Tag: ٹیکس

  • وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیر (کلائمٹ چینج) زرتاج گل کا کہنا ہے کہ وزارت کلائمٹ چینج نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت زرتاج گل کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر جلد ٹیکس عائد کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک تھیلی پر 1 سے 2 روپے کا ٹیکس زیر غور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبوں سے رابطہ کیا جارہا ہے اور مشاورت کے بعد ٹیکس کو ملک بھر میں لاگو کردیا جائے گا۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف انسانی صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ زمینی و آبی حیات کے لیے بھی خطرناک ہیں، ہم اس سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں کی جگہ تلف ہوجانے والے (بائیو ڈی گریڈ ایبل) یا کاغذ کے تھیلوں کو فروغ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک میں پلاسٹک کی آلودگی کے مسئلے پر تشویش تو ظاہر کی جارہی ہے تاہم ابھی تک اس سے چھٹکارے کے لیے کوئی حتمی قانون نہیں بنایا جاسکا۔

    مختلف صوبوں میں پلاسٹک پر پابندی کی تجاویز پیش کی گئیں تاہم تاحال ان پر حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے 1 سے 2 ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا پھینکا جانے والا پلاسٹک کا کچرا طویل عرصے تک جوں کا توں رہتا ہے اور ہمارے شہروں کی گندگی اور کچرے میں اضافہ کرتا ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں

  • بجٹ میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف، 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے

    بجٹ میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف، 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے

    اسلام آباد: آج قومی اسمبلی میں وزیرِ خزانہ نے منی بجٹ پیش کیا، جس میں 9 ارب کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے جب کہ 2 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فنانس بل پر ٹیکسوں کے نفاذ سے متعلق ایف بی آر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں معاشی ترقی کی رفتار رک گئی تھی، منی بجٹ سے ترقی کا پہیا تیزی سے چلے گا۔

    درآمدی موبائل پر ٹیکس

    ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ موبائل کی درآمد پر مختلف ٹیکس یک جا کر دیے گئے ہیں، اب درآمدی موبائل فون پر کمبائن ٹیکس لاگو ہوگا، 10 ہزار کے فون پر 400 روپے، 28 ہزار کے فون پر 4 ہزار ٹیکس ہوگا، 60 ہزار روپے مالیت کے فون پر 6 ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔

    ایک لاکھ 5 ہزار روپے مالیت کے فون پر 8 ہزار روپے ٹیکس، ڈیڑھ لاکھ روپے کے فون پر 23 ہزار روپے ٹیکس، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مالیت کے فون پر 41 ہزار روپے ٹیکس ہوگا.

    موبائل فون پری پیڈ کارڈ پر کوئی ٹیکس نہیں، 100 پر 100 ملے گا، ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے احکامات کی منتظر ہے۔

    نان فائلرز کی گاڑی خریداری پر ٹیکس

    ایف بی آر حکام کی بریفنگ کے مطابق نان فائلرز کی گاڑی خریداری پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے، مختلف سی سی کی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح مختلف ہے، مجموعی طور پر ٹیکس 15 ہزار سے ساڑھے 4 لاکھ کر دیا گیا ہے۔

    نان فائلرز کے لیے 1300 سی سی تک کی گاڑی خریدنے کی اجازت ہوگی، نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس میں 50 فی صد ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔

    دیگر ٹیکسز

    نیوز پرنٹ کی درآمد پر 5 فی صد ڈیوٹی ختم کر دی گئی، سیلز ٹیکس میں ری فنڈ بانڈز جاری کیے جائیں گے، بانڈ پر 10 فی صد شرح منافع 3 سال تک دیا جائے گا، اسلام آباد میں فکسڈ ٹیکس لگا کر نان فائلرز کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا، فکسڈ ٹیکس کی شرح تاجروں کے ساتھ مشاورت کے بعد عائد ہوگی۔

    ایف بی آر حکام نے کہا کہ سستے گھر، چھوٹے کاروبار، زراعت پر قرضے دینے والے بینکوں کو ریلیف دی جائے گی، فائلرز کے لیے بینکوں سے رقم نکلوانے پر ٹیکس ریلیف دیں گے، اس اقدام سے 2 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف دیا جائے گا۔

    بریفنگ کے مطابق بیرون ملک سے بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، اوورسیز نائیکاپ شناختی کارڈ نہ ہو تو انٹرنیشنل پاسپورٹ پر گھر، گاڑی لے سکتے ہیں، نان بینکنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس ختم، بینکنگ سیکٹر پر سپر ٹیکس لاگو رہے گا۔

