Tag: ٹیکس گوشوارے

  • انٹرنیٹ سست : ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی مشکل میں پھنس گئے

    انٹرنیٹ سست : ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی مشکل میں پھنس گئے

    کراچی : انٹرنیٹ سست ہونےکی وجہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی پریشان ہیں ، ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا فارم اوپن نہیں ہو رہا ہے اور دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ میں رکاوٹ سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، ٹیکس گوشوارے بروقت جمع نہ ہونے پر ٹیکس دہندگان نے اےآر وائی نیوز سے رابطے کیا۔

    ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست روی سے ایف بی آرکاسسٹم بھی سست ہوگیا ہے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

    ٹیکس دہندگان نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونےکی وجہ سے دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں،کچھ دہندگان 30 ستمبر کی آخری تاریخ سے پہلے گوشوارے جمع کرانا چاہتےہیں تاہم انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ ایف بی آر کا فارم بھی اوپن نہیں ہو رہا ہے۔

    خیال رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر کا اعلان کیا ہے۔

    ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ مقررہ تاریخ تک ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہنے والے افراد اور اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ایسے افراد کے لیے کم از کم جرمانہ ایک ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے

    ایف بی آر نے یہ واضح کیا کہ جن لوگوں کے پاس غیر ملکی سفری ریکارڈ، بینک بیلنس، جائیدادوں، مکانات یا گاڑیوں کے مالک ہیں وہ بغیر کسی ناکامی کے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔

  • ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کا خفیہ ڈیٹا سائبر کرمنلز کے ہاتھ لگ گیا

    ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کا خفیہ ڈیٹا سائبر کرمنلز کے ہاتھ لگ گیا

    اسلام آباد : آن لائن فراڈ کرنے والے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو بلیک میل کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا خفیہ ڈیٹا سائبر کرمنلز کے ہاتھ لگ گیا اور آن لائن فراڈ کرنے والے ٹیکس کی تفصیلات پر بلیک میل کرنےلگے۔

    آن لائن فراڈ میں ایف بی آرکے سیکشن 216 کی دھجیاں اڑائی جانے لگیں، عوام نے شکوہ کیا کہ ایف بی آر ٹیکس دینے والوں  کی تفصیلات خفیہ رکھنے کا پابندہے۔

    عوام کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس گوشوارے میں درج بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی جاتی ہیں اور تفصیلات کے لئے دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

  • ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں مشروط توسیع

    ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں مشروط توسیع

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اہم بیان جاری کردیا۔

    متعلقہ حکام کا کہنا کا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا کوئی امکان نہیںٖ ہے، تاہم انکم ٹیکس دہندگان پہلے سے ای میل کردیں تو سہولت دی جائے گی۔

    قبل ازیں صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اپنے ایک بیان میں مطالبہ کیا تھا کہ ایف بی آر حکام انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کاروباری برادری انتہائی مشکلات کا شکار ہے، ان حالات میں تاجر انکم ٹیکس جمع کرانے کی بالکل بھی سکت نہیں رکھتے۔

    صدر انجمن تاجران نے کہا کہ ایف بی آر30نومبر تک لازمی تاریخ میں توسیع کرے، ان مشکل حالات میں بھی ایف بی آر اہلکار بلیک میلنگ سے باز نہیں آرہے، چیئرمین ایف بی آر تاجروں کو بلیک میل کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیں۔

  • ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کیلئے اہم خبر

    ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کیلئے اہم خبر

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو‌ (ایف بی آر) آخری تاریخ سے پہلے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی اپیل کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو‌ (ایف بی آر) نے آخری تاریخ سے پہلے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس گزارتاریخ میں توسیع سےفائدہ اٹھائیں۔

    ترجمان ایف بی آر اسد طاہر کا کہنا تھا کہ 15اکتوبر 2021 کاانتظار کئے بغیر گوشوارے جمع کرائیں، آخری دنوں میں سسٹم پر دباؤ کی مشکلات سے بچیں۔

    اسد طاہر نے کہا کہ آئی ٹی سسٹم کی استعداد میں بہتری لائی گئی ہے، آئرس سسٹم 24گھنٹے نہایت روانی سےچل رہا ہے، ٹیکس گزاروں کو سہولتیں دینے کیلئےکوشش کی جا رہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق تاریخ میں توسیع کافیصلہ ٹیکس گزاروں کی مشکلات کےپیش نظر کیا، ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

  • آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    کراچی: ایف بی آر کے ٹیکس سافٹ ویئر میں کوئی مسئلہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع نہیں کرا سکے ہیں۔

