Tag: ٹیکس

  • 1500 روپے کا پرائز بانڈ رکھنے والوں کو کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟

    1500 روپے کا پرائز بانڈ رکھنے والوں کو کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟

    نیشنل سیونگز ڈویژن کی جانب سے 1500 روپے کے پرائز بانڈ کی قرعہ اندازی 17 فروری 2025 بروز پیر کو شیڈول ہے۔

    ایسے خواتین و حضرات جن کے پاس 1500 روپے کا پرائزبانڈ ہیں ان میں اس قرعہ اندازی کے حوالے سے جوش و خروش یقیناً ہوگا، تاہم خوش قسمت حضرات جو ڈرا کے بعد انعام کے حقدار ٹھہریں گے انھیں بھاری ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔

    پرائز بانڈ جیتنے والوں کے لیے نئے قوانین سامنے آئے ہیں، ایک اہم اپ ڈیٹ یہ آئی ہے جس میں بانڈ ہولڈرز کو ان ٹیکس کٹوتیوں سے آگاہ کیا گیا ہے جو انعام جیتنے پر لاگو ہوں گے۔

    نئے قوانین کے مطابق ٹیکس فائلرز کے لیے 1500 روپے کے پرائزبانڈ کی انعامی رقم پر 15 فیصد ٹیکس کٹوتی کی جائے گی

    اس کے علاوہ نان فائلرز کا انعام نکلانے کی صورت میں انھیں 30 فیصد ٹیکس کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ پرائز بانڈ جیتنے والوں کے لیے ٹیکس اسٹرکچر میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔

    1500 پرائز بانڈ کے 3,000,000 کے پہلے انعام پر ٹیکس فائلر پر 450,000 کا ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ نان فائلر کو 900,000 ادا کرنا پـڑے گا۔

    اسی طرح دیگر انعامی رقم پر بھی اسی شرح سے ٹیکس ادا کرنا ہوگی، بنیادی طور پر ٹیکس فائلرز نان فائلرز کے مقابلے میں کم ٹیکس کی رقم ادا کرتے ہیں، جو ان پر لاگو ٹیکس کی مختلف شرحوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

  • ویڈیو رپورٹ: دکانداروں پر نافذ کیا جانے والا ٹی ڈی ایس ٹیکس کیا ہے؟

    ویڈیو رپورٹ: دکانداروں پر نافذ کیا جانے والا ٹی ڈی ایس ٹیکس کیا ہے؟

    ملک بھر کے دکان دار ایف بی آر کے نافذ کردہ ’تاجر دوست‘ ٹیکس کو ملک میں معاشی تباہی کا سبب قرار دے رہے ہیں۔

    پاکستام میں تاجروں کی مختلف تنظیموں نے ایف بی آر کے ’تاجر دوست اسکیم‘ اور منہگائی کے خلاف شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کیا ہے، تاجروں کے مطابق ’ٹی ڈی ایس‘ کے تحت ٹیکس کی شرح 1200 روپے مقرر کی گئی تھی، مگر تاجروں کو 60 ہزار روپے کے ٹیکس ادا کرنے کے نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دکانداروں اور تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ اسکیم کا نفاذ کیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹے دکانداروں پر یہ ٹیکس آئی ایم ایف کے دباؤ میں نافذ کیا گیا ہے، پاکستان کی مجموعی پیداوار 375 ارب ڈالر ہے جب کہ ٹیکس جمع کرنے کی شرح 10 فی صد ہے۔

    ایف بی آر کی اس اسکیم کے تحت شاپنگ مال سمیت تمام چھوٹی، بڑی دکانوں پر تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کا نفاذ ہوگا۔

  • ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیے جانے والا ٹیکس کیا ہے؟ ویڈیو!

    ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیے جانے والا ٹیکس کیا ہے؟ ویڈیو!

