Tag: ٹیکسی سروس

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دے دی گئی، ٹیکسی سروس اس وقت مؤثر ہوگی جب کرفیو نہیں ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر نقل و حمل انجینیئر صالح الجاسر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان شہروں میں جہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نہیں ہے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب کے ایسے تمام شہر جہاں جزوی کرفیو لگا ہوا ہے وہاں ایسے اوقات میں جب کرفیو نہ ہو ایپلی کیشن ٹیکسی سروس مؤثر ہوگی۔

    الجاسر نے بتایا کہ متعدد اداروں کی نمائندہ ورکنگ ٹیم نے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کے ضوابط ترتیب دے دیے ہیں تاکہ کرونا وائرس کی وبا سے ٹیکسی ڈرائیور متاثر ہوں اور نہ ہی ان کی سواریوں کی صحت و سلامتی کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے۔

    سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات سے متاثرہ نجی اداروں کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لیے کیا گیا ہے، متاثرہ اداروں کے مسائل کا احساس ہے جن میں ایپلی کیشن ٹیکسیاں بھی شامل ہیں۔

    ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کی بحالی سے مملکت بھر میں ایک لاکھ گاڑیوں کو فائدہ پہنچے گا، 5 ہزار ایسے سعودی شہری بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو کسی ایپلی کیشن کمپنی سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا، سعودی حکومت نے ٹیکسی کمپنیوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر ماجد الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں غیر معمولی کامیابی ہوئی ہے۔ نئے سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ 20 ہزار سعودی رجسٹر کیے جاچکے ہیں۔

    الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی کے شعبے میں 100 فیصد سعودائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے مقررہ مدت میں حاصل کر لیا جائے گا۔

    سعودی عرب کی ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں 11 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں اس وقت تک 6 لاکھ کے قریب سعودی ڈرائیور رجسٹر ہیں، ان میں 2 ہزار سعودی خواتین بھی شامل ہیں۔

    الزہرانی کے مطابق اس وقت ایپ ٹیکسی سروس میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی خدمات کام کر رہے ہیں ان کی جگہ جلد ہی سعودی لے لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت نقل و حمل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ کون سی کمپنیاں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کر رہی ہیں اور کون اس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہیں، وہ کمپنیاں جو سعودی کارکنوں کی جگہ غیر ملکیوں کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرتی ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

    سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو رکھنے پر کمپنی پر فی ڈرائیور 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ کمپنی کی سروسز بھی بند کر دی جاتی ہیں، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی اس کے علاوہ ہے جس میں جرمانہ اور وزارت محنت کا لائسنس منسوخ یا معطل کیا جانا شامل ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیکسی کمپنیوں کو تحریری نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں کہ رواں برس تمام غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ سعودی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سختی سے پابندی کی جائے۔

  • پاکستانی خواتین کے لیے پہلی بار ٹیکسی سروس متعارف

    پاکستانی خواتین کے لیے پہلی بار ٹیکسی سروس متعارف

    کراچی: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شہر قائد میں خواتین کے لیے ’’پیکسی ٹیکسی‘‘ سروس متعارف کروانے جارہی ہے، جس میں ڈرائیور اور مسافر صرف خواتین ہی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نجی کمپنی نے آزمائشی سروس کے بعد پیکسی ٹیکسی کو 8 مارچ سے سڑکوں پر لانے کا اعلان کردیا ہے، کمپنی کے سوشل میڈیا مینجرمحمد عابد نے اے آر وائی (ویب) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’خواتین کی مشکلات اور ٹرانسپورٹ کے موجودہ نظام کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کام شروع کیا گیا تاکہ ہماری خواتین باحفاظت آسانی کےساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ مسافت طے کرسکیں۔

    paxi-3

    پیکسی سروس پاکستان کی پہلی خواتین ٹیکسی سروس ہے جس میں خواتین ڈرائیور اور خواتین ہی مسافر ہیں، کمپنی منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ سروس ابتدائی طور پرعالمی یوم خواتین کے دن شروع کی جائے گی۔

    paxi-1

    ٹیکسی ڈرائیور خواتین کو کمپنی کی جانب سے باقاعدہ تربیت دی گئی اور یونیفارم دیا گیا ہے، 8 مارچ کو کمپنی متعارف کرواتے ہوئے آزمائشی سروس کے بعد باقاعدہ سروس 23 مارچ سے شروع کی جائے گی، سڑکوں پر آنے والی گاڑیوں کا رنگ گلابی ہوگا تاہم ابتدائی طور پر ابھی صرف دس گاڑیاں چلائی جائیں گی۔

