Tag: ٹیکس وصولی

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، فردوس عاشق اعوان

    ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ثابت کیا ہم قوم بن کر محتاجی کی دلدل سے نکل سکتے ہیں، وزیراعظم نے سیاسی نہیں، قومی مفاد میں جرات مندانہ فیصلے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، ٹیکس وصولی کو تحریک کی شکل دینے کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو خود انحصاری کی منزل سے ہمکنار کرنے کی جانب قدم کپتان نے اٹھایا، عمران خان نے ثابت کیا ہم قوم بن کر محتاجی کی دلدل سے نکل سکتے ہیں، قومی مفاد میں جرات مندانہ فیصلے کیے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمت اور حوصلے کے ساتھ کڑی دھوپ سے گزر گئے تو روشن مستقبل منزل ہوگا، عمران خان کے اس وژن کو سیاسی مخالفین بھی تسلیم کر رہے ہیں۔

    سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو، مشیر خزانہ

    یاد رہے کہ 14 جون کو مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ خسارہ کم کرنے کے لیے 5500 ارب کا ہدف طے کیا، مشکل ہدف ہے لیکن ہمیں یہ کرنا ہوگا، سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو۔

  • تمباکو سیکٹر میں ٹیکس وصولیوں کا بحران ہے: کلثوم پروین

    تمباکو سیکٹر میں ٹیکس وصولیوں کا بحران ہے: کلثوم پروین

    اسلام آباد: سینیٹر کلثوم پروین کا کہنا ہے کہ تمباکو سیکٹر میں ٹیکس وصولیوں کا بحران ہے، تمباکو سیکٹر میں اپنے لوگوں کو نوازنے سے ٹیکس ریونیو میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کلثوم پروین کی زیرِ صدارت تمباکو ٹیکسز میں کمی سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انھوں نے کہا کہ تمباکو سیکٹر میں اپنے لوگوں کو نوازا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”جو افسران تمباکو سیکٹر کے ٹیکس ریونیو میں کمی کا باعث ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”چیئرمین ایف بی آر”][/bs-quote]

    کلثوم پروین نے اس موقع پر کہا کہ تمباکو انڈسٹری سے وابستہ افراد کے قریبی عزیز ایف بی آر میں کام کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ملک میں ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے اصلاحات کر رہا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ جو افسران تمباکو سیکٹر کے ٹیکس ریونیو میں کمی کا باعث ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق مالی سال 2016-2017 میں تمباکو سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی، جب کہ 2017 -2018 میں سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  تمباکو کی فصل ہزاروں کسانوں کی روزی کا ذریعہ


    ایف بی آر حکام نے بتایا کہ 2013۔2014 میں تمباکو سیکٹر سے 88 ارب کا ٹیکس اکٹھا ہوا، 2014-2015 میں تمباکو پر 130 بلین کا ریونیو حاصل ہوا، جب کہ 2015-2016 میں تمباکو سیکٹر سے 111 بلین ٹیکس اکٹھا ہوا۔

    ایف بی آر حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمباکو سیکٹر سے ٹیکس وصولیوں میں کمی سے متعلق آڈٹ کرایا جائے گا۔

  • ایف بی آر کی ٹیکس نادہندگان کے خلاف وصولی مہم میں تیزی آگئی

    ایف بی آر کی ٹیکس نادہندگان کے خلاف وصولی مہم میں تیزی آگئی

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی ٹیکس نادہندگان کے خلاف وصولی مہم میں تیزی آگئی، شاہین ایئر لائن، شوگر ملز کے بعد قومی ائیر لائن سے بھی بڑی وصولی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کے خلاف وصولی مہم شروع کی جاچکی ہے جس کے تحت نادہندگان سے فوری بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ اب تک بڑی وصولی عمل میں آئی ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) سے 97 کروڑ روپے وصول کیے جاچکے ہیں، قومی ائیرلائن نے مسافروں سے پیشگی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لی جبکہ پی آئی اے کو 2 ارب 50 کروڑ روپے ایف ای ڈی کی مد میں ادا کرنے ہیں۔


    بیرونِ ملک جائیدادیں اوررقم واپس لانے کے لیے قوانین موجود نہیں: ایف بی آر


    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے انٹرنیشنل ائیرٹریفک ایسوسی ایشن کو خط بھی ارسال کیا تھا، قومی ائیر لائن کو ہر 2 ماہ بعد ایاٹا اور ٹریول ایجنسیز سے ادائیگیاں ہوتی ہیں، واجبات کی عدم ادائیگی پر اکاؤنٹ سے براہ راست کٹوتی کی جائے گی۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا تھا کہ دو روز کے دوران ایف بی آر نے 2 ایئرلائنز سے ایک ارب 88 کروڑ وصول کیے ہیں، نادہندگان سے فوری طور پر بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔


    ایف بی آرمیں کرپٹ افسران کی نشاندہی، وزیراعظم کا نوٹس


    ذائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی عدم ادائیگی پر دریال خان شوگر ملز کے گودام سیل کردیے ہیں، دریال خان شوگر ملز کے گودام میں 27 ہزار ٹن چینی موجود ہے جبکہ بابا فرید شوگر ملز پر بھی سیلز ٹیکس کی مد میں 6 کروڑ 50 لاکھ کے واجبات ہیں۔


