Tag: پابندی

  • میونسپل کارپوریشن کی پلاسٹک بیگ پرپابندی کے اقدام کو سرہاتے ہیں، سپریم کورٹ

    میونسپل کارپوریشن کی پلاسٹک بیگ پرپابندی کے اقدام کو سرہاتے ہیں، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: اسلام آباد ویسٹ مینجمنٹ اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ میونسپل کارپوریشن کی پلاسٹک بیگ پرپابندی کے اقدام کو سرہاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد ویسٹ مینجمنٹ اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ماسٹرپلان کمیشن نے ویسٹ مینجمنٹ پلانٹس پرکوئی تجاویز نہیں دیں۔

    سیکرٹری داخلہ نے جواب دیا کہ ماسٹر پلان میں تبدیلی کا معاملہ نئی حکومت کے ایجنڈے پرہے، ماسٹر پلان کمیشن آئندہ 40 سال کے اقدامات کی تجویز دے گا۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کمشنر اسلام آباد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی بڑے اسمارٹ آفیسر ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کمشنراسلام آباد کچھ کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں، کمشنر اسلام آباد بھی مستقل سی ڈی اے کے سربراہ نہیں، سی ڈی اے کے لیے مستقل لیڈر شپ ہونی چاہیے۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ میونسپل کارپوریشن کی پلاسٹک بیگ پرپابندی کے اقدام کو سرہاتے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پرٹریٹمنٹ پروجیکٹس پر پیشرفت کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی ایک ماہ تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • سعودی عرب کو اسلحہ فروخت نہ کرنے کے باوجود جرمن اسلحے کی برآمدات میں اضافہ

    سعودی عرب کو اسلحہ فروخت نہ کرنے کے باوجود جرمن اسلحے کی برآمدات میں اضافہ

    بدلن: سعودی عرب کو جرمن ساخت کے اسلحے کی فروخت پر پابندی کے باوجود دنیا بھر میں جرمن اسلحے کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزامات ریاض حکومت پر عاید کیے جارہے تھے، جس کے پیش نظر برلن حکام نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت روک دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے یہ انکشاف کیا ہے کہ جزوی طور پر سعودی عرب کو جرمنی کی جانب سے اسلحے کی فروخت جاری ہے، جرمن اسلحے کی خریداروں میں ہنگری پہلے نمبر پر آگیا۔

    جرمن حکومت نے 2019ء کی پہلی ششماہی میں اربوں یورو کے اسلحے کی برآمدات کی منظوری دی ہے، حزب اختلاف کی گرین پارٹی نے کہا ہے کہ ان معاہدوں کی مالیت 5.3 ارب بنتی ہے۔

    گزشتہ تین برسوں کے دوران اس رجحان میں مسلسل کمی آ رہی تھی اور 2018ء میں یہ شرح 4.8 ارب یورو رہی تھی۔

    جرمن عسکری سازو سامان کے اہم ترین خریداروں میں پہلے نمبر پر ہنگری پھر مصر اور جنوبی کوریا کا نمبر آتا ہے، جرمنی ہنگری کو اس برس 1.76 ارب یورو کا اسلحہ بیچے گا۔

    سعودی عرب کو جرمن اسلحہ خریدنے کی اجازت مل گئی

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول کے سعودی قونصل خانے میں ریاض حکومت کے ناقد سعودی صحافی اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب پر اسلحے کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ شروع میں جرمنی نے سعودی عرب کو جرمن ساختہ اسلحہ جات کی ترسیل پر یہ پابندی دو ماہ کے لیے لگائی تھی، جس کے بعد وفاقی جرمن حکومت نے مزید توسیع کر دی تھی۔

  • امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دنیا کوایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مزید تین کارکنان پر پابندیاں عاید کردیں۔ان میں لبنانی پارلیمان کے دو منتخب ارکان بھی ہیں۔ان پر اپنا اثرورسوخ بروئے کار لاتے ہوئے حزب اللہ کی سیاسی ومالی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ کی سیاسی اور سکیورٹی کی شخصیات کو اپنے عہدوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے تنظیم کے ضرررساں ایجنڈے کی معاونت اور ایران کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے لبنانی پارلیمان کے جن دو ارکان پر پابندیاں عاید کی ہیں، ان کے نام امین شری اور محمد حسن رعد ہیں، ان کے علاوہ شیعہ ملیشیا کےایک سکیورٹی عہدے دار وفیق صفا بھی امریکا کی ان نئی پابندیوں کی زد میں آگئے ہیں۔

    محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس سیگل مینڈلکر نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ اپنے کارکنان کو لبنانی پارلیمان میں اداروں کی مالیاتی اور سکیورٹی مفادات کے لیے حمایت کے حصول کی غرض سے استعمال کررہی ہے اور ایران کی تخریبی سرگرمیوں کو تقویت دے رہی ہے۔

    انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ حزب اللہ لبنان اور خطے بھر کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا موجب ہے اور وہ یہ سب کچھ لبنانی عوام کی قیمت پر کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارکے مطابق امریکا لبنانی حکومت کی اپنے اداروں کو ایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ لبنان کے ایک پُرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنا سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے دو قانون سازوں کو بلیک لسٹ قراردیا ہے، اب امریکی شہری اورادارے ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کرسکیں گے،ان کے علاوہ سرکردہ بین الاقوامی بنک بھی ان کے ساتھ کوئی مالی لین دین نہیں کریں گے۔

    امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں اب دوسری اقوام کے لیے یہ یقین کرنے کا وقت آگیا ہے اور وہ یہ تسلیم کریں کہ حزب اللہ کے سیاسی ونگ اور اس کے عسکری بازو میں کوئی فرق نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا کوئی بھی رکن جو کسی سیاسی عہدے کا امیدوار ہے تو اس کو جان لینا چاہیے کہ وہ کسی سیاسی دفتر کی چھتری تلے چھپ نہیں سکتا ہے۔

  • تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تونس : افریقی ملک تیونس کی حکومت نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر سرکاری دفاترو عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس کے وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب جاری ہونے والے سرکاری حکم نامے میں اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ سرکاری دفاتر میں خواتین کے نقاب پہن کر آنے پر پابندی ہوگی ، پابندی کا مقصد عوام کی حفاظت کو یقینی بناناہے۔

    ایک دائیں بازو کی جماعت نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی عارضی ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ مسلمان خواتین کی جانب سے نقاب کپڑوں کو چھپانے کےلیے پہنا جاتا ہے اور نقاب مسلم عقیدے کی نشانی بھی ہے۔

    واضح رہے کہ تیونس پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والے حاکم زین العابدین کی جانب سے نقاب اور حجاب پر پابندی عائد تھی لیکن سنہ 2011 کے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد ریاست میں نقاب و حجاب عام ہوگیا تھا۔

    جمعے کے روز وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب ایک سرکلر پر دستخط کیے ہیں جس میں عوامی انتظامیہ اور سرکاری دفاتر کے اندر سیکیورٹی خدشات کے باعث چہرے کو چھپانے پر پابندی عائد ہوگی۔

    تیونس لیگ برائے دفاع انسانی حقوق کے ترجمان جمیل ایم سلیم کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پابندی عارضی قرار دینے کو کہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم لباس کی آزادی کے قائل کے ہیں لیکن آج ہم موجودہ حالات کے ساتھ ہیں، ہم نقاب پر پابندی کی وجہ تلاش کرلی ہے کہ تیونس اور پورے خطے میں دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ حالات معمول پر آنے کے بعد نقاب سے پابندی ختم کردی جائے۔

    خیال رہے کہ 27 جون کو شمالی افریقی ملک تیونس میں 2 خودکش دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ2015 میں ہونے والے خونریز حملوں، جن میں سیکیورٹی فورسز اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، کے بعد تیونس میں اس پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

  • سان فرانسسکو میں برقی سگریٹ پر پابندی عائد

    سان فرانسسکو میں برقی سگریٹ پر پابندی عائد

    واشنگٹن : سان فرانسسکو کی انتطامیہ نے شہر میں برقی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کردی جس کے بعدسان فرانسسکو ای سگریٹ پر قدغن لگانے والا پہلا امریکی شہر بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سان فرانسسکو کی انتظامیہ نے منگلکے روز برقی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائدکرنے اورآن لائن فروخت کرنے کو غیر قانونی قرار دینے کےلیےووٹنگ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست کیلیفورنیا کےشہر سان فرانسسکو امریکا کی سب سے مشہور برقی سگریٹ تیار کرنے والی کمپنی جول لیبز کا گھر سمجھا جاتا ہے۔

    جول لیبز کا کہنا تھا کہ سٹی انتطامیہ کا یہ اقدام سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو واپس سگریٹ کی جانب مبذول کرے گا اور ’کالا بازاری کا باعث بھی بنے گا‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سان فرانسسکو کی میئر لندن بریڈ کے پاس اس قانون پر دستخط کرنے کے لیے 10 دن ہیں۔ قانون دستخط کیے جانے کے 7 ماہ کے اندر نافذ العمل ہوجائے گا۔

    خدشہ ہے کہ مختلف فرمز اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتی ہیں۔

    برقی سگریٹ کے مخالفین نے کہا ہے کہ کمپنیاں مختلف ذائقہ شدہ مصنوعات کےذریعے نوجوانوں کو نشانہ بناتی ہیں ۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ ای سگریٹ کے باعث صحت پر پڑنے والے اثرات کی سائنسی تحقیقات ہونا ضروری ہیں، برقی سگریٹ نوجوانوں کو سگریٹ کی عادت سے بچانے کےلیے ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) قومی ریگولیٹری نے برقی سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیوں سگریٹ کی قیمت کا تعین کرنے والے 2021 تک کی ڈیڈ لائن دی ہے جبکہ یہ ڈیڈ لائن پہلے اگست 2018 تک تھی جسے بڑھا2021 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    امریکا کا بیماری کنٹرول اورجرایثم کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے مرکز کے مطابق امریکا میں نیکوٹین استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تعداد گزشتہ برس 36 فیصدتھی جو برقی سگریٹ کے استعمال کے باعث بڑھ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے وفاقی قوانین کے تحت سگریٹ نوشی کی کم از کم عمر 18 برس ہےجبکہ کیلیفورنیا اور دیگر ریاستوں میں تمباکو نوشی کی عمر 21 برس معین ہے۔

  • انتظامیہ نے کشمیر میں‌ متعدد سرگرمیوں پر پابندی کررکھی ہے، سید علی گیلانی

    انتظامیہ نے کشمیر میں‌ متعدد سرگرمیوں پر پابندی کررکھی ہے، سید علی گیلانی

    سرینگر : حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکمران خود اپنی نام نہاد جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں ، ظلم وستم کی اس سیاہ رات کی سحر ضرور ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق : مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے خود کو کشمیر یونیورسٹی سرینگر میں منعقدہ ایک کتب میلے میں شرکت سے روکنے کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں میلے میں شرکت کیلئے گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی ہی نہیںبلکہ معاشرتی ، مذہبی اور علمی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگادی گئی ہے اور سروں پر پہرے تو پہلے ہی تھے لیکن اب زبانوں پر بھی تالے لگائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی جمہوریت کا ایسا بھیانک اور انوکھا چہرہ شاید ہی کسی نے دیکھا ہوگاجہاں ایک 90برس کے شخص کو پچھلے 10سال سے گھر کی چار دیواری میں قید کرکے اُس کی تمام سیاسی، معاشرتی اور مذہبی سرگرمیوں پرپابندی لگا دی گئی ہے اور یوں بھارتی حکمران خود اپنی نام نہاد جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں ۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ کشمیر یونیورسٹی طلبہ کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ظلم وستم کی اس سیاہ رات کی سحر ضرور ہوگی۔

    انہوں نے اردو کے حوالے سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دینی، ملی، ثقافتی اور معاشرتی لٹریچر کا تقریباً 90فیصد حصہ اردو میں ہی ہے اور اگر اس زبان کے حوالے سے لاپرواہی اور تساہل برتا گیا تو وہ وقت دور نہیں جب ہم اس زبان کے ایک ایک لفظ کو اسی طرح ترس رہے ہوں گے جس طرح فارسی زبان اب ہمارے لیے انجانی اور غیر مانوس ہوکے رہ گئی ہے۔

    علی گیلانی کا کہنا تھا کہ نے طلباءوطالبات سے اپیل کی کہ وہ قوم کے گرانقدر اثاثے اردوکی حفاظت کریں،آنے والی نسلوں کو اردو سے روشناس کرکے ان کو اس کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کریں اور اس کو کمزور کرنے کی کسی بھی سازش اور منصوبے کے خلاف صف آرا ہوجائیں۔

    کشمیری رہنما کا کہنا تھا کہ اردو کو صرف اور صرف مسلمانوں کی طرف منسوب کرکے اس کے ساتھ ناروا سلوک سلوک کیا جارہا ہے لیکن یہ زبان اپنے بولنے اور ماننے والوں کو بلالحاظ مذہب اپنی مٹھاس اور اپنائیت سے محظوظ کرتی ہے۔

    انہوں نے اردو کتب میلہ منعقد کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ طلباءکی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • برطانوی اسلحے کی برآمد میں پابندی ایران کےلیