Tag: ٹیکس

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور کیا جا رہا ہے، گوشوارے 31 اکتوبر تک جمع کرانے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کا امکان ہے، تاریخ میں توسیع کا حتمی فیصلہ آج رات ہوگا۔

    ذرایع نے کہا ہے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں معیشت پر بریفنگ دی جائے گی، وزیر اعظم کو جولائی سے ستمبر تک ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی۔

    پہلی سہ ماہی میں خسارے اور اخراجات پر بھی بریفنگ دی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی یکم اکتوبر کے لیے قیمتوں پر بھی غور ہو سکتا ہے، اجلاس میں کاروبار کے لیے شناختی کارڈ کی شرط نرم کرنے بھی غور ہو سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 25 لاکھ تک جاپہنچی

    یاد رہے گزشتہ ماہ ایف بی آر کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں 69 فی صد اضافہ ہوا، اضافے کے بعد گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پچیس لاکھ ہوئی ہے۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 15 لاکھ تھی۔

    گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ تاریخی ہے، رواں مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 550 ارب روپے رکھا ہے۔

  • عوام کی خوشحالی اور قومی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے ثمرات آنا شروع

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 580 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں 6 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عوام کی خوشحالی اور قومی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند اور اقتصادی صورتحال میں بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ٹیکس ریونیو بڑھانا اور مالیاتی خسارے کو کنٹرول رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں گزشتہ سال کے 509 ارب کے مقابلے میں 580 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں 6 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اضافہ ہوا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اس کامیابی کا سہرا عمران خان کے سر ہے جنہوں نے پاکستان میں پہلی بار ٹیکس وصولی کے فرض کو قومی تحریک کی شکل دی۔ پہلی بار حکمرانوں کے بجائے قومی خزانے کی آمدن بڑھ رہی ہے۔ یہ ملک و قوم اور معیشت کے لیے خوشخبری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2 سیلولر کمپنیوں سے لائسنس فیس کی مد میں 70 ارب روپے وصول ہوئے، ایک اور کمپنی سے مزید 70 ارب وصول ہونے کی امید ہے۔ اس سیکٹر سے مجموعی طور پر 200 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد کمی یقیناً ایک بڑی کامیابی ہے۔ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں واضح کمی آئی۔ ملک میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور کاروباری طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کیے ہیں، 2 مہنیوں میں کوئی سپلیمنٹری گرانٹ منظور نہیں ہوئی جبکہ گزشتہ چند ہفتوں میں کرنسی کی قدر بہتر ہونے سے حکومت کو 246 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ اس سال حکومت تقریباً ایک ہزار ارب روپے نان ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوجائے گی جس میں 200 ارب روپے سیلولر سیکٹر، 400 ارب روپے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منافع جات اور 300 ارب روپے آر ایل این جی پلانٹس کی نجکاری سے ملنے کی امید ہے۔

  • تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    اسلام آباد: تنخوا دار شہریوں کے لیے ٹیکس ادائیگی آسان بنانے کے لیے ایف بی آر نے اہم قدم اٹھا لیا، ایف بی آر تنخواہ دار شہریوں کے لیے موبائل ایپ آج لانچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک اور آسانی متعارف کرائی ہے، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ موبائل ایپ سے شہری انکم ٹیکس ریٹرن آسانی سے فائل کریں گے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار شہری اسمارٹ فون کے ذریعے ٹیکس ادا کر سکیں گے، یہ موبائل ایپ ٹیکس نظام کو مکمل ڈیجیٹل کرنے میں اہم سنگ میل ہے۔

    گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئیں، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    انھوں نے بتایا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ شبر زیدی نے کہا تھا کہ 500 گز سے زاید کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد بھی لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم ملک کی معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کر چکی ہے، مزید بھی کرنے جا رہی ہے۔

  • ملک بھر میں اگست میں ایف بی آر کی وصولیوں میں اضافہ

    ملک بھر میں اگست میں ایف بی آر کی وصولیوں میں اضافہ

    کراچی: ماہ اگست میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی وصولیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس وصولی میں 12 فی صد اضافہ نوٹ کیا گیا۔

    ایف بی آر کے مطابق انکم اور سیلز ٹیکس 30 اعشاریہ 4 فی صد سے بڑھ کر 42 اعشاریہ 7 فی صد ہو گیا، اس سلسلے میں چیف کمشنر آر ٹی او 2 بدر الدین قریشی کو اسلام آباد سے مبارک باد کا خط لکھا گیا۔

    ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں مزید محنت کر کے ریونیو بڑھایا جائے۔

