Tag: ٹیکسٹائلز

  • پیرس کی عالمی ٹیکسٹائل نمائش میں کون سی پاکستانی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں؟

    پیرس کی عالمی ٹیکسٹائل نمائش میں کون سی پاکستانی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں؟

    کراچی (01 ستمبر 2025): یورپ کی ٹیکسٹائل، اپیرل اور لیدر انڈسٹریز کی سب سے بڑی تجارتی نمائش ’’ٹیکس ورلڈ – اپیرل سورسنگ – لیدر ورلڈ پیرس‘‘ اس ستمبر نئی توانائی اور جدت کے ساتھ ایک بار پھر منعقد ہو رہی ہے۔ یہ میلہ سال میں 2 بار پیرس میں منعقد کیا جاتا ہے، اور اس بار یہ 15 تا 17 ستمبر 2025 کو پیرس لی بورجے میں منعقد کیا جائے گا۔

    یہ عالمی شہرت یافتہ نمائش دنیا بھر سے ایک ہزار سے زائد نمائش کنندگان کو یکجا کرتی ہے اور پروفیشنل خریداروں کے لیے ایک اہم سورسنگ پلیٹ فارم کا کردار ادا کرتی ہے۔ یہاں بنیادی خام مال سے لے کر جدید فیشن اور اعلیٰ معیار کی ٹیکسٹائل انوویشنز تک کی وسیع رینج دستیاب ہوتی ہے۔

    نمائش میں مزید ایک خصوصی اقدام کے تحت پاکستان ان کمپنیوں کو بھی اجاگر کرے گا، جو پائیدار اور ذمہ دار فیشن پریکٹسز میں نمایاں ہیں۔ 7 پاکستانی کمپنیاں، جنھیں پائیدار ترقی کے اقدامات پر جرمن حکومتی ادارہ GIZ نے سراہا ہے، اپنی تیار شدہ مصنوعات Sustainable Pakistan Pavilion میں پیش کریں گے۔

    نمائش میں پاکستان کی جانب سے ٹیکس ولڈ میں نمائندگی کرنے والی دو کمپنیاں یونائیٹڈ امپیکس، وائی میٹرکس ہیں، جب کہ اپیرل سورسنگ میں شامل ہیں: ایجیلیٹی ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، برلی ٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، اے۔ مجید اینڈ سنز، گلف اینڈ اسپورٹس، جمشید اپیرل، ایس ایچ زیڈ ٹیکسٹائلز، اسپائیکی انٹرنیشنل، ٹرینڈ مینوفیکچرنگ کمپنی، المکہ اکیسپورٹس، زیڈ کے انٹرنیشنل، آدم جی ٹیکسٹائل ملز، ففٹی فورٹیکس، انفارمیشن پاکستان، رائزنگ، ویوو انٹرنیشنل، زیفیرز ٹیکسٹائل، کوہِ نور ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، بلیگل امپیکس لمیٹڈ، ٹیکس اسٹائل کارپوریشن، نگاریہ ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، ایم جی اپیرل لمیٹڈ، میرز انٹرنیشنل۔

    پاکستان کی یہ رنگا رنگ شرکت عالمی ٹیکسٹائل افق پر اس کی ابھرتی ہوئی شناخت کی خبر دیتی ہے۔ پیرس میں اس بین الاقوامی میلے میں پاکستانی کمپنیوں کی شرکت، معیار، جدت اور دو طرفہ تجارتی روابط کے نئے در کھولنے کے عزم کی گواہ ہے۔

  • تین سال بعد اورلینڈو میں کلین شو کی نئی توانائی کے ساتھ واپسی، پاکستان کا تجارتی نمائش میں نمایاں کردار

    تین سال بعد اورلینڈو میں کلین شو کی نئی توانائی کے ساتھ واپسی، پاکستان کا تجارتی نمائش میں نمایاں کردار

    کراچی (27 اگست 2025): تین سال کے وقفے کے بعد عالمی تجارتی نمائش ’کلین شو 2025‘ کی ایک نئی توانائی کے ساتھ واپسی ہوئی ہے، جس میں پاکستان نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

    شمالی امریکا کی ٹیکسٹائل کیئر کے شعبے کے لیے تین روزہ سب سے بڑی ٹریڈ ایگزیبیشن 23 سے 26 اگست تک اورلینڈو، امریکا میں منعقد ہوئی، اس میں 20 ممالک سے 393 نمائش کنندگان اور دنیا بھر سے بڑی تعداد میں تجارتی وزیٹرز نے شرکت کی۔

    شمالی امریکا کی اس نمائش میں پاکستان کا بھی نمایاں کردار رہا اور پانچ کمپینوں نے پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں اسپن ٹیکس انڈسٹریز (ایچ آر کاٹن یو ایس اے)، عبداللہ ٹیکسٹائل (کنٹیکس گروپ)، الرّحیم ٹیکسٹائلز، حسین ٹیکسٹائلز اور ہارون فیبرکس شامل ہیں۔

