Tag: ٹیکس چوری

  • سگریٹ سازی میں 300 ارب روپے کی ٹیکس چوری روکنے کیلئے بڑا فیصلہ

    سگریٹ سازی میں 300 ارب روپے کی ٹیکس چوری روکنے کیلئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد(24 جولائی 2025): حکومت کی آئی ایم ایف کی شرط پر تمباکو کے شعبے میں 300 ارب روپے کی ٹیکس چوری روکنے کی کوششیں عروج پر ہے۔

    ذرائع کے مطابق تمباکو کے پتوں کے تھریشرز یونٹس جی ایل ٹی پر ٹیکس افسران کی مانیٹرنگ ٹیمیں مقرر کردیں گئی، یہ افسران  ٹیکس چوری روکنے کے لیے ٹریکنگ کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمباکو کی تیاری کے یونٹس سے غیر قانونی سگریٹ سازی کے لیے تمباکو فراہم نہیں کیا جاسکے گا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جی ایل ٹیز کی مانیٹرنگ اور تمباکو کی ٹریکنگ  کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔

    جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق تمباکو تیار کرنے والی جی ایل ٹیز تمباکو کا ٹرک نکالنے سے دو پہلے آگاہ کرنے کی پابند ہوں گی، تمباکو سے بھرے ٹرک پر اب ایس ٹریک لگایا جائے گا۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمباکو سے بھرا ٹرک اب صرف قانونی سگریٹ سازی میں استعمال ہوسکے گا، دوسری جانب ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سگریٹ سازی سے 300 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق غیر قانونی سگریٹ سازی فیکٹریوں تک تمباکو کی ترسیل مکمل طور پر روکی جائے گی، تمباکو سے بھرا ٹرک اگر غیر قانونی سگریٹ ساز فیکٹری میں گیا تو ایس ٹریکنگ سے پکڑا جائے گا، ایس ٹریکنگ کے ذریعے غیرقانونی سگریٹ سازی فیکٹری پر فوری چھاپے مارا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/rawalpindi-attack-on-fbr-team-confiscating-non-custom-cigarettes/

  • اب ٹیکس چوری اور فراڈ پر کتنی سزا اور گرفتاری ہوگی؟

    اب ٹیکس چوری اور فراڈ پر کتنی سزا اور گرفتاری ہوگی؟

    سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں ترامیم کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے اختیار کمیٹی کو دے دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں ترامیم کا بل پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، تاہم اس بل میں اپوزیشن کی جانب سے سیلز ٹیکس ایکٹ میں تجویز کی گئی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں۔

    بل میں ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے اختیارات کمیٹی کو دینے کی ترمیم منظور کی گئی۔ کمیٹی 5 کروڑ سے زائد کے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجر کی گرفتاری کے اجازت دینے کی مجاز ہوگی۔ اس سے قبل ٹیکس کمشنر کو گرفتاری کے اختیارات دینے کی ترمیم کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

    منظور شدہ ترامیم کے مطابق تحقیقات کے مرحلے میں ایف بی آر کے پاس گرفتاری کا اختیار نہیں ہوگا جب کہ بل میں سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    فنانس بل میں کی گئی ترامیم کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ کی انکوائری خفیہ نہیں ہوگی اور اگر اس میں ملوث ملزم انکوائری میں شامل ہو تو اس کو گرفتار ہیں کیا جائے گا۔ تاہم سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے نے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی تو اس کو روکا جائے گا۔

    ترمیمی بل میں سیلز ٹیکس فراڈ کی وضاحت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ٹیکس کی رقم میں فوجری اور گڑبڑ، سیلز ٹیکس میں ٹمپرنگ، ٹیکس انوائس میں فراڈ، ٹیکس شواہد مٹانا اور ٹیکس گوشوارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینا یہ سب ٹیکس فراڈ تصور کیا جائے گا۔

    فنانس بل میں سیلز ٹیکس 1990 سیکشن 37 اے میں شق اے شامل کرنے کیلیے قبل از گرفتاری کی شرائط کی منظوری کے ساتھ یہ بھی طے کیا گیا کہ مال کی سپلائی کیے بغیر ٹیکس انوائس جاری کرنے پر بھی ٹیکس فراڈ کے تحت گرفتاری ہوگی۔ تاہم فراڈ میں ملوث کمپنی کے متعلقہ افسر کو تین نوٹس بھیجنا ہوں گے۔

    بل کے مطابق سیلز ٹیکس میں فراڈ کے شواہد ضائع کرنے کی کوشش، سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ملزم کے فرار ہونے کی کوشش، سیلز ٹیکس فراڈ 5 کروڑ یا اس سے زائد ہوا تو ملزم کی گرفتاری ہوگی۔

    گرفتاری سے قبل گریڈ 21 کے 3 ممبران پر مشتمل کمیٹی کی اجازت چاہیے ہوگی۔ اس تین رکنی کمیٹی میں ممبر آپریشنز،ممبر لیگل یا ممبر ایڈمن شامل ہو سکتے ہیں۔

    فنانس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس میں فراڈ کرنیوالے کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔

  • اربوں روپے کے ٹیکس چوری میں کون کون سی شوگر ملز ملوث؟ نام سامنے آگئے

    اربوں روپے کے ٹیکس چوری میں کون کون سی شوگر ملز ملوث؟ نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 8 شوگر ملز میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی ، اور ملوں کے نام بھی سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےخزانہ کا اجلاس ہوا، رکن کمیٹی عمر ایوب نےٹیکس چوری کرنے والی شوگرملز کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    چیئرمین کمیٹی نوید قمر کو ٹیکس چور شوگر ملز اور ان کے جرمانے کی تفصیلات جمع کرادی گئیں۔

    عمر ایوب نے ٹیکس چورشوگرملز کی تفصیلات ملتے ہی میڈیا کو فراہم کردیں، سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ایف بی آر نے 8 شوگر ملز میں بڑی ٹیکس چوری پکڑ لی ہے۔

    سرکاری دستاویز میں کہنا تھا کہ سکرنڈ شوگر مل، چمبر اور ڈگری، جوہرآباد اور تاندلیانوالہ، المعیز ، طارق کارپوریشن اورجڑانوالہ کیخلاف کارروائی کی گئی۔

    دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ سکرنڈ ملز کی 1200 چینی کی بوریاں اور چمبر ملز کی 150 میٹرک ٹن چینی ضبط کی گئی جبکہ ڈگری ملز کو سیل کر دیا گیا اور جوہرآباد ملز کے گودام کو تالہ لگادیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق تاندلیانوالہ شوگر ملز کے ویٹ برج ایریا کو سیل کردیا گیا۔

  • کراچی : 70 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری، 3 گرفتار

    کراچی : 70 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری، 3 گرفتار

    کراچی : کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ نے کامیاب کارروائی کرکے 70کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری کا اسکینڈل بےنقاب کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ ٹرائی اسٹار پیکجز نے الیکٹرو لائٹ ٹن پلیٹ کو گلویلوم شیٹس ظاہر کرکے فراڈ کیا تھا۔

    کسٹمز کے عملے نے کارروائی کے دوران ڈیوٹی اور ٹیکس فراڈ میں ملوث3افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے1.2ارب مالیت کا مال ضبط کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ چیف کلکٹر کسٹمز نے بتایا ہے کہ جنوبی ریجن نے 6 ماہ کے عرصے میں 7 ارب روپے کی ٹیکس چوری کے کیسز پکڑے گئے ہیں۔

    اپریزمنٹ جنوبی ریجن متحرک ہوگیا، درآمد کنندگان کی غلط بیانی اور فراڈ پر کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں، جعلی دستاویزات اور مس ڈکلیریشن سے کلیئر ہونے والی کنسائنمنٹس کی چھان بین جاری ہے۔

  • حساس ادارے کا آپریشن، ملیر میں مشروبات بنانے والے یونٹ میں کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی

    حساس ادارے کا آپریشن، ملیر میں مشروبات بنانے والے یونٹ میں کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی

    کراچی: حساس ادارے کے آپریشن میں کراچی کے علاقے ملیر میں مشروبات بنانے والے یونٹ میں کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حساس ادارے نے ایف بی آر اور مقامی پولیس کے ہمراہ ملیر گڈاپ میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے دانی انٹرنیشل کے نام سے بیوریج مینوفیکچرنگ یونٹ سیل کر دیا ہے، جہاں فیکٹری مالک بابر خان کی جانب سے کروڑوں کی ٹیکس چوری کی جا رہی تھی۔

