Tag: ٹیکس

  • پنجاب ریونیو اتھارٹی کا پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کا پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب ریونیو اتھارٹی نے لاہور میں پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2019 کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور کے تمام پرائیویٹ کلینکس کو سیلز ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین کی جانب سے انفورسمنٹ افسران کو ٹاسک سونپ دیے گئے۔

    واضح رہے اس سے قبل کراچی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا تھا، ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں، اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

    ایف بی آر کی طرف سے مذکورہ نوٹسز کراچی کے 30 بڑے اسپتالوں کو جاری کیے گئے۔ ایف بی آر نے ڈاکٹروں کے شناختی کارڈ نمبر اور نام بھی طلب کیے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے خصوصی ہدایات کے بعد ریونیو ادارے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے سلسلے میں مختلف شعبہ جات کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: شہر قائد میں ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بعد ایف بی آر کے ریڈار پر گارمنٹس کی دکانیں بھی آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی بوتیکس اور گارمنٹس کی دکانوں کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والی شاپس اور بوتیکس مالکان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بڑے بوتیکس اور گارمنٹس شاپس کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے لیے نوٹس دینے کا آغاز نارتھ ناظم آباد سے کیا گیا۔

    حکام نے کہا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بیش تر معروف گارمنٹس شاپس اور بوتیکس کا کام عروج پر ہے، بڑے بوتیکس کو نوٹس دینے کا آغاز کر دیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں 228 دکانوں کو نوٹس جاری کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام بزنسز کو اِنکم ٹیکس ادائیگی کے لیے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

  • فضائی میزبانوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات شروع

    فضائی میزبانوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات شروع

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فضائی میزبانوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک میں ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے ایئر ہوسٹس کو بھی اس نیٹ میں لانے کے لیے اقدمات کا آغاز کیا ہے۔

    اس سلسلے میں فضائی میزبانوں کو اندرون ملک سلپ الاؤنس پر کیش کی ادائیگی ختم کر دی گئی ہے، فضائی میزبانوں کو اب ڈومیسٹک سلپ الاؤنس تنخواہوں میں ملے گا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اور ڈومیسٹک الاؤنسز پے رول میں لانے کا مقصد ٹیکس ادائیگی ہے، خیال رہے کہ فضائی میزبانوں کو بین الاقوامی پروازوں کے الاؤنسز روپے میں دیے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے، ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔

    دو دن قبل ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں، اس سلسلے میں شہر کے تیس بڑے اسپتالوں کو نوٹس بھی جاری کیا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    ایف بی آر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے بھی ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کر چکی ہے جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں۔

  • ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے، ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

    دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے مذکورہ نوٹسز کراچی کے 30 بڑے اسپتالوں کو جاری کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر نے ڈاکٹروں کے شناختی کارڈ نمبر اور نام بھی طلب کیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمرشل بجلی استعمال کرنے والے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے بھی ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں۔

    اس حوالے سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2 لاکھ 67 ہزار 426 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جو نہ تو ٹیکس رول میں موجود ہیں نہ ہی انھوں نے نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا اور نہ ہی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں بجلی کے 32 لاکھ 60 ہزار صارفین کے نام موجود ہی نہیں، کمرشل سطح پر توانائی حاصل کرنے والے 25 لاکھ 20 ہزار صارفین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

  • عوام کا پیسہ عوام کی فلاح وبہبود پر ہی خرچ کریں گے،عثمان بزدار

    عوام کا پیسہ عوام کی فلاح وبہبود پر ہی خرچ کریں گے،عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسلام بیراج کی توسیع سے10 لاکھ ایکڑ اراضی کو پانی میسر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ واٹرپالیسی اورایکٹ 2019 پی ٹی آئی حکومت کے نمایاں اقدامات ہیں۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ راولپنڈی کوصاف پانی کی فراہمی کے لیے ڈاڈوچہ ڈیم بنا رہے ہیں، ضلع چکوال کے لیے ڈیم بنایا جائے گا، دریائے ستلج پر واقع اسلام بیراج کی توسیع کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسلام بیراج کی توسیع سے10لاکھ ایکڑاراضی کو پانی میسرہوگا، کھالوں کی لائننگ کامنصوبہ ساڑھے 9 ارب کی لاگت سے مکمل ہوگا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر ہی خرچ کریں گے۔

