Tag: ٹیکس

  • ایف بی آر نے کرکٹر محمد حفیظ پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا ٹیکس عائدکر دیا

    ایف بی آر نے کرکٹر محمد حفیظ پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا ٹیکس عائدکر دیا

    لاہور: ایف بی آر نے کرکٹر محمدحفیظ پر 2 کروڑ 60لاکھ روپے کا ٹیکس عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹر محمد حفیظ کا انکم ٹیکس سال 2014 کا آڈٹ کیاگیا،آڈٹ کے مطابق محمدحفیظ نے 2014 میں 8 کروڑ 60 لاکھ روپے چھپائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محمدحفیظ کو 8 کروڑ 60 لاکھ چھپانے پر وضاحت کے لیے کئی بار مہلت دی گئی،کرکٹر محمد حفیظ کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ دینے پر ٹیکس عائد کیاگیا۔

    ذرائع کے مطابق کرکٹر محمد حفیظ ٹیکس ادائیگی کی بجائے اپیل میں چلے گئے، محمدحفیظ کی اپیل کے فیصلے کے بعد ریکوری کی جائےگی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کرکٹر محمدحفیظ پر 2 کروڑ 60لاکھ روپے کا ٹیکس عائد کیا گیا ہے

    اس سے قبل دسمبر 2019 کو کرکٹر محمد حفیظ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نوٹس کا جواب جمع کروایا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ باقاعدہ ٹیکس فائلر ہیں، انہیں بے بنیاد نوٹس بھیجا گیا۔

  • دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں دبئی کے ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی ہے کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقامہ فیس اور ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں جبکہ ٹیکس میں بھی کمی کی جائے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی ایوان تجارت نے اقامہ فیس میں کمی، جرمانوں کی منسوخی، ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں 2 فیصد اور بجلی و پانی کے بل میں 50 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس یا تو 2 فیصد تک کم کردیا جائے یا ٹیکس کی ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے۔

    ایوان تجارت نے موجودہ مرحلے کے لیے تعمیری اقتصادی اسکیمیں تیار کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، ایوان کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی نیز پانی، بجلی و خدمات فیس رواں سال کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائیں۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کی طرف سے موجودہ عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے جو تجاویز شیخ احمد بن سعد آل مکتوم کو پیش کی ہیں وہ یہ ہیں۔

    سرکاری ادارے اور اس کے ماتحت کمپنیاں ٹھیکے داروں، سامان درآمد کرنے والے تاجروں اور مستحق افراد کو مقررہ بجٹ کی قسطیں جلد از جلد ادا کریں۔

    حد سے زیادہ غیر ملکی عملے کو وطن واپس بھجوانے میں کمپنیوں کی مدد کی جائے، غیر ملکی ورکرز کی بے دخلی کے اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں۔

    تجارتی لائسنسوں کے اجرا اور توسیع کی فیس 2020 تک یا تو منسوخ کردی جائے یا 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    دبئی میں کام کرنے والے تمام اداروں پر مقرر مارکیٹ فیس 2.5 فیصد سنہ 2020 کے آخر تک معطل کردی جائے۔

    کسٹم ڈیوٹی 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    پانی بجلی اور خدمات فیس 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    ویلیو ایڈڈ ٹیکس کم کر کے یا تو 2 فیصد کردیا جائے یا ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے اور کمپنیوں کی کیش پوزیشن بہتر بنانے کے لیے اس حوالے سے تمام جرمانے ختم کردیے جائیں۔

    اقامہ فیس کم کردی جائے، جن لوگوں کے اقامے ختم ہوگئے ہوں ان کے اقاموں میں توسیع کردی جائے۔ جن کے اقامے منسوخ ہوگئے ہوں وہ بھی سال رواں کے آخر تک بڑھا دیے جائیں اور اس حوالے سے تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    اقامے سے متعلق سہولت سرمایہ کاروں، عام افراد اور ان کے خاندانوں، سب کو دی جائے۔

    سنہ 2020 کے آخر تک وفاقی و ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    دکانوں کے کرایوں کے معاہدے کسی شرط یا جرمانے کے بغیر منسوخ کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق کے لیے ٹیکس جمع کرنے سے انکار کر دیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق کے لیے ٹیکس جمع کرنے سے انکار کر دیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاق کے لیے ٹیکس جمع کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق اور سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاق کے لیے ٹیکس جمع کرنے سے انکار کر دیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق نے ہمیں آئین کے تحت ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دیا ہے،ہم اب وفاق کے لیے ٹیکس جمع نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر ایکسائز سندھ کو ٹیکس جمع نہ کرنے سے متعلق وفاق کو آگاہ کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ٹیکس وصولی کے حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت میں تنازعہ پیدا ہوگیا تھا،وفاق کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے سندھ ریونیو بورڈ کو وفاقی اداروں سے سروسز ٹیکس کی وصولی سے روک دیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال فروری میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے ایف بی آر نے کٹوتیاں کی ہیں،اگر فنڈز واپس نہیں دیے تو سندھ حکومت وفاق کے لیے ٹیکس جمع نہیں کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے دفتر میں ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کرنے کے لیے اپنا کاؤنٹر کھول لے۔

  • کرونا دوا سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ

    کرونا دوا سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کرونا وائرس کے لیے استعمال ہونے والی ریمڈیسیور کے انجیکشن یا دوا کی درآمد کو کسٹم ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے کو وڈ 19 کے لیے استعمال ہونے والی ریمڈیسیور 100 ایم جی کے انجیکشن یا دوا کی درآمد کو کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

    ایف بی آر کی جانب سے کیے گئے فیصلے کا نفاذ ایس آر او 557 اور ایس آر او 558 کے نام سے جاری دو نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا۔

    اس کے علاوہ ایک اور ایس آر او 556 کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں سال 30 ستمبر تک کرونا کے لیے استعمال ہونے والی 61 طبی اور ٹیسٹنگ سامان کی درآمد کو کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے ایس آر او 555 کے ذریعے ان 61 اشیا کی درآمد اور سپلائی پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ میں توسیع کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ریمڈیسیور نامی دوا کو کرونا وائرس کے مریضوں کےعلاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی تھی۔

    بعدازاں 6 مئی کو امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز کا کہنا تھا کہ وہ کرونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا ریمڈیسیور کی پیداوار شروع کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت میں ادویات ساز کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

    پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے رواں برس 13مئی کو اعلان کیا تھا کہ ان کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ کا کرونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کرنے کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن کے ساتھ لائسنس معاہدہ ہوگیا۔

  • نان فائلرز کے خلاف اقدامات، نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے

    نان فائلرز کے خلاف اقدامات، نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف اقدامات سخت کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے نان فائلرز، بے نامی دار، ٹیکس چوروں اور بڑی ٹرانزکشنز کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ٹیکس انفارمیشن پروسیسنگ یونٹ قائم کر لیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈیٹا کی چھان بین کے لیے ایف بی آر میں آئی ٹی ماہرین تعینات کیے جائیں گے، خود کار نظام کے تحت بیرون ملک سفر اور نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹسز بھیجے جائیں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیلڈ فارمیشن سے حاصل ڈیٹا کی آئی ٹی کی مدد سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اور خود کار نظام کے ذریعے ہی نوٹسز جاری اور جرمانے کیے جائیں گے۔

    ٹیکس کے سلسلے میں 51 سو ارب کا مجوزہ ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کے لیے فیلڈ فارمیشنز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    اتوار کو ایف بی آر نے مئی 2020 میں وصول ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی تفصیلات جاری کی تھیں، جس میں بتایا گیا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں رواں سال مئی تک 7.7 فی صد اضافہ ہوا، مئی 2020 میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں کُل 227 ارب روپے حاصل ہوئے۔ ایف بی آر کے مطابق رواں سال مئی 2020 تک کُل حاصل کردہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز 3518 ارب روپے ہیں، گزشتہ سال ٹیکسز اور ڈیوٹیز 3266 ارب روپے تھیں۔

