Tag: ٹیکنالوجی

  • فوٹو گرافرز کے لیے کوڈک کا مخصوص فون متعارف

    فوٹو گرافرز کے لیے کوڈک کا مخصوص فون متعارف

    واشنگٹن: کیمرے بنانے والی معروف کمپنی کوڈک نے اینڈائیڈ اسمارٹ فون متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے جس کا کیمرہ رزلٹ 21 میگا پکسل اور یہ موبائل پروفیشنل فوٹو گرافرز کے لیے کارآمد ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کیمروں کی دنیا میں تہلکہ مچانے والی کمپنی کوڈک نے ایسا اینڈرائیڈ موبائل فون متعارف کروانے کا اعلان کیا جسے کوڈک ایکٹرا کا نام دیا گیا ہے۔

    kodak-2

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس موبائل کا ڈیزائن 1941 میں پیش کیے جانے والے کیمرے کی طرح ہے جس میں 21 میگا پکسل رئیر کیمرہ نصب کیا گیا ہے، کمپنی کا دعویٰ ہے کہ کیمرے کی تصاویر کا رزلٹ پروفیشنل فوٹو گرافرز کی طرح اور آئی فون 7 سے کافی بہتر ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے چھوٹا اور سستا اسمارٹ فون متعارف

     کوڈک کے لیے یہ فون ایک کمپنی بل اٹ نے تیار کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ فون عام افراد کے لیے نہیں بلکہ فوٹو گرافرز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس فون میں مخصوص کیمرہ ایپلیکشنز بھی شامل کی گئی ہیں جو ڈی ایس ایل آر کی طرح معیاری تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

    kodak-1

    کوڈک ایکٹرا  نے اس فون کے لیے تیار کی جانے والی کیمرہ اپلیکیشنز کو ایک عام ڈی ایس ایل آر کیمرے میں استعمال کرکے دیکھا اور اس کے بقول نتیجہ حیران کن رہا۔

    kodak-3

    اس فون کی اسکرین 5 انچ ایچ ڈی ہوگی جبکہ 32 جی بی میموری، 4 کے ویڈیو بنانے کی صلاحیت اور ہلیو ایکس 20 پراسیسر وغیرہ اس کے دیگر نمایاں فیچرز ہیں۔جس کی قیمت 449 برطانوی پاﺅنڈز مقرر کی گئی ہے اور یہ رواں سال دسمبر میں سب سے پہلے یورپ میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

  • دنیا کا سب سے چھوٹا اور سستا اسمارٹ فون متعارف

    دنیا کا سب سے چھوٹا اور سستا اسمارٹ فون متعارف

    بیجنگ: چین کی موبائل کمپنی نے دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون متعارف کروادیا جس کی اسکرین کا سائز صرف 1.54 انچ اور قیمت صرف 30 ڈالرزمقرر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں بڑھتی ہوئی ترقی کو دیکھتے ہوئے چینی ماہرین نت نئی ایجادات میں مصروف ہیں، اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین کی جانب سے ڈیوائس کے سائز اور حجم کی شکایات کو مد نظر رکھتے ہوئے وی فون نے دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون متعارف کروایا۔

    smallest-1

    جن لوگوں کو اسمارٹ فونز کی بڑی اسکرینوں سے مشکلات درپیش تھیں اُن کے لیے یہ نیا اسمارٹ فون انتہائی کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی اسکرین کا سائز دیگر فونز کے مقابلے میں بہت کم صرف 1.54 انچ ہے۔

    smallets

    اسمارٹ ڈیوائس میں تین بٹن دئیے گئے ہیں جن میں سے ایک پاور اوردیگر دو بٹنز اور دو ورچوئیل بٹنز دئیے گئے ہیں جبکہ فون میں ایک اسپیکر اور مائیکروفون بھی ہے تاہم موسیقی سننے کے لیے بلیوٹوتھ استعمال کرنا ہوگی۔

    smallest-3

    دنیا کے سب سے چھوٹے اسمارٹ فون کو وی فون ایس 8 کا نام دیا گیا ہے جس میں بلٹ ان ایف ایم ریڈیو، دل کی دھڑکن بتانے والا سنسر، پیڈو میٹر جبکہ اس کی ریم 64 ایم بی اور اسٹوریج 380 ایم بی کے علاوہ اس میں دیگر نمایاں فیچرز شامل ہیں۔

    smallets-3

    دنیا کا سب سے چھوٹا اور سستا فون دو رنگوں میں فی الحال صرف چین میں فروخت کے لیے پیش کیا جارہاہے جس کی قیمت صرف 30 ڈالر یعنی پاکستانی روپے سے حساب سے 3 ہزار ہوگی۔

