Tag: پائلٹس

  • کرونا وبا: پائلٹس ریل گاڑیاں چلانے پر مجبور

    کرونا وبا: پائلٹس ریل گاڑیاں چلانے پر مجبور

    برلن: کرونا وبا نے جہاں ایک طرف دنیا بھر میں ہوابازی صنعت کو شدید طور پر متاثر کیا، وہاں جہاز اڑانے والے پائلٹس بھی اس بحران سے اس حد تک متاثر ہوئے کہ انھیں فضا سے اتر کر زمین پر پروفیشنل ڈرائیونگ شروع کرنی پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق متعدد ممالک میں سیکڑوں پائلٹس اپنی پسندیدہ ترین ملازمت سے محرومی کے بعد ریل گاڑی چلانے پر مجبور ہو چکے ہیں، جرمنی، آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ میں ریلوے کمپنیاں، ہانگ کانگ میں پبلک ٹرانسپورٹ اور آسٹریلیا میں چارٹر بس آپریٹر پروفیشنل ڈرائیورز کی شدت سے تلاش میں ہیں، جسے دیکھتے ہوئے ایئر لائن پائلٹ اپنا پیشہ تبدیل کر رہے ہیں۔

    جرمن میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمن ریلوے کمپنی ڈوئچے بان کو کرونا وبا سے قبل ہی ٹرین ڈرائیورز کی کمی کا سامنا تھا، بتایا جا رہا ہے کہ اب شاید یہ بے روزگار ایئر لائن پائلٹس ریلوے کمپنیوں میں ٹرین ڈرائیورز کی کمی کو پورا کر سکیں گے۔

    اس سلسلے میں ریلوے کمپنی نے بتایا کہ ان کو اب تک 1500 پائلٹس اور فضائی عملے کے اراکین کی طرف سے ملازمت کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن میں سے اب تک 280 افراد کو ملازمت فراہم کی جا چکی ہے، جن میں 55 پائلٹس ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پائلٹس عام طور پر تربیت یافتہ اور قابل اعتماد ہوتے ہیں، اس لیے ٹرین ڈرائیور شعبے کے لیے بھی ایسی ہی پیشہ وارانہ صلاحیتیں درکار ہوتی ہیں۔

    تاہم ایئر لائن پائلٹ اور ٹرین ڈرائیور کی آمدن میں فرق بھی ہوتا ہے، جرمن ریلوے کمپنی کے مطابق ایک تربیت یافتہ ٹرین ڈرائیور کی سالالہ آمدن 44 سے 52 ہزار یورو تک (ٹیکس کی کٹوتی کے بغیر) ہوتی ہے، جس میں اضافی بونس بھی شامل ہوتے ہیں، جب کہ لفتھانزا کا ایک پائلٹ اپنی ملازمت کے پہلے سال کے دوران 65 ہزار یورو تک (ٹیکس کی کٹوتی کے بغیر) کماتا تھا۔

    واضح رہے 20 سالہ تجربہ رکھنے والے پائلٹ کی سالانہ آمدن اس سے دوگنی ہوتی ہے، جب کہ کرونا وبا کے بحران کے سبب بہت ساری ایئر لائن کمپنیوں نے پائلٹس کی تنخواہوں میں بھی کمی کی تھی۔

    جرمن پائلٹس کی یونین ’کاک پٹ‘ کے ترجمان یانسی شمٹ کا کہنا تھا کرونا بحران کے دوران ہمارا عام طور پر سب کو یہی مشورہ ہوتا ہے کہ اپنے ’پلان بی‘ پر غور کریں، اور ایسا لگتا ہے کہ پائلٹس کے لیے پلان بی کا مطلب ریل گاڑی، ٹرام یا پھر بس چلانا ہی رہ گیا ہے۔

  • مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری

    مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے میں وفاقی کابینہ نے مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے، مزید 6 پائلٹس کا لائسنس بھی عدالتی حکم امتناع پر منسوخ کرنے کا حکم دیا گیا۔

    ایوی ایشن ڈویژن نے 7 جولائی کو 22 پائلٹس کے جعلی لائسنسز پر سمری کابینہ بھجوائی تھی، اس سے قبل ایوی ایشن ڈویژن نے 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے تھے۔

    ایوی ایشن ڈویژن نے سمری میں 193 پائلٹس کے مشکوک لائسنس کا ذکر کیا تھا، جس کے بعد 22 پائلٹس کے لائسنس حتمی تحقیقات کے بعد منسوخی کے احکامات جاری کیے گئے۔ سیکریٹری ایوی ایشن حسن ناصر جامی نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    مشکوک لائسنسز کی تحقیقات مکمل ، 262 پائلٹس میں سے 180 پائلٹس کلیئر قرار

    دریں اثنا، ایوی ایشن ذرایع کا کہنا ہے کہ پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، 262 پائلٹس میں سے 180 پائلٹس کے لائسنس کلیئر قرار دیے گئے ہیں، صرف 82 پائلٹس کے لائسنس میں جعل سازی ثابت ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق 50 پائلٹس کے لائسنس کے کمپیوٹر امتحان میں جعل سازی پکڑی گئی جب کہ 32 پائلٹس کے اے ٹی پی ایل لائسنس جعلی نکلے، جعلی لائسنس پر 28 پائلٹس کے لائسنس پہلے منسوخ کیے گئے۔

    ایوی ایشن ذرایع کا کہنا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 22 پائلٹس کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، پی آئی اے کے 141 پائلٹس میں سے 18 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے ہیں۔

  • مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ ہو گئے

    مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ ہو گئے

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے معاملے میں سی اے اے نے مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں، حکومت کی منظوری کے بعد ڈی جی سی اے اے نے لائسنس منسوخی کے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے۔

    سینئر جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن عبدالستار کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ لائسنس منسوخ ہونے والوں میں پی آئی ا ے کے 7 پائلٹس اور 1 فضائی میزبان شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ سول ایوی ایشن نے مجموعی طور پر 93 پائلٹس کے لائسنس معطل کیے ہیں، بقیہ پائلٹس کی فرانزک آڈٹ کے ذریعے مکمل چھان بین کی جا رہی ہے، لائسنس کے معاملے پر چھان بین کا مقصد کسی بے قصور کو سزا سے بچانا ہے، جو قصور وار ہیں ان کے لائسنس منسوخ کیے جا رہے ہیں۔

    قومی ایئرلائن کے 17 پائلٹس کے لائسنس منسوخ

    چند دن قبل ترجمان پی آئی اے نے نے کہا تھا کہ جن پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں ان کپتانوں کو ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مشتبہ پائلٹس کے لائسنس کے معاملے پر وزارت ہوا بازی کی جانب سے 262 پائلٹس کی فہرست جاری کی گئی تھی، جس میں پی آئی اے کے 141، ائیر بلیو کے 9 اور سرین ائیر کے 10 پائلٹس کے لائسنس مشتبہ قرار دیے گئے تھے۔

  • سی اے اے جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف  کارروائی سے گریزاں

    سی اے اے جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں

    کراچی: وفاقی وزیر ہوا بازی کی ہدایت کے باوجود سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں نظر آ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پی آئی اے کو تاحال جعلی لائسنس ہولڈر پائلٹس کی فہرست فراہم نہ کی جا سکی، قومی ایئرلائن کے سی ای و ایئر مارشل ارشد ملک اب تک 2 بار ڈی جی سی اے اے کو خط لکھ چکے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے حکومت پاکستان کی ہدایت پر پی آئی اے کے 150 پائلٹس کے خلاف انکوائری کی مگر رپورٹ نہیں دی، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن نے اپنی انکوائری کے بعد 17 جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کو گراؤنڈ کر کے جہاز اڑانے سے روکا ہوا ہے۔

    طیارہ حادثے کی رپورٹ ، مبینہ جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کیخلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع

    ترجمان کے مطابق 17 پائلٹس کو فروری 2019 میں گراؤنڈ کیا گیا تھا، ان 17 پائلٹس کو تقریباً 20 کروڑ روپے اب تک تنخواہوں کی مد میں ادا کیے جا چکے ہیں، تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے پی آئی اے کو نقصان برداشت کرنا پڑا۔

    سپریم کورٹ کا جعلی ڈگری رکھنے والے پائلٹس کے معاملے کا نوٹس، ایئرلائنز سربراہان طلب

    پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ایک طرف کروڑوں روپے نقصان برداشت کیا گیا، دوسری طرف دو بار خط لکھنے کے باوجود تاحال سی اے اے نے 150 پائلٹس کی فہرست پی آئی اے کو فراہم نہیں کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی فہرست فراہم کرے گی تو فوری طور پر جعلی لائسنس والے پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا جائے گا۔

  • پی آئی اے نے پائلٹس کے لیے چین سے حفاظتی کٹس منگوا لیں

    پی آئی اے نے پائلٹس کے لیے چین سے حفاظتی کٹس منگوا لیں

    اسلام آباد: قومی ایئر لائن نے پائلٹس اور کیبن کریو کے لیے چین سے حفاظتی کٹس درآمد کر لیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس تنظیم پالپا کے مطالبے کے بعد پی آئی اے نے فضائی عملے کے لیے حفاظتی کٹس درآمد کر لی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ ایک سی 130 طیارے کے ذریعے یہ سامان کراچی سے اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔

    ذرایع ایئر لائن کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے شمالی علاقوں کی پروازوں میں یہ حفاظتی کٹس استعمال کی جائیں گی۔

    دوسری طرف پالپا کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کو آپریٹ کرنے سے انکار کے بعد قومی فضائی ادارے کی انتظامیہ نے کنٹریکٹ پائلٹس کی فوری بھرتیوں پر غور شروع کر دیا ہے، ذرایع پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی مفاد کے منافی بلیک میلنگ کا تدارک کیا جائے گا۔

    پی آئی اے پائلٹس اور کیبن کریو کو فراہم کیے گئے حفاظتی کٹس

    پالپا کا پروازیں آپریٹ کرنے سے انکار، اصل وجہ سامنے آ گئی

    پی آئی اے انتظامیہ نے کپتانوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے، انتظامیہ کی جانب سے قومی مفاد میں اور بیرون ملک محصور پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، پالپا کی ہٹ دھرمی کو مد نظر رکھتے ہوئے شاہین ایئر لائن سمیت دیگر ذرایع سے کنٹریکٹ پائلٹس کی فوری بھرتی کرنے پر غور کیا گیا ہے۔

    ادھر وزیر ہوا بازی کی دعوت پر پالپا کے وفد نے ہوابازی ڈویژن میں اہم میٹنگ میں شرکت کی ہے، جنرل سیکریٹری پالپا کیپٹن ناریجو کا کہنا تھا کہ پالپا نے حفاظتی انتظامات کا مطالبہ کیا تھا، پالپا کرونا وائرس سے بچاؤ کے بین الاقوامی ضوابط کی پاس داری اور پائلٹس کی صحت کے ایجنڈے پر بات کر رہا ہے، تاہم ایئر لائن کی منیجمنٹ اپنی نااہلی چھپانے کے لیے پائلٹوں کو بد نام کرنے کی مہم چلا رہی ہے۔

    انھوں نے الزام لگایا کہ ایوی ایشن اصول و ضوابط سے نابلد چند ڈیپوٹیشن افسران پی آئی اے اور قومی مفاد کے منافی کام کر رہے ہیں، پالپا نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خدمات پیش کی ہیں، صرف حفاظتی انتظامات کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم افسران مسافروں اور ایئرلائن ملازمین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

  • پالپا کا پروازیں آپریٹ کرنے سے انکار، اصل وجہ سامنے آ گئی

    پالپا کا پروازیں آپریٹ کرنے سے انکار، اصل وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: پاکستان ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) کے پروازیں آپریٹ کرنے سے انکار کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پالپا نے پی آئی اے کی پروازیں آپریٹ کرنے سے انکار کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ پالپا انتظامیہ کے اختلافات کی اصل وجہ تنخواہ سے 3 فی صد کٹوتی ہے، کپتانوں نے پی آئی اے کی مالی مشکلات کے تناظر میں کٹوتی سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پالپا نے انتظامیہ کو خط میں لکھا کہ کٹوتی کی بجائے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، انتظامیہ کی جانب سے مطالبہ نہ ماننے پر پائلٹس تنظیم نے پروزایں آپریٹ کرنے سے انکار کر دیا، آج عراق میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے جانے والی پرواز بھی منسوخ کی گئی۔