  • کے پی میں ٹیکسز جمع کرنے کی شرح میں نمایاں اضافہ

    کے پی میں ٹیکسز جمع کرنے کی شرح میں نمایاں اضافہ

    پشاور: خیبر پختون خوا میں ٹیکسز جمع کرنے کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے کہا ہے کہ صوبے کی محصولات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، فروری میں 11 ارب کے محاصل وصول کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تیمور جھگڑا نے کہا کہ مالی سال کے اختتام تک محاصل کی وصولی 18 ارب تک پہنچنے کی امید ہے، صوبے میں ٹیکسز کی شرح کم کر کے وصولی پر توجہ دی گئی ہے تاہم مقرر کردہ ٹیکسز کی وصولی یقینی بنائیں گے۔

    مہنگائی میں کمی ہو گئی، حکومت کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا تھا کہ مہنگائی کی شرح 14.6 سے کم ہو کر 12.4 فی صد ہو گئی ہے، سینیٹ اجلاس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے حماد اظہر نے بتایا کہ تیل، ڈیزل میں5 روپے کمی کے بعد مہنگائی میں کمی ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ رواں سال فروری میں برآمدات میں 13.6 فی صد اضافہ ہوا جب کہ پچھلے سال 32 فی صد خسارہ کم ہوا اور رواں برس 70 فی صد کم ہوا، جب اقتدار سنبھالا تو پاکستان کے پاس صرف 2 ہفتے کے ریزرو رہ گئے تھے، ہماری حکومت نے سخت حالات سے ملک کو نکالا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 50 فی صد اضافہ ہوا، روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ڈالر بھی مارکیٹ میں نہیں جھونکا گیا۔

  • ٹیکس وصولی میں 106 ارب روپے کا اضافہ

    ٹیکس وصولی میں 106 ارب روپے کا اضافہ

    اسلام آباد: رواں برس ٹیکس ادائیگیوں میں 15 فیصد کا اضافہ ہوگیا، ایف بی آر گزشتہ سال کے 690 ارب روپے کے مقابلے میں 796 ارب روپے جمع کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافے کے بعد 796 ارب ٹیکس جمع کرلیا۔

    ایف بی آر نے گزشتہ سال جولائی سے اب تک 690 ارب روپے کے مقابلے میں 796 ارب روپے جمع کیے۔

    ایف بی آر کے لارج ٹیکس پیئر یونٹ (ایل ٹی یو) نے رواں سال صرف جنوری میں گزشتہ سال کے 92 ارب روپے کے مقابلے میں رواں برس 108 ارب روپے جمع کیے۔

    رپورٹ کے مطابق مینو فیکچرنگ سیکٹر، انکم ٹیکس اور ٹیکس کی مد میں 7 ماہ کے دوران گزشتہ برس کے 22 ارب روپے کے مقابلے میں 31 ارب روپے کے ری فنڈز ادا کیے گئے۔

    گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں سال ری فنڈ کی شرح 42 فیصد زیادہ ہے۔ رواں سال جنوری کے مہینے میں بقایا جات کی مد میں گزشتہ برس کے 2.5 ارب روپے کے مقابلے میں 2.7 ارب روپے حاصل کیے گئے۔

    ایف بی آر کو ٹیکس نادہندگان کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہریوں کے نام کرنے کا فیصلہ

    ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہریوں کے نام کرنے کا فیصلہ

    سیالکوٹ: ملک بھر میں ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے نئی مہم شروع کرنے کا منصوبہ، ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہری کے نام سے منسوب کیے جائیں گے، منصوبوں کا افتتاح بھی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہری کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال پر دلی دکھ ہوا ہے، نوجوان پروگرام کی ذمہ داری نعیم الحق کی وجہ سے مجھے سونپی گئی۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ نعیم الحق وزیر اعظم عمران خان اور پارٹی کے وفادار ساتھی تھے، نعیم الحق کو خریدنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے ضمیر فروشی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کمزور معیشت ملنے کے باوجود ہم نے ترقیاتی کام جاری رکھے، پانی کے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ سول اسپتال کے آئی سی یو میں 4 وینٹی لیٹر بیڈ لگائے گئے ہیں۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبے ٹیکس دہندہ کے پیسوں سے مکمل کیے جاتے ہیں، ٹیکس دہندہ کو کبھی وہ عزت نہیں دی گئی جو دینی چاہیئے، پاکستان کے ٹیکس دہندہ اس ملک کا اثاثہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ محسوس ہو رہا ہے ٹیکس ہدف سے کم اکٹھا ہوگا، 70 ہزار ٹیکس فائلرز کو سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے شہر، دیہات اور گلی محلوں تک نئی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، ترقیاتی منصوبوں کو زیادہ ٹیکس دینے والے کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر مہم کا آغاز سیالکوٹ سے کیا جائے گا۔ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہری کرے گا۔