    کلین شو ٹیکسٹائلز تجارتی ایگزیبیشن اورلینڈو

    ان کمپنیوں نے ہوٹل اور اسپتال کے ٹیکسٹائل کے ساتھ ساتھ پائیدار مصنوعات کی رینج پیش کی اور عالمی خریداروں اور صنعت کے ماہرین سے ملاقاتیں بھی کیں۔ نمائش کنندگان نے اس مارکیٹ کی حاضری اور وزیٹرز کے معیار کو سراہا۔

    پاکستانی ٹیکسٹائلز ایشیا کی سب سے بڑی نمائش میں شرکت کے لیے تیار

    اس موقع پر سی ای او الرّحیم ٹیکسٹائلز احسن عبدالعزیز نے کہا ’’ہم اس سال کے کلین شو سے حاصل ہونے والے روابط اور لیڈز سے بہت مطمئن ہیں۔ میری کئی فیصلہ ساز افراد سے حوصلہ افزا ملاقاتیں ہوئیں اور میں مستقبل میں ان سے بات چیت کو جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔‘‘

    کلین شو ٹیکسٹائلز تجارتی ایگزیبیشن اورلینڈو

    پارٹنر اسپن ٹیکس انڈسٹریز محمد علی انصاری نے بھی مثبت تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں کلین شو سے بے حد اطمینان حاصل ہوا، ہماری بہت سے بین الاقوامی خریداروں سے ملاقاتیں ہوئیں اور بزنس کو لے کر انتہائی عمدہ بات چیت ہوئی۔‘‘

    سی ای او حسین ٹیکسٹائلز محمد حسین نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور کہا ’’اس سال کی نمائش میں شو فلور کو مزید وسعت دی گئی، پہلی بار شرکت کرنے والے نمائش کنندگان کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا، اور بین الاقوامی سطح پر بھرپور شرکت دیکھنے کو ملی۔ مجموعی طور پر ہم اس تجربے سے مطمئن ہیں۔‘‘

    کلین شو 2025 میں اس بار ریکارڈ بین الاقوامی شمولیت اور تقریباً 100 نئے نمائش کنندگان شامل تھے۔ نمایاں پہلوؤں میں انوویشن ایوارڈز، خصوصی تعلیمی سیشنز اور روزانہ نیٹ ورکنگ ایونٹس شامل تھے۔ یہ ایک بار پھر ٹیکسٹائل کیئر انڈسٹری کے لیے ایک اہم عالمی مرکز ثابت ہوا اور پاکستان کی موجودگی نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا۔

  • پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں

    پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں

    کراچی: ’ٹیکس ورلڈ نیویارک‘ نامی ٹریڈ شو میں پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں، پاکستان سے 9 کمپنیاں نمائش کا حصہ بنیں جنھوں نے فیشن ایپیرل اور ڈینم میں ملک کی مہارت کو نمایاں انداز میں پیش کیا۔

    ٹیکس ورلڈ نیویارک، ایپیرل سورسنگ اور ہوم ٹیکسٹائل سورسنگ—مشرقی امریکا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل اور ملبوسات، سورسنگ نمائش ہے، جو 23 سے 25 جولائی 2025 تک جاوٹس سینٹر نیویارک سٹی میں کامیابی سے منعقد کی گئی۔ اس میں 26 ممالک سے 424 سے زائد بین الاقوامی نمائش کنندگان نے شرکت کی اور اخلاقی سورسنگ، پائیدار فیبرکس اور ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور ہوم ٹیکسٹائل انڈسٹری میں جدت پر خصوصی توجہ بھی دی۔

    رواں سال کی نمائش میں دنیا بھر کے اہم سورسنگ ممالک کے نمائش کنندگان نے حصہ لیا اور شرکا کو اعلیٰ معیار کی ملبوسات اور ٹیکسٹائل مصنوعات تک براہ راست رسائی حاصل کر نے میں مدد فراہم کی اور اس کے ساتھ ہی نمائش کے شو فلور پر جدید فیبرکس، پائیدار سورسنگ کے حل اور عالمی مارکیٹ کے بدلتے رجحانات کے مطابق پیشہ ور افراد کو درکار نیٹ ورکنگ اور وسائل فراہم کیے گئے۔

    پاکستان سے 9 کمپنیاں اس نمائش کا حصہ بنیں جنھوں نے نہ صرف فیشن ایپیرل اور ڈینم میں ملک کی مہارت کو نمایاں انداز میں پیش کیا، بلکہ اس شرکت نے پاکستان کی عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی موجودگی، جدیدیت، معیار اور مسابقتی پیداواری صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔

    رضوان سعید شیخ، امریکہ میں پاکستانی سفیر، اور جناب عدنان محمود اعوان، نیویارک میں کمرشل کاؤنسلر، ٹیکس ورلڈ یو ایس اے 2025 میں پاکستان پویلین کا افتتاح کرتے ہرئے

    ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) نے چھ کمپنیوں کو اپنے پویلین کے تحت سپورٹ کیا، جن میں Mym Knitwear, Niza Sports, Chawala Enterprises, Hometex Corporation, Roomi Tex, Baraka Textiles شامل ہیں، جب کہ Az Apparel, Yarana Textiles, and Mahmood Textiles Mills نے انفرادی طور پر شرکت کی اور عالمی ٹیکسٹائل و ملبوسات مارکیٹ میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو مزید تقویت دی۔

    یارانہ ٹیکسٹائل ملز کے ڈائریکٹر عدنان بٹ نے کہا کہ مجموعی طور پر نمائش کامیاب رہی، جو مثبت کارکردگی اور پورے ایونٹ کے دوران مسلسل دل چسپی کی عکاسی کرتی ہے۔ رومی ٹیکس کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ حماد نے کہا کہ ایونٹ اطمینان بخش رہا، یہ ایک مستحکم اور قابل قبول تجربہ تھا۔

    پاکستانی نمائش کنندگان نے فیشن مصنوعات کی وسیع اقسام پیش کیں اور چین، بھارت، جنوبی کوریا، تائیوان، ازبکستان، ترکی، ویتنام، بنگلادیش اور سری لنکا جیسے بڑے پیداواری ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر قدم سے قدم ملایا۔

  • جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں گھریلو مصنوعات کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش کا میلہ 9 جنوری کو سجے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی عالمی نمائش ”ہیم ٹیکسٹائل‘‘ 9 جنوری 2024 سے 12 جنوری تک جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہوگی۔

    نمائش کی تیاریاں اپنے آخری مراحل پر پہنچ گئیں، نمائش میں پاکستانی کمپنیاں بھی شرکت کر رہی ہیں۔ جرمن قونصل خانے کراچی کی جانب سے ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں شرکت کے لیے نمائش کنندگان کو بڑی تعداد میں ویزے بھی جاری کیے گئے ہیں۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں اس مرتبہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں منصوعات کی تقریباً 2600 سے زائد نمائش کنندگان شریک ہوں گے، 9 جنوری کو ہیم ٹیکسٹائل کی افتتاحی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں اس سال کے پینل ٹاک کا موضوع ٹیکسٹائل کے مصنوعات کے ڈیزائن میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہے، جس میں تجارتی میلے کی اہم ترین خصوصیات اور ٹیکسٹائل صنعت میں حالیہ پیش رفت کا احاطہ بھی کیا جائے گا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیم ٹیکسٹائل کی نمائش میں ٹیکسٹائل کے ایکسپورٹرز کے لیے عالمی نئے رابطوں ملاقاتوں اور وسیع نیٹ ورک کا ذریعہ بنتی ہے۔

    ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستانی پویلین بھی بنایا گیا ہے جس میں پاکستان سے متعلق گھریلو مصنوعات بھی پیش کی جائیں گی، ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں پاکستان چوتھا سب سے بڑا بین الاقوامی نمائش کنندہ ہے، فرینکفرٹ انتظامیہ کی جانب سے مندوبین کے لیے ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

  • عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری

    عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: کابینہ ڈویژن نے عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد سے بھی دو دن قبل عہدہ واپس لیا گیا تھا، عبد الرزاق داؤد وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل اینڈ انڈسٹری اور پیداوار سے متعلق مشاورت فراہم کرتے تھے۔

    آج کابینہ ڈویژن کی جانب سے عبدالرزاق داؤد سے مشیر کا عہدہ واپس لیے جانے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

    خیال رہے چند دن قبل آٹا چینی بحران کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں، وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد اور سیکریٹری خوراک ہاشم پوپلزئی کو عہدے سے ہٹایا گیا، خسرو بختیار نے وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جہانگیر ترین کو چیئرمین زرعی ٹاسک فورس کے عہدے سے ہٹایا گیا، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ بھی منظور کیا گیا۔

    دوسری طرف فخر امام کو وزارت فوڈ سیکورٹی اور خسرو بختیار کو اکنامک افیئر کا قلم دان سونپا گیا، جب کہ حماد اظہر کو وزارت صنعت کا وزیر بنایا گیا، جب کہ ایم کیو ایم کے امین الحق کو ٹیلی کمیونی کیشن کا قلم دان سونپا گیا۔