Tag: ٹی بی ویکسین

  • کیا بچوں کو لگنے والی یہ عام ویکسین کورونا اموات کو کم کر رہی ہے؟

    کیا بچوں کو لگنے والی یہ عام ویکسین کورونا اموات کو کم کر رہی ہے؟

    طبی محققین نے کہا ہے کہ جن ممالک میں ٹی بی کی بیکٹیریل بیماری کی شرح بہت زیادہ ہے، ان ممالک میں بچوں کو معمول کے مطابق دی جانے والی ٹی بی ویکسین سے کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں کمی کے سلسلےمیں مدد مل سکتی ہے۔

    یہ طبی تحقیق امریکی سائنسی جریدے پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں جمعرات کو چھپی، جس میں محققین نے لکھا ہے کہ ٹی بی (Tuberculosis) کی ویکسین کو وِڈ 19 سے ہونے والی اموات میں کمی لا سکتی ہے۔

    اس تحقیق کے دوران ریسرچرز نے کسی ملک میں کرونا وائرس کے خطرے پر اثر انداز ہونے والے عوامل کا بھی جائزہ لیا، انھوں نے یہ دیکھنے کی کوشش کی کہ آمدن، تعلیم، صحت کے شعبے اور عمر کے مختلف ممالک میں وبا پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔ اس دوران محققین نے یہ پتا چلایا کہ جن ممالک میں تپ دق (ٹی بی) کے لیے بی سی جی (Bacille Calmette-Guérin) ویکسین کے استعمال کی شرح زیادہ ہے ان ممالک میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہے۔

    ریسرچرز نے بتایا کہ اس کی ایک اچھی مثال جرمنی تھی، مشرقی اور مغربی جرمنی جب 1990 میں باہم متحد ہو رہی تھیں تو یہاں ویکسینز کے مختلف منصوبے ترتیب دیے گئے تھے۔ ماہرین نے دیکھا کہ مغربی جرمنی میں زیادہ عمر کے افراد میں کرونا سے شرح اموات مشرقی جرمنی سے 3 گنا زیادہ تھی۔

    معلوم ہوا کہ مشرقی جرمنی میں زیادہ تعداد میں بڑی عمر کے افراد کو ان کے بچپن میں ٹی بی کی ویکسین دی گئی تھی۔

    ورجینیا کی ٹیکنیکل یونی ورسٹی کے اس مطالعے کے شریک مصنف لوئس اسکوبر نے ایک بیان میں کہا کہ بی سی جی ویکسینز میں دیکھا گیا ہے کہ یہ دیگر وائرل ریسپائریٹری (سانس کی) بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

    اسکوبر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو نتائج اب تک حاصل ہوئے ہیں وہ فی الوقت ابتدائی ہیں، ٹی بی کی ویکسین کو اس وقت ہیلتھ کیئر ورکرز پر کرونا وائرس کو روکنے کے لیے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

  • کرونا سے تحفظ، ٹی بی ویکسین کی افادیت کا بڑا ثبوت مل گیا

    کرونا سے تحفظ، ٹی بی ویکسین کی افادیت کا بڑا ثبوت مل گیا

    ڈبلن: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کے علاج میں تپ دق (ٹی بی) کی ویکسین بی سی جی کی افادیت سے متعلق ایک بڑا ثبوت سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی بی (ٹیوبر کولوسز) سے بچاؤ فراہم کرنے والی ویکسین BCG سے متعلق زیادہ اہم ثبوت سامنے آیا ہے کہ یہ کرونا وائرس سے بچاؤ بھی فراہم کر سکتی ہے، اس سلسلے میں کئی ممالک میں ویکسین نے کرونا سے شرح اموات میں واضح کمی کا ثبوت فراہم کر دیا ہے۔

    آئرلینڈ کے ایک میڈیکل کنسلٹنٹ نے امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر ہیوسٹن کی یونی ورسٹی کے ماہرین وبائی امراض کے ساتھ مل کر اس سلسلے میں ایک تحقیق کی، اس کے لیے آئرلینڈ سمیت متعدد ممالک میں بی سی جی ویکسی نیشن پروگرام کے نتائج دیکھے گئے۔ جن ممالک میں ٹی بی ویکسین پروگرام چلایا گیا وہاں دیگر ممالک کے برعکس کرونا وائرس کیسز قابل ذکر حد تک کم تھے۔

    کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    تحقیق کے نتائج کے مطابق بی سی جی ویکسین پروگرام والے ممالک میں کرونا سے شرح اموات دیگر ممالک کے مقابلے میں 20 گنا کم رہی، آئرلینڈ کے اسپتال کے محقق یورولوجسٹ پال ہیگارٹی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ تحقیق شماریات پر مبنی ہے اس لیے اس میں پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم یہ تحقیق اس سے قبل نیویارک میں کی گئی تحقیق کے مقابلے میں کہیں زیادہ جامع ہے۔

    تحقیق کے دوران غلطی کی گنجایش کم سے کم کرنے کے لیے محققین نے وبا کے دوران کیسز کا بار بار جائزہ لیا، اور ممالک کا آپس میں تقابلی جائزہ بھی لیا جاتا رہا، جن میں آئرلینڈ اور برطانیہ کے مابین تقابلی جائزہ بھی شامل ہے۔ محقق پال ہیگارٹی نے بتایا کہ انھیں اتنے نمایاں فرق کی توقع نہیں تھی، جن ممالک میں بی سی جی ویکسی نیشن کی گئی تھی ان میں کرونا کے کیسز کی شرح 10 لاکھ میں سے 38 تھی، جن ممالک میں ٹی بی ویکسی نیشن نہیں کی گئی تھی ان میں شرح دس لاکھ میں 358 کیسز تھی۔

    بی سی جی پروگرام والے ممالک میں کرونا وائرس سے شرح اموات 10 لاکھ میں سے 4.28 تھی جب کہ اس کے برعکس ممالک میں دس لاکھ میں سے 40 تھی۔

  • کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    میلبورن: کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے آسٹریلیا میں ڈاکٹروں اور نرسز پر ایک صدی پرانے ٹی بی ویکسین کی آزمائش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں ہیلتھ ورکرز اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ہراول دستے کا کردار نبھا رہے ہیں، تاہم مریضوں کے علاج سے ایک قدم آگے بڑھ کر ڈاکٹروں اور نرسز نے خود کو تپ دق (tuberculosis) کی پرانی ویکسین کی آزمائش کے لیے بھی پیش کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں میلبورن کے مردوخ چلڈرنز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے کہا ہے کہ آسٹریلیا بھر کے اسپتالوں میں 4 ہزار ہیلتھ ورکرز بی سی جی ویکسین کی آزمائش میں حصہ لیں گے، یہ جاننے کے لیے کہ کیا یہ COVID-19 کی علامات کو کم کر سکتی ہے یا نہیں۔

    10 منٹ اور صرف 1 ڈالر میں کرونا کا ٹیسٹ ممکن ہونا شروع

    ریسرچ کے سربراہ نائجل کرٹس نے بتایا کہ اس آزمائش کا دورانیہ 6 ماہ مقرر کیا گیا ہے، اس دوران ورکرز کی نصف تعداد کو ویکسین نہیں دی جائے گی، محققین کو اس سے یہ امید ہے کہ ہو سکتا ہے تین ماہ کے اندر ویکسین کی تاثیر کی کچھ علامات حاصل ہوں۔

    پرفیسر کرٹس کا کہنا تھا کہ ٹیوبرکولوسس (ٹی بی) سے لڑنے کے ساتھ یہ ویکسین جسم کے اندر قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے، جس سے کرونا وائرس کی علامات کم ہو سکتی ہیں، ٹی بی ویکسین کو اس طرح پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے، اس ویکسین میں امیون سسٹم کو انفیکشن کے خلاف زیادہ طاقت کے ساتھ رد عمل دکھانے کی ‘تربیت’ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طبی عملے کو کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ خاص طور پر لگا ہوتا ہے، اور دنیا بھر میں اس سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے دیگر ارکان اموات کا شکار ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ نیدرلینڈز، جرمنی اور برطانیہ میں بھی اس سے مماثل آزمائش کی جا رہی ہے تاہم آسٹریلیا میں یہ بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے۔