Tag: ٹیکس دہندگان

  • شہری ٹیکس کٹوتی سے متعلق معلومات کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

    شہری ٹیکس کٹوتی سے متعلق معلومات کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

    ٹیکس دہندگان ٹیکس کٹوتی سے متعلق معلومات کیسے حاصل کرسکتے ہیں، اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آگاہی فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس کٹوتی سے متعلق معلومات کی تصدیق کرنیوالے ٹیکس دہندگان کیلئے ایف بی آرکی جانب آگاہی فراہم کی گئی ہے، ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان معلومات حاصل کرنے کے لیے پورٹل کے بجائے آئی آر آئی ایس پورٹل وزٹ کریں۔

    ایف بی آر حکام کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس کٹوتی کی معلومات آئی آر آئی ایس ٹیکس ریٹرن پورٹل پر پہلے سے دستیاب ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو پہلے ہی انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو خبردار کرچکی ہے کہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں ایک دن کی بھی توسیع نہیں ہوگی۔

    ترجمان ایف بی آر بختیار محمد کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن فائل کرانے کی تاریخ میں اضافہ نہیں ہوگا، گوشوارے جمع کرانے کی اخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں ایک دن کی بھی توسیع نہیں ہوگی، گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع ہو سکتے ہیں جبکہ گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی سم بلاک ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کو گوشوارے جمع کرانے میں مشکل ہو تو درخواست دے سکتا ہے اور متعلقہ ٹیکس کمشنر سے انفرادی طور پر ریلیف لیا جاسکتا ہے۔

  • پاکستان آنر کارڈ : ٹیکس دینے والوں کیلئے خوشخبری

    پاکستان آنر کارڈ : ٹیکس دینے والوں کیلئے خوشخبری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس سال 2023 کے لیے پاکستان آنر کارڈ اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے برآمدی تاجروں سمیت بڑے ٹیکس دہندگان کو (بالخصوص ایئر پورٹس پر) سہولتیں اور مراعات دی جائیں گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں سابق ممبر پالیسی ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے پاکستان آنر کارڈ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سال 2018 میں بھی اسے متعارف کیا گیا تھا اس بار امید ہے کہ یہ اسکیم پہلے سے زیادہ سود مند ثابت ہوگی۔

    انہوں نے بتایا کہ 66 ایوارڈ ز دیئے گئے ہیں جس میں 27ٹیکس کی بنیاد پر جبکہ باقی 38 ایکسپورٹرز کو دیئے گئے ہیں۔

    اس کارڈ کی خوبی یہ ہے کہ اس میں صرف ٹیکس دہندگان ہی شامل نہیں بلکہ پہلی بار ٹیکس دینے والے شہری اور 7 نئے سیکٹرز بھی اس میں شامل کیے گئے ہیں۔

    تنخواہ دار طبقے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی بہت بڑی رقم تنخوادار طبقے سے آتی ہے لہٰذا ملازمین کیلیے بھی مراعات کا اعلان کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹاپ ٹیکس پیئرز کو تمام ہوائی اڈوں پر وی آئی پی لاؤنجز تک رسائی ملے گی۔

    ان افراد کو امیگریشن کاؤنٹرز پر فاسٹ ٹریک کلیئرنس کی سہولت بھی دی جائے گی، پاکستان آنر کارڈ رکھنے والوں کو سرکاری پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ پاکستان آنر کارڈ رکھنے والوں کو وزیراعظم کے ساتھ سالانہ ڈنر پر بھی مدعو کیا جائے گا۔

     

  • ہم کشکول نہ بھی لے جائیں تو کہتے ہیں کشکول ان کے بغل میں ہے، شہباز شریف

    ہم کشکول نہ بھی لے جائیں تو کہتے ہیں کشکول ان کے بغل میں ہے، شہباز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم کشکول نہ بھی لے کر جائیں تو اگلے کہتے ہیں کشکول ان کے بغل میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکس ایکسی لینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم قرضے لے کر پراجیکٹ کررہے ہیں اور گزارا کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قرضے لے کر تنخواہیں ادا کر رہے ہیں اور ترقیاتی کام کروا رہے ہیں، ہم کب تک قرضوں کی زندگی گزاریں گے۔ وہ قومیں آج ہم سے کتنی آگے چلی گئیں جنہوں نے کبھی کشکول اٹھایا نا توڑا تھا۔

    بیرونی قرضوں کے حصول سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اب تو ہم کشکول نہ بھی لے کر جائیں تو اگلے کہتے ہیں کہ کشکول ان کے بغل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تالی بجانے کا نہیں بلکہ اپنے گریبانوں میں جھانکنے کا موقع ہے۔

    ٹیکس دہندگان کیلئے وزیراعظم کا بڑا اعلان

    ان کا کہنا تھا کہ میاں محمد منشا نے سب سے زیادہ 26ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ جو پاکستانی پہلے نمبر کے ٹیکس پیئر ہیں انہیں ملک کے اعزازی سفراء کا درجہ دے رہا ہوں، اب آپ دنیا میں آپ جہاں بھی جائیں گے پاکستانی سفیر آپ کو ویلکم کریں گے اور ہرتعاون کرینگے۔

    آئی ایم ایف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کرنا ہے اس کے بغیرگزارا نہیں اور اس کے ساتھ گروتھ بھی کرنی ہے، ہمیں لوگوں کونوکریاں دینی ہیں، مہنگائی کا تدارک بھی کرنا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام مائیکرو لیول پراسٹیبلٹی کیلئے ہے، ریفنڈزٹائم پرملیں گے اب کوئی بہانہ نہیں ہوگا، ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس اور پی آئی اے کو پرائیویٹائز کرنے جارہے ہیں، جب تک مسائل حل نہیں کریں گے تو خزانہ کیسے بھرے گا؟

  • ٹیکس دہندگان کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچانے کے لیے اہم اعلان

    ٹیکس دہندگان کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچانے کے لیے اہم اعلان

    اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب کے رجسٹرار ماجد قریشی نے کہا ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ ری فنڈز کے لیے ٹیکس محتسب سے درخواست کرے تو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کیس ختم ہونے تک اس کا آڈٹ نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹرار وفاقی ٹیکس محتسب ماجد قریشی اور میڈیا ہیڈ ناظم سلیم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس محتسب کو درخواست کرنے والوں کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچایا جائے گا۔

    ماجد قریشی نے کہا کہ ٹیکس محتسب کو ٹیکس افسران کی بد انتظامی کی وجہ سے نا انصافیوں کا ازالہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، سال 2023 کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب کی کارکردگی کو اجاگر کیا جائے گا۔

    ماجد قریشی نے کہا کہ ایف ٹی او آفس میں تقریباً 60,000 کالز موصول ہوئیں، واٹس ایپ نمبر 0334-0544460 پر بھی 80,000 کالیں موصول ہوئیں، رجسٹرار ٹیکس محتسب کے مطابق ایف بی آر ایف ٹی او کی سفارشات پر مثبت جواب دے رہا ہے۔

    ایف بی آر نے ایک ماہ میں ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

    ماجد قریشی نے بتایا کہ فوت شدہ ٹیکس دہندگان کے NTN/STRN کی ڈی رجسٹریشن کے کا طریقہ کار آسان بنایا گیا ہے، مشتبہ / اسمگل شدہ نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ (NCP) گاڑیوں کو روکنے کے بعد کیسز نمٹانے کے ایس او پی جاری کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد اور پنشنرز کے لیے ریٹرن فائل کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کا آسان طریقہ کار جاری کر دیا ہے۔

  • ایف بی آر  اور نادرا کا  ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

    ایف بی آر اور نادرا کا ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد : نادرا اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حکام پر مشتمل اعلٰی سطح تکنیکی کمیٹی قائم کردی، کمیٹی نئے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن اورنان فائلر کے ٹیکس پروفائل کو حتمی شکل دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور نادرا نے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کرلیا۔

    نادرا اور ایف بی آر کے حکام پر مشتمل اعلٰی سطح تکنیکی کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کمیٹی کی سربراہی کریں گے اور کمیٹی ارکان میں چیف پراجیکٹ آفیسرنادراسمیت دوسینئر افسران شامل ہوں گے۔

    کمیٹی کےدیگر ارکان میں سی ای او پرال اور دوسینئر افسران ایف بی آر سےشامل ہوں گے، ایف بی آر اور نادرا ٹیکس دہندگان کی اصل آمدن کا جائزہ لیں گے، نئے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن اور نان فائلر کے ٹیکس پروفائل کو حتمی شکل دی جائے گی، نادرا اب ایف بی آر کو ڈیٹا دینے کا پابند ہوگا۔

  • ٹیکس دہندگان کا آڈٹ، کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی

    ٹیکس دہندگان کا آڈٹ، کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی

    اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کے انتخاب کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی، ایف بی آر نے کمپیوٹر بیلٹنگ کے ذریعے ٹیکس سال 2018 کے آڈٹ کیسز کا انتخاب کر لیا۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بیلٹنگ کے ذریعے ایسے افراد کا انتخاب کیا گیا ہے جو قوانین کے دائرہ کار میں آتے ہیں، ان قوانین میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 شامل ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق آج ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں تقریب میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی شرکت کی، بتایا گیا کہ ٹیکسز آڈٹ کیسز کے انتخاب کے لیے رسک پر مبنی پیرا میٹرک طریقہ کار کا معیار وضع کیا گیا ہے، کیسز کے انتخاب کے لیے سائنسی طریقہ کار اپنایا گیا، اس کے لیے ایک سافٹ ویئر بھی بنایا گیا ہے جو رسک پر مبنی آڈٹ مینجمنٹ نظام کہلاتا ہے۔