  • پاکستان سب سے کم سائنسی تخلیقات کرنے والے ممالک میں سے ایک

    پاکستان سب سے کم سائنسی تخلیقات کرنے والے ممالک میں سے ایک

    پاکستان دنیا کے سب کم تخلیقی صلاحیت والے ممالک میں سے ایک ہے۔ دنیا کے 128 سب سے زیادہ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 119واں ہے۔

    گلوبل انوویشن انڈیکس 2016 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں دنیا کی سب سے کم سائنسی ایجادات تخلیق کی جاتی ہیں۔ اس فہرست میں پاکستان سے نیچے صرف تنازعوں اور خانہ جنگیوں کا شکار اور غیر ترقی یافتہ ممالک جیسے برکینا فاسو، نائیجریا اور یمن ہی شامل ہیں۔

    sci-2

    فہرست میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے بھی پیچھے ہے جس کے مطابق بھارت 66 ویں، بھوٹان 96 ویں، سری لنکا 91 ویں اور بنگلہ دیش 117 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    فہرست کے مطابق سوئٹزرلینڈ دنیا کا سب سے زیادہ سائنسی تخلیقات کرنے والا ملک ہے۔ دوسرے نمبر پر سوئیڈن، تیسرے پر برطانیہ جبکہ چوتھے پر امریکا موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں پاکستانی نژاد خاتون سائنسدان کا اہم کارنامہ

    واضح رہے کہ پاکستان شرح خواندگی کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان میں اس وقت پرائمری اسکول جانے کی عمر کے تقریباً 56 لاکھ طلبہ اسکول جانے سے قاصر ہیں (یعنی دنیا بھر میں اسکول نہ جانے والوں بچوں کا 62 فیصد) جبکہ لوئر سیکنڈری اسکول جانے کی عمر کے تقریباً 55 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔

    دوسری جانب بلوغت کی عمر کو پہنچتے ایک کروڑ سے زائد نوجوان اپر سیکنڈری اسکول جانے سے محروم ہیں۔ مجموعی طور پر یہ تعداد 2 کروڑ کے لگ بھگ بنتی ہے۔

  • ٹیکنالوجی نے شیو کرنا آسان بنا دیا

    ٹیکنالوجی نے شیو کرنا آسان بنا دیا

    کراچی (ویب ڈیسک) اب سفر میں نہ شیو کی جھنجٹ نہ نائی کی پریشانی، ٹیکنالوجی نے شیو کرنا آسان بنا دیا ۔

    اسمارٹ فون اور اسمارٹ گھڑیوں کا زمانہ چلا گیا اب امریکی کمپنی نے متعارف کرایا ہے اسمارٹ شیور جس کی قیمت صرف بیس ڈالر ہے۔

     اسمارٹ فون سے بھی چھوٹے اس شیور کو باآسانی کہیں بھی لے جاسکتے ہیں ۔

    اسمارٹ شیور کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا جو یو ایس بی پورٹ سے چارج ہوگا۔

    شیور کو چار گھنٹے چارج کے بعد تیس منٹ تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • مستقبل میں تھری ڈی اور فور ڈی پرنٹر کا کردار غیر معمولی ہو گا

    مستقبل میں تھری ڈی اور فور ڈی پرنٹر کا کردار غیر معمولی ہو گا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی میں تھری ڈی اور فور ڈی پرنٹر کا کردار غیر معمولی اہمیت کا حامل ہوگا۔

    میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں نے اب فور ڈی پرنٹنگ تک ایجاد کر لی ہے، جس کے تحت کسی مادے کو پانی کے ساتھ تعامل کی صورت میں مختلف اور نئے مواد میں تبدیل کیا جا سکے گا۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک دن ان پرنٹروں کے ذریعے ایسے یونیفارم تیار کیے جا سکیں گے، جن کے رنگ ان کے ماحول کے مطابق تبدیل ہو سکیں گے۔ ان ماہرین کے مطابق اس سلسلے میں ابتدائی قدم اٹھائے جا چکے ہیں۔

    برطانوی دفاعی کمپنی بی اے ای سسٹمز نے حال ہی میں ایک اینیمیٹڈ ویڈیو جاری کی ہے، جس میں تھری ڈی اور فور ڈی پرنٹرز کے ذریعے مستقبل کے امکانات دکھائے گئے ہیں، اس ویڈیو میں ایک جہاز کو ایک اور جہاز پرنٹ کرتے دکھایا گیا ہے، جو اس کے سامان کے خانے سے اچانک بیدار ہوتا ہے اور اڑنے لگتا ہے۔

