Tag: ٹیکسٹائل مصنوعات

  • پاکستان امریکا کو سب سے زیادہ ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرتا ہے، چیئرمین اپٹما

    پاکستان امریکا کو سب سے زیادہ ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرتا ہے، چیئرمین اپٹما

    چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کو سب سے زیادہ ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرتا ہے، 5.12ارب ڈالرزکی برآمدات ہوتی ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے کہا کہ امریکا سے پاکستان میں سب سے زیادہ درآمد کاٹن ہوتی ہے، پاکستان سے امریکا کو مجموعی طور پر 5.12 ارب ڈالرز کی برآمدات ہوتی ہیں، امریکی درآمدات 2.154 ارب ڈالرز ہیں۔

    کامران ارشد نے بتایا کہ یعنی تقریباً 3 ارب کا تجارتی خسارہ ہے، امریکا اور پاکستان کی درآمدات اور برآمدات میں 3 ارب ڈالرز کا فرق ہے۔

    چیئرمین اپٹما نے کہا کہ دونوں ممالک میں موجود تجارتی خسارے کو ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے، پاکستان دنیا بھر سے مجموعی طور پر 55 سے 60 ارب ڈالرز کی امپورٹ کرتا ہے۔

    پاکستان مجموعی طور پر 31 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کرتا ہے، ہم نے 3 سے 4 ارب ڈالرز کسی امپورٹ والے ملک سے لیکر امریکا کو دینے ہیں، امریکی کاٹن کی درآمدات دگنی کرلیں تو تجارتی خسارہ ایڈجسٹ ہوجائےگا۔

    کامران ارشد نے کہا کہ جاپانی آٹوموبل میکرز کی طرح امریکی مینوفیکچررز کو بھی ترجیحی ٹیرف ریلیف دیں، سرپلس بجلی موجود ہے، چینی الیکٹریکل وہیکل موٹرکمپنی پاکستان آئی ہے۔

    چیئرمین اپٹما نے کہا کہ چینی الیکٹرک وہیکل کمپنی والی پیشکش ٹیسلا کو بھی دینی چاہیے، ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کا ٹرمپ انتظامیہ میں اہم کردار ہے۔

  • کیلے کے تنے روزگار کا نیا ذریعہ بن گئے، خصوصی رپورٹ

    کیلے کے تنے روزگار کا نیا ذریعہ بن گئے، خصوصی رپورٹ

    سندھ کے شہر مٹیاری میں پہلی مرتبہ ایک مقامی زمیندار نے اپنی زمین پر ایک فیکٹری قائم کرکے وہاں کیلے کے تنے سے فائبر بنانے کے لیے مشینیں نصب کی ہیں۔

    مٹیاری کے نواحی گاؤں محمد بخش بروہی کے رہائشی علی بخش بروہی کا یہ کامیاب تجربہ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کا بھی باعث ہے۔

    پہلے کیلے کے تنوں کو جلا دیا جاتا تھا جو ماحول کے لیے بہت ہی نقصان دہ تھا لیکن اب اسے کام میں لایا جارہا ہے، مقامی کاشتکار نے کیلے کے تنے کو جلانے کی بجائے اس سے فائبر بنانے کے لیے ایک فیکٹری قائم کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے گفتگو کرتے ہوئے علی بخش بروہی نے بتایا کہ میرے پاس جو پلانٹ ہے اس میں دو مشینیں لگائی ہیں، اور دس مزدور کام کررہے ہیں۔

    پہلے مرحلے میں کیلے کی فصل کٹنے کے بعد باغات سے تنوں کو کاٹ کر فیکٹری لایا جاتا ہے، جہاں انہیں ٹکڑوں میں کاٹنے کے بعد مختلف مراحل سے گزار کر فائبر تیار کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم یہ فائبر تیار کرکے ٹیکسٹائل مل والوں کو فراہم کرتے ہیں جس کا ہمیں اچھا معاوضہ ملتا ہے۔

    کیلے کے تنوں سے ریشہ نکال کر فائبر کا مخصوص مٹیریل تیار کیا جاتا ہے جس سے ٹیکسٹائل کی قیمتی مصنوعات، پیڈز، ٹشو پیپر، پلاسٹک کے گلاسز اور دیگر اشیاء تیار کی جاتی ہیں۔

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے متعلق اہم خبر

    ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے متعلق اہم خبر

    اسلام آباد : پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 5 فیصد کمی سامنے آئی ہے۔

    ادارہ بیورو شماریات پاکستان کے مطابق رواں مالی سال دسمبر میں ٹیکسٹائل برآمدات تقریباً ایک ارب چالیس کروڑ رہیں، جو نومبر سے 6 فیصد اور دسمبر 2022 کے مقابلے 3 اعشاریہ 3 فیصد زائد رہیں۔