    طریقہ استعمال

    کریم  اور اوبر کی طرح صرف خواتین صارف اسے موبائل ایپ کے ذریعے استعمال کرسکیں گی تاہم کمپنی نے آن لائن بکنگ کےلیے ایک نمبر بھی جاری کیا ہے جس پر کال کر کے سروس استعمال کی جاسکے گی۔

    paxi-2

    مینیجر کا کہنا ہے کہ ’’معیاری سروس مہیا کرنے کے لیے باقاعدہ کال سینٹر بنایا جارہا ہے تاکہ صارف کی درخواست پر اُسے فوری طور پر سروس مہیا کی جاسکے، ہیلپ لائن پر بکنگ کی صورت میں صارف کا آئی ڈی بنا کر اُسے چار ہندسوں پر مشتمل پن کوڈ دیا جائے گا اور اُس کی رائیڈ بک کی جائے گی‘‘۔

    اس سروس کے آنے سے مختلف نجی شعبوں سے وابسطہ خواتین اور مختلف جامعات میں پڑھنے والی طلباء کو آسانی ہوجائے  گی،  یاد رہے کریم ٹیکسی سروس نے 10 خواتین ڈرائیورز کو ملازمت دی ہے جو اب باقاعدہ لوگوں کو پک اینڈ ڈراپ کا کام کررہی ہیں۔

    paxi-4

     ایک سوال کے جواب میں پیکسی مینیجر نے کہا کہ قوانین کے تحت ٹیکسی سروس میں خواتین کے ساتھ مردوں کے سفر پر پابندی لگائی گئی ہے تاہم 12 سال سے کم عمر بچے اس میں سفر کرسکیں گے۔

  • لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کریم اور اوبر کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگرفریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کریم اور اوبر کو بندکرنے کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی،درخواست منیر احمدکی جانب سے دائرکی گئی تھی۔

    عدالت نے ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ جب تک قانون نہیں بنتا، ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کےخلاف کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ عدالت حکومت کو قانون سازی تک کارروائی سے روکنے کا حکم جاری کرے۔

    مزید پڑھیں:اوبر اور کریم ٹیکسی سروس ‌غیر قانونی قرار، کریک ڈاؤن کا آغاز

    واضح رہےکہ3روزقبل پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب دیگر شہروں میں موبائل ایپ کے ذریعے چلنے والی کمپنیوں کی سروس بند کرنے کا اعلان کیاتھا۔جس کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ نے نجی کیب سروسز کی سو سے زائد گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا تھا۔

  • اوبر ٹیکسی سروس اب بغیر ڈرائیور کے کاریں چلائے گی

    اوبر ٹیکسی سروس اب بغیر ڈرائیور کے کاریں چلائے گی

    پینسلونیا: ٹیکسی سروس کے لیے معروف امریکی کمپنی اوبر نے اعلان کیا ہے کہ اگلے پندرہ روز میں اس کے گاہک اپنے موبائل فون سے بغیر ڈرائیور والی کار طلب کر سکیں گے.

    تفصیلات کےمطابق امریکی کمپنی اوبر اپنی بغیر ڈرائیور والی ٹیکسی سروس امریکی ریاست پینسلونیا کے شہر پیٹسبرگ میں متعارف کروائے گی.

    معروف کمپنی اوبر کے اعلان کے مطابق وہ اپنی بغیر ڈرائیور کار سروس سویڈن کی کار کمپنی والوو کے ساتھ مل کر شروع کرے گی.ابتدائی طور پر گاڑی میں ڈرائیور موجود ہوگا جو بوقت ضرورت گاڑی کا کنٹرول سنبھال سکے گا.

    یاد رہے کہ اوبر کمپنی ماضی میں فورڈ کی فیوژن ماڈل کار پر لیزر سکینرز اور کیمرے لگا کر تجربات کر چکی ہے.

    اوبر کمپنی کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں شروع ہونے والے سروس میں گاہک پٹسبرگ کے مرکزی علاقےمیں اپنے فون سے بغیر ڈرائیور والی کار کو بلا سکیں گے.

    واضح رہے کہ پٹسبرگ میں گاہک اوبر ایپ سےگاڑی بلا سکیں گے.ابتدائی طور پر بغیر ڈرائیور والی ٹیکسی کا کوئی کرایہ نہیں ہوگا.