Tag: پابندی

  • فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    اسلام آباد: حکومت نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں تاہم کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    ترجمان پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ ریفائنریز کو صلاحیت اور معیار کو بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فرنس آئل کی پیداوار کم کر کے نہ ہونے کے برابر کر دی جائے۔

    ڈویژن نے ہدایت کی ہے کہ فرنس آئل کی اسٹوریج کے لیے بجلی بنانے والوں سے معاہدے کریں۔ ریفائنریز خام تیل کی ضمنی پیداوار میں فرنس آئل کی پیداوار انتہائی کم کریں گی۔ ریفائنریز صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیم ڈیوٹی کا استعمال کریں۔

    دوسری جانب درآمدات بند کرنے کے نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے، کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

  • وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کا پریس کارڈ منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روسی مداخلت سے متعلق سوال کرنا سی این این کے صحافی کو مہنگا پڑگیا، وائٹ ہاؤس نے رپورٹر کا پریس کارڈ منسوخ کردیا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق جم اکوسٹا کا وائٹ ہاؤس میں داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔

    بیٹھ جاؤ بس بہت ہوگیا، ٹرمپ نے صحافی کو چپ کرادیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران روسی مداخلت سے متعلق سوال پرسیخ پا ہوگئے تھے۔

    امریکی صدر نے رپورٹر کو بیٹھنے کو کہا تھا لیکن رپورٹرنے اپنا سوال جاری رکھا جس پرانہوں نے غصے میں کہا کہ بس بہت ہوگیا، بس بہت ہوگیا، بیٹھ جاؤ۔

    جم اکوسٹا نے اپنا اگلا سوال پوچھا کہ کیا آپ کو روسی مداخلت پرتشویش ہے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ میں کسی روسی مداخلت کو نہیں مانتا، یہ سب افواہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی چینل کے لیے شرمناک ہے کہ تم جیسے رپورٹرز رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے رپورٹر کو عوام کا دشمن قرار دیا تھا۔

    صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں سی این این کے رپورٹرجم اکوسٹا نے افریقی ملکوں سے متعلق سوال پوچھنا چاہا تو ڈونلڈ ٹرمپ آگ بگولہ ہوگئے تھے اور رپورٹر کو آؤٹ کہہ کر پریس کانفرنس سے نکال دیا تھا۔

  • خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی

    خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی

    پشاور : خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے اسکولوں کی تقریبات میں مردحضرات کی شرکت اور تقریبات کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے لڑکیوں کے اسکولوں میں ہونے والی تقریبات میں مرد حضرات کی شرکت پر پابندی عائد کردی، پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے بتایا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر یہ پابندی لگائی ہے، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گرلزاسکولزکی تقریبات میں خواتین ہی مہمان خصوصی ہوں گی، تقریبات میں مرد حضرات کو بطور مہمان خصوصی نہ بلایاجائے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق گرلزاسکولز میں تقریبات کی میڈیاکوریج پر بھی پابندی لگادی گئی اور کہا گیا ہے کہ گرلزاسکول کے کسی پروگرام کو سوشل میڈیا پر مشتہر نہ کیا جائے۔

    مشیر تعلیم کا کہنا ہے کہ پابندی کا فیصلہ والدین کی شکایات اور صوبے کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال تحریک انصاف کےایم پی اے ضیااللہ بنگش نے اپنی بیٹی کوسرکاری اسکول میں داخل کرادیا، ضیااللہ بنگش کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں سرکاری ا سکو لوں کا معیارتعلیم نجی اسکولوں کے معیار تعلیم سے کم نہیں ہے۔

    جنوری 2017 میں خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا تھا۔

  • وزیر اعظم نے کابینہ ارکان پرایک سال میں 3سےزائد بیرونی دوروں پرپابندی لگا دی

    وزیر اعظم نے کابینہ ارکان پرایک سال میں 3سےزائد بیرونی دوروں پرپابندی لگا دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ اراکین کے سال میں تین سے زیادہ بیرونی دوروں پر پابندی لگا دی، فیصلے کا نفاذ فی الفور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم جاری ہے، وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کے دوروں سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ ارکان پر ایک سال میں 3 سے زائد بیرونی دوروں پر پابندی عائد کردی ہے۔

    فیصلے کا اطلاق وفاقی وزراء، وزراء مملکت، مشیران، معاونین خصوصی پر بھی ہو گا جبکہ وزیر خارجہ اور وزیر تجارت پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    سرکاری دوروں میں کابینہ اراکین ذاتی سٹاف کو بھی ساتھ نہیں لے جا سکیں گے اور وفاقی وزراء متعلقہ سفارتخانوں کے اسٹاف کی خدمات حاصل کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کو بیرونی دوروں میں پی آئی اے پرواز استعمال کرنے کا پابند کر دیا ہے۔

    فیصلے کے مطابق فرسٹ کلاس سفر کی اجازت صرف صدر پاکستان اور چیف جسٹس کو ہوگی، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی بزنس کلاس میں سفرکریں گے۔