    چھوٹے شہروں اور قصبات میں ٹیکس دفاتر نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان آن لائن سسٹم بند ہونے کے باعث دستی درخواست جمع نہیں کرا سکتے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والا سافٹ ویئر تاحال بند ہے، جب کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    دوسری طرف کراچی چیمبر، کراچی ٹیکس بار، ایف پی سی سی آئی اور تاجر تنظیموں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست کر رکھی ہے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والاسافٹ ویئر بیٹھ گیا ،تاریخ میں توسیع کا امکان

    ادھر رش بڑھ جانے کے سبب ایف بی آر کی ویب سائٹ چوک ہو چکی ہے، صدر ٹیکس بار ایسوسی ایشن ذیشان مرچنٹ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران سمیت کوئی اہل کار بھی ویب سائٹ تک رسائی نہیں کر پا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آرنے ویڈیو لنک کانفرنس طلب کرلی ہے، جس میں ٹیکس جمع کرنےوالےسافٹ ویئر بیٹھنےکی شکایت کاجائزہ لیا جائے گا۔ تاجر تنظیمیں ٹیکس ریٹرن جمع کرنےکی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رہی ہیں، ویڈیو لنک کانفرنس میں ٹیکس گوشوارے جمع کرنے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

  • نئے ٹیکس سال میں 16 لاکھ 95 ہزار 560 ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے: ایف بی آر

    نئے ٹیکس سال میں 16 لاکھ 95 ہزار 560 ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے: ایف بی آر

    کراچی: سال 2018 اور 2019 کے ٹیکس گوشواروں سے متعلق ایف بی آر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس سال 2018 میں 28 فروری تک 16 لاکھ 95 ہزار 560 گوشوارے جمع ہوئے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سال 2019 کے لیے 28 فروری تک 24 لاکھ 72 ہزار 609 گوشوارے جمع ہوئے، 2019 کے گوشوارے پچھلے سال 28 فروری تک جمع گوشواروں سے 45 فی صد زیادہ ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق پچھلے سال ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی جاتی رہی اور 9 اگست حتمی تاریخ مقرر کی گئی، خبروں میں 28 فروری تک جمع گوشواروں کا 2018 میں 9 اگست تک سے موازنہ کیا گیا، ٹیکس سال 2018 کی حتمی تاریخ سے ٹیکس سال 2019 کی حتمی تاریخ تک کل عرصہ 6 ماہ کا بنتا ہے۔ اس دوران جمع شدہ ٹیکس گوشواروں میں اضافہ دیکھا گیا۔

    سندھ، سیلز ٹیکس وصولی میں 24.75 فی صد اضافہ

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ پر آنے کے لیے گوشوارے جمع کرانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے، حتمی تاریخ کے بعد گوشوارے جرمانہ ادائیگی کے بعد ہی جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

    ادھر سندھ ریونیو بورڈ کی خدمات پر سیلز ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے، اس سلسلے میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری 2020 میں خدمات پر سیلز ٹیکس وصولی میں 24.75 فی صد اضافہ ہوا۔

  • طاقت ور ملک کے صدر کو بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا

    طاقت ور ملک کے صدر کو بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ میرے ٹیکس گوشوارے ظاہر ہونے سے روکے جائیں ، اٹارنی نے امریکی صدر سے 2011 سے اب تک کے ٹیکس گوشوارے طلب کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس گوشوارے سرکاری وکیل کونہ دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی، صدرٹرمپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ فیڈرل اپیل کورٹ نےایک اکاؤنٹنگ فرم کوٹیکس ریکارڈ مہیا کرنے کی اجازت دے کرسنگین قانونی غلطی کی ہے، صدرٹرمپ کومدت صدارت کے دوران کرمنل پروسیڈنگز اورتحقیقات سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدرٹرمپ نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے گزشتہ آٹھ سال کے ٹیکس گوشوارے مین ہیٹن کے سرکاری وکلاء کو دینے سے روکا جائے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے مین ہیٹن کی عدالت نے صدرٹرمپ کیخلاف فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری وکلاء کو گرینڈ جیوری تحقیقات کے سلسلے میں صدر کے مالی ریکارڈ کی ضرورت پڑسکتی ہے جبکہ صدرٹرمپ اپنے مالی معاملات خفیہ رکھنے کے لئے ہر سطح پر کوشش کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ تحقیقاتی کارروائی کا آغاز

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹارنی نے2011 ءسے اب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے ٹیکس گوشوارے طلب کیے ہیں، معاملہ قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ ہونے میں ایک ماہ لگ سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے، صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی سے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخواست کیا جائے یا نہیں۔