    حکام کے مطابق کارروائی وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر کی گئی، حکام کے مطابق یونٹ ایف بی آر میں ایس ٹی آر این کے تحت رجسٹرڈ ہے، یونٹ مالک بابر خان نے گزشتہ ماہ صرف 600 روپے سیلز ٹیکس جمع کروایا۔

    مینوفیکچرنگ یونٹ 12 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، بابر خان ایک مویشی فارم کا بھی مالک ہے اور آم کا بڑا برآمد کنندہ بھی ہے، جس نے 1 سال میں 10 کروڑ سے زائد ٹیکس چوری کیا، دانی انٹرنیشنل سے 1 سال میں 38 کروڑ 86 لاکھ کے قریب مشروبات فروخت ہوئے۔


    کراچی میں ڈمپر نے باپ بیٹے سمیت 3 افراد کی جان لے لی


    چھاپے کے دوران غیر رجسٹرڈ بیوریج برانڈز کا بڑا ذخیرہ بھی ملا، جس میں مشروبات سے بھری ہوئے 4 لاکھ 30 ہزار بوتل، جب کہ 5 لاکھ سے زائد خالی بوتلیں ملیں۔

    حکام کے مطابق مینوفیکچرنگ پلانٹ جدید اور درآمد شدہ مشینری سے لیس ہے، ایف بی آر یونٹ سے پیداوار اور فروخت کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے، تاکہ اصل ٹیکس چوری کا تعین کیا جا سکے گا۔

  • ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا آرڈیننس جاری

    ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا آرڈیننس جاری

    اسلام آباد : ایف بی آر  نے ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا اقدام کرتے ہوئے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2025جاری کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں انفورسمنٹ کے ذریعے ٹیکس ریکوری کو بہتر بنانے کیلئے آرڈیننس جاری کردیا گیا۔

    محصولات اہداف میں کمی کے باعث ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس2025جاری کیاگیا، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس وصولی بڑھانا، تعمیل کو یقینی بنانا، عدالتی تاخیر کو روکنا ہے، آرڈیننس کی شق 138(تھری اے)، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق140(سکس اے )میں ترمیم کی گئی، ان لینڈ ریونیو آفیسرز کاروبار کی پروڈکشن،سپلائی اورانوینٹری کی نگرانی کیلئےتعینات ہوسکیں گی۔

    دستاویز کے مطابق آرڈیننس کے نفاذ سے پیداوار کی کم رپورٹنگ اور ٹیکس چوری روکی جائے گی، فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت ٹیکس اسٹامپ اور لیبلز کو مزید سختی سے نافذ کیا جائے گا۔

    آرڈیننس کے مطابق اس آرڈیننس کے نفاذ سے ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے ٹیکس چوری کو روکا جائے گا، عدالتی مقدمات یا اپیلوں کی وجہ سے ٹیکس کی وصولی میں تاخیرکو روکا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سیلز ٹیکس چوری کیخلاف ایف بی آر کی بڑی کارروائی، کروڑوں کا مال برآمد

    واضح رہے کہ چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس چوری کے خلاف مشروبات بنانے والے یونٹ میں کارروائی کی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے عملے نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں مشروبات کے مینوفیکچرنگ یونٹ پر چھاپہ مار کر سیلز ٹیکس چوری پکڑلی۔

    ذرائع کے مطابق یونٹ مالک نے کئی سالوں سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے تھے، یونٹ سے کروڑوں مالیت کے مشروبات کی بوتلیں اور مشینری برآمد کرلی گئی۔

  • آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تمباکو کی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان حکام سے مذاکرات میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا سگریٹ انڈسٹری میں غیرقانونی اور ٹیکس چوری کا حصہ پچاس فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے غیر قانونی تمباکوکی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ بھی کیا، غیرقانونی اورٹیکس چوروں کی مارکیٹ اسٹڈی بھی آئی ایم ایف مذاکرات کا حصہ بنی۔

    ذرائع نے کہا آئی ایم ایف نے ایف بی آرکےٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو شاندار قرار دیا، ذرائع کا کہنا ہے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے چار سیکٹرزمیں ٹیکس چوری میں کمی ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق پیداواری شعبے میں ٹیکس کی وصولی میں شفافیت بڑھی، شوگر، سیمنٹ، کھاد اور سگریٹ سازی میں ٹریک اینڈ ٹریس سے جعلی پیداوار کا حجم کم ہوا۔

    ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید چھ شعبہ جات تک بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، ریٹلر سیکٹر سے پورا ٹیکس نہ ملنے پر آئی ایم ایف کی تشویش کا اظہار کیا.