    وفاقی وزرا، وزیرمملکت، ایم این ایز اور سینیٹرز کو بھی بزنس کلاس میں سفر کی اجازت ہوگی جبکہ سروسزچیف بھی بزنس کلاس میں سفرکریں گے۔

    باقی تمام حکومتی شخصیات اکانومی کلاس میں سفر کرنے کے پابند ہوں گے، وزیراعظم عمران خان کے فیصلے کا نفاذ فی الفور ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزرا حکومتی خرچے پر بیرونِ ملک علاج نہیں کراسکیں گے

    یاد رہے 20 اگست میں کو ہونے والے کابینہ کے پہلے اجلاس میں کابینہ کے تمام ارکان کوماضی میں دی گئی بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لےلی گئی ہے ، اب کوئی بھی کابینہ کا رکن سرکاری خرچ پربیرون ملک علاج نہیں کراسکے گا۔

    سرکاری حکام کے غیرملکی دوروں کو محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا سرکاری حکام سرکاری خرچ پر بیرون ملک دورے نہیں کریں گے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی، اب بچے موٹر سائیکل اور گاڑی نہیں چلا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچے شاہراہوں پر گاڑیاں اور موٹر سائکلیں چلا رہے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا بچوں کو ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آئے روز حادثات پیش آتے ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں، لہذاعدالت بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرے ۔

    عدالت نے حکم دیا کہ قانون کے مطابق کم عمر بچے چنگ چی رکشہ،موٹرسائیکل اور گاڑی نہیں چلاسکتے کم عمر ڈرائیونگ کرنے والے بچوں کے والدین کو پہلے مرحلے میں طلب کرکے بیان حلفی لیا جائے کہ آئندہ بچوں کو ڈرائیونگ کرنے نہیں دیا جائے گا۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا اگر بیانی حلفی کی خلاف وزری کی جائے تو خلاف ورزی کرنے والے والدین کو حوالات میں بند کردیا جائے تاہم اب کسی بھی کم عمر بچے کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    برلن : جرمن حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن نامی ویڈیو گیم میں سواسٹیکا سمیت نازی ازم کے دیگر نشانات دکھانےپر عائد پابندی اٹھالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی کی حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں نازی ازم کے نشان ’سواسٹیکا‘ اور نازی کے دیگر نشانات کو ویڈیو گیمز میں دکھانے پر عائد پابندی ختم کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن ویڈیو گیمز نازی کا نشان دکھانے پر پابندی تھی تاہم طویل عرصے بحث کے بعد مذکورہ ویڈیو گیم میں سواسٹیکا دکھانے پر پابندی اٹھائی گئی ہے، وولفینسٹائن گیم میں موجود کرداروں کو نازی فورسز سے جنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ گیم میں جرمنی کے کرمنل کوڈ کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جرمنی کے کرمنل کوڈ کے تحت ملکی آئین کے خلاف استعمال ہونے والے نشانات کو  گیمز میں دکھانے کی اجازت نہیں تھی جس میں سواسٹیکا بھی شامل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن گیم کی دوسری سیریز میں کمپنی نے جرمن آمر ہٹلر کو بغیر مونچھوں کے دکھایا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہٹلر دور کے جرمنی کے جھنڈے پر موجود سواسٹیکا کے نشان کو ہٹا کر مثلث بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں کی جانے والی تبدیلی کے بعد گیم کھیلنے والے افراد نے شدید غصّے اور نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گیمز کے ساتھ بھی فلموں جیسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیم کھلنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ فلم کا فن کا عکس کہا جاتا ہے اس لیے اس پر پابندی عائد نہیں جاتی اور تحیقیقی، سائنسی اور تاریخی اہداف کے لیے استعمال ہونے والی چیزوں اور مواد پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

    خیال رہے کہ سنہ 1990 سے گیموں میں نازی ازم کے نشانات دکھانے پر پابندی عائد تھی۔

  • برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی کا مطالبہ

    برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی کا مطالبہ

    لندن: برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ زور پکڑنے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانوی قانون کے تحت کھلے عام کتے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے، تاہم اگر آپ اپنے پاس موجود کتے کو، اسے تکلیف دیے بغیر مار ڈالیں تو آپ اسے کھا سکتے ہیں۔

    تاہم اب کتے کے گوشت کو کھانے پر مکمل طور پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    برطانیہ کی اسکاٹس نیشنل پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لیزا کیمرون بھی اس کے حق میں ہیں۔

    ڈاکٹر لیزا آل پارٹیز پارلیمنٹری ڈاگ ایڈوائزری ویلفیئر گروپ کی سربراہ بھی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال پارلیمان میں کوئی اس کے خلاف کھڑا ہوگا چنانچہ اس قانون کو جلد سے جلد منظور ہوجانا چاہیئے۔

    جانوروں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کتے کا گوشت کھانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے تاہم ان کے پاس اس کے باقاعدہ ثبوت اور ڈیٹا موجود نہیں ہیں۔

    ان کے مطابق کچھ ایشیائی ممالک میں کتے کا گوشت کھایا جاتا ہے جبکہ سوئٹزر لینڈ میں بھی اس کا رجحان ہے تاہم یہ بہت زیادہ عام نہیں۔

    ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک میں کتوں کو گوشت کے لیے قتل کرنے سے قبل بہت بری حالت میں رکھا جاتا ہے اور ان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے۔

    تنظیم کی ایک کارکن کے مطابق کتوں کے گوشت پر پابندی کا قانون امریکا میں بھی زیر غور ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہمارا خیال ہے کہ امریکا آنے والے ایشیائی پناہ گزین کتے کا گوشت کھاتے ہیں، ’ہمیں ڈر ہے کہ ایسا برطانیہ میں بھی نہ شروع ہوجائے‘۔


     

  • ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے، مسلمان خواتین کا احتجاج کا اعلان

    ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے، مسلمان خواتین کا احتجاج کا اعلان

    کوپن ہیگن: ڈنمارک میں خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے ہوگا، مسلمان خواتین نے پابندی کیخلاف احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کا اطلاق آج سے ہوگا، نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے۔

    قانون کے مطابق عوامی مقامات پر نقاب پہنے والی خواتین کو 150 ڈالر کا جرمانہ دینا ہوگا۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ نقاب پہننا ہمارا حق کوئی ہمیں روک نہیں سکتا، ہم خواتین باہمت اور آزاد ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم جو چاہیں پہنے، ہم نقاب پہننا نہیں چھوڑ سکتے، یہ ہماری شناخت ہے، اس لئے اس قسم کے ہتھکنڈوں اور امتیازی سلوک سے سیاستدانوں یا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔


    مزید پڑھیں : ڈںمارک پارلیمنٹ میں نقاب اور برقعے پر پابندی کا قانون منظور


    یاد رہے مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں اسلحہ لے کرچلنے پرپابندی

    کراچی سمیت سندھ بھر میں اسلحہ لے کرچلنے پرپابندی

    کراچی: نگراں حکومت سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر میں اسلحہ رکھنے اور اس کی نمائش پرپابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت سندھ نے صوبے بھر میں اسلحہ رکھنے اور اس کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا اور یہ پابندی 25 جولائی تک عائد رہے گی۔

    حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کے اطراف بھی اسحلہ کی نمائش پرپابندی ہوگی جبکہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

    نگراں حکومت کی جانب سے یہ پابندی انتخابی مہم اور الیکشن والے دن امن وعامہ کو برقرار رکھنے کے لیے عائد کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ پاکستان میں رواں ماہ 25 جولائی کوعام انتخابات کا انعقاد ہوگا اور اس حوالے سے وفاقی حکومت پہلے ہی 25 جولائی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے انتخابات میں امن وعامہ کو برقرار رکھنے کے لیے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے جلسے جلوسوں اور انتخابی مہم کے دوران اسلحہ کی نمائش پرپابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    ڈبلن : آئرلینڈ کے ایوان بالا نے خاتون سینیٹر کی جانب سے اسرائیلی منصوعات کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا۔ جسے اسرائیل نے خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ کے ایوان بالا میں آزاد سینیٹر کی جانب سے آئرلینڈ میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بننے والی تمام اشیاء کی درآمدات پر پابندی کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کی متفقہ طور پر ملک کی حکمران جماعت سمیت دیگر جماعتوں نے بھی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ کی جانب سے خاتون سینیٹر کے مجوزہ قانون کی منظوری کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے آئرش سینیٹ کے مذکورہ قانون کو ’خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام‘ قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی پسند تنظیموں نے آئرلینڈ کے اسرائیلی منصوعات پر پابندی عائد کیے جانے اقدام کو خوب سراہا ہے اور اسے آئرش سینیٹ کا مثبت اقدام قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرش حکومت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ایسا قدم اٹھانے سے یورپی یونین کے مابین تجارتی مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے،جبکہ اس سے قبل کسی بھی یورپی یونین کے رکن ملک نے تنہا اس طرح کا کوئی اقدام نہیں کیا۔

    آئرش حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات اٹھانے سے خطے میں آئرلینڈ کی حکومت کے اثر و رسوخ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ میں ’کنٹرول آف اکانومک ایکٹیویٹی‘ کے نام سے پیش کی جانے والی تجویز کو 45 میں سے 5 ارکان نے ووٹ دے کر حمایت کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد سینیٹ کمیٹی مجوزی قانون کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کی حکومت کی کوشش ہے کہ سینٹ کمیٹی میں مذکورہ تجویز کو قانون کا حصّہ نہ بننے دیا جائے۔

    آئرلینڈ کی آزاد سینیٹر فرانسس بلیک کا کہنا ہے کہ ’فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غاصب اسرائیلی آبادیاں بنانا ’جنگی جرم‘ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’اسرائیلی جرائم کا معاملہ سب پر واضح کردیا ہے تاہم ابھی بھی لمبا فاصلہ طے کرنا باقی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ اور اس کی عوام ہمیشہ انسانی حقوق اور بین الااقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا اور انصاف کا ساتھ دے گا۔

    آئر لینڈ کے وزیر خارجہ نے غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’خاتون سینیٹر کی تجویز اور سینیٹ کے فیصلے کا مکمل احترام کا قائل ہوں، پھر بھی ملکی مواد کی خاطر مجوزہ قانون سے متفق نہیں ہوسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں