Tag: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم

  • پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی شرائط کی طویل فہرست بھی تھما دی اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا اور ٹیکس محصولات 5503ارب روپے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں سہ ماہی بنیادوں پراضافہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی معاہدے کی تفصیلات اورشرائط بھی بتادیں، آئی ایم ایف کے اعلامیے میں حکومت پر اسٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے نیا قرض لینے پرپابندی عائد کردی گئی ہے اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دےگا۔

    اعلامیے کے مطابق حکومت ستمبر تک سگریٹس پر ایکسائزز کیلِئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلیے لائسنسز جاری کرے گی اور پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلیے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھا ئےگا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ستمبر تک حکومت نیپرا کے تعین کردہ بجلی کے نئے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور حکومت ستمبر تک عالمی شراکت داروں کے تعاون سے جامع سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کا پلان تیار کرے گی جبکہ دسمبر تک پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کا کسی نامور عالمی ادارے سے آڈٹ کرایاجائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا سرکاری اداروں میں گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے کیلیے پارلیمنٹ میں قانون کا مسودہ پیش کرنا ہوگا ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں ایک ہزار اکہتر ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنا ہے۔

    ستمبر تک حکومت کو تعلیم و صحت پر تین سو انچاس ارب روپے خرچ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پہلی سہ ماہی میں پینتالیس ارب روپے خرچ، ستمبر تک پاور سیکٹر کو ستمبر تک تئیس ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی، ستمبر تک حکومت کو پچھہتر ارب روہے کے ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کرنی ہے۔

    آئی ایم ایف کاکہناہےکہ پاکستان کوٹیکس محصولات میں اضافہ کرکےپانچ ہزارپانچ سوتین ارب روپےکرنا ہے، مختلف ٹیکس اقدامات سےحکومت کوسات سوتہترارب روپےملنےکا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف مذکورہ اہداف پرپیش رفت کا جائزہ لیکر ستمبر کے بعد نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کرے گا جبکہ پاکستان حکومت پیشگی شرائط پر عمل کر چکی ہے، بینکوں کی شرح سوداورگیس وبجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاجاچکاہے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کےقریب ترہو۔

    خیال رہے عالمی مالیاتی ادارے سے پاکستان کیلئے چھ ارب ڈالرقرض پروگرام کی پہلی قسط آج جاری کی جائےگی، قسط کا حجم ایک ارب ڈالر ہوگا۔پروگرام کےتحت پاکستان کو سالانہ دو ارب ڈالر ملیں گے۔

    آئی ایم ایف کاقرض پروگرام پاکستان میں معاشی اصلاحات اور ادائیگیوں کا توازن بہترکرنےکیلئےمددگارثابت ہوگا ، جبکہ علمی مالیاتی ادارےسےمعاہدے کے بعد پاکستان پر دیگر مالیاتی اداروں سے قرض کےحصول کی راہ ہموارہوگئی ہے، پہلے بھی پاکستان نے دوست ممالک سے ساڑھے سات ارب ڈالرحاصل کئے ہیں۔

  • پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنے اسکیم کا آخری روز

    پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنے اسکیم کا آخری روز

    اسلام آباد: پاکستان میں شہریوں کے لیے پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنےکا آج آخری دن ہے ۔ ملک بھر میں ایف بی آرکے دفاترکھلے ہیں ہوئے ہیں جہاں ایف بی آر کا عملہ شہریوں کی رہنمائی کے لیے موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد آج آخری روز شہری بڑی تعداد میں اسکیم سے فائدہ اٹھانے لیے رجوع کررہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کے حکم پر ایف بی آر کےآفس رات گیارہ بجے تک کھلے رہیں گے۔

    چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی کہتے ہیں اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی، ذرائع کے مطابق اسکیم میں چندگھنٹےسےزیادہ اضافہ نہیں کیاجاسکتا، امید ہے رات بارہ بجےتک اسی ہزارسےزائد افراداسکیم سے فائدہ اٹھا لیں گے،حکومت اورمنسٹری آف فنانس پہلے ہی آئی ایم ایف کو اسکیم میں کسی قسم کی توسیع نہ کرنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ اثاثےظاہرکی اسکیم کو بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ اسکیم سےچالیس ہزارسےزائد افراد فائدہ حاصل کرچکےہیں۔ اسکیم سے استفادےکے لیے درخواستیں دینےوالوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔پینتیس ہزارسےزائد افراد درخواستیں جمع کراچکے ہیں۔