    پنجاب میں نئے اضلاع اور تحصیلیں بنائی جائیں گی، سردار عثمان بزدار

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں نے ذاتی نمائش کے منصوبوں پر اربوں روپے کے وسائل برباد کیے۔ عوام سابق ادوار کے حکمرانوں کو یکسر فراموش کرچکی ہے۔ نیا پاکستان بن رہا ہے اور بن کر رہے گا۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صوبے میں نئے اضلاع اور تحصیلیں بنانے کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں نئے اضلاع اور تحصیلیں بنائیں گے۔

  • ایف بی آر نے موٹر سائیکل اور رکشوں پر بھاری ٹیکسز عائد کرنے کی تردید کر دی

    ایف بی آر نے موٹر سائیکل اور رکشوں پر بھاری ٹیکسز عائد کرنے کی تردید کر دی

    کراچی: گزشتہ روز موٹر سائیکل اور رکشوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس قسم کے کسی بھی ٹیکس عائد کرنے کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موٹر سائیکل یا رکشوں پر بھاری ٹیکسز عائد کرنے کی تردید کر دی۔

    گزشتہ روز میڈیا کے ذریعے اس قسم کی خبریں سامنے آئی تھیں کہ ایف بی آر نے موٹر سائیکل اور رکشوں کی رجسٹریشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا ہے جس کے بعد موٹر سائیکل کی رجسٹریشن فیس 3 ہزار 400 روپے بڑھ کر 20 ہزار 900 روپے ہو جائے گی۔

    تاہم اب ایف بی آر نے اپنے وضاحتی بیان میں موٹر سائیکل اور رکشوں پر ود ہولڈنگ ٹیکسز عائد کرنے کی تردید کردی ہے۔

    ایف بی آر کی پالیسی انکم ٹیکس کے رکن عتیق سرور نے کہا کہ موٹر وہیکل ٹیکسز پر رد و بدل کا اطلاق کم آمدن والے طبقے کے لیے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل پر ود ہولڈنگ ٹیکس کسی افسر کی ذاتی تشریح ہو سکتی ہے، ایف بی آر پالیسی نہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیکس اضافے کی کوشش میں چھوٹے طبقے کو چھوٹ دینا حکومت کی ترجیح ہے۔

  • قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سینیٹرز نے ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر اعظم نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں قبائلی اضلاع کے سینیٹرز نے پھر وزیر اعظم کو اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے قبائلی علاقوں کے ترقیاتی پروگرامز پر بریفنگ دی۔ ملاقات میں سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ فاٹا میں ٹیکس کی شرح کو ختم کیا جائے، ٹیکس لگانا ناگزیر ہے تو شرح 7 فیصد رکھی جائے۔

    سینیٹرز نے شکوہ کیا کہ انضمام کے وقت ٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ انہوں نے تجویز دی کہ آہستہ آہستہ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جائے۔ قبائلی علاقوں میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 17 فیصد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مشیر خزانہ سے رائے کے لیے وقت مانگ لیا، وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ جلد اجلاس بلا کر مشاورت کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے سینیٹرز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میں فاٹا کی عوام کے ساتھ یوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی پروگرامز شروع ہو جائیں گے۔

  • ٹرمپ نے ٹیکنیکل کمپنیوں پر فرانسیسی ٹیکس کی تحقیقات کا حکم دے دیا

    ٹرمپ نے ٹیکنیکل کمپنیوں پر فرانسیسی ٹیکس کی تحقیقات کا حکم دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکنیکل کمپنیوں پر فرانس کے پلانٹ ٹیکس کی تحقیقات کا حکم دے دیا، ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’ہم نے فرانس میں قانون سازی کے اثرات کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی تجارتی نمائندے کا کہنا تھا کہفرانسیسی سینیٹ سے ٹیکس بل منظور ہونے کے بعد ڈیجیٹل سروس ٹیکس امریکی کمپنیوں کا اہداف ہے،لہٰذایہ نیا قانون شبِ خون مارنے کے مترادف ہو سکتا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ہدایت کی ہے کہ ہم اس قانون سازی کے اثرات کی تحقیقات کریں اور اس بات کا تعین کریں کہ آیا وہ غیر ملکی یا غیر ذمہ دار ہے اور ریاست ہائے متحدہ کے تجارت کو محدود کر دیتا ہے۔

    اسی سلسلے میں میئر نے کہا کہ ٹیکس 30 سے زائد کمپنیوں، زیادہ تر امریکی بلکہ چینی، جرمن، ہسپانوی اور برطانوی اور ایک فرانسیسی فرم اور فرانسیسی کمپنیوں کو ہدف بنایاگیا ہے جنہیں غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے خریدا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی کل سالانہ آمدنی کم سے کم 750 ملین یورو کمپنیوں کو متاثر کرے گی اور ڈیجیٹل کاروباری اداروں سمیت آن لائن ایڈورٹائزنگ پر لاگو ہوگی۔

  • فرانس میں ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس کا نیا قانون منظور

    فرانس میں ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس کا نیا قانون منظور

    پیرس : فرانسیسی حکومت نے ڈیجیٹل ٹیکس کا قانون منظور کرلیا جس کے بعد نئے قانون کی رو سے ڈیجیٹل شعبے کی تمام کمپنیوں کو اپنی آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی سینیٹ نے ڈیجیٹل ٹیکس کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ادھرامریکا نے اس ٹیکس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ممکنہ طور پر گوگل، ایمیزوں اور فیس بک جیسی بڑی امریکی کمپنیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قانون کی رو سے ڈیجیٹل شعبے کی ان تمام کمپنیوں کو اپنی آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا پڑے گا، جو فرانس میں سالانہ کم از کم 25ملین یورو کا کاروبار کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی اگر عالمی سطح پر کسی ڈیجیٹل کمپنی کا کاروباری حجم 750ملین ڈالر ہے تو اسے بھی فرانس میں ٹیکس دینا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس ٹیکس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ممکنہ طور پر گوگل، ایمیزوں اور فیس بک جیسی بڑی امریکی کمپنیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔

  • آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ نے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے، آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ 500 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، تاہم آئی ایف رپورٹ کہہ رہی ہے کہ نئے ٹیکس سات سو پچاس ارب روپے کے ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حکومت 1600 ارب کا ریکارڈ ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر لاد رہی ہے، 90 ارب کا اضافی ٹیکس تنخواہ دار، کاروباری افراد سے لیا جائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں 516 ارب روپے کے ٹیکس بتائے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے ستمبر تک 1000 ارب کے ٹیکس جمع کرنا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیمنٹ، سریا، زمین، پٹرول، ڈیزل، خوراک پہلے ہی مہنگی ہو گئیں، تباہی کا نیا نسخہ لوگوں کے کچن پر تالا لگانے کا منصوبہ ہے، آئی ایم ایف نے گواہی دی عوام سے، پارلیمان سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں سے متعلق جھوٹ بول کر پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا گیا، پارلیمنٹ کی توہین اور استحقاق مجروح کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا نئے ٹیکسوں سے پراپرٹی ٹیکس کا بوجھ 45 ارب روپے بڑھ جائے گا، اتنے بھاری ٹیکسوں سے بے روزگاری مزید بڑھ جائے گی، نئے گھر تو نہیں بنیں گے، لوگ اپنے گھر بیچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