    بی اے ای کے تھری ڈی پرنٹنگ ڈویژن کے سربراہ میٹ سٹیوینز کے مطابق ’یہ ایک طویل المدتی عمل ہے، مگر ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا ہدف یہ ہے کہ ایک دن ہم ان پرنٹروں کی مدد سے پورے کے پورے طیارے بھی بنانے لگیں گے۔

  • موبائل فون سیٹ کی مدد سے کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم چوری ہوسکتی ہے

    موبائل فون سیٹ کی مدد سے کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم چوری ہوسکتی ہے

    لندن: انفارمیشن ٹیکنالوجی نے جہاں انسان کی زندگی میں بیش بہا آسانیاں پیدا کردی ہیں، وہیں یہ ٹیکنالوجی بعض مواقع پر اسے مشکل سے بھی دوچار کرنے کا موجب بنتی ہے۔ آپ بینک میں قطار میں لگ کر رقم لینے کے بجائے ‘اے ٹی ایم’ کے ذریعے رقم نکال سکتے ہیں لیکن اس جدید مشین سے رقم نکلواتے ہوئے کوئی بھی دوسرا شخص اپنے موبائل فون سیٹ یا آئی فون کی مدد سے آپ کے کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم چوری کر سکتا ہے۔

      رپورٹ میں  بتایا گیا کہ حال ہی میں ایک نیا آلہ متعارف ہوا ہے، جسے آپ اپنے موبائل فون کی پشت پر چپکا کر اس کی مدد سے کسی بھی اے ٹی ایم سے کسی دوسرے کے کریڈٹ کارڈ کی رقم چوری کر سکتے ہیں۔

    ایک چھوٹا سا چِپ نما یہ آلہ بالا بنفشی شعاعوں کی مدد سے اے ٹی ایم سے رقم نکوالنے کے مناظر کو امیج کے طور پر محفوظ کر لیتا ہے، جس سے اس آلے کو استعمال کرنے والے کو ‘اے ٹی ایم’ کی بورڈ کے ان ڈیجٹس کا علم ہو جاتا ہے، جن پر خفیہ کوڈ دباتے ہوئے انگلیاں لگائی گئی ہوتی ہیں چونکہ اے ٹی ایم پر ایک شخص کے بٹن دبانے کے بعد اس کی انگلیوں کے لمس کا درجہ پندرہ منٹ تک برقرار رہتا ہے۔ اس لیے اس مدت کے دوران مشین استعمال کرنے والا کوئی بھی دوسرا شخص با آسانی کریڈٹ کارڈ کا نمبر اور خفیہ کورڈ دوبارہ داخل کرکے رقم نکلوا سکتا ہے۔

    البتہ کریڈٹ کارڈ سے موبائل کی مدد سے رقم چوری کرنے والے کو ہندسوں کی ترتیب کا علم ہونا ضروری ہے۔ اس کا تعین انگوٹھے کے نشان کے رنگ سے با آسانی کیا جا سکتا ہے۔ اے ٹی ایم میں کارڈ نمبر اور خفیہ کورڈ کے ساتھ انگوٹھے کا رنگ اگر سیاہ ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ سسٹم دوسری مرتبہ کارڈ کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

    کریڈٹ کارڈ سے رقم چوری کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اے ٹی ایم کا کی بورڈ کسی دھات سے بنا ہو۔ عموما ایسی مشینوں کا کی بورڈ بہرحال دھات ہی سے بنا ہوتا ہے لیکن کچھ کی بورڈز دوسرے مواد سے بنائے جاتے ہیں۔

    ایسے میں کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی رقم کے چوری ہونے کے احتمالات بڑھتے جا رہے ہیں، وہیں اس کی احتیاط کے بھی کچھ طریقے ہیں، مثلاً کارڈ کے حامل شخص کے لیے مناسب ہے کہ وہ رقم نکلوانے کے بعد ‘اے ٹی ایم’ مشین کے کی بورڈ پر تیزی کے ساتھ انگلیاں چلائے تاکہ کسی بھی چور یا نو سرباز کے لیے ہندسوں کے دبائے جانے کی ترتیب ناقابل فہم ہو جائے کیونکہ کوئی بھی چور آخری بار دبائے گیے بٹنوں کی مدد ہی سے چوری کر سکتا ہے، جب اسے کی بورڈ کے بٹنوں کے دبائے جانے کا اندازہ نہیں ہو گا تو رقم چوری نہیں ہو سکے گی۔