Tag: پائلٹس لائسنس

  • منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    کراچی: درست منصوبہ بندی نہ کیے جانے کی وجہ سے پائلٹس کو لائسنس تجدید کے لیے میڈیکل بورڈ کرانے میں نئی مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن نے لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کا سلسلہ اچانک معطل کر دیا ہے، سی اے اے کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایرو میڈیکل کی جانب سے تمام ایئر لائنز اور ایوی ایشن کمپنیوں کو جاری کردہ مراسلہ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے میڈیکل بورڈ لاہور کے سربراہ کا چھٹیوں پر ہونے کے باعث میڈیکل بورڈ نہیں ہو سکیں گے، 30 جون سے لاہور میں پائلٹس کے لائسنس کی تجدید کا عمل رک گیا، لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 22 جولاٸی تک نہیں ہوسکیں گے۔

    سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ میڈیکل بورڈ کے لیے بیک اپ ڈاکٹر نہ ہونے سے لاہور میں پائلٹس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے پائلٹس کو اس دوران سی اے اے کراچی یا اسلام آباد کے میڈیکل بورڈ کرانے کی ہدایت کر دی گٸی ہے۔

    ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم کا حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل جون کے مہینے میں کراچی میں بھی پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 24 سے 28 جون کے درمیان نہیں ہو سکے تھے۔ اس سے پہلے سول ایوی ایشن کی طرف سے بیک اپ کے طور پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کے لیے ڈاکٹرز کی موجودگی لازمی رکھی جاتی تھی۔

    سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میڈیکل بورڈ کے پریذیڈنٹ 30 جون سے 22 جولائی تک چھٹیوں پر ہیں، اس دوران لاہور کے پائلٹس کو کراچی یا اسلام آباد سے اپنا میڈیکل بورذ کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

  • پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پائلٹس لائسنس منسوخی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے لیے نظر ثانی بورڈ قائم کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں 3 رکنی نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا ہے، جو پائلٹس کے منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے حوالے سے کام کرے گا۔

    یہ بورڈ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سی اے اے کی سفارش اور متعلقہ پائلٹس کی درخواستوں کا جائزہ لے گا، جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن حسن نقوی اس بورڈ کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں۔

    سی اے اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایوی ایشن کیپٹن ضیا خان نظر ثانی بورڈ کے رکن ہوں گے، جب کہ پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر تیمور حسین بطور رکن بورڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔

    پائلٹس مشتبہ لائسنس اسکینڈل : ایف آئی اے کا سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ نظر ثانی بورڈ کے قیام کے لیے 14 جنوری کو وفاقی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے۔

    یہ بورڈ لائسنسز کے جائزے کے بعد متعلقہ احکامات، سفارشات اور پائلٹس کی درخواستیں ممکنہ بحالی کے لیے ایوی ایشن ڈویژن کو ارسال کرے گا۔

  • پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم  ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    کراچی: پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی اے نے سائبر کرائم ماہرین سے بھی اس سلسلے میں معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں، اور ایف آئی اے ٹیم گزشتہ ہفتے 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔

    سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے دیگر مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے۔

    سائبر کرائم ٹیم پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لیے زیر استعمال کمپیوٹر اور سسٹم کے لاگ اِن اور پاس ورڈز استعمال کا جائزہ لے کر سٹم کے فرانزک آڈٹ کے ذریعے لائسنس کے اجرا میں ملوث افسران و اہل کاروں کی نشان دہی کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ملوث افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں مبینہ طور پر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    تحقیقات کے دوران سورس کوڈ کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا تھا، جب کہ تحقیقات میں سی اے اے کے چند افسران اور اہل کار پہلے ہی گرفتار ہیں۔

  • پائلٹس لائسنس بحالی کی درخواست،  سی اے اے نے جہاز اڑانے سے روک دیا

    پائلٹس لائسنس بحالی کی درخواست، سی اے اے نے جہاز اڑانے سے روک دیا

    کراچی : پی آئی اے کے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے معاملے پر ایئر لائن انتظامیہ نے36سے زائد پائلٹوں اور میزبانوں کے لائسنس بحالی کی درخواست کر دی۔

    پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ارسال کیے گئے مراسلے کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، سی اے اے نے دو روز قبل ان پائلٹس اور میزبانوں کے لائسنس معطل کر دئیے تھے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی اسناد کی عدم فراہمی پر متعلقہ ملازمین کے لائسنس معطل کئے گئے، ایئر لائن مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اسناد متعلقہ اداروں کو تصدیق کے لئے روانہ کی جا چکی ہیں، تصدیقی خطوط موصول ہوتے ہی عملے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، متعلقہ تعلیمی اداروں کی رپورٹ ۤنے تک لائسنسز بحال کر دئیے جائیں۔

    واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تعلمی اسناد جمع نہ کرانے والے پی آئی اے کے21پائلٹس کو گزشتہ روز اڑان بھرنے سے روک دیا تھا،21پائلٹس نے میٹرک اور و انٹر میڈیٹ کی تعلیمی اسناد سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فراہم نہیں کی تھیں۔

    ترجمان سی اے اے کے مطابق ان پائلٹس نے دوبارہ اپنے تعلیمی اسناد کی تصدیق کیلئے سی ا ے اے کو فراہم نہیں کیے تھے جس کی وجہ سے مذکورہ کپتانوں کو ڈیوٹیاں کرنے اور جہاز اڑانے پر مکمل طور پر روک دیا گیا تھا، ان پائلٹس کے نام فلائنگ ڈیوٹی شیڈول سے بھی نکال دیئے گئے ہیں۔