    آپ اپنی فیملی کے ساتھ ویک اینڈ پر کچھ اچھا وقت گزارنے کے لیے ڈنر پر ریسٹورنٹ جاتے ہیں اور وہاں آپ سے بھاری بل وصول کیا جاتا ہے، اور آپ بہ خوشی ادا کر کے گھر لوٹ جاتے ہیں۔

    ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے والے صارفین یہ دیکھنے کی زحمت کبھی نہیں کرتے کہ جو بل ان سے لیا جا رہا ہے، اس میں شامل ٹیکسز کی نوعیت کیا ہے۔ بے شک، ہمیں بس کھانے سے مطلب ہوتا ہے، اور بل تو آخر میں ادا کرنا ہی ہوتا ہے، چاہے کتنا بھی کیوں نہ ہو ۔

    اس ویڈیو میں ہم ایک ایسے ٹیکس کے بارے میں آپ کو بتا رہے ہیں جو سندھ ریونیو بورڈ کے نام پر لیا جا رہا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ندیم جعفر بھی اس پر ایک چشم کشا ویڈیو رپورٹ تیار کر چکے ہیں۔ انھوں نے اپنی اس رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک طرف شہریوں کی بے خبری کا یہ عالم ہے کہ انھیں بل میں شامل ٹیکسوں کے بارے میں کوئی پروا نہیں ہے، دوسری طرف ریسٹورنٹس مالکان اس صورت حال سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    پاکستان اور دنیا بھر سے آڈیو خبریں – ARY Radio

  • گول گپے بیچنے والے کو ٹیکس ادائیگی کا نوٹس!

    گول گپے بیچنے والے کو ٹیکس ادائیگی کا نوٹس!

    گول گپے بیچنے والے شخص کو ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس موصول ہوا ہے جو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

    گول گپے کئی لوگ شوق سے کھاتے ہیں۔ اسی لیے کئی جگہوں پر یہ ٹھیلوں، اسٹالوں اور دکانوں پر فروخت ہوتے نظر آتے ہیں۔ اس کاروبار کا شمار عموماً غریب کاروبار میں شمار کیا جاتا ہے جس کی آمدنی ٹیکس ادائیگی کی حد میں نہیں آتی۔ تاہم ایک گول گپے فروخت کرنے والے کو ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس موصول ہوگیا ہے۔

    یہ نوٹس پڑوسی ملک بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں ایک گول گپے فروخت کرنے والے شخص کو موصول ہوئی ہے جس کو مبینہ طور پر آن لائن 40 لاکھ روپے موصول ہونے کے بعد وہ ٹیکس حکام کے ریڈار میں آ گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزرے دسمبر میں تامل ناڈو گڈز اینڈ سروس ٹیکس ایکٹ اور سینٹرل جی ایس ٹی ایکٹ کے تحت گول گپے بیچنے والے کو ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔

    گول گپے والے کو بھیجا جانے والا یہ نوٹس موصل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں مذکورہ شخص کو ذاتی طور پر ٹیکس حکام کے سامنے پیش ہونے اور گزشتہ تین سالوں کے دوران کاروباری لین دین سے متعلق دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    (فوٹو: سوشل میڈیا)

    بھارت کے جی ایس ٹی قوانین کے مطابق سالانہ 40 لاکھ روپے سے زیادہ کا بزنس کرنے والے دکانداروں کیلیے رجسٹریشن اور ٹیکس ادائیگی لازمی ہے اور نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ سالانہ 40 لاکھ روپے سے زائد آمدن کے باوجود ٹیکس رجسٹریشن کے بغیر کاروبار جاری رکھنا ایک جرم ہے۔

    سوشل میڈیا پر یہ ٹیکس نوٹس وائرل ہونے پر صارفین حیران بھی ہیں اور ان کی جانب سے متضاد آرا سامنے آ رہی ہیں۔

    کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ کمائی ایک پروفیسر کی سالانہ آمدنی سے بھی زیادہ ہے لہذا گول گپے والے کو بھی لازمی ٹیکس ادا کرنا چاہیے جب کہ کئی ایسے صارفین بھی ہیں جو گول گپے فروش کے حق میں بات کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ 40 لاکھ اس کا سالانہ منافع نہیں آمدن ہے۔ پہلے اس میں سے اس کے تمام اخراجات منہا کیے جائیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ محدود اور ناقابل ٹیکس ادائیگی منافع کما رہا ہو۔

  • کراچی میں ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ بن گیا

    کراچی میں ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ بن گیا

    ایف بی آر کے لارج ٹیکس آفس کراچی کی ٹیکس وصولی کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔

    لارج ٹیکس آفس کراچی نے ایک اور نیا ریکارڈ بنا دیا۔ گزشتہ مالی سال 5 ماہ کے مقابلے رواں مالی سال 5 ماہ میں ٹیکس وصولی میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رواں مالی سال کے 5 ماہ میں لارج ٹیکس آفس کراچی نے 1 ہزار 110 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کر لیا۔ لارج ٹیکس آفس کراچی کو منی ایف بی آر بھی کہا جاتا ہے۔ گزشتہ مالی سال 5 ماہ میں لارج ٹیکس آفس کراچی نے 924 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا تھا۔

    لارج ٹیکس آفس کراچی نے مجموعی طور پر 5 ماہ میں 1 ہزار 160 ارب روپے اکھٹا کئے جس میں 47 ارب روپے کے رفنڈز بھی تھے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    ایل ٹی او کراچی نے 5 ماہ میں ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 542 ارب روپے اکھٹے کئے جب کہ گذشتہ مالی سال 5 ماہ میں ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 451 ارب روپے اکھٹے ہوئے  تھے۔

    لارج ٹیکس آفس کراچی کی ڈائریکٹ ٹیکس وصولی میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ان ڈائریکٹ اور سیلز ٹیکس کی مد میں لارج ٹیکس آفس کراچی کی وصولی مین 18 فیصد اضافہ ہوا۔

    رواں مالی سال 5 ماہ میں ان ڈائریکٹ اور سیلز ٹیکس کی مد میں 494 ارب روپے اکھٹے ہوئے۔ گزشتہ مالی سال ان ڈائریکٹ اور سیلز ٹیکس کی مد میں 420 ارب روپے اکھٹے ہوئے تھے۔

    مقامی ٹرانسیکشن پر سیلز ٹیکس 5 ماہ میں 30 فیصد اضافے سے 203 ارب روپے اکھٹا ہوا۔ درآمدی بل میں کمی کی وجہ سے درآمدی سیلز ٹیکس کی وصولی میں چیلنجز برقرار ہے۔ درآمدی مرحلے میں 5 ماہ میں  سیلز ٹیکس 6 فیصد اضافے سے 314 ارب روپے اکھٹا ہوا۔

  • ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں ان پر واضح کیا ہے کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیر کے روز دھمکی دی گئی تھی کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے روز سے ہی میکسیکو، کینیڈا اور چین سے آنے والی تمام درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے۔

    اس بیان کے رد عمل میں منگل کے روز چین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا، واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا چین یہ سمجھتا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس کا اقتصادی اور تجارتی تعاون فریقین کے لیے فطری طور پر فائدہ مند ہے۔

    کینیڈا نے بھی ٹرمپ کو یاد دہانی کرائی کہ اس کا امریکا کے لیے توانائی کی ترسیل میں کتنا بنیادی کردار ہے، کینیڈا کی نائب وزیر اعظم کرسٹیا فریلینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری تعلق متوازن اور متبادل نفع پر مبنی ہے، بالخصوص امریکی کارکنان کے حوالے سے۔‘‘ انھوں نے باور کرایا کہ اٹاوا حکومت امریکا کی نئی حکومت کے ساتھ ان امور کو زیر بحث لائے گی۔

    ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ منگل کی شام ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ 20 جنوری کو اقتدار میں آتے ہی پہلے روز سے میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا آنے والی تمام درآمدات پر 25 فی صد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے، اور چین سے آنے والی درآمدات پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں 10 فی صد کا اضافہ کر دیں گے، تاکہ ان تینیوں ممالک کو غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کا سلسلہ روکنے پر مجبور کیا جا سکے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اپنے اقتصادی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے ٹرمپ کے پاس موجود ہتھیاروں میں کسٹم ڈیوٹی ایک بنیادی ہتھیار کی حیثیت رکھتی ہے، تاہم کئی اقتصادی ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ نمو کو نقصان پہنچائے گا، اور اس سے افراط زر کا اوسط بڑھ جائے گا، اس لیے کہ ان اضافی اخراجات کا بوجھ آخر کار صارفین پر ہی آئے گا۔ لیکن منتخب صدر کی قریبی شخصیات نے باور کرایا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی سودے بازی کے لیے ایک مفید کارڈ ہے۔

  • ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی

    ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین بڑے تجارتی شراکت داروں میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میکسیکو، کینیڈا اور چین امریکا میں غیر قانونی امیگریشن اور نشہ آور دوا فینٹینل کے بہاؤ کو روکنے کے لیے تسلی بخش کام نہیں کر رہے ہیں۔

    ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے کہا کہ محصولات اس وقت تک لاگو ہوں گے جب تک کہ میکسیکو اور کینیڈا منشیات کے بہاؤ اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے مزید کچھ نہیں کرتے، کیوں کہ ہزاروں لوگ اس سے گزر کر آ رہے ہیں۔

    تاہم ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرمپ نے اپنے اس فیصلے پر عمل کیا تو الیکٹرانکس سے لے کر کاروں اور ایندھن تک ہر چیز پر امریکیوں کو زیادہ ادائیگی کرنا پڑے گی، نیشنل ٹیکس پیئرز یونین کے رہنما برینڈن آرنلڈ نے کہا ’’ہم ٹیکس میں بڑے پیمانے پر اضافے کی بات کر رہے ہیں، جس سے امریکی کاروبار اور امریکی صارفین بری طرح متاثر ہوں گے۔‘‘

    نیشنل ٹیکس پیرز یونین نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ’’اگر ہم میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فی صد ٹیرف لگا دیں گے تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے، بلکہ وہ ہماری کمپنیوں پر حملہ کریں گے۔‘‘

    ٹرمپ کا امریکی فوج میں موجود ٹرانس جینڈرز سے متعلق بڑا اعلان متوقع

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی دھمکی پر میکسیکو کے صدر نے جوابی حملہ کرنے کا وعدہ کیا، اور امریکی اشیا پر محصولات کی دھمکی دی اور کہا کہ میکسیکو سرحدی گزرگاہوں پر کریک ڈاؤن کرے گا۔

  • "ماہانہ50 ہزار روپے کما کر گوشوارے جمع  نہ  کرانے والے نان فائلر ہیں”

    "ماہانہ50 ہزار روپے کما کر گوشوارے جمع نہ کرانے والے نان فائلر ہیں”

    حکومت نے ملک میں نان فائلر کٹیگری ختم کرنے اور ٹیکس نہ دینے والوں کو مزید پابندیوں میں جکڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نان فائلرز کی اضافی ٹیکس دینے پر گاڑی اور گھر خریدنے کی سہولت ختم کر رہے ہیں جب کہ ان کی سم بلاک کرنے کے لیے بھی بڑی کارروائیاں ہوں گی۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ہر پاکستانی نان فائلر نہیں ہے بلکہ وہ شخص نان فائلر کٹیگری میں آتا ہے جو ماہانہ 50 ہزار روپے کما کر گوشوارے جمع نہیں کراتا۔ جو ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائے گا تو وہ بیرون ملک بھی نہیں جا سکے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ پالیسی بنا لی گئی ہے۔ نان فائلرز کے لیے پابندیوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے، تاہم فیصلے پر عملدرآمد یکم اکتوبر سے نہیں ہو رہا ہے، اس میں کچھ ماہ لگیں گے۔

    بختیار محمد نے کہا کہ پاکستان سے نان فائلرز کی کٹیگری ہی ختم کر دی جائے گی تاہم فائلرز کے لیے جو سہولتیں ہیں وہ برقرار رہیں گی۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • اراضی کی خرید و فروخت پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر

    اراضی کی خرید و فروخت پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر

    پشاور: ضلعی انتظامیہ نے اراضی کی خرید و فروخت پر ٹیکس مقرر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں اراضی کی خرید و فروخت پر ٹیکس مقرر کیا گیا ہے، صوبائی ٹیکس کی مد میں زمین کی انتقال فیس، اسٹامپ ڈیوٹی، اور ڈسٹرکٹ کونسل فیس 1 فی صد، رجسٹریشن فیس 0.5 فی صد اور کیپٹل ویلیو ٹیکس 1 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