    واضح رہے کہ ہفتے کو چیئرمین ایف بی آر نے کہا تھا ٹیکس بیس میں اضافے کے لیے طریقۂ کار آسان بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان کی خوش حالی کے لیے سب کو ٹیکس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، اس سلسلے میں تاجروں کے ساتھ مثبت مذاکرات جاری ہیں۔

    ایف بی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے، نوٹیفیکشن بھی جاری کر کے کہا گیا کہ برآمدات اسکیم میں آسانی کی گئی جس سے بزنس کمیونٹی کو فائدہ ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    بتایا گیا کہ پورٹ پر کلیئرنس کے سسٹم کو بھی خود کار کر دیا گیا ہے، اس سے ہیومن انٹر ایکشن میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر ہوگا۔

    یاد رہے کہ 3 ستمبر کو ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے، اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری ہوئے۔

    ایف بی آر کی جانب سے سوئی گیس کے بھی 4700 تجاتی اور صنعتی صارفین جو رجسٹرڈ نہیں تھے، کو نوٹس جاری کیے گئے۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر نے وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں اگست تک 579 ارب ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14.65 فی صد زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف بی آر کی کارکردگی اور اب تک ہونے والی اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں 7 لاکھ 83 ہزار افراد کا اضافہ ہوا، 2017 میں یہ تعداد 1514817 تھی جواب 2561099 ہو گئی، ڈومیسٹک ٹیکس کلیکشن میں 28 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    بریفنگ میں چیئرمین نے کہا کہ ایف بی آر اہل کاروں سے شخصی رابطہ قائم کرنے کی ضرورت ختم کی جا رہی ہے، اور رجسٹریشن، ٹیکس سرٹیفکیٹ اجرا، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے معاملات کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے، آڈٹ سمیت دیگر مراحل کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین نے کہا کہ نادرا کی شراکت سے ’سہولت‘ ویب پورٹل کا اجرا کر دیا گیا ہے، ایف بی آر کو موصول مالی تفصیلات آن لائن دستیاب ہوں گی، شکایات کے ازالے کے لیے آن لائن نظام کو مزید مؤثر بنایا جا چکا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں سے زیر التوا 16 ارب روپے ری فنڈز واپس کیے جا چکے ہیں، دکان داروں اور ریٹیلرز کے لیے ٹیکس سسٹم کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لیے ’ٹیکس آسان‘ کے نام سے موبائل ایپ کا اجرا کر دیا، ٹیکس کے فارمز کا اردو میں ترجمہ بھی کیا جا چکا ہے، ایف بی آر کی ویب سائٹ کو بھی اردو میں بنانے پر کام جاری ہے۔

    چیئرمین نے مزید بتایا کہ متحرک ٹیکس گزاروں کی فہرست کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر تجارت میں سہولت کاری کے حوالے سے اقدامات کر رہا ہے، برآمدات آسان اسکیم کے تحت برآمدات کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مختلف کسٹم اسٹیشنز پر اسکینرز نصب کر دیے گئے ہیں، طور خم بارڈر پر کسٹم کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کر دی گئی ہے، کرتارپور راہداری پر کسٹم آپریشنز آیندہ چند ہفتے میں شروع کر دیے جائیں گے، موبائل اسمگلنگ روک تھام سے متعلق اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں اور ہوائی اڈوں پر کرنسی ڈیکلیئر سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

  • ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئی، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے میڈیا کو معیشت سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، ملکی درآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فی صد کمی آئی، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کاروباری طبقے کو منافع ہو، سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے، 3 یا 6 ماہ کی بہ جائے فوری ری فنڈ ادا کیے جائیں گے۔

    حفیظ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی گروتھ نہیں ہوئی، 17-2018 میں زراعت کی گروتھ ایک فی صد سے کم تھی، اس سال یہ 3.5 فی صد ہوگی۔

  • ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    کراچی: ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    چیف کمشنر ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سوئی گیس کے بھی 4700 تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق نوٹسز ان افراد کو جاری کیے گئے ہیں جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے تمام کمرشل اور صنعتی صارفین کو انکم ٹیکس میں رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمرشل بجلی استعمال کرنے والے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے

    یاد رہے کہ جولائی کے مہینے کے آخر میں ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کیا تھا جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں تھے۔

    اس حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے گئے کہ ملک میں 2 لاکھ 67 ہزار 426 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جو نہ تو ٹیکس رول میں موجود ہیں نہ ہی انھوں نے نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا اور نہ ہی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں بجلی کے 32 لاکھ 60 ہزار صارفین کے نام موجود ہی نہیں، کمرشل سطح پر توانائی حاصل کرنے والے 25 لاکھ 20 ہزار صارفین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