    اسکیم میں پینتیس سےچالیس ارب روپے ٹیکس وصول ہوچکا ہے۔ایف بی آرذرائع کاکہناہےکہ دبئی سےاثاثے ظاہر کرنےوالےسب سےآگے ہیں۔خلیج ٹائمزکےمطابق پاکستانیوں نےدس کھرب کےاثاثےظاہرکئے ، اسکیم سےفائدہ اٹھانےکیلئےیکم جون کے بعدسے سولہ لاکھ سے زائد افرادنےایف بی آرکی ویب سائٹ سےرجوع کیا۔

    بیس جون کےبعد ایف بی آرکی ویب سائٹ وزٹ کرنےوالوں کی تعداد میں تیزی سےاضافہ ہوا۔ ایف بی آرکی ویب سائٹ پرپاکستان کےعلاوہ بھی مختلف ممالک سےٹریفک آرہاہے۔ امریکا پہلے،متحدہ عرب امارات دوسرے، سعودی عرب تیسرے نمبرپرہے۔

    ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتراور کمرشل بینکوں کی مجازشاخیں آج رات بارہ بجےتک کھلی رہیں گی۔ ٹیکس گوشوارےاوراثاثےظاہرکرنےوالی اسکیم کیلئےدرخواستیں رات بارہ بجےتک دی جاسکتی ہیں،اسکیم سےمستفید ہونےوالوں کوہرممکن سہولت فراہم کی جائےگی۔

    فیڈرل ریونیو بورڈ کے چیئر مین شبر زیدی پہلے ہی یقین دہانی کراچکے ہیں کہ اثاثے ظاہر کرنے والوں کی معلومات کسی اور مقصد کے تحت استعمال نہیں کی جائیں گی اور نہ ہی ان معلومات کے تحت اثاثے ظاہر کرنے والے نئے ٹیکس دہندگان پر کوئی مقدمہ درج ہوگا۔

    دریں اثنا ءٹیکس ادائیگی کے آخری دن پنجاب ریونیو اتھارٹی نے بڑی کارروائی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیز سے 5ارب روپے کی وصولی کرلی ۔پی آر اے نے جون میں 17ارب کی ریکارڈ وصولی کرلی ہے جبکہ گزشتہ سال جون میں پی آر اے نے 9ارب کی وصولی کی تھی۔

  • 32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان حامد عتیق نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32 ہزار 640 افراد نے اپنے اثاثے ڈکلیئر کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر سے 67 ہزار 805 افراد نے رابطہ کیا ہے، اب تک 32 ہزار سے زائد افراد نے اثاثے ڈکلیئر کیے ہیں۔

    ترجمان حامد عتیق نے کہا کہ 32 ہزار 165 افراد کے کیس فائلنگ مرحلے میں ہیں، جب کہ گزشتہ سال اسکیم سے 49 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل فیڈرل بورآف ریونیو کے چیف کمشنر سید ندیم حسین نے کہا تھا کہ بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتایج سامنے آ رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    انھوں نے کہا کہ 30 جون کے بعد ایمنسٹی نہ لینے والے افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، آئی ایم ایف نے 35 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کاٹا سک دیا ہے۔

    دوسری طرف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے تمام خدشات کو دور کر دیا ہے، انھوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیم پراعتراض کیا تھا اور اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کی ہے، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑے گا۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع کی خبروں کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے ان تمام خدشات کو دور کردیا ہے، انہوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب خان پورمیں187افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں اس حوالے سے انسپکٹرایف بی آر کا کہنا ہے کہ خان پورمیں 187افراد نےایف بی آر سے رابطہ کیا ہے، خان پور میں ایک ارب57کروڑ75لاکھ کے خفیہ اثاثےظاہرکیے گئے، ایف بی آر انسپکٹر کا مزید کہنا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنےوالوں سے6کروڑ31لاکھ9ہزار روپےٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتر آج29جون کو رات8بجے تک کھلے رہیں گے،جبکہ30 جون کو تمام دفاتر رات11بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گزار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