    منصوبے کے مطابق گلیوں اور سڑکوں سے لے کر ہر ترقیاتی منصوبے پر ٹیکس پیئر کے نام کی تختی ہوگی۔ مذکورہ منصوبے پر عملدر آمد ایف بی آر اور نادرا کے اشتراک سے کیا جائے گا، دونوں ادارے گلی محلے کی سطح پر بھی ٹیکس دہندگان کی شناخت کریں گے۔

    عثمان ڈار کے مطابق مہم کا آغاز گلی، وارڈ، یونین کونسل اور شہرکی سطح پر بیک وقت ہوگا۔ مقامی افراد کو اپنے اپنے شہروں کی ترقی کا شراکت دار بنائیں گے۔

  • کسی بھی معاشرے میں ٹیکس خوشی سے نہیں دیا جاتا، شبر زیدی

    کسی بھی معاشرے میں ٹیکس خوشی سے نہیں دیا جاتا، شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ٹیکس خوشی سے نہیں دیا جاتا، ہمیں ٹیکس نیٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے آل پاکستان چیمبرز سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل سے آگاہ ہیں، دیکھنا ہے کہ ٹیکس وصولیاں کہاں تک لے جانی ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس لحاظ سے مینوفیکچرنگ، سروس، زراعت اور ریٹیل 4 شعبے ہیں، ہر شعبے کا 25 فیصد تک ٹیکس میں حصہ بنتا ہے، ٹیکس وصولیوں میں 70 فیصد حصہ مینوفیکچرنگ کا ہے، دیگر تین شعبوں کی ٹیکس وصولیاں کم ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سارا بوجھ ٹیکسوں کا مینوفیکچرنگ کے شعبے پر ہے، لوگ ٹیکس بوجھ کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سے بھاگ رہے ہیں، یا تو ٹیکس چوری کی جاتی ہے یا پھر مینوفیکچرنگ کو چھوڑا جا رہا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاشرے میں ٹیکس خوشی سے نہیں دیا جاتا، ہمیں ٹیکس نیٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ چھوٹے تاجروں کے مسائل بہت زیادہ ہیں، کچھ ہماری خامیاں ہیں اور کچھ کلچر کا بھی رول ہے۔

  • وزیر اعظم کی چھوٹے دکانداروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی چھوٹے دکانداروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چھوٹے دکانداروں کے لیے زبردست اقدام کرتے ہوئے 15 چھوٹے کاروباروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انسپکشن اور غیر ضروری سرٹیفکیٹس کےنام پر لیے جانے والے ٹیکسز کا نوٹس لے لیا، وزیر اعظم کی جانب سے لوکل گورنمنٹ کمیشن کو آبزرویشن بھیج دی گئیں۔

    وزیر اعظم نے وزرائے اعلیٰ اور بورڈ آف انویسٹمنٹ سے بھی مشاورت کی، انہوں نے چھوٹے دکانداروں پر غیر ضروری ٹیکسز ختم کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ 15 چھوٹے کاروباروں پر ٹیکس ختم کیا جائے، صوبائی حکومتیں لوکل گورنمنٹ کمیشن کو ہدایات جاری کریں۔ غریب کاروباری افراد کو بے جا تنگ نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ضروری سرٹیفکیٹس کے نام پر ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، چھوٹے دکانداروں کو پرسکون ماحول فراہم کرنا ترجیح ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی آبزرویشن پر صوبائی حکومتیں متحرک ہوگئیں اور اقدامات شروع کردیے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم سے آج تاجر تنظمیوں کے سربراہان سمیت سو کے قریب تاجروں کی ملاقات بھی ہوگی، ملاقات میں تاجروں سے فکسڈ ٹیکس اور مکمل دستاویز سے حوالے سے مشاورت ہوگی۔

    وزیر اعظم عمران خان تاجروں سے خطاب میں آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