    مصنوعی کڈنیز اور ڈائلیسز سمیت متعدد طبی آلات و مصنوعات پر ڈیوٹی میں کمی، فٹ ویئر، لیدر سیکٹر، گلوز، ہوم اپلائنسز کے خام مال پر ڈیوٹی میں کمی کر دی گئی ہے، سیونگز پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، فرنیچر، سرامکس، ڈائپرز اور سینیٹری مصنوعات کے خام مال پر ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اچھا کسان دوست بجٹ پیش کیا گیا ہے۔

  • مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے، اس سے زیادہ مناسب ٹیکسیشن کیا ہوگی: فواد چوہدری

    مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے، اس سے زیادہ مناسب ٹیکسیشن کیا ہوگی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم دو ارب ڈالر کے موبائل درآمد کر رہے ہیں اس پر ٹیکس نہیں کریں گے تو کیسے چلے گا؟ مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے، اس سے زیادہ مناسب ٹیکسیشن کیا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانی فون لا سکتے ہیں اضافی فون پر ٹیکس ہے، ہم دو ارب ڈالر کے موبائل درآمد کر رہے ہیں اس پر ٹیکس نہیں کریں گے تو کیسے چلے گا؟

    فواد چوہدری نے کہا کہ 60 ڈالر سے کم قیمت کے فون پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہے۔ مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے، اس سے زیادہ مناسب ٹیکسیشن کیا ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ٹیکس کلچر اپنانا ہوگا۔

  • ایئرپورٹس سے ہونے والی تجارت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    ایئرپورٹس سے ہونے والی تجارت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے ملک بھر کے ایئر پورٹس سے کی جانے والی تجارت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی ہدایت پر پاکستان کی بیرونی تجارت کو چلانے کے لئے این ایس ڈبلیو سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے، سی اے اے اور قومی ایئرلائن نے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کو باقاعدہ نافذ کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن ڈویژن نے ڈی جی سی اے اے اور قومی ایئرلائن کے سی ای او سے اس سلسلے میں مخصوص پر فارمے پر مطلوبہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    ایف بی آر نے وزیراعظم ہاؤس کی ہدایت پر 30 نومبر 2018 کو سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن اور ڈی جی سی سی اے کو مخصوص پرفارمہ جاری کیا تھا۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ پر فارمے پر مختلف محکموں وزارتوں اور کمپنیوں کی جانب سے درآمدات و برآمدات کے لیے جاری دستاویزات کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ ایف بی آر نے برآمدات درآمدات اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ایوی ایشن ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں کی جانب سے جاری دستاویزات کا ریکارڈ طلب بھی طلب کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر نے مخصوص پر فارمے پر مالی سال،رجسٹریشن،این اوسیز، پرمٹس، سرٹیفکیٹس، کوٹہ جات اور اقرار ناموں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر کوئی جرمانہ نہیں‌ ہوگا، حکومتی اعلان

    مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر کوئی جرمانہ نہیں‌ ہوگا، حکومتی اعلان

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت نے دیر سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد جرمانہ ختم کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حماد اظہر نے ٹیکس فائلرز کو بڑی خوش خبری سناتے ہوئے کہا کہ ’حکومت نے مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد ہونے والے جرمانے کو ختم کردیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس فائلرز کو سہولتیں دینے کے لیے پرعزم ہے، ٹیکس فائلرز کے آڈٹ اور مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کرنے پر جرمانے کا فیصلہ گزشتہ حکومت کا تھا جسے ختم کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 نومبر مقرر کی ہوئی ہے اور تمام فائلرز کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ تاریخ تک اپنے گوشوارے جمع کرادیں۔

    مزید پڑھیں: ایف بی آر میں اصلاحات کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں: پاکستان اکانومی واچ

    قبل ازیں مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد ریٹرن فائل کرنے والے شخص کو اضافی رقم بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتی تھی اس کے علاوہ آڈٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑتا تھا۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران متعدد بار اعلان کیا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت تاجروں کو ریلیف دے گی تاکہ ملکی معیشت کو بہتری کی طرف لایا جائے اور بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کی جاسکے۔