  • جب تک پیسے اکٹھے نہیں کریں گے ملک نہیں چل سکتا، وزیراعظم

    جب تک پیسے اکٹھے نہیں کریں گے ملک نہیں چل سکتا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک پیسے اکٹھے نہیں کریں گے ملک نہیں چل سکتا، ہم آمدنی بڑھانے اور اخراجات میں کمی کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری ٹیم موجود ہے عوام اور بزنس مینز کی شکایات سننے کو تیار ہیں، ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے بس تھوڑا مشکل وقت ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نہ میرا کوئی کاروبار ہے نہ کوئی فیکٹری ہے، نہ میرا کوئی رشتے دار ہے نہ دوست کی پرواہ ہے، حکومت میں آکر پتا چلا اللہ نے ہمیں کتنا نوازا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں بزنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام کریں، حکومت کے پاس تمام معلومات ہیں ماضی میں ایسا نہیں تھا، کوئی اپنی جائیداد سے متعلق نہ بتاسکا تو وہ ضبط ہوجائے گی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اب ایسی جگہ پر ہے حکومت اور عوام نے خود کو بدلنا ہوگا، پہلی بار کوشش کی گئی بزنس مین اور ہم مل کر ملک کے لیے کچھ کریں، ملک میں 30 سال سے جو لیڈر شپ آئی وہ خود بزنس میں تھے۔

    مزید پڑھیں: ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

    عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھیں ملک کی کتنی قدر ہے، پاکستان جہاں پہنچ گیا عوام، حکمرانوں کو خود میں تبدیلی لانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں زبردست یونیورسٹی بنارہے ہیں، اپنے گھر میں رہتا ہوں، بجلی، گیس، دیگر اخراجات خود اٹھاتا ہوں، میری تنخواہ سے میرا گھر کا خرچہ نہیں چلتا۔

    وزیراعظم کے مطابق انہوں نے کوئی دورہ نہیں کیا جس سے پاکستان یا عوام کو فائدہ نہ ہو، دنیا میں سب سے زیادہ خیرات ہم لوگ دیتے ہیں، ٹیکس دینے میں ہم سب سے پیچھے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ انشا اللہ پاکستان میں اچھا وقت ضرور آئے گا، پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنائیں گے، ہم نے صرف لوگوں کو رضامند کرنا ہے، بڑے بڑے لوگوں کا ٹیکس عوام پر خرچ کریں گے، پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جہاں ریاست لوگوں کی ذمہ داری لے۔

  • صدرپاکستان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے آرڈیننس پردستخط کردیے

    صدرپاکستان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے آرڈیننس پردستخط کردیے

    اسلام آباد: صدرر مملکت عارف علوی نے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس 2019 پردستخط کردیے۔

    تفصیلات کے صدرپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اثاثہ جات ظاہرکرنے سے متعلق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس 2019 پردستخط کردیے جس کے بعد اسکیم کا اطلاق فوری طور پر ملک بھر میں ہوگا۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسکیم کا اطلاق 30 جون 2018 تک حاصل کیے گئے غیراعلانیہ اثاثہ جات پر ہوگا، اسکیم کے تحت اندورن ملک غیرمنقولہ جائیداد پر 4 فیصد کی شرح سے ٹیکس دینا ہوگا اور جرمانہ ادا کرکے 30 جون 2020 تک فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے

    وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔

    اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم ٹیکس ایمنسٹی کو آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کا جائزہ لیا گیا، مشیر خزانہ نے ایف بی آر کو اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم کو مزید سہل بنانے کی ہدایت کی۔

    حفیظ شیخ نے یہ ہدایات اتوار کے روز اسلام آباد میں ایف بی آر کے عہدے داروں کے ساتھ اسکیم کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے دیں، اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے طریقہ کار اور دائرہ کار پر غور کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس پر معیشت کا انحصار بڑھانا اور اسے دستاویزی شکل دینا ہے، گفتگو میں اسکیم کے امکان اور خصوصیات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے حفیظ شیخ اور معاشی ٹیم کو ٹارگٹس دے دیے