  • سندھ نےٹیکس وصولی میں سب کوپیچھےچھوڑ دیا ‘ بلاول بھٹو

    سندھ نےٹیکس وصولی میں سب کوپیچھےچھوڑ دیا ‘ بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہی پاکستان کو خود مختار بنانے کا واحد راستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرپیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ نے ٹیکس وصولی میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کی ٹیکس وصولیوں پر مجھے بہت خوشی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے اور پاکستان کوخود مختار بنانے کا واحد راستہ بھی یہی ہے۔


    سیاسی یتیموں نے قوم کو کچھ نہیں‌ دیا: بلاول بھٹو


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سہیون میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سیاسی یتیموں کے ٹولے نے قوم کو بھلا کیا دیا، حریفوں نے اشتہارات کےعلاوہ کہیں ترقی نہیں کی۔

    بلاول بھٹو کا حریفوں پرطنز کے تیربرساتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ ہمیں گراتے گراتے اتنا نہ گریں کہ دھرتی کی دشمنی پر اتر آئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا

    متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا ،ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہر چیز پر ٹیکس لگانا بھتے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکسوں کے بوجھ کو ایم کیو ایم نے بھی مسترد کردیا۔ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرٹیکس وصولی میں ناکام ہوتا ہے تو بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا جاتا ہے۔۔

    ہر چیز پر ٹیکس لگانا بھتہ کلچر ہے، فاروق ستار نے کہا کہ عام لوگوں پر ٹیکس عائد کر کے کرپشن چھپائی جارہی ہے۔

    انہوں نے بجٹ کو کہا کہ متوسط طبقے کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، فاروق ستار نے کہا وزیراعظم سےملاقات کرکےبجٹ پرتحفظات سےآگاہ کرینگے۔

  • وفاقی بجٹ کی تیاری، ٹیکس وصولی میں اضافے کا عندیہ

    وفاقی بجٹ کی تیاری، ٹیکس وصولی میں اضافے کا عندیہ

    اسلام آباد : حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کردیں ہیں۔اس سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ دوسال میں مراعاتی ایس آر اوز کو ختم کر دیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار  وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار  نے اسلام آباد میں تاجر برادری، ایف بی آر اوراوور سیزچیمبر کےممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملکی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ضروری ہے۔اس لئے آئندہ دو سال میں مراعاتی ایس آر اوز کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور اس جیسے دیگر ضروری ایس آر اوز کو جاری رکھا جائے گا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت تاجر برادری کی تجاویز کو مد نظر رکھ کر اور ان کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا چاہتی ہے۔

    اسحاق ڈار نےمزید بتایا کہ مشاورتی کونسل کی تجاویز کوبھی بجٹ کا حصہ بنایا جائےگا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سے مشاورت کیلئےمزیداجلاس بھی بلائیں گے۔

  • رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا، ایف بی آر زرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی کا حجم پانچ سو اننچاس ار ب روپے رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اڑسٹھ ارب روپے زائد ہے ۔

    ایف بی آر کے مطابق صرف ستمبر میں ایف بی آر نے دو سو تیس ارب روپے کے محصولات جمع کئے جو کہ گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں چودہ فیصد زائد ہے۔

    رواں مال سال کیلئے محصولات وصولی کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپےہے جس کے حصول کیلئے ٹیکس وصولی میں کم ازکم چوبیس فیصد تک کا اضافہ ضروری ہے۔

  • عید کی تعطیلات:ملکی خزانے کو چالیس ارب روپے کا نقصان

    عید کی تعطیلات:ملکی خزانے کو چالیس ارب روپے کا نقصان

    عوام نے عید کی لمبی تعطیلات کا خوب مزہ اٹھایا ہے ۔ لیکن عید کی ان طویل تعطیلات کے نتیجے میں ملکی معیشت اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے ۔چاردن عید کی تعطیلات اور پھر دو دن کی ہفتہ وار تعطیل کے سبب صرف ٹیکس وصولی کی مد میں ملکی خزانے کو چالیس ارب روپے کا نقصان ہوا ۔برآمدات کی مد میں بھی ملکی معیشت کو پینتس ارب روپے سے زائد کا جھٹکا لگا ہے

    ملک کا ایک روز کا برآمدی حجم سات کروڑ ڈالر سے زائد بنتا ہے۔ یوں پانچ تعطیلات کے باعث ملک کو برآمدات کی مد میں پینتس ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔پاکستان کی جی ڈی پی میں صنعتی شعبے کا حصہ بیس فیصد سے زائد ہے۔پیداواری سرگرمیاں ایک ہفتے تک معطل رہنے سے پاکستان معاشی شرح نمو پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    عید کی تعطیلات کے بعد ملک بھر میں کاروباری و تجارتی سرگرمیاں آج سے دوبارہ شروع ہوگئی ہیں مگر حکومت وقت کو یہ سوچنا چاہیئے کہ معاشی مسائل میں جکڑا یہ ملک کیا ایسی آسانیوں کا متحمل ہے؟