    دسمبر اعداد شامل کرنے کے بعد مالی سال کے ابتدائی 6 مہینوں میں ٹیکسٹائل برآمدات 5 فیصد کم ہوکر 8 ارب 28 کروڑ ڈالر رہیں۔ مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی میں ٹیکسٹائل برآمدات 8 ارب 71 کروڑ ڈالر تھیں۔

    رواں سال 6 مہینوں میں ٹیکسٹائل نٹ ویئر کی برآمدات 11 فیصد کم ہوکر 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں۔

    پہلی ششماہی میں تیار ملبوسات کی برآمدات 9 فیصد کم ہوکر ایک ارب 66 کروڑ اور بیڈ ویئر ایکسپورٹس 4 فیصد کم ہوکر ایک ارب 37 کروڑ ڈالر رہیں۔ 6گذشتہ ماہ میں کاٹن یارن کی برآمدات 54فیصد بڑھ کر 59 کروڑ ڈالر رہیں۔

  • ٹیکسٹائل کے شعبے سے اچھی خبر آگئی

    ٹیکسٹائل کے شعبے سے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : موجودہ نگراں حکومت کی جانب سے معیشت کی بہتری کیلیے کیے جانے والے اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے اس سلسلے میں شعبہ ٹیکسٹائل سے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اکتوبر 2023 کے دوران ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2023 کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو 1.437 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلہ میں 5.9 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ سال اکتوبر میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو 1.375 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    ستمبر کے مقابلہ میں اکتوبر میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 5.6 فیصد کی نمو ہوئی، ستمبر میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کا حجم 1.361 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو اکتوبر میں بڑھ کر1.437 ارب ڈالر ہوگیا۔

    ،جاری مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کاحجم 5.565 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 6.3 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو5.941 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

  • لاہور میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی چار روزہ نمائش کامیابی سے جاری

    لاہور میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی چار روزہ نمائش کامیابی سے جاری

    لاہور : پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی چار روزہ نمائش ٹیکسپو2019 ایکسپو سینٹر لاہور میں تیسرے روز بھی جاری رہی، جس میں 53 ممالک سے بزنس مندوبین اور پاکستان کے بڑے شہروں سے230ٹیکسٹائل کاروباری نمائش کنندگان نے شرکت کی۔

    اس چار روزہ نمائش ٹیکسپو میں ملک کے بڑے برانڈز کی مصنوعات کے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں، نمائش میں ریڈی میڈ گارمنٹس، تولیے، بیڈ شیٹس، لیدر، فیشن گارمنٹس اور دیگر مصنوعات شامل ہیں۔

    گزشتہ روز کانفرنس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری سے منسلک شرکا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکسٹائل مصنوعات کو درپیش مسائل اور اس کے فروغ کے لئے تجاویز پیش کیں اور اس کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کے حوالے سے باہمی تجارت کی ضرورت پر زور دیا۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ٹاسک فورس برائے ٹیکسٹائل ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ کپڑے کی صنعت پاکستان میں بہت اہم ہے،کپڑے کی برآمدات 45 فیصد ہیں جبکہ ملک کی کل معیشت کا 51 فیصد کپڑے کی صنعت سے وابستہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپڑے کی صنعت میں پچاس فیصد کپاس کا کردار ہے، کپڑے کی صنعت کی برآمدات میں چین سب سے آگے دوسرے نمبر پر بھارت کا چار اعشاریہ سات، بنگلہ دیش کا چار اعشاریہ چھ اور15ویں نمبر پر پاکستان کا ایک اعشاریہ سات فیصد حصہ ہے۔

    ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ چین میں ورکر کی ڈیلی ویجپاکستان کی نسبت بہت زیادہ ہے یہی وہ نقطہ جس سے سی پیک میں پاکستان کو فائدہ لینا چاہیے اور اسی پر غیر ملکی صنعت کاروں کو چین سے پاکستان شفٹ کیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کل برآمدات کا 57 فیصد ٹیکسٹائل پر مشتمل ہے جبکہ عالمی سطح پر ہونے والی برآمدات میں پاکستان کا حصہ 2 فیصد سے بھی کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات کو بہتر بنانے کے لئے ہم مختلف رپورٹس کا جائزہ لے رہے اور اپنی پوزیشن کا اندازہ کر رہے ہیں، ٹیکسپو پاکستان کا سافٹ امیج بھی بہتر بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں ٹریڈ پروموشن اور ایکسپورٹ بھی شامل ہے جس سے نمٹنے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر کام کرہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر یہ چار روزہ نمائش اپنی اہمیت کے لحاظ سے بہت بڑی نمائش ہے جس کے لئے بیرون ممالک میں کمرشل اتاشیوں نے بھی اہم کردار ادا کیا جبکہ اس نمائش کے انعقاد میں پنجاب حکومت سمیت دیگر تمام اداروں نے بھی معاونت کی ہے،انہوں نے کہا کہ2016کے بعد یہ دوسری بڑی نمائش ہے۔