Tag: ٹی 20

  • قومی ویمن کرکٹ ٹیم کے لیے بری خبر، صدف شمس آئرلینڈ ٹور سے باہر

    قومی ویمن کرکٹ ٹیم کے لیے بری خبر، صدف شمس آئرلینڈ ٹور سے باہر

    قومی ویمن کرکٹ ٹیم کے لیے بری خبر ہے، بلے باز صدف شمس آئرلینڈ ٹور سے باہر ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی بلے باز صدف شمس انجری کی شکار ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے وہ T20I سیریز کے لیے آئرلینڈ جانے والی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گی۔

    صدف شمس کی جگہ شوال ذوالفقار کو اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے، شوال آج ہفتے کو کراچی میں نیشنل اسکواڈ جوائن کریں گی، جب کہ پاکستان ویمنز ٹیم 3 اگست کو آئرلینڈ روانہ ہوگی۔ آئرلینڈ، بیلفاسٹ میں 6 سے 10 اگست تک 3 ٹی 20 میچز شیڈول ہیں.

    صدف شمس کراچی میں پریکٹس سیشن کے دوران اپنے بائیں کواڈریسیپس کے پٹھے کو زخمی کر بیٹھی تھیں، جب کہ شوال ذوالفقار، جنھوں نے تین ون ڈے اور 7 ٹی ٹوئنٹی کھیلے ہیں، ان 24 کھلاڑیوں میں شامل تھیں جو گزشتہ ماہ کراچی میں اسکلز کیمپ کا حصہ تھیں۔


    ویڈیو: ’آپ ایسے بات نہیں کرسکتے‘ کے ایل راہول امپائر سے الجھ پڑے


    شوال نے آخری ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل میچ دسمبر 2023 میں کھیلا تھا، جس کے بعد وہ کندھے کی انجری کے باعث میدان سے باہر ہو گئی تھیں۔ انھوں نے اس سال کے شروع میں لاہور میں خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے واپسی کی تھی، اور 2 میچ کھیل کر 8 رنز بنائے تھے۔

    15 رکنی اسکواڈ کی قیادت فاطمہ ثنا کریں گی اور اس میں 20 سالہ بلے باز ایمن فاطمہ بھی شامل ہیں، جنھیں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کامیابی کا صلہ ملا۔

    آئرلینڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستانی اسکواڈ

    فاطمہ ثنا (کپتان)، عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، ایمن فاطمہ، گل فیروزہ، منیبہ علی (وکٹ کیپر)، ناجیہ علوی (وکٹ کیپر)، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، رامین شمیم، شوال ذوالفقار، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، طوبیٰ حسن، وحیدہ اختر۔

  • پاکستان نے پہلے ٹی 20 میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے ہرادیا، صائم مین آف دی میچ قرار

    پاکستان نے پہلے ٹی 20 میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے ہرادیا، صائم مین آف دی میچ قرار

      فلوریڈا(1 اگست 2025): پاکستان نے 3 میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے شکست دے دی۔

    پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا پہلا میچ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر لاؤڈرہل میں کھیلا گیا، پہلے میچ میں ویسٹ انڈین کپتان شائے ہوپ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

    پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، صائم ایوب 57 اور فخر زمان 28 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

    اس کے علاوہ حسن نواز نے 24 رنز بنائے جب کہ فہیم اشرف 16 اور صاحبزادہ فرحان 14 رنز بنا سکے۔کپتان سلمان علی آغا 11 اور محمد حارث 6 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

    ویسٹ انڈیز کی ٹیم 179 رنز کے تعاقب میں سات وکٹ پر 164 رنز بنا سکی، جونسن چارلس اور جیوئل اینڈریو نے 35،35 اور جیسن ہولڈر  نے 30 رنز بنائے جبکہ پاکستانی ٹیم کے محمد نواز  نے تین اور صائم ایوب نے دو کھلاڑیوں کو شکار کیا۔

    آل راؤنڈ پرفارمنس پر صائم ایوب پلیئر آف دی میچ قرار پائے، میچ میں صائم نے 57 رنز بنائے اور 2 وکٹیں بھی حاصل کیں، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صائم ایوب نے کہا کہ ٹیم میں جو ذمے داری دی جائے اسے اچھی طرح نبھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 21 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے ہیں جن میں پاکستان نے 15 میں جبکہ ویسٹ انڈیز نے 3 میں کامیابی حاصل کی۔ 3 میچز بغیر نتیجہ ختم ہوئے۔

