Tag: پابندی

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی صوبے میں ماسک پہننے کی پابندی پر سختی سے عمل کی ہدایت

    وزیراعلیٰ پنجاب کی صوبے میں ماسک پہننے کی پابندی پر سختی سے عمل کی ہدایت

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں ماسک پہننے کی پابندی پر سختی سے عمل کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں کرونا وائرس سے پیدا صورتحال اور حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ کو علاج کے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کے علاج میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائےگا، پنجاب کے اسپتالوں میں خالی بستر بھی موجود ہیں اور وینٹی لیٹرز بھی ہیں، اسپتالوں میں علاج معالجے کے لیے ضروری دوائیں دستیاب ہیں۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ کرونا کا پھیلاؤ روکنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،زندگیوں کو محفوظ بنانے کے اقدامات تسلسل سے جاری رہیں گے،کاروبار کی اجازت ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط ہے،ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر بزنس ہاؤسز کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انہوں نے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ پروفیشنلز کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ماسک پہننے کی پابندی پر سختی سے عمل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹوں، بازاروں اور پارکوں میں ماسک پہننے پر عمل کرایا جائے،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • متحدہ عرب امارات: گرمی کے پیش نظر مزدوروں کے لیے ریلیف

    متحدہ عرب امارات: گرمی کے پیش نظر مزدوروں کے لیے ریلیف

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں موسم گرما میں شدت کے پیش نظر کھلی جگہوں پر کام کرنے والے افراد کو ریلیف دیتے ہوئے دوپہر کے اوقات میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    متحدہ عرب امارات میں موسم گرما کے دوران ہر سال کی طرح اس سال بھی دوپہر کے اوقات میں کھلی جگہوں پر کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، موسم گرما میں کھلے مقامات پر 15 جون سے ہر قسم کی مزدوری یا دیگر کاموں کے لیے دوپہر کے اوقات میں مکمل پابندی نافذ ہوگی۔

    موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ہر سال اس پابندی کا اطلاق کیا جاتا ہے، تمام ایسے ملازمین یا مزدور جو کھلے مقامات پر کام کرتے ہیں انہیں دوپہر ساڑھے 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ہر قسم کے کام کی ذمہ داری سے وقفہ دیا جائے گا۔

    ایسے ملازمین کو وقفے کے اوقات میں سایہ دار جگہ میں آرام کی اجازت ہوگی۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہزاروں ایسے مزدور موجود ہیں جو عمارتوں کے تعمیراتی شعبے، باغبانی اور اس طرح کے دیگر کاموں کے لیے کھلی جگہ پر موجود ہوتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات میں موسم گرما میں ہمیشہ سے ہی درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جاتا ہے جس میں عام آدمی کے لیے کام کرنا انتہائی مشکل ہے۔

    اس پابندی کے ساتھ ہی ایسے کارکنوں کے لیے کام کے اوقات کار بھی 8 گھنٹے تک محدود کیے گئے ہیں جبکہ اس سے زائد کام کے لیے اوور ٹائم مقرر کرنا ہوگا۔

    وزارت انسانی وسائل اور اماراتی وزارت کے مطابق اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 13 ہزار 600 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: بچوں پر عائد پابندی ختم

    سعودی عرب: بچوں پر عائد پابندی ختم

    ریاض: سعودی عرب میں بازاروں اور تجارتی مراکز میں بچوں کو لانے کی پابندی ختم کر دی گئی ہے، 15 برس سے کم عمر بچوں کو حفاظتی تدابیر کے ساتھ آنے کی اجازت ہوگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں اتوار سے 15 برس سے کم عمر کے بچوں کو بھی تجارتی مراکز میں آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    وزارت تجارت کے ترجمان عبد الرحمٰن الحسین کے مطابق اتوار 31 مئی سے بازاروں اور تجارتی مراکز میں 15 برس سے کم عمر کے بچوں کو بھی حفاظتی تدابیر کے ساتھ آنے کی اجازت ہوگی۔