    پائلٹوں کا انکار، عراق سے پاکستانیوں کو واپس لانے والی پرواز منسوخ

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی صورت حال کی وجہ سے مالی مشکلات پر کپتانوں کی مجموعی تنخواہ پر انتظامیہ نے 3 فی صد کٹوتی کی، دوسری طرف سی ای او ارشد ملک اور اعلیٰ افسران نے اپنی تنخواہوں سے 20 فی صد کٹوتی کرائی، پی آئی اے ہوا باز 3 فی صد ہونے کے باوجود تنخواہوں کا 36 فی صد لیتے ہیں، پائلٹس کی مراعات میں بزنس کلاس سفر، فائیو اسٹار ہوٹلز میں قیام بھی شامل ہے، کام نہ کرنے کے باوجود 75 گھنٹے کا فلائنگ الاؤنس ملتا ہے جو 9 ہزار فی گھنٹہ سے لے کر 14 ہزار فی گھنٹہ ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ پائلٹس جب منزل پر پہنچتے ہیں تو وہاں قیام کا لازمی تقاضا کرتے ہیں اور اسی طیارے پر واپس آنے کے لیے تیار نہیں ہوتے، موجودہ حالات میں 20 پائلٹس نے لاہور یا اسلام آباد جانے کے لیے چارٹرڈ طیارے کا مطالبہ بھی کیا، ارشد ملک نے پائلٹس اور عملے کو سی 130 پر بھجوانے کی آفر بھی کی، پائلٹس نے کارگو طیارے میں جانے سے بھی انکار کر دیا تھا، پی آئی اے انتظامیہ نے این ڈی ایم اے سے حفاظتی سامان لے کر دینے کی بھی آفر کی۔

    پالپا کا کہنا تھا کہ سی ون تھرٹی طیارے میں سفر نہیں کر سکتے، اس میں انشورنس مسائل ہیں۔ بتایا گیا کہ پالپا نے بیرون ملک سے واپسی پر عملے کو قرنطینہ میں رکھنے کے سلسلے میں بھی فرمائش کی کہ انھیں قرنطینہ سینٹرز کی بجائے فرسٹ کلاس ہوٹل میں رکھا جائے۔ جب کہ سی ای او کے بارہا مذکرات کے لیے بلانے پر بھی پالپا صدر نے ملاقات سے انکار کیا۔

    پالپا صدر کا مؤقف ہے کہ صرف وزیر ہوابازی سے بات کریں گے۔

  • تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈنمارک، ناروے اور سویڈن کے پائلٹس کی ہڑتال

    تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈنمارک، ناروے اور سویڈن کے پائلٹس کی ہڑتال

    کوپن ہیگن : ڈنمارک، ناروے اور سویڈن میں پائلٹوں کی ہڑتال کی وجہ سے اسکینڈنیون ایئر لائنز(ایس اے ایس ) نے اب تک 587 پروازیں منسوخ کر دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہنے کے بعد شروع ہونے والی ہڑتال کے سبب 72,000 مسافر متاثر ہو چکے ہیں۔

    ایئر لائن نے جاری کردہ ایک بیان میں متاثرہ مسافروں سے معذرت کی ہے, اس ہڑتال سے اندرون اور بیرون یورپ جانے والی پروازیں بھی متاثر ہیں, پائلٹس اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس جنوری میں جرمنی کی ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑیں تھیں۔

    جرمنی کے مصروف ترین ایئرپورٹ فرینکفرٹ سمیت آٹھ بڑے ہوائی اڈوں پر تعینات سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال کے باعث ہزاروں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسافروں اور سامان کی جانچ کرنے والے ہزاروں سیکیورٹی اسٹاف نے 18 گھٹنے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازوں منسوخ کرنا پڑی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق صرف جرمنی کے سب سے بڑے ایئرپورٹ فرینکفرٹ پر 5 ہزار سے زائد اہلکاروں کی ہڑتال کی وجہ سے 570 پروازیں معطل ہوئی ہیں۔

  • 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریوکی ڈگریاں جعلی نکلیں،سی اےاے کا انکشاف

    16 پائلٹس اور 65 کیبن کریوکی ڈگریاں جعلی نکلیں،سی اےاے کا انکشاف

    اسلام آباد : سول ایوی ایشن نے انکشاف کیا سولہ پائلٹس اور پینسٹھ کیبن کریو کی ڈگریاں جعلی نکلیں، اُن سب کے لائسنس معطل کردیئے، چھ کے سوا تمام ڈگریوں کی تصدیق ہوگئی ہے،  چیف جسٹس نے کہا جن سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر معطل کیاگیا وہ ریکارڈ درست ہونا چاہیے، ہم کسی کے رزق پر قدغن نہیں لگانا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے پائلٹس اور کیبن کریوکی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، وکیل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا سولہ پائلٹس اور پینسٹھ کیبن کریو کی ڈگریاں جعلی نکلیں تھیں، ان سب کے لائسنس معطل کردیے، صرف چھ ڈگریوں کی تصدیق رہتی ہے وہ لوگ بیرون ملک ہیں۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا جن سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر معطل کیاگیا وہ ریکارڈ درست ہونا چاہیے، ایسا تاثر ہے عدالتی حکم پر عجلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، ہم کسی کے رزق پر قدغن نہیں لگانا چاہتے۔