  • پاکستانی اسپنر ٹی 20 کی نمبر ون بولر بن گئیں

    پاکستانی اسپنر ٹی 20 کی نمبر ون بولر بن گئیں

    پاکستان ویمنز ٹیم کی اسپنر سعدیہ اقبال اونچی اڑان اڑتے ہوئے آئی سی سی رینکنگ میں ٹی 20 کی نمبر ون بولر بن گئی ہیں۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی نئی رینکنگ جاری کر دی ہے۔ ویمنز بولرز کی ریکنگ میں پاکستان کی اسپنر سعدیہ اقبال نے اس رینکنگ میں اونچی اڑان اڑتے ہوئے ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔

    سعدیہ اقبال جو اس سے قبل بولرز رینکنگ میں دوسرے نمبر پر تھیں۔ ایک درجہ ترقی پا کر پہلی پوزیشن پر پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل وہ گزشتہ برس اکتوبر میں بھی ٹاپ رینکنگ کا مزا چکھ چکی ہیں۔

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ویمنز بولرز رینکنگ میں قومی بولر نشرح سندھو کا آٹھواں نمبر ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی سابق کپتان ثنا میر دوسری واحد پاکستانی خاتون ہیں جنہوں نے 2018-19 میں آئی سی سی ون ڈے پلیئر رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی تھی۔

  • تلک ورما نے ٹی 20 کرکٹ میں عالمی ریکارڈ بنا دیا

    تلک ورما نے ٹی 20 کرکٹ میں عالمی ریکارڈ بنا دیا

    بھارت کے نوجوان بیٹر تلک ورما نے ٹی 20 میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے عالمی ریکارڈ بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سید مشتاق علی ٹرافی 2024 میں تلک ورما نے تاریخ رقم کی اور وہ دنیا کے پہلے بیٹر بن گئے ہیں جس نے تین ٹی 20 میچ میں لگاتار سنچریاں اسکور کی ہیں۔

    انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف آخری دو میچز میں سنچریاں اسکور کیں۔

    پھر انہوں نے سید مشتاق علی ٹرافی میں ایک اور سنچری اسکور کرکے تاریخ رقم کردی، بائیں ہاتھ کے بیٹر نے جنوبی افریقہ کیخلاف 107 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔

    تلک ورما نے سیریز کے چوتھے میچ میں 120 رنز کی اننگز حیدرآباد اور میگھالیا کے درمیان میچ میں کھیلی۔

    ممبئی کے بیٹر نے 67 گیندوں پر 151 رنز بنائے اور ان کی اننگ میں 14 چوکے اور 10 بلند و بالا چھکے شامل تھے جبکہ اسٹرائیک ریٹ 225.37 تھا۔

    تلک ورما کی یہ اننگز ان کی ٹی 20 میں کامیابی کا ثبوت ہیں جبکہ انہوں نے ٹی 20 میں ہم وطن بیٹر شریاس ایئر کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ تلک ورما کو آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز نے ریٹین کیا ہے، ممبئی انڈینز کے ریٹین کھلاڑیوں میں جسپریت بمراہ، ہاردک پانڈیا، سوریا کمار یادیو، روہت شرما اور تلک ورما شامل ہیں۔

  • متنازع ٹی 20 ورلڈ کپ اور بھارت کی فتح

    متنازع ٹی 20 ورلڈ کپ اور بھارت کی فتح

    کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار آئی سی سی ایونٹ نے امریکا کا سفر کیا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں ٹی 20 ورلڈ کپ منعقد ہوا، جس میں بھارت کو فتح حاصل ہوئی، لیکن لگ بھگ ایک ماہ تک جاری رہنے والا یہ ٹورنامنٹ ٹی 20 عالمی کپ کی 17 سالہ تاریخ کا متنازع ترین ورلڈ کپ ثابت ہوا۔

    ٹی 20 ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل، اس میں پہلی بار 20 ٹیموں کی شمولیت، ویسٹ انڈیز کے ساتھ امریکا میں انعقاد کو خوش آئند اور شائقین کرکٹ اس کے سنسنی خیز ہونے کی توقع کر رہے تھے لیکن یہ ایونٹ اپنے آغاز سے پہلے ہی کئی تنازعات کا ایسا شکار ہوا کہ پھر پورے ایونٹ میں یہ سر اٹھاتے رہے اور لوگوں کو بھی انگلیاں اٹھانے کا موقع فراہم کرتے رہے۔ بات یہاں تک پہنچی کہ کرکٹ کے کئی سابق بڑے ناموں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے بھارت کو آئی سی سی کا ’’لاڈلا‘‘ تک قرار دے ڈالا گوکہ آئی سی سی پر یہ الزام نیا نہیں بلکہ ماضی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اسی رویے پر آئی سی سی کو انڈین کرکٹ کونسل تک کہا گیا لیکن اس بار تو جانبداری اور مبینہ فائدہ پہنچانے کی تمام حدوں کو ہی پار کر لیا گیا۔

    یہ میگا ایونٹ کو مایوس کن پچز، ناقص سفری سہولیات، موسم کی مداخلت، پاکستان ٹیم کی بدترین کارکردگی، حیران کن طور پر سابق عالمی چیمپئنز پاکستان، سری لنکا سمیت نیوزی لینڈ کے پہلے مرحلے میں ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو جانے کے علاوہ آئی سی سی کی جانب سے بھارت کی بے جا طرفداری اور دیگر ٹیموں پر ترجیح اور فیور دینے کے حوالے سے شائقین کرکٹ کے دلوں میں چبھتی ہوئی ایک تلخ یاد کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور یہی بات اس ورلڈ کپ کو ٹی 20 ورلڈ کپ کی 17 سالہ تاریخ کا متنازع ترین ٹورنامنٹ بھی بناتی ہے۔

    پاکستان، نیوزی لینڈ اور سری لنکا پہلے راؤنڈ میں باہر ہوئے تو ہوئے، لیکن میزبان ویسٹ انڈیز باہر ہوا تو مقامی افراد کے لیے یہ ورلڈ کپ تو بیگانی شادی بن گیا۔ بات کریں انتطامات کی تو ٹیموں کو ایئرپورٹ پر انتظار کرنا پڑا۔ ناقص سفری سہولیات کے باعث ہوائی اڈے ہی سری لنکا، آئرلینڈ اور جنوبی افریقہ کے لیے ہوٹل بن گئے۔

    اس ورلڈ کپ میں مجموعی طور پر 55 میچز کھیلے گئے، جن میں سے کئی بارش سے متاثر جب کہ ایک میچ بے نتیجہ اور تین میچز میں تو ٹاس تک نہ ہوسکا۔ جس نے ٹورنامنٹ پر بھی اثر ڈالا۔ اس بحث سے قطع نظر کہ پاکستان کی کارکردگی اس میگا ایونٹ میں انتہائی بدترین رہی لیکن امریکا اور آئرلینڈ کا میچ میچ بارش کی نذر ہونے کے باعث بھی گرین شرٹس سپر ایٹ میں پہنچنے کا موقع گنوا بیٹھے، پاکستان سمیت نیوزی لینڈ، سری لنکا جیسی ٹیمیں پہلے مرحلے میں ہی ٹورنامنٹ سے باہر اور چھوٹی ٹیمیں سپر ایٹ میں پہنچیں جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سیمی فائنل اور فائنل میچ میں شائقین کرکٹ کی دلچسپی ختم ہوگئی جس کا ثبوت یہ ہے کہ دونوں سیمی فائنلز سمیت فائنل میچ کے ٹکٹ بھی 100 فیصد فروخت نہ ہوسکے اور شاید یہ میگا ایونٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ ناک آؤٹ مرحلے میں اسٹیڈیم مکمل طور پر بھرے ہوئے نہ تھے۔

    امریکا میں ورلڈ کپ کا تجربہ ناکام رہا۔ دنیا کے ایک سپر پاور ملک میں پاور فل کرکٹ نہ ہو سکی بلکہ نیویارک کی پچز تو بلے بازوں کا قبرستان ثابت ہوئیں جہاں کوئی بھی ٹیم 150 کے اسکور کے ہندسے تک نہ پہنچ سکی جب کہ دوسری اننگ میں بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کے لیے تو137، 120 اور 113 جیسے کمترین ہدف کا تعاقب کرنا ناممکن ہوگیا اور ایسا شائقین کرکٹ نے بھارت اور پاکستان کے میچ بھی دیکھا۔ آئی سی سی اور مقامی منتظمین نے بھی میچز شیڈول کرتے ہوئے موسمی صورتحال کو مدنظر نہ رکھا جس کا نتیجہ ورلڈ کپ میں نظر آیا اور فلوریڈا میں بارش نے ٹیموں کی امیدوں پر پانی پھیرا۔