    تاہم ایف بی آر کو فراہم کردہ ڈیٹا میں کراچی الیکٹرک کے صارفین کی معلومات شامل نہیں تھیں۔

  • رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ

    رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ایف بی آر نے 574 ارب کی ٹیکس وصولی کی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جولائی اگست میں ایف بی آر نے 574 ارب کی ٹیکس وصولی کی۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے انہی 2 ماہ کے مقابلے میں ٹیکس وصولی 70 ارب سے زائد رہی، اگست میں ٹیکس وصولی کا حجم 292 ارب روپے رہا۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ سال اگست میں ٹیکس وصولی کا حجم 247.4 ارب روپے تھا، رواں مالی سال 2 ماہ کی ٹیکس وصولی ہدف سے کم رہی۔ وصولی مقررہ ہدف سے 70 ارب روپے کم ہے۔

    اس سے قبل ایف بی آر کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد میں ایک سال کے دوران 69 فیصد اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ان لینڈ ریونیو آپریشنز کے سربراہ بختیار محمد کے مطابق 21 اگست 2019 تک انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 25 لاکھ ہوگئی، گزشتہ سال یہ تعداد 15 لاکھ تھی۔

  • فیصل آباد: اثاثوں کی تفصیل نہ دینے والے ایک لاکھ 65 ہزار افراد اور اداروں کو نوٹس

    فیصل آباد: اثاثوں کی تفصیل نہ دینے والے ایک لاکھ 65 ہزار افراد اور اداروں کو نوٹس

    فیصل آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذرایع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد میں اثاثوں کی تفصیل نہ دینے والے ایک لاکھ 65 ہزار افراد اور اداروں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ایف بی آر نے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اور اداروں کو اثاثوں کی تفصیل نہ دینے پر نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ریجنل ٹیکس آفس نے تمام افراد کو ایک ماہ کی مہلت دے دی ہے، اور 19 ستمبر تک گوشواروں کی تفصیل طلب کی ہے۔

    ذرایع ایف بی آر نے کہا کہ 4 اداروں کے ساتھ مل کر خصوصی تحقیقات کے بعد ان لوگوں اور اداروں کا سراغ لگایا گیا ہے۔

    نوٹس میں 2 کنال سے زاید رقبے کے گھر، ایک ہزار سی سی گاڑی مالکان شامل ہیں، کروڑوں کی ٹرانزیکشن والے بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو بھی نوٹس بھیجے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر نے اہم فیصلہ کرلیا

    راڈار پر آنے والے بڑے گھر، گاڑی، بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کی تعداد 2 ہزار ہے، کمرشل، انڈسٹریل بجلی میٹر والے ایک لاکھ 63 ہزار مشکوک افراد اور اداروں کو نوٹس دیے گئے۔

    ٹیکس دہندگان نے غلط گوشوارے دے کر غیر قانونی جائیداد چھپائی، ذرایع کے مطابق ایک ہزار سی سی گاڑیوں کی دوسرے شہروں سے رجسٹریشن کرانے کا بھی انکشاف ہوا، 2 کنال سے زاید رقبے کے گھر وراثتی یا جہیز کی مد میں ظاہر کیے گئے۔

    ایف بی آر کے مطابق گوشواروں کے بر عکس اکاؤنٹس سے کروڑوں کی ٹرانزیکشن پائی گئی ہے، 19 ستمبر کے بعد غیر قانونی جائیداد مالکان کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

  • کراچی: نجی اسکول، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئے

    کراچی: نجی اسکول، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئے

    کراچی: شہر قائد میں نجی اسکول، کوچنگ سینٹرز اور پری نرسری ٹریننگ سینٹرز بھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریڈار پر آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس نہ دینے والے تعلیمی اداروں کی تفصیلات حاصل کر لیں، نجی اسکولوں، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ نہ ہونے والے تعلیمی اداروں کو نوٹس جاری کر دیے ہیں، کراچی میں 6 ہزارسے زاید اسکول ٹیکس نہیں دیتے۔

    حکام کے مطابق عملے کی تنخواہوں سے کٹوتی ہوتی ہے نہ ہی ظاہر کی جاتی ہے، اے او لیول کے ٹیوشن سینٹرز اور اسکول ٹیکس ادا نہیں کرتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    موصولہ اطلاعات کے مطابق کراچی میں 6 ہزار 324 اسکولوں، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ اچھی آمدن کے باوجود نجی تعلیمی ادارے ایف بی آر میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ میٹرک اور انٹر بورڈ سے ان اداروں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں، ٹیکس دائرہ کار بڑھانے کے لیے پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن سے رابطے میں ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

    ایف بی آر کی طرف سے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی گارمنٹس شاپس اور بوتیکس مالکان کو بھی نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