    دوران سماعت ایک متاثرہ پائلٹ نے بتایا اس کی ڈگری اصل ہے مگر پھر بھی لائسنس معطل کردیاگیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا جس کا مسئلہ ہے وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔

    سول ایوی ایشن کے جواب پر سپریم کورٹ نے کیس نمٹادیا۔

    پی آئی اے اور دیگرایئر لائنز میں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے تھے کہ میٹرک سے کم تو بس نہیں چلا سکتا یہاں جہاز اڑائے جا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پائلٹس جعلی ڈگری کیس:عدالت کا ڈگریوں کی تصدیق کاعمل مکمل کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم

    سول ایوی ایشن کی جانب سے عبوری رپورٹ پیش کی گئی تھی ، جس میں بتایا گیا کہ7پائلٹس کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں، 5 میٹرک انڈرمیٹرک ہیں، پائلٹس، کیبن کریو کی 4321 ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا، 438 ڈگریوں کی تصدیق کاعمل جاری ہے۔

    اس سے قبل 25 دسمبر کو سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے 28 دسمبرتک تمام افراد کی اسناد کی تصدیق کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔

  • پی آئی اے کے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ

    پی آئی اے کے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے نے ریونیو میں اضافے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام پائلٹس سے سیٹوں کی اپ گریڈیشن کے اختیارات ختم کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کو خسارے سے نکالنے اور ریونیو میں اضافے کے لئے بڑا فیصلہ کرلیا گیا اور پی آئی اے کے تمام کپتانوں سے مسافروں کے ٹکٹ کی کلاس اپ گریڈیشن کے اختیارات ختم کردیئے۔

    پی آئی اے کے ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کیپٹن عزیر کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    اختیارات ختم کئے جانے پر مبنی ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے کپتان کی تنخواہ سے اپ گریڈیشن کی رقم وصول کی جائے گی، رقم کی مالیت اصل ٹکٹ اور اپ گریڈ کی گئی کلاس کے درمیان فرق پر مشتمل ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی میں ملوث فرسٹ افسر کو وارننگ جاری کی جائے گی، اندرون و بیرون ملک پروازوں پر کا ک پٹ کریو کئی دہائیوں سے سیٹیں اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

    چیف کمرشل افسر سمیت متعلقہ افسران سے بھی اپ گریڈیشن کے اختیارات کچھ روز قبل واپس لئے جا چکے ہیں، سیٹوں کی اپ گریڈیشن کے باعث ائر لائن کو مبینہ طور پر لاکھوں روپے ماہانہ ریونیو نقصان کا سامنا ہے۔

    احکامات ایئر لائن کے صدر اور سی ای او ائر مارشل ارشد ملک کی ہدایات پر جاری کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی تھی، جس کے مطابق دس سال میں پی آئی اے کے خسارے میں دو سو ستاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ 2008 میں یہ خسارہ باہتر ارب پینتیس کروڑ تھا، جو 2017 میں بڑھ کر 360 ارب11 کروڑ تک پہنچ گیا۔

  • چیف جسٹس کا پائلٹس کی ڈگریوں کی تصدیق کرانےکا حکم

    چیف جسٹس کا پائلٹس کی ڈگریوں کی تصدیق کرانےکا حکم

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو پائلٹس کی ڈگریوں کی تصدیق کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو پائلٹس کی ڈگریوں سے متعلق طلب کیا۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران سول ایوی ایشن حکام سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں کہ پائلٹس کے پاس اصلی ڈگریاں ہیں یا جعلی؟ آپ نےنجی طیاروں کےپائلٹوں کی ڈگریوں کی تصدیق کی؟۔

    انہوں نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ہم ان کی تصدیق کس سے کرائیں۔

    سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے جواب دیا گیا کہ پائلٹس کی ڈگریوں کی تصدیق کی ذمہ داری ایئرلائن کی ہوتی ہے، چیف جسٹس نے ایئرلائن، سول ایوی ایشن سے ایک ہفتےمیں جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے حکم دیا کہ پائلٹس کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈی جی سول ایوی ایشن سے ایسے پائلٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں جن کے خلاف جعلی ڈگری رکھنے پرتحقیقات کی گئیں۔

    واضح رہے کہ دسمبر2012 میں پی آئی اے نے 6 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے پرانہیں ملازمت سے فارغ کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