Tag: پائلٹس جعلی ڈگری کیس

  • پائلٹس جعلی ڈگری کیس:عدالت کا ڈگریوں کی تصدیق کاعمل مکمل کرکے رپورٹ آج جمع کرانے کا حکم

    پائلٹس جعلی ڈگری کیس:عدالت کا ڈگریوں کی تصدیق کاعمل مکمل کرکے رپورٹ آج جمع کرانے کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازالحسن نے ریمارکس دیے کہ میٹرک سے کم توبس نہیں چلا سکتا یہاں جہازاڑائے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بینچ نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران سول ایوی ایشن کی جانب سےعبوری رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ7پائلٹس کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں، 5 میٹرک انڈرمیٹرک ہیں۔

    سی اے اے نےعدالت کو بتایا کہ پائلٹس، کیبن کریو کی 4321 ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا، 438 ڈگریوں کی تصدیق کاعمل جاری ہے۔

    پائلٹس جعلی ڈگری کیس: چیف جسٹس کا 28 دسمبرتک تمام افراد کی اسناد کی تصدیق کا حکم

    نمائندہ پی آئی اے نے بتایا کہ ریکارڈ فراہم نہ کرنے والے 50 افسروں کومعطل کردیا، جسٹس اعجازالحسن نے ریمارکس دیے کہ میٹرک سے کم توبس نہیں چلا سکتا یہاں جہازاڑائے جا رہے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کی زندگیوں کوداؤپرلگا دیا گیا۔

    سپریم کورٹ نے پی آئی اے کوکنٹریکٹ پائلٹس بھرتی کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ئلٹس کے لائسنسوں کی مکمل تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کرکے رپورٹ آج جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔

    یاد رہے کہ 25 دسمبر کو سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔

  • پائلٹس جعلی ڈگری کیس: چیف جسٹس کا 28 دسمبرتک تمام افراد کی اسناد کی تصدیق کا حکم

    پائلٹس جعلی ڈگری کیس: چیف جسٹس کا 28 دسمبرتک تمام افراد کی اسناد کی تصدیق کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بہت سے پائلٹس اورکیبن کریو کی اسناد پڑھے جانے کے قابل نہیں ہیں جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔

    وکیل سول ایوی ایشن نے بتایا کہ ملتان بورڈ نے تمام 161 افراد کی اسناد کی تصدیق کردی، فیصل آباد بورڈ نے89 اسناد کی تصدیق کردی۔

    سول ایوی ایشن کے وکیل نے کہا کہ سرگودھا بورڈ سے 39 افراد کی اسناد کی تصدیق نہیں ہوسکی، 5 افراد کے رول نمبرزغلط ہیں۔

    پائلٹس کی جعلی ڈگریوں پرازخودنوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہوررجسٹری نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے تعلیمی اداروں پربرہمی کا اظہار کیا تھا۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے 69 تعلیمی اداروں کے مالکان کو طلب کیا تھا۔

  • پائلٹس جعلی ڈگری کیس : وزیراعظم کی بطور ‘سی ای او ایئربلیو’ عدالت میں طلبی

    پائلٹس جعلی ڈگری کیس : وزیراعظم کی بطور ‘سی ای او ایئربلیو’ عدالت میں طلبی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ایئرلائنز کے چیف ایگزیکٹوز کو 12 مئی کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کیس کی سماعت کی، ڈائریکٹر سول ایوی ایشن عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں، جس پر وکیل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے انکشاف کیا کہ 24 پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں، پی آئی اے کے 108 ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق ہوچکی 117 کی باقی ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کل 1972 ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کرانی ہے، 451 کی تصدیق کر اچکے ہیں، جن کی ڈگریاں جعلی نکلی انھوں نےحکم امتناع لےرکھے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ احکامات کےباوجود سی اے اے کو ڈگریوں سے متعلق ڈیٹا کیوں نہ دیاگیا، ائیر بلیو کے مالک کون ہیں ، جس پر وکیل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا ائیر بلیو کے مالک وزیرا عظم ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے ان کو بھی بطور ائیر بلیو سربراہ طلب کر لیتے ہیں، بارہ مئی کو کراچی آکر معاملے کی وضاحت کریں۔

    چیف جسٹس نے پی آئی اے، ائیربلیو ، سرین ائیر، شاہین ائیر کے سی ای اوز کو ہفتے کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    وکلا کی جعلی ڈگریوں پر ازخود نوٹس

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب یہ بھی دیکھیں کتنے وکلاجعلی ڈگریوں پر کام کر رہےہیں؟ کیا ہمیں ان وکلا کی بھی ڈگریوں کی تصدیق کرانی چاہیے۔

    وکیل حامد خان نے کہا ہمیں بھی وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کرانی چاہیے، جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ کو معاملےپردرخواست دائر کرنی چاہیے۔

    چیف جسٹس نے وکلا کی جعلی ڈگریوں پر بھی ازخود نوٹس لیتے ہوئے تمام بار کونسلز کو نوٹسز جاری کردیئے ، چیف جسٹس نے کہا ایک ماہ میں وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