Tag: ٹیکس ریٹرن

  • ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کا ریکارڈ بن گیا، فضل الرحمان اپنی سیاست آئینی حدود میں کریں، فواد چودھری

    ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کا ریکارڈ بن گیا، فضل الرحمان اپنی سیاست آئینی حدود میں کریں، فواد چودھری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کو بڑی کامیابی ملی ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کا نیا ریکارڈ بن گیا، انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اپنی سیاست آئین کی حدود میں رہ کر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو ٹیکس ریٹرن کے معاملے پر بہت بڑی کامیابی ملی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کا نیا ریکارڈ بن گیا، فواد چوہدری نے کہا کہ اب تک 21لاکھ شہریوں نے ٹیکس ریٹرن جمع کرائے۔

    ایف بی آر کی تاریخ میں اتنے بڑے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں ہوئے، ٹیکس ریٹرن والوں کی تعداد40لاکھ تک لے جانا سال2019کاہدف ہے۔

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ان کو کرارا جواب دیا ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا صاحب آپ کی زبان، کلام اور اقدام کسی سیاسی جماعت کے نہیں، آپ کے اقدامات دہشت گردوں والے ہیں۔

    وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ان کو مشورہ دیا کہ آپ سیاست آئین کی حدود میں رہ کر کریں، بانی ایم کیو ایم بننے کی کوشش نہ کریں ورنہ لیبیا جانا پڑسکتا ہے اور لیبیا کےایسے حالات نہیں کہ آپ وہاں پاکستان جیسی آرام دہ زندگی گزار سکیں۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ٹوئٹڑ پیغام میں کہا تھا کہ آج کا ملین مارچ آخری ہے اب ہمارا اگلا پڑاؤ اسلام آباد میں ہوگا، اگست کے مہینہ میں جعلی حکومت مستعفی ہو جائے وگرنہ اکتوبر میں انشاءاللہ اسلام آباد کا رخ کریں گے اور اس حکومت کا خاتمہ کردیں گے۔

  • بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ 500 گز سے زائد کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کے قانون کے تحت وہ تمام افراد جو 500 گز سے زیادہ کا گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھتے ہیں وہ لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    شبر زیدی نے ایک بار پھر ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں 2 اگست 2019 تک کی توسیع کا فائدہ اٹھانے کی تاکید کی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حوالہ ہنڈی نے نقصان پہنچایا ہے، افغان ٹرانزٹ پر مناسب چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سے نقصان ہوا، بجٹ میں ٹیکس کا پورا نظام بدل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کو دستاویزی بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہر کوئی شناختی کارڈ کو این ٹی این قرار دینے کے حق میں ہے، شناختی کارڈ کی چھوٹی سی شرط عائد کی پورا پاکستان مخالف ہوگیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ بڑی کمپنیاں ہر سال 25 فیصد منافع کماتی ہیں، پاکستان میں صنعتوں کو ختم کرکے تجارت کو فروغ دیا گیا، المیہ ہے کہ اصل آمدنی پر ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

  • ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کی گئی ہے: شبر زیدی

    ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کی گئی ہے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست 2019 تک توسیع کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ عوام ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں توسیع کا فائدہ اٹھائیں، تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کر دی گئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ 500 اسکوائر یارڈز سے زاید کے گھر میں رہنے والے پر ٹیکس ریٹرن لازم ہے، بڑے مکان میں رہنے والوں کو ٹیکس دینا پڑے گا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ 1000 سی سی سے بڑی گاڑی رکھنے والے پر بھی ٹیکس ریٹرن لازم ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل شبر زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آٹے اور میدہ پر حکومت کی جانب سے کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، اگر قیمت بڑھی ہے تو اس کا ذمہ دار ایف بی آر نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے دکان داروں کے لیے فکس ٹیکس اسکیم لائی جائے گی، تاہم اس بات کا تعین بھی ہونا ہے کہ چھوٹا دکان دار ہے کون۔

    انھوں نے شناختی کارڈ کے مسئلے پر بھی کہا تھا کہ جو 50 ہزار سے زاید کی شاپنگ کرتا ہے اس سے شناختی کارڈ مانگا گیا ہے، یہاں تو فقیر کے پاس بھی شناختی کارڈ ہے، ٹیکس فری کے عادی شناختی کارڈ کی شرط پر اعتراض کر رہے ہیں، جب کہ ہر کوئی شناختی کارڈ کو این ٹی این قرار دینے کے حق میں ہے۔

  • ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ 2018 کے ٹیکس ریٹرن جمع کرانےکی تاریخ میں 2اگست  تک توسیع کردی گئی لہذا نادر موقع سے فائدہ اٹھائیں اور کسی بھی بڑی پریشانی سے بچیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تجارتی،صنعتی ،گیس ، بجلی صارفین کو اےٹی ایل میں شامل ہوناضروری ہے جبکہ 500 گزسے زیادہ کے گھر یا ہزارسی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والوں کو بھی ٹیکس ریٹرن لازمی جمع کرانا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: ہروہ شخص جو500 گز کے گھر کا مالک ہے، ریٹرن فائل کرنا ہوگا، شبر زیدی

    یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کر کے تمام فائلرز کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ تاریخ تک اپنے گوشوارے جمع کرادیں۔

    گزشتہ حکومت میں مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد ریٹرن فائل کرنے والے شخص کو اضافی رقم بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتی تھی اس کے علاوہ آڈٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑتا تھا البتہ تحریک انصاف نے گزشتہ معاشی سال میں بھی ریٹرن جمع کرانے والوں کو سہولت دی۔

    یاد رہے کہ حکومت نے  آئندہ مالی سال 2020-2019 کے لیے 70 کھرب 22 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا گیا۔ جس میں سے ٹیکس وصولی کا ہدف 550 ارب روپے مختص کیا گیا۔

  • دسمبرتک ٹیکس قوانین میں تبدیلی نہ کی جائے،زکریا عثمان

    دسمبرتک ٹیکس قوانین میں تبدیلی نہ کی جائے،زکریا عثمان

    اسلام آباد: ایف پی سی سی آئی کے صدر زکریا عثمان نے ایف بی آر کی جانب سے سال 2013کے ٹیکس ریٹرن جمع کرا نے کے قوانین میں تبدیلی کی سختی سے مخالفت کی ہے اور کہا ہےکہ ٹیکس قوا نین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی دسمبر تک نہ کی جا ئے اور ٹیکس ریٹرن جمع کرا نے کی آخری تا ریخ میں 31دسمبر 2014تک تو سیع کی جا ئے ۔

    دی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزاینڈ کامرس انڈسٹری کے صدر زکریا عثمان نے کہا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان کے پاس ٹیکس ریٹر ن جمع کرا نے کے لیے صرف دو ہفتے ہیں اورنئے قوانین کسی طرح سے قابل عمل نہیں ہیں ۔

    زکریا عثمان نے مزید کہا کہ آزادی اورانقلا ب ما رچ سے کچھ حاصل نہیں ہوا لیکن ملکی معیشت کو شدید نقصان ضرور پہنچایا گیا اورعالمی سطح پر ملکی وقار بھی مجروح ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد اوردیگرشہروں میں موجودہ سیاسی صورتحال اورچاروں صوبوں میں سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کا گرا ف نیچے آگیا ہے۔

    اس کے علا وہ پنجا ب میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیداواری اورکاروباری عمل بری طرح سے متا ثرہورہا ہے ان حالا ت میں ایف بی آر بجا ئے ٹیکس دہندگان کو سہو لت دینے کے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کررہا ہے۔