    ترجمان نے بتایا کہ تجارتی مراکز اور مالز کو صارفین کے لیے خصوصی پیشکشیں جاری کرنے کی بھی ہدایت دے دی گئی ہے، یہ اجازت سعودی عرب میں صحت حالات معمول پر آنے والے اقدامات کے تحت دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے جمعہ کو کرونا وائرس کو پھیلنے اور لگنے سے بچانے کے لیے متعدد اقدامات اور شرائط کا اعلان کیا تھا، ان پر اتوار 31 مئی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

    سعودی حکام نے بچوں کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے عوامی مقامات خصوصاً تجارتی مراکز آنے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اب جبکہ مملکت بھر میں وائرس کے حوالے سے صورتحال قابو میں آگئی ہے تو بچوں پر عائد پابندی اٹھا لی گئی ہے۔

  • ابو ظہبی میں داخلے پر پابندی عائد

    ابو ظہبی میں داخلے پر پابندی عائد

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں منگل 2 جون سے ایک ہفتے کے لیے شہر میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے، مخصوص افراد اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں منگل 2 جون سے ایک ہفتے کے لیے شہر میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    ابو ظہبی کے ابلاغی اداروں کے مطابق یہ پابندی نئے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر کردہ ایس او پیز کے تحت لگائی گئی ہے۔

    ریاست ابو ظہبی میں کرونا کی وبا سے پیدا ہونے والے بحرانوں، قدرتی آفات اور ایمرجنسی مسائل کی نگراں کمیٹی نے طے کیا ہے کہ منگل 2 جون سے نہ تو ابو ظہبی کسی کو آنے جانے کی اجازت ہوگی جبکہ ریاست کے شہروں ابو ظہبی، العین اور الظفرہ کے درمیان نقل و حرکت پر بھی پابندی رہے گی۔

    مذکورہ تینوں شہروں کے اندر نقل و حرکت رات کے وقت مقرر کردہ کرفیو ضوابط کی پابندی کے تحت کی جاسکے گی، آمد و رفت اور نقل و حرکت پر پابندی سب کے لیے ہوگی البتہ ملک کے اہم اداروں کے ملازمین اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    لاعلاج امراض میں مبتلا وہ افراد بھی مستثنیٰ ہوں گے جنہیں علاج کے لیے اسپتال جانا پڑ رہا ہو۔ بنیادی ضروریات کا سامان لانے لے جانے والے ٹرانسپورٹ پر بھی آمد و رفت کے حوالے سے پابندی نہیں ہوگی۔

  • ایسا ملک جہاں کرونا وائرس لفظ پر ہی پابندی عائد کردی گئی ہے

    ایسا ملک جہاں کرونا وائرس لفظ پر ہی پابندی عائد کردی گئی ہے

    پوری دنیا اس وقت جان لیوا کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے، ایسے میں سینٹرل ایشیا کے ملک ترکمانستان نے اس لفظ کے استعمال پر ہی پابندی عائد کردی ہے۔

    ترکمانستان کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس وقت ملک بھر میں ایک بھی کرونا وائرس کا کیس موجود نہیں، نہ صرف یہ بلکہ اگر کوئی شخص ’کرونا وائرس‘ کا لفظ بھی ادا کردے تو اسے گرفتار کیا جاسکتا ہے کیونکہ ترکمانستان کے صدر نے اس لفظ پر پابندی عائد کردی ہے۔

    بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق حکومت نے نشریاتی اداروں پر بھی اس لفظ کو کہنے یا لکھنے پر پابندی لگا رکھی ہے جبکہ حکم دیا ہے کہ ملک بھر میں تقیسم کیے گئے کرونا وائرس کے آگاہی بروشرز سے بھی اس لفظ کو ہٹا دیا جائے۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی سربراہ برائے یورپ و سینٹرل ایشیا ڈیسک جین کیولر کا کہنا ہے کہ اس قسم کے احکامات سے ایک طرف تو نہ صرف عوام کو ادھوری معلومات دے کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے بلکہ حکومت کا یہ اقدام ملک میں آمریت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم عالمی کمیونٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ اس پابندی کو ہٹانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