    ٹی 20 ورلڈ کپ بنیادی طور پر چوکوں، چھکوں کا کھیل ہے۔ شائقین کرکٹ جارحانہ بلے بازی دیکھنے کے لیے آتے ہیں لیکن اس ورلڈ کپ میں سب کچھ الٹ ہوا۔ اس میگا ایونٹ میں بولرز کی کارکردگی اور ریکارڈز ہی نمایاں رہے جیسا کہ آسٹریلیا کے پیٹ کمنز نے کسی بھی میگا ایونٹ میں بیک ٹو بیک ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے بولر بنے جب کہ اسی ورلڈ کپ میں ایک ہی روز میں دو ہیٹ ٹرک بننے کا ریکارڈ بھی قائم ہوا۔ جس روز پیٹ کمنز نے افغانستان کے خلاف ہیٹ ٹرک کی، اسی روز ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں انگلینڈ کے کرس جارڈن نے امریکا کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا اور یوں ایک ہی ٹورنامنٹ میں تین ہیٹ ٹرکس بنیں۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار کسی بولر نے اپنے کوٹے کے چاروں اوورز میڈن کرائے۔ نیوزی لینڈ کے لوکی فرگوسن نے پاپوا نیوگنی کے خلاف 24 کی 24 ڈاٹ بالز کرائیں اور ایک بھی رن نہ دینے کے ساتھ تین بلے بازوں کو بھی آؤٹ کیا۔

    تاہم ہم جب بیٹنگ کے شعبے کی جانب دیکھتے ہیں تو یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ سب سے لو اسکورنگ میچز اور یکطرفہ میچز بھی اسی ٹورنامنٹ میں ہوئے۔ 55 میچز میں سے تین میچز تو مکمل طور پر بارش کی نذر ہوئے ایک میچ ادھورا رہا جب کہ کئی فیصلے ڈی ایل ایس قانون کے تحت ہوئے۔

    نواں ورلڈ کپ آئی سی سی کے لیے ایسا درد سر بنا کہ کئی منفی ریکارڈز ہی ریکارڈ بک کی زینت بن گئے جس میں ورلڈ کپ کی تاریخ کے مختصر ترین راؤنڈ میچ اور مختصر ترین سیمی فائنل بھی شامل ہوگئے۔

    ٹورنامنٹ میں کھیلے جانے والے مجموعی 52 میچز میں 100 سے زائد اننگز کھیلی گئیں لیکن ایک بھی بلے باز سنچری نہ بنا سکا اورکئی سالوں بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بغیر انفرادی سنچری کے اختتام پذیر ہوا۔ ٹورنامنٹ میں سب سے بڑا انفرادی اسکور 98 رہا جو میزبان ویسٹ انڈیز کے نکولس پورن نے افغانستان کے خلاف بنایا، جب کہ بلے باز ٹورنامنٹ کے میچز کی مجموعی تعداد کے برابر بھی نصف سنچریاں اسکور نہ کر سکے، صرف 45 نصف سنچریاں ہی بن سکیں۔ ورلڈ کپ کے 55 میچز میں سے صرف 4 میچز میں ہی 200 پلس اسکور بن سکا۔ 9 میچز میں ٹیمیں 100 کا ہندسہ بھی پار نہ کر سکیں جب کہ سوائے چند میچز کے بیشتر میچز یکطرفہ ثابت ہوئے جس نے ٹی ٹوئنٹی کی روایتی مقبولیت کو گہنایا۔

    اس میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ تو بن گیا اور پہلی بار کسی میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 500 سے زائد (517) چھکے لگائے گئے تاہم اس میں بلے بازوں کی جارحانہ بیٹنگ سے زیادہ میچز کی تعداد کثیر ہونے کی وجہ سے یہ سنگ میل عبور ہوا کیونکہ آج تک کسی میگا ایونٹ میں 55 میچز نہیں کھیلے گئے۔