    اس حوالے سے وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکریٹری اسٹیفنی گریشم کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ یہ جعلی سماعت ناصرف بورنگ ہے، بلکہ یہ ٹیکس دینے والوں کے وقت اور ٹیکس کا ضیاع بھی ہے۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی

    ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی، ویڈیو سے ٹیکس گزار سالانہ گوشوارے آسانی سے داخل کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی۔ سالانہ گوشوارے داخل کرنے کی ویڈیوز 6 حصوں پر مشتمل ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ویڈیوزکا مقصد ہے ٹیکس گزاروں کو کوئی دقت نہ ہو، ویڈیو ویب سائٹ، سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اپلوڈ کردی گئی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں ٹیکس ریفنڈ کا طریقہ سہل انداز میں بتایا گیا ہے، ویڈیو سے ٹیکس گزار سالانہ گوشوارے آسانی سے داخل کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں ایف بی آر نے ملک میں تنخواہ دار طبقے کی رہنمائی کے لیے ایک ایپ تیار کی جس کت تحت ایک عام تنخواہ دار آدمی بھی اپنے ٹیکس کی معلومات، ٹیکس کی ادائیگی اور دیگر تفصیلات اسمارٹ فون پر وصول کرسکے گا۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس ایپ کے ذیعے تنخواہ دار طبقہ نہ صرف ٹیکس فائل کرسکے گا بلکہ اس سے متعلق دیگر معلومات بھی حاصل کرسکے گا، یہ ٹیکس نظام میں عملی طور پر مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی سمت ایک قدم ہے۔

  • سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری معیشت میں اہم کردار رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کا روزگارفراہم کرنے میں اہم کردارہوتا ہے، صوبے کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے بہترکام کرسکتے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں، موجودہ اکنامک زونزکی بہتری کے لیے بھی کام کرنا ترجیح ہے، اسپیشل اکنامک زونزفعال بنانے کا ایجنڈا ای سی سی میں شامل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2019 کا ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ بہت آسان بنا دیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کا آسان طریقہ ایف بی آرچیئرمین کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹاپ ٹیکس پیئرزکی حوصلہ افزائی کی جائے گی، ٹیکس کی اسکیم پورے پاکستان میں کی جائے گی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس کی اسکیم پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں کی گئی ہے، ٹیکس کی کامیابی کا دارومدارٹیکس محصولات میں اضافے اورکاروباری طبقے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپاس پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کاٹن کی پیداوارمیں کمی پاکستان کا معاشی قتل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ رواں سال کے لیے کاٹن کی حکمت عملی ای سی سی ایجنڈے میں شامل ہے، حکمت عملی ترتیب دینے میں وفاق اورصوبے مل کرکام کریں گے۔

  • سال 2018  میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    سال 2018 میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : سال دوہزار اٹھارہ میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گیارہ سال میں ایف بی آرکی ریونیو وصولی میں ساڑھے4گنااضافہ ہوا اور مالی سال 18-2017 تک ریونیو وصولی 3842 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    ایف بی آر زرائع کا کہنا ہے کہ پندرہ دسمبر تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد چودہ لاکھ تھی جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصےمیں یہ تعداد گیارہ لاکھ تھی، ٹیکس جمع کروانے کی آخری تاریخ پندرہ دسمبر تھی جس میں آج تک کی توسیع کی گئی ہے۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہناہےیہ حتمی تاریخ ہے اوراس میں مزید توسیع نہیں کی جائےگی۔تاہم انکم ٹیکس کمشنر کو کیس کی صورت حال دیکھتے ہوئے پندرہ دن کی توسیعی دینے کا اختیار حاصل ہے۔

    11ایف بی آر کے مطابق 11 سال قبل ریونیووصولی847.2 ارب تھی، 11 سال میں مجموعی ٹیکس وصولیوں میں 2995 ارب ، انکم ٹیکس وصولی میں 360 فیصد اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹیوں کی وصولی میں 187 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سیلز ٹیکس وصولیاں 382 فیصد بڑھ گئیں۔

    مالی سال 12-2011 ٹیکس وصولیوں کی بلند شرح کا سال رہا اور ٹیکس وصولیوں میں 20.84 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ کسٹم ڈیوٹی وصولی 360 فیصد بڑھ گئیں۔

    مزید پڑھیں : ٹیکس معاملات میں کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی: وزیرِ مملکت حماد اظہر

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرِ مملکت ریونیو محمد حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات میں کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔

    واضح رہے  دو ہفتے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے آخری تاریخ 15 دسمبر کر دی تھی۔

    اس سے قبل 27 نومبر 2018 کو وزیرِ مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے دیر سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد جرمانہ ختم کر دیا ہے۔