    5 کروڑ مالیت سے کم فروخت کنندہ فائلر پر 3 فی صد، تاخیر پر 6 فی صد، نان فائلر پر 10 فی صد ٹیکس مقرر کیا گیا ہے، جب کہ 5 کروڑ سے زائد اور 100 کروڑ سے کم فروخت کنندہ فائلر پر 3.5، تاخیر پر 7 فی صد، اور نان فائلر پر 10 فی صد ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔

    100 کروڑ سے زائد فروخت کنندہ فائلر پر 4 فی صد، تاخیر پر 8 فی صد اور نان فائلر کے لیے 10 فی صد ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔

    5 کروڑ سے کم خریدار فائلر پر 3 فی صد، تاخیر پر 6 فی صد، اور نان فائلر پر 12 فی صد ٹیکس مقرر کیا گیا، 5 کروڑ سے زائد اور 100 کروڑ سے کم خریدار فائلر پر 3.5 فی صد، تاخیر پر 7 فی صد، نان فائلر پر 16 فی صد ٹیکس، 100 کروڑ سے زائد خریدار فائلر پر 4 فی صد، تاخیر پر فائلر پر 8 فی صد، اور نان فائلر کے لیے 20 فی صد ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔

  • لوگ بھوک سے مررہے ہیں اور انھوں نے اشیائے خورونوش پر ٹیکس بڑھادیا، عتیق میر

    لوگ بھوک سے مررہے ہیں اور انھوں نے اشیائے خورونوش پر ٹیکس بڑھادیا، عتیق میر

    چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا ہے کہ لوگ بھوک کے ہاتھوں مررہے ہیں اور انھوں نے اشیائے خورونوش پر ٹیکس بڑھا دیا۔

    تاجر رہنما عتیق میر کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں جبکہ حکمرانوں کو لاشیں پسند ہیں، چیئرمین ایف بی آر نے تاجر دوست اسکیم پر بات کرنے کیلئے بلایا ہے، بدقسمتی ہے ایف بی آر میں پالیسی بنائی جاتی ہے اور آخر میں ترمیم کردی جاتی ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ تاجروں کو ریفنڈز دینگے لیکن ان لوگوں پر کون بھروسہ کریگا، ہڑتال کیوں کامیاب ہوئی کیونکہ ہر شخص بجلی بلوں سے پریشان ہے، بجلی کے بلز نے اس حد تک پریشان کردیا کہ لوگ ادائیگیوں سے معذور ہیں۔

    عتیق میر نے کہا کہ حکمرانوں سے کہتا ہوں خدارا بجلی بلز میں ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کریں، بنگلہ دیش میں صرف کوٹہ سسٹم پر احتجاج ہوا تھا اور پھردیکھ لیں کیا ہوا۔

    چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد نے کہا کہ یہ مفروضہ ہے کہ تاجر کہتے ہیں ٹیکس نہیں دیں گے، تاجر کہتے ہیں کہ پہلے فائلر بننے دیں، تاجروں کو کہیں ٹریپ تو نہیں کیا جارہا ہے تاجروں کے تحفظات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی اور ایف بی آر کے رویے کو درست کرنے کی ضرورت ہے، معاشی طور پر تاجر بھی نقصان کا شکار ہے اور ٹیکسز کی بھرمار ہے۔

    دریں اثنا ماہرمعیشت اشفاق تولہ نے کہا ہے کہ تاجر دوست اسکیم میری نظر میں انتہائی بےوقوفانہ تھی، وہ مثال ہے موت کے فرشتے کو کوئی گھرکا دروازہ نہیں دکھاتا ورنہ باربار آتا ہے۔

    اشفاق تولہ نے کہا کہ ایف بی آر پر جب بھی دباؤ آتا ہے اس قسم کی اسکیم لے آتی ہے، چیلنج کرتا ہوں تاجروں کا مسئلہ 3 دن میں حل کراسکتا ہوں۔