    ترکمانستان رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے اظہار آزادی رائے انڈیکس میں سب سے آخری نمبر پر ہے، یہاں حق بات کرنے پر سزائیں عام ہیں جبکہ حکومت اکثر بغیر کسی وجہ کے پورے ملک کو بند کردیتی ہے۔

    کولمبیا یونیورسٹی کے ڈائریکٹر الیگزنڈر اے کولی کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ اس طریقے سے ترکمانستان کی حکومت جتنے عرصے تک ممکن ہوا، اتنے عرصے تک اس وبا کے پھیلاؤ کو چھپائے رکھے گی۔

    چین میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ترکمانستان کے صدر نے چین کو ایک کتاب میں لکھے گئے نسخے اپنانے کی پیشکش بھی کی تھی، یہ کتاب صدر نے خود لکھی تھی جو طبی پودوں کے بارے میں ہے۔

  • کرونا وائرس: پنجاب میں گھروں میں تقریبات پر پابندی

    کرونا وائرس: پنجاب میں گھروں میں تقریبات پر پابندی

    لاہور: کرونا وائرس کے باعث حکومت پنجاب نے دفعہ 144 کے تحت گھروں میں تقریبات پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے میڈیکل ایمرجنسی کے بعد میں صوبے میں دفعہ 144 کے تحت گھروں میں تقریبات پر پابندی لگا دی۔ پابندی پرائیویٹ پراپرٹیز کے اندر تقریبات پر بھی ہوگی۔

    چیف سیکریٹری داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پابندی 4 اپریل تک برقرار رہےگی، پابندی کا حکم صوبے بھر میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    پنجاب: کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 5 ارب روپے مختص

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پانچ ارب روپے مختص کر دیے، اس سے قبل صوبائی حکومت نے 23 کروڑ 60 لاکھ کی رقم مختص کی تھی۔

    کرونا وائرس، عوام گھروں میں رہیں، یاسمین راشد

    خیال رہے کہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے آج لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ عوام گھروں میں رہیں یہ نہ ہو کل مزید لاک ڈاؤن کرنا پڑے، چھٹیاں سیرو تفریح کے لیے نہیں دی گئیں گھروں میں رہنے کے لیے دی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت پنجاب نے کرونا وائرس کے باعث صوبے بھر میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔

  • سعودی عرب میں ریستورانوں کے اندر کھانا کھانے پر پابندی

    سعودی عرب میں ریستورانوں کے اندر کھانا کھانے پر پابندی

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں واقع ریستورانوں کو کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے سے منع کرتے ہوئے صرف ہوم ڈلیوری کی سہولت فراہم کرنے پر پابند کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں میونسپلٹیوں نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے اندر گاہکوں کو کھانے پینے کی اشیا پیش کرنے سے منع کردیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ریستوران اپنے یہاں کسی بھی گاہک کو کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے کا مجاز نہیں رہا ہے۔

    ریاض، عسیر، مشرقی ریجن، مکہ مکرمہ اور طائف کی میونسپلٹیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ریستوران خود کو ہوم ڈلیوری تک محدود کرلیں۔

    ایک فیصلہ یہ بھی کیا گیا ہے کہ فوڈ ٹرک گاہکوں کی خارجی طلب ہی پوری کریں، ٹرک کے آس پاس گاہکوں کو بنچوں پر بٹھا کر کھانے پینے کا سامان فراہم کرنا بند کردیں۔

    حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ کے مراکز اور ریستورانوں میں ہر طرح کے لوگ پہنچتے ہیں جہاں لوگوں کی بھیڑ سے کرونا وائرس لگنے کے بڑے خدشات ہیں۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری

    ریاض: کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر سعودی عرب میں نمازیوں کے لیے اہم ہدایت جاری کرتے ہوئے مساجد میں پانی کی بوتلیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے تمام مساجد میں پانی کی بوتلیں لے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