  • فرانس میں مہنگائی اورٹیکسوں میں اضافےکے خلاف احتجاج‘  خاتون ہلاک

    فرانس میں مہنگائی اورٹیکسوں میں اضافےکے خلاف احتجاج‘ خاتون ہلاک

    پیرس: فرانسیسی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا جبکہ مظاہروں کے دوران ایک خاتون ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مختلف شہروں میں یلو ویسٹ موومنٹ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔

    پیرس میں صدرایمانوئیل میکرون کے سرکاری محل کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین نے میکرون استعفیٰ دو کے نعرے لگائے۔

    پولیس نے صدراتی محل کی جانب جانے والے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، صدر کی رہائش گاہ کے قریب پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے۔

    فرانسیسی وزیرداخلہ کرسٹوفرکیسٹینرنے اپنے بیان میں کہا کہ 2 لاکھ 44 ہزار افراد نے ملک بھر کی اہم شاہراؤں سمیت 2 ہزار سے زائد مقامات پر احتجاج کیا۔

    دوسری جانب فرانس کو اسپین سے ملانے والے سرحد اور چند شاہراؤں کو مکمل طور پربند کردیا گیا۔

    فرانس میں ایک ماہ قبل سوشل میڈیا پرمقبولیت حاسل کرنے والی یلوویسٹ نامی تحریک نے انتہائی کم وقت میں ملک بھر میں بڑے پیمانے پر اپنے حامیوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ سبسڈیز اور بونسز کے ذریعے فیول کی قیمتوں پرغصے کا اظہار کرنے والے افراد کے غصنے کو کم کردیں گے۔

  • ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے۔ معاشی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے، ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، ایف بی آر کی درخواست ہے ان کی بھی فورس بنائی جائے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف محصولات میں اضافہ ہے۔ پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔ پنجاب میں انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم پر ٹیکس کم کیے ہیں، خام تیل کی قیمت 47 ڈالر سے 80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ ’جی آئی ڈی سی ختم نہیں کر سکتا لیکن اس پر مشاورت ہوسکتی ہے‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے دو شعبے بہت اہمیت کے حامل ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسوں کا نفاذ اہم معاملہ ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں ہر چیز شفاف ہے، پنجاب میں ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی کا اہم جزو معاشی گروتھ ہوناچاہیئے۔ اسٹیٹ بینک میں تمام بینکوں کے حکام کے ساتھ اجلاس کیا۔ بینکوں کی جانب سے مختلف شعبوں کو فنڈنگ کی فراہمی پر بات کی۔ برآمد اور روزگار کی فراہمی ایس ایم ای سیکٹر کے بغیر مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بینکوں کی قرض دینے کی صلاحیت ملکی ضرورت سے کم ہے، بینک صلاحیت پیدا کردیں تو ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ 2 ہزار ارب کیش ٹو ڈپازٹ ریشو ایڈجسٹ کر کے حاصل کر سکتے ہیں، ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ پر کاروباری طبقہ مشاورت سے فیصلہ کرلے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی میں پہلی ترجیح ہماری معاشی ضرورت پوری کرنا ہے۔ رواں ہفتے وزیر اعظم کے ساتھ جا رہا ہوں واپس آ کر ریفنڈ پلان بنائیں گے۔ حوالہ ہنڈی کو کنٹرول کرلیا تو ملک سے پیسہ جانا بند ہوجائے گا۔

  • سپریم کورٹ نے پوسٹ پیڈ پر بھی سروس چارجز ٹیکس ختم کر دیے

    سپریم کورٹ نے پوسٹ پیڈ پر بھی سروس چارجز ٹیکس ختم کر دیے

    اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے موبائل کمپنیز کی جانب سے زائد ٹیکس وصول کرنے کے کیس میں پوسٹ پیڈ سروس پر بھی سروس چارجز ٹیکس ختم کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں موبائل کمپنیز کی جانب سے زائد ٹیکس وصول کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے پوسٹ پیڈ پر بھی سروس چارجز ٹیکس ختم کر دیے۔

    ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سروس چارجز ختم کرنے سے پنجاب کو ہر ماہ 2 ارب کا نقصان ہے۔

    چیف جسٹس نے سرزنش کی کہ اگر آپ غلط ٹیکس لے رہے تھے تو یہ نقصان نہیں؟ ایک آدمی 100 روپے کا لوڈ لیتا ہے تو صوبے کو رقم کیوں دی جائے۔ اس معاملے میں صوبہ کون سی سروس دے رہا ہے جو چارجز ملے۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ تندور سے روٹی لے کر آنے والے کو روٹی کھانے پر بھی ٹیکس دینا ہوگا؟