    جس طرح کے آئی سی سی نے ٹیموں کے لیے انتظامات کیے اس سے شروع میں ہی اس پر جانبداری برتنے کے الزامات لگے اور کرکٹ سے وابستہ ماہرین سمیت شائقین کرکٹ کو بھی یہ کہنے پر مجبور کیا گیا کہ بھارت آئی سی سی کا لاڈلہ ہے جس کو ورلڈ کپ چیمپئن بنوانے کے لیے شروع سے ہی ماحول تیار کیا گیا۔ بھارت کو زیادہ سے زیادہ میچز ایک ہی گراؤنڈ میں دیے گئے تاکہ سفر کی تکان سے بچ سکیں، ہوٹلز اسٹیڈیم کے قریب دیے گئے جب کہ سری لنکا اور دیگر ٹیمیں اس حوالے سے شکایات ہی کرتی رہیں کہ ان کے ہوٹلز اسٹیڈیم سے کافی دور رکھے گئے ہیں۔ میچز کے اوقات کار بھی بھارت کی سہولت کے مطابق رکھے گئے۔ نیویارک میں ورلڈ کپ کا سب سے بڑا مقابلہ پاک بھارت ٹاکرا ہوا۔ جہاں دونوں ٹیمیں پہلی بار کھیل رہی تھیں اور پچز ایڈیلیڈ آسٹریلیا سے درآمد کی گئی تھیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آئی سی سی اس بڑے مقابلے سے قبل دونوں روایتی حریف ٹیموں کو پچ جاننے اور ہم آہنگ ہونے کے لیے ایک ایک میچ کھیلنے کا موقع فراہم کرتا تاہم اس کے برعکس بھارت کو تو پاکستان سے مقابلے سے قبل آئرلینڈ کے ساتھ میچ دے دیا گیا جب کہ گرین شرٹس کو پہلی بار انڈیا کے خلاف ہی میدان میں اترنا پڑا۔
    آئی سی سی کی جانب سے ٹیم انڈیا کو سپورٹ کیے جانے کے لیے حد سے گزر جانے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل ہی بلیو شرٹس کو معلوم تھا کہ اگر وہ سیمی فائنل میں پہنچے تو وہ کس میدان میں اتریں گے۔ گروپ میں ٹاپ ہونے کی وجہ سے بھارت کے سیمی فائنل کے لیے ریزرو ڈے بھی نہ رکھا گیا تاکہ اگر بارش سے میچ واش آؤٹ ہو تو ’’لاڈلہ‘‘ بغیر کھیلے فائنل میں پہنچ جائے۔

    بھارت کو آؤٹ آف وے جا کر سہولتیں دینے اور دیگر ٹیموں پر ترجیح دینے کی باتیں جہاں سابق انگلش کپتان مائیکل وان، انضمام الحق سمیت دیگر نے کیں وہیں سابق بھارتی کھلاڑی سنجے منجریکر بھی خاموش نہ رہے اور آئی سی سی کی جانبداری پر بول اٹھے، لیکن بھارت چونکہ سب سے امیر اور کماؤ پوت بورڈ ہے اس لیے کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ کہاوت مشہور ہے کہ دودھ دینے والی گائے کی لات بھی برداشت کرنی پڑی ہے اور یہ لات ہر ٹورنامنٹ میں دیگر ٹیموں کو نقصان پہنچاتی آ رہی ہے۔

    (یہ مصنّف کی ذاتی رائے اور خیالات پر مبنی بلاگ/ تحریر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں‌)

  • پاکستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ سے قبل نیوزی لینڈ ٹیم کو بڑا دھچکا

    پاکستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ سے قبل نیوزی لینڈ ٹیم کو بڑا دھچکا

    پاکستان کے خلاف تیسرے میچ سے قبل نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو بڑا دھچکا لگ گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ڈیرل مچل ورک لوڈمینجمنٹ کی وجہ سے پاکستان کیخلاف آخری ٹی 20 سے دستبردار ہوگئے۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ کے مطابق ورک لوڈ مینجمنٹ کی وجہ سے ڈیرل مچل آخری میچ نہیں کھیلیں گے، ان کی جگہ راچن روندرا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کل پانچویں میچ میں مدمقابل آئیں گے، پانچ میچوں کی سیریز میں بیلک کیپس کو چار صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔

  • انگلش ٹیم میدان میں سیاہ پٹیاں باندھ کر کیوں اتری؟

    انگلش ٹیم میدان میں سیاہ پٹیاں باندھ کر کیوں اتری؟

    کراچی: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی 20 میچ میں انگلش ٹیم میدان میں سیاہ پٹیاں باندھ کر اتری۔

    تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم نے آج منگل کو جب پاکستان کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی تو پوری ٹیم میدان میں ملکہ برطانیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سیاہ پٹیاں باندھ کر اتری۔

    میچ شروع ہونے سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے قطار میں کھڑے ہو کر نہ صرف ملکہ برطانیہ کی یاد، بلکہ پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔

    پہلا ٹی ٹوئنٹی: انگلینڈ نے ٹاس جیت لیا

    واضح رہے کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں اس وقت انگلینڈ اور پاکستان کے مابین پہلا ٹی ٹوینٹی میچ جاری ہے، انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے، اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں وہ 7 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔

  • آئی سی سی کی نئی ٹی 20 رینکنگ جاری

    آئی سی سی کی نئی ٹی 20 رینکنگ جاری

    دبئی: انٹرنیشل کرکٹ کاؤنسل (آئی سی سی) نے نئی ٹی 20 رینکنگ جاری کردی، پاکستانی کپتان بابر اعظم تیسرے اور محمد رضوان چوتھے نمبر پر ہیں۔

    انٹرنیشل کرکٹ کاؤنسل (آئی سی سی) نے نئی ٹی 20 رینکنگ جاری کردی، پاکستانی کپتان بابر اعظم کی رینکنگ میں تنزلی ہوئی اور وہ نمبر ون پوزیشن سے نیچے آگئے۔

    بابر اعظم کی جگہ انگلینڈ کے ڈیوڈ ملان نمبر ون پوزیشن پر آگئے، جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم دوسرے نمبر پر آگئے جبکہ بابر اعظم تیسرے نمبر پر آگئے۔

    محمد رضوان کا ٹی 20 رینکنگ میں چوتھا نمبر برقرار ہے، شاداب خان ایک درجہ ترقی کے بعد نویں پوزیشن پر آگئے جبکہ شاہین شاہ آفریدی بھی ایک درجہ ترقی کر کے گیارہویں نمبر پر آگئے۔

  • تیز ترین 50 کا ریکارڈ: یہ تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا

    تیز ترین 50 کا ریکارڈ: یہ تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا

    گزشتہ روز اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ میں شعیب ملک نے پاکستان کی جانب سے ٹی 20 انٹرنیشنلز میں 18 گیندوں پر تیز رفتار ترین ففٹی اسکور کی جس کے بعد پاکستانی ان کے دیوانے ہوگئے۔

    سوشل میڈیا پر ہر طرف شعیب ملک کی واہ واہ ہورہی ہے۔

    سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، شعیب ملک 40 سال کی عمر میں بھی جوان ہیں۔

    پاکستان کے ایک اور سابق فاسٹ بولر عمر گل نے لکھا کہ شعیب ملک کا سیمی فائنل سے قبل فارم میں آنا خوش آئند ہے۔ اولڈ از آلویز گولڈ۔

    انڈین کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ دیکھا، ہر خاندان کو بڑے بھائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    کامیڈین شفاعت علی نے لکھا، عمر صرف ایک نمبر ہے، کلاس دائمی ہے۔

    دیگر صارفین نے بھی شعیب ملک کی ففٹی پر مسرت بھرے مزاحیہ تبصرے کیے۔

  • پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کے دوران کیسے وقت گزارا؟

    پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کے دوران کیسے وقت گزارا؟

    ویلنگٹن: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی حیدر علی کا کہنا ہے کہ آئیسولیشن کا وقت خاصا مشکل تھا، ہم کمروں میں ہی ہلکی پھلکی ٹریننگ کرتے رہے، شکر ہے مشکل وقت گزر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹی 20 اسکواڈ میں شامل نوجوان بیٹسمین حیدر علی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کی تیاری کا موقع کرونا وائرس کی وجہ سے کم ملا لیکن کم وقت میں اچھی تیاری کر رہے ہیں۔

    کوئنز ٹاؤن سے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدر علی نے کہا کہ وہ پہلی بار نیوزی لینڈ کا دورہ کر رہے ہیں، پریکٹس میچز گرین وکٹ پر کھیل رہے ہیں تاکہ میچز میں کوئی مشکل نہ آئے۔

    حیدر علی نے بتایا کہ آئیسولیشن کا وقت خاصا مشکل تھا، ہم کمروں میں ہی ہلکی پھلکی ٹریننگ کرتے رہے، شکر ہے مشکل وقت گزر گیا، اب وقت کم ہے اور مقابلہ سخت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹی 20 اسکواڈ میں شامل سینئر کھلاڑی جونیئرز کو بہت سپورٹ کر رہے ہیں، پریکٹس کے دوران بیٹنگ پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔

    حیدر علی کا مزید کہنا تھا کہ میرا ہدف ہے کہ تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کروں، ٹی 20 نہیں بلکہ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ بھی کھیلنا چاہتا ہوں۔