    سعودی عرب کی مساجد میں عام افراد نمازیوں کے لیے پانی کی بوتلیں خرید کر رکھوا دیتے ہیں، بیشتر مساجد میں پانی کی بوتلوں کے فریج بھی رکھے ہیں۔

    تاہم وزارت اسلامی امور نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر مساجد میں پانی کی بوتلوں پر وقتی طور پر پابندی لگا دی ہے۔

    وزارت اسلامی امور نے اس سے قبل اذان اور اقامت کے درمیان 10 منٹ کا وقفہ بھی مقرر کیا تھا جبکہ نماز جمعہ اور خطبے کا دورانیہ 15 منٹ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت نے پیر اور جمعرات کو روزہ داروں کے لیے دستر خوان اور افطاری پیش کرنے پر بھی پابندی لگائی ہے۔

  • عوامی اجتماعات پر پابندی کے باجود شہر میں اتوار بازار لگ گئے، خریداروں کا رش

    عوامی اجتماعات پر پابندی کے باجود شہر میں اتوار بازار لگ گئے، خریداروں کا رش

    کراچی: کرونا وائرس کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر پابندی کے باجود شہر میں اتوار کو لگنے والے بازار جاری ہیں، پولیس نے کچھ بازار بند کرواد دیے تاہم شہر میں اب بھی مختلف مقامات پر بازار کھلے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کمشنر کراچی کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے، ضلع وسطی میں ناظم آباد سمیت شہر کے مختلف مقامات پر اتوار بازار لگا دیے گئے۔

    کمشنر کراچی کے نوٹی فیکیشن کے مطابق عوامی مقامات پر اجتماعات اور بازاروں کے این او سی معطل کردیے گئے تھے اس کے باوجود شہر میں اتوار بازار کھلے ہوئے ہیں۔

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس کے باوجود ان بازاروں کے لگنے پر انتظامیہ اور پولیس خاموش ہے اور بازار میں لوگوں کا جم غفیر خریداری کرنے میں مصروف ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں سخی حسن اور یو پی موڑ نارتھ کراچی میں اتوار بازار کھلے ہیں جبکہ سرجانی میں اتوار بند کروا دیا گیا۔

    پولیس نے کچھ بازاروں کی انتظامیہ کو بازار بند کرنے کی ہدایت کی ہے، جس پر کچھ دکانداروں نے احتجاج بھی کیا ہے۔ اتوار بازار میں اسٹالوں پر اشیا فروخت کرنے والی خواتین نے اپیل کی ہے کہ حکومت پابندی ہٹائے یا انہیں متبادل روزگار فراہم کرے۔

    ایک خاتون کا کہنا تھا کہ یہاں اسٹال لگانے والی خواتین اپنے گھروں کی واحد کفیل یا بیوہ ہیں، ان کا کوئی دوسرا ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ بازار بند ہونے سے وہ بے روزگار ہوگئی ہیں، روزگار نہ ہونے سے بچے فاقہ کشی کا شکار یو جائیں گے، حکومت یومیہ مزدوری کرنے والی مجبور اور غریب خواتین کے لیے امداد کا انتظام کرے۔

  • کرونا وائرس: عمان حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    کرونا وائرس: عمان حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    مسقط: عمان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر شیشہ پینے پر پابندی عائد کردی گئی، خلاف ورزی کرنے والے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عمان کی وزارت ریجنل میونسپلٹیز اور واٹر ریسورس نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیشہ فراہم کرنے والے لائسنس یافتہ تمام مقامات فی الحال اپنے گاہکوں کو شیشے کی فراہمی روک دیں۔

    اس پابندی کا اطلاق 15 مارچ سے ہوگا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے شیشہ مراکز، قہوہ خانے اور ریستورانوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ عمان میں اب تک کرونا وائرس کے 20 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شیشہ متعدی بیماریوں کی منتقلی کا آسان اور عام ذریعہ ہوسکتا ہے۔

    اس ہدایت کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب اور دبئی میں بھی شیشہ پینے پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