    تاجر دوست کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہونے پر آئی ایم ایف نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ریٹلر سیکٹر سے ٹیکس کی آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے، ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم میں فکس ٹیکس کی تجویز ہے تاکہ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے.

  • ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں 97 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ٹیکس گھپلے کا انکشاف

    ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں 97 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ٹیکس گھپلے کا انکشاف

    کراچی : ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں 97 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ٹیکس گھپلے کا انکشاف سامنے آیا، دینار انڈسٹریز اور ایم ڈی انڈسٹریز ٹیکس گھپلے میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلئیرنس آڈٹ نے بڑی ٹیکس چوری پکڑ لی ، پی سی اے ساوتھ نے ٹیکس چوری پر کمپنی کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا۔

    ڈائریکٹر پی سی اے شیراز احمد نے کہا کہ ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں 97 کروڑ 70 لاکھ روپے کا ٹیکس گھپلے کا انکشاف ہوا۔

    آڈٹ رپورٹ میں ایف آئی آر کے تحت دینار انڈسٹریز اور ایم ڈی انڈسٹریز ٹیکس گھپلے میں ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ دینار اور میسز ایم ڈی لیسبیلہ حب میں کمپنی نے ٹیکس چوری کے ایک بڑے اسکینڈل میں شامل نکلیں۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق کمپنیوں کے خلاف دسمبر 2024 میں ایکسپورٹ فنانس اسکیم کی تحقیقات پر کام شروع کیا گیا ، تحقیقات میں متعقلہ کمپنیوں کی مشکوک سرگرمیوں کے شواہد حاصل ہوئے۔

    ایف آئی ار درج ہونے کے باوجود دینار انڈسٹریز اپنی دھوکہ دہی کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔

    ڈائریکٹر پی سی اے کا کہنا تھا کہ لائسنس یافتہ ایم ڈی انڈسٹریز کے ساتھ ملی بھگت سے جنوری 25 میں 47 کنٹینرز کی جعلی برآمدات کی گئی، پی سی اے ساوتھ کی ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایک ماہ میں برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ایم ڈی آئی کمپنی کے پاس مینوفیکچرنگ کی کوئی سہولت موجود نہیں تھی ، ایم ڈی انڈسٹریز کے نام سے دینار نامی کمپنی نے فراڈ سے بھاری مقدار میں مال برآمد کیا۔

    متعلقہ کمپنی نے ایکسپورٹ فنانس ایکسم کے تحت 1560 میٹرک ٹن مال درآمد کیا، کمپنی نے صرف 111 ٹن مال برامد کیا اور تحقیقات میں 1449 ٹن مال موجود نہیں تھا۔

    تحقیقات میں مختلف سامان کی مد میں 87 کروڑ 30 لاکھ روپے کا مال غیر قانونی طور پر غائب کر دیا گیا ، جانچ کے مطابق مجموعی طور پر برآمد شدہ سامان کی مالیت 1 ارب 60 کروڑ روپے نکلی۔

    شیراز احمد کا کہنا تھا کہ کمپنیاں ڈیوٹی ٹیکس چوری میں 50 کروڑ روپے ملوث پائی گئی۔.

    دینار کمپنی نے قومی خزانے کو فراڈ سے 47 کروڑ 80 لاکھ روپے اور ایم ڈی انڈسٹریز نے فراڈ سے قومی خزانے کو 50 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا، دونوں کمپنیاں کے ایف بی آر کے ٹیکس دہندگان کی فہرست میں معطل کردئیے گئے ہیں۔

  • شہباز شریف کی ٹیکس چوری کرنیوالی، کم ٹیکس دینے والی شوگر ملوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت

    شہباز شریف کی ٹیکس چوری کرنیوالی، کم ٹیکس دینے والی شوگر ملوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت

    وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری اور کم ٹیکس دینے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت اور بلاامتیاز کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت محصولات میں بہتری کے لیے اقدامات پر اہم جائزہ اجلاس ہوا، وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے احکامات اور ٹیکس نہ دینے کی صورت میں سخت کارروائی کی ہدایت کی۔