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ مجوزہ اسکیم کو اس لیے آسان بنایا جائے تاکہ اسے سمجھ کر زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔

  • ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے، اکثریتی ارکان کی وزیر اعظم سے درخواست

    ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے، اکثریتی ارکان کی وزیر اعظم سے درخواست

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اکثریتی ارکان نے وزیرِ اعظم سے درخواست کر دی ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، گزشتہ روز کی طرح متعدد کابینہ ارکان نے ایک بار پھر ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کر دی۔

    وزرا کی اکثریت کا مؤقف تھا کہ ایسی کوئی اسکیم نہ لائی جائے جس کے بعد انھیں وضاحتیں دینی پڑیں، وزرا نے رائے دی کہ ابھی بھی وقت ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا جائے۔

    وزرا کا کہنا تھا کہ موجودہ شکل میں اسکیم کی منظوری حکومت کی بد نامی کا باعث بنے گی، حتمی منظوری سے قبل اسکیم پر مزید غور کیا جائے، اسکیم کی کئی شقیں ایسی ہیں جن کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو ٹیکس اسکیم پر بریفنگ دی، تاہم ان کی بریفنگ پر وزرا نے حسب معمول اپنے تحفظات کا اظہار کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اسکیم سے متعلق کل جو تحفظات تھے وہ آج بھی دور نہیں ہو سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    دریں اثنا، وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کی ضرورت ہے، تاہم اس سلسلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گے، متفق ہونے تک مشاورت جاری رہے گی۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بحث کے بعد وفاقی حکومت نے اثاثہ جات ڈیکلریشن (ایمنسٹی) اسکیم کی منظوری کابینہ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دی، فیصلہ کیا گیا کہ اگلے اجلاس سے پہلے مجوزہ شقوں میں بہتری کی تجاویز تیار کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی تھی، اجلاس میں اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس پر مزید غور کیا جائے گا۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پرمزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی۔

    دریں اثنا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی، کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی۔

    ذرایع نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم پر مزید غور کا فیصلہ کابینہ کے ارکان کے مطالبے پر کیا گیا، اجلاس میں اس بات پر بحث کی گئی کہ عوام کو یہ بتانا ہے کہ ماضی اور ہماری اسکیموں میں کیا فرق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی پہلی ایمنسٹی اسکیم کی تیار، بےنامی اثاثے رکھنے والوں کیلئےآ خری موقع

    کابینہ کے ارکان نے کہا کہ قوم کو یہ بتانا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کن حالات میں متعارف کرائی گئی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جب تک کابینہ مطمئن نہیں ہوتی ا سکیم منظور نہیں ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسد عمر کو ٹاسک دیا گیا کہ وہ ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو وزرات خزانہ کے ذرایع نے بتایا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی ہے، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول

    اسلام آباد: وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں تقریباً 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے جاری کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں اب تک 55 ہزار 225 ڈکلیریشن فائل کیے گئے ہیں۔

    ذرائع وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ ظاہر کیے گئے غیر ملکی اثاثوں کی مالیت 577 ارب روپے ہے، پاکستان میں 1200 ارب روپے مالیت کے اثاثے ظاہر کیے گئے۔

    پاکستان کے اندر اثاثوں پر 61 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، ذرائع کے مطابق غیر ملکی اثاثوں پر 41 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک کے ٹیکس چوروں اور چوری کے پیسے سے بیرون ملک اثاثے بنانے والوں کو گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں پر ٹیکس ادا کردیں۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کےتحت اب تک 50 ارب روپے وصول ہوئے‘ علی ظفر


    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے روح رواں سابق مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل تھے، اسکیم کے لیے ایوان ہائے تجارت وصنعت، ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور دیگر تجارتی انجمنیں مطالبہ کرتی آرہی ہیں۔

    یکم جولائی 2018 کو صدر مملکت ممنون حسین نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں 31 دن کی توسیع کے آرڈیننس پر دستخط کیے تھے، اس کے تحت صارفین مقررہ تاریخ تک ایف بی آر کو ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیر اثاثے ظاہر کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