    معاملے پر وفاق، بلوچستان اور پنجاب نے عدالت سے مزید مہلت مانگے لی۔ سپریم کورٹ نے عبوری ریلیف جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ایک ماہ میں 1 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ جو کک بیک لیتے ہیں وہ کم کردیں ایک ارب سے فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لانچوں سے پیسے باہر بھیجنا بند کردیں۔

    ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ میں مقدمے پر مزید دلائل دینا چاہتا ہوں، جس پر چیف جسٹس نے کہا بعد میں سنیں گے۔

    عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے چیئرمین ایف بی آر کو طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس نے موبائل فون کارڈز پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز معطل کر دیے تھے۔

    چیف جسٹس کے حکم کے بعد موبائل فون صارفین کو 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے کے بعد 100 روپے ہی موصول ہونے لگے تھے جبکہ اس سے قبل موبائل کمپنیاں 40 روپے ٹیکس حذف کر لیا کرتی تھیں۔

  • موبائل کارڈز پر ٹیکس تا حکم ثانی معطل رہے گا، چیف جسٹس

    موبائل کارڈز پر ٹیکس تا حکم ثانی معطل رہے گا، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ موبائل کارڈ پر ٹیکس تاحکم ثانی معطل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ کہا جارہا ہے موبائل کارڈ پر ٹیکس ختم کرنا محدود عرصے کیلئے ہے، موبائل کارڈ پر ٹیکس تاحکم ثانی معطل رہے گا۔

    یاد رہے چیف جسٹس آف پاکستان نے 11 جون کو موبائل فون کارڈز پر وصول کئے جانے والے ٹیکسز معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کمپنیوں کو دو روز کی مہلت دی تھی۔

    اس سے قبل سماعت میں سپریم کورٹ نے موبائل کارڈ ز پر کئی قسم کے ٹیکس پیسہ ہتھیانے کا غیر قانونی طریقہ قرار دیا تھا۔

    چیف جسٹس کے حکم کے بعدموبائل کمپنیوں نے 100 روپے کے کارڈ پر 100 روپے کا بیلنس دینے کا اعلان کیا تھا۔

    قبل ازیں 100 روپے والے کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کے بعد صارفین کو 64 روپے 28 پیسے بیلنس موصول ہوتا تھا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں موجود موبائل فون کمپنیاں 100 روپے کے ری چارج پر 40 روپے کی کٹوتی کرتی ہیں جس میں سروس چارجز اور ٹیکس کی رقم شامل ہے، صارفین کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ کمپنیوں کی جانب سے کٹوتی زیادتی اور ظلم ہے جس پر کوئی اُن سے جواب طلب نہیں کرتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ نے آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جب عوام کو ریلیف دینے کی باری آتی ہے تو ٹیکس لگ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے اطلاق کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے عائد ٹیکس پر وضاحت طلب کرلی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی کم قیمت ہوتی ہے تو آپ کم نہیں کرتے، بلکہ سیلز ٹیکس بڑھا دیتے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس پچیس فیصد تک کردیا گیا، چارٹ بنا کر ہمیں تفصیلات دیں۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کتنا سیلز ٹیکس وصول کر رہے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گیارہ اعشاریہ چار فیصد سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے، پورےخطے میں ہمارے ہاں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا بھارت کے ساتھ آئی ٹی کے شعبے میں ہمارا کوئی موازنہ ہے؟ آپ اپنے ٹیکس سے متعلق ہمیں بتائیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر تین طرح کے ٹیکس نافذ ہیں، کسٹم ڈیوٹی، پیٹرولیم لیوی اور سیلزٹیکس لاگو ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پیٹرولیم مصنوعات کا کیا کوئی مارجن بھی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئل کمپنیز، مارکیٹنگ اور پیٹرول پمپ ڈیلرز مارجن ہیں، حکومت خام تیل کی قیمتوں کاتعین نہیں کرتی۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ قیمت 100 ڈالرسے 50 ڈالرپرآجائے حکومت کم نہیں کرتی، چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میراخیال ہے کہ پٹرولیم پرڈھاکہ ریلیف فنڈزلگا ہے، ہم مصنوعات کی قیمتوں کافرانزک آڈٹ کرائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرقانونی ٹیکس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    بعد ازاں چیف جسٹس نے قیمتوں کے مکمل آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرا نے کی ہدایت کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