    تقریب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہم شفافیت کے ساتھ آسانی فراہم کرنے اور ثابت قدمی کے اصولوں پر کام کر رہے ہیں، کچھ کیٹیگریز کو آڈٹ کے انتخاب سے خارج کیا گیا ہے، ان کیٹیگریز میں ایسے افراد ہیں جن پر ایف بی آر ونگ تحقیقات کر رہا ہے، کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کیسز اخراج کے لیے کوالیفائی نہیں کرتے، وہ تمام کیسز جن میں تمام آمدنی حتمی ٹیکس رجیم کے دائرہ کار میں آئے خارج کیے گئے۔

    اعلامیے کے مطابق جنھوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ظاہر کیے وہ بھی آڈٹ کے انتخاب سے خارج ہوئے، وفاقی، صوبائی، مقامی حکومتوں کے ادارے بھی آڈٹ کے لیے خارج کر دیے گئے، آڈٹ کے لیے کم سے کم کیسز کا انتخاب کیا جا رہا ہے، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے زیادہ رسک والے کیسز پر توجہ ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے "سالانہ ٹیکس ڈائریکٹری 2018” شائع کر دی، جس میں سینیٹ، قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی کے ارکان کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔

    تقریب میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے موجودہ بجٹ کے تحت کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت رواں سال زیادہ سیلز ٹیکس ری فنڈز ادا کیے، ایف بی آر نے "فاسٹر” کے نام سے ایک آن لائن سسٹم متعارف کرایا، ایف بی آر کے خلاف شکایات کے ازالے کے لیے 2 کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

    اعلامیے کے مطابق انکم ٹیکس کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 10441 کیسز کا انتخاب کیا گیا، سیلز ٹیکس کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 2065 کیسز کا انتخاب کیا گیا، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 27 کیسز کا انتخاب کیا گیا، آڈٹ کے لیے کل 12553 کیسز کا انتخاب کیا گیا ہے۔

  • لوگوں کے حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے: اسد عمر

    لوگوں کے حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے: اسد عمر

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انھوں نے فیصلہ کیا ہے آج سے ٹیکس نہ دینے والوں کو صرف ڈاکو نہیں بلکہ مسٹر ڈاکو کہیں گے، ٹیکس نظام سے حکومتی امور چلتے ہیں، عوام ٹیکس ادا کرتے ہیں تو اس کی بہ دولت نظام چلتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیرِ خزانہ نے اسلام آباد میں صفِ اول کے ٹیکس دہندگان کے اعزاز میں ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ جو ٹیکس دینا چاہتا ہے اس کے لیے آسانی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”آج سے ٹیکس نہ دینے والوں کو صرف ڈاکو نہیں مسٹر ڈاکو کہوں گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#c4153b” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے، اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ بیٹی کا رشتہ دینے میں اتنے سوال نہیں پوچھے جاتے جتنے ایف بی آر پوچھتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو ڈاکو نہ کہیں تو اور کیا کہیں، ہم چاہتے ہیں جو چوری کر رہے ہیں وہ پکڑے جائیں، اس میں کوئی سیاست نہیں، بڑے لوگوں کو پکڑیں تو خود بہ خود پیغام پہنچ جائے گا، پیغام جائے گا تو جو ٹیکس نہیں دیتے وہ بھی دینا شروع ہو جائیں گے۔

    اسد عمر نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ قومی اسمبلی میں گالیاں دینے آتے ہیں، ان کے ٹیکس ریٹرنز دیکھیں تو کوئی سوال پوچھنے کی ضرورت نہیں رہتی، عوام اور غریبوں کا پیسا جائیدادیں بنانے کے لیے استعمال نہیں ہو سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کی ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    انھوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ ان کو اگر مغل اعظم بننے کا شوق ہے تو کوئی اور کام کر لیں، بڑی بڑی گاڑیاں چلائیں جا کر مجھے کوئی اعتراض نہیں، لیکن ٹیکس کے پیسے سے سوئٹزرلینڈ اور دبئی میں جائیدادیں بنانے نہیں دیں گے، لوگوں کا حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان بھی واضح کر چکے ہیں کہ ٹیکس چور ملک اور قوم کے دشمن ہیں جن کے ساتھ اب کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، ٹیکس چوروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔

  • ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا

    ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا

    اسلام آباد: ملک بھر سےلاکھوں ٹیکس دہندگان کو گوشوارے جمع کرانے میں سخت پریشانی کا سامنا ہے، ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا۔

    ملک بھر سے لاکھوں ٹیکس دہندگان کا گوشوارے جمع کرانے سے محروم رہ جانے کا خطرہ ہے اور اس صورت میں اُنہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ایف بی آر کا آن لائن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا نظام اٹھائیس اکتوبر سےانتہائی سست روی کا شکار ہے اورانکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ اکتیس اکتوبر آنے میں صرف ایک روز باقی ہے۔

    سینئیر ممبر ایف بی آرشاہد حسین اسد کا کہنا ہےکہ آخری تاریخوں میں ایک ساتھ لاکھوں گوشوارے جمع کرانے سےاس صورتحال کا سامنا ہے جبکہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر علی رحیم کہتےہیں کہ آن لائن سسٹم کا انتہائی سست ہوجانا ایف بی آر کی نا اہلی ہے۔