Tag: ٹیکس فائلرز

  • بجٹ میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف، 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے

    بجٹ میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف، 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے

    اسلام آباد: آج قومی اسمبلی میں وزیرِ خزانہ نے منی بجٹ پیش کیا، جس میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے جب کہ 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فنانس بل پر ٹیکسوں کے نفاذ سے متعلق ایف بی آر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں معاشی ترقی کی رفتار رک گئی تھی، منی بجٹ سے ترقی کا پہیا تیزی سے چلے گا۔

    درآمدی موبائل پر ٹیکس

    ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ موبائل کی درآمد پر مختلف ٹیکس یک جا کر دیے گئے ہیں، اب درآمدی موبائل فون پر کمبائن ٹیکس لاگو ہوگا، 10 ہزار کے فون پر 400 روپے، 28 ہزار کے فون پر 4 ہزار ٹیکس ہوگا، 60 ہزار روپے مالیت کے فون پر 6 ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔

    ایک لاکھ 5 ہزار روپے مالیت کے فون پر 8 ہزار روپے ٹیکس، ڈیڑھ لاکھ روپے کے فون پر 23 ہزار روپے ٹیکس، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مالیت کے فون پر 41 ہزار روپے ٹیکس ہوگا.

    موبائل فون پری پیڈ کارڈ پر کوئی ٹیکس نہیں، 100 پر 100 ملے گا، ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے احکامات کی منتظر ہے۔

    نان فائلرز کی گاڑی خریداری پر ٹیکس

    ایف بی آر حکام کی بریفنگ کے مطابق نان فائلرز کی گاڑی خریداری پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے، مختلف سی سی کی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح مختلف ہے، مجموعی طور پر ٹیکس 15 ہزار سے ساڑھے 4 لاکھ کر دیا گیا ہے۔

    نان فائلرز کے لیے 1300 سی سی تک کی گاڑی خریدنے کی اجازت ہوگی، نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس میں 50 فی صد ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔

    دیگر ٹیکسز

    نیوز پرنٹ کی درآمد پر 5 فی صد ڈیوٹی ختم کر دی گئی، سیلز ٹیکس میں ری فنڈ بانڈز جاری کیے جائیں گے، بانڈ پر 10 فی صد شرح منافع 3 سال تک دیا جائے گا، اسلام آباد میں فکسڈ ٹیکس لگا کر نان فائلرز کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا، فکسڈ ٹیکس کی شرح تاجروں کے ساتھ مشاورت کے بعد عائد ہوگی۔

    ایف بی آر حکام نے کہا کہ سستے گھر، چھوٹے کاروبار، زراعت پر قرضے دینے والے بینکوں کو ریلیف دی جائے گی، فائلرز کے لیے بینکوں سے رقم نکلوانے پر ٹیکس ریلیف دیں گے، اس اقدام سے 2 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف دیا جائے گا۔

    بریفنگ کے مطابق بیرون ملک سے بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، اوورسیز نائیکاپ شناختی کارڈ نہ ہو تو انٹرنیشنل پاسپورٹ پر گھر، گاڑی لے سکتے ہیں، نان بینکنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس ختم، بینکنگ سیکٹر پر سپر ٹیکس لاگو رہے گا۔

    مصنوعی کڈنیز اور ڈائلیسز سمیت متعدد طبی آلات و مصنوعات پر ڈیوٹی میں کمی، فٹ ویئر، لیدر سیکٹر، گلوز، ہوم اپلائنسز کے خام مال پر ڈیوٹی میں کمی کر دی گئی ہے، سیونگز پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، فرنیچر، سرامکس، ڈائپرز اور سینیٹری مصنوعات کے خام مال پر ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اچھا کسان دوست بجٹ پیش کیا گیا ہے۔

  • ٹیکس فائلرزکے لیے خوش خبری، گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع

    ٹیکس فائلرزکے لیے خوش خبری، گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کردیا۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق انکم ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 15 دسمبر تک توسیع کی گئی ہے۔

    قبل ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس ریٹرن کی آخری تاریخ 30 نومبر مقرر کی تھی اور  اس میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا، ایف بی آر نے تمام فائلرز کو ہدایت کی تھی کہ وہ مقررہ تاریخ تک ہر صورت اپنے گوشوارے جمع کرادیں۔

    دو روز قبل 27 نومبر 2018 کو وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے دیر سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد جرمانہ ختم کردیا۔

    مزید پڑھیں: مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر کوئی جرمانہ نہیں‌ ہوگا، حکومتی اعلان

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حماد اظہر نے ٹیکس فائلرز کو بڑی خوش خبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ ’حکومت نے مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد ہونے والے جرمانے کو ختم کردیا کیونکہ یہ گزشتہ حکومت نے عائد کیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت ٹیکس دینے والوں کو سہولیات دینے کے لیے پرعزم ہے، اسی باعث ٹیکس فائلرز کے آڈٹ اور مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کرانے والوں پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔

    گزشتہ دورِ حکومت میں انکم ٹیکس ریٹرن کی مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد فائلر  کو اضافی رقم بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتی تھی اس کے علاوہ آڈٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑتا تھا۔