    وزیراعظم کو شوگر انڈسٹری میں وڈیو اینالیٹیکس کی تنصیب اور نگرانی پر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ایف بی آر کارکردگی بہتر بنانا حکومتی اولین ترجیح ہے۔

    شبہاز شریف کا کہنا تھا کہ شوگر انڈسٹری میں ویڈیو اینالیٹیکس کی تنصیب کے بعد وصولی میں بہتری آئےگی، چینی ذخیرہ اندوزی کا خاتمہ، قیمتوں میں توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھرپور کوشش ہے عوام کو سستے داموں چینی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، چینی کے اسٹاک کی باقاعدہ نگرانی کی جائے تاکہ سپلائی چین متاثر نہیں ہو۔

    انھوں نے محصولات وصولی کی حکمت عملی کے نفاذ پر عملدرآمد کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت کی جبکہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیمنٹ اور تمباکو انڈسٹری کی ویڈیو اینالیٹیکس کا کام جلد از جلد مکمل کیاجائے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن سے قومی خزانے کو اربوں کا فائدہ پہنچے گا، وزیراعظم نے ایف بی آر ویلیوچین کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کے کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    جائزہ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیراطلاعات عطا تارڑ کے ساتھ ساتھ متعلقہ حکام شریک تھے۔

  • ایس آر او کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    ایس آر او کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    کراچی: پوسٹ کلیرنس آڈٹ کسٹمز میں ایس آر او کے غلط استعمال کے ذریعے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی اے کسٹمز سائوتھ نے ایس آر او 492کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے ٹیکس چوری پر انصاری ٹیکسٹائلز اور اقراء انٹر پرائزز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساﺅتھ نے ایس آراو 492 کے تحت درآمدہ فیبرک کنسائنمنٹ کی جانچ  پر ٹیکس چوری کا انکشاف کیا۔

    ڈائریکٹر پی سی اے ساؤتھ شیراز احمد نے کہا کہ اقراء انٹر پرائزز اور میسز انصاری ٹیکسٹائلز نے درآمدی اسکیم کا  غلط استعمال کر کے کروڑوں روپے مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی۔

    انصاری ٹیکسٹائلز نے اگست 2019 میں دو جی ڈیز پر فیبرک درآمدی اسکیم کے تحت  کنسائمنٹس کی کلیئرنس کروائی انہوں نے درآمد کنندہ ملز سے درآمد کیے گے فیبرک برآمد نہیں کیا اور 11 کروڑ 48 لاکھ مالیت کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی۔

    اقرا انٹرپٹائزز نے اگست 2020 اور جنوری 2022 کے درمیان 13 کنسائمنٹس میں فیبرک اور چمڑے کی درآمد کی، اقرا انٹرپرائز بھی درآمد شدہ فیبرک اسکیم کے تحت برآمد کرنے میں ناکام رہا۔

    اقراء انٹر پرائز نے ایس آر او 492 کا غلط استعمال اور سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی کر کے 10 کروڑ 57 لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی دونوں ٹیکس چور مجرموں نے مجموعی طور پر 22 کروڑ 5 لاکھ روپے کی چوری کی۔

    ڈائریکٹر پی سی اے نے بتایا کہ دونوں درآمد کنندگان کے  رجسٹرڈ پتہ جعلی نکلے اور آڈٹ کے دوران انکشاف ہوا کہ درآمد کئے جانے والے فیبرک کے کنسائمنٹس پر ڈیوٹی وٹیکسز کی چوری کر کے برآمد کرنے کے بجائے مقامی مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔

    انصاری ٹیکسٹائل پر 2021 میں کسٹمز ایکسپورٹ پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں  منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے الزام بھی ہے جبکہ اقراء انٹرپرائزز نے جعلی  یونٹ قائم کر کے ایس آراو 492 کے تحت کنسائمنٹس کی کلیئرنس کرائی۔

    ڈائریکٹرجنرل پی سی اے ذوالفقار علی نے کہا کہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے دونوں کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور پی سی اے کی ٹیم  دونون کمپنیوں کے خلاف دھوکہ دہی سے محصولات کی چوری کی وصولی کےلئے کارروائی کر رہی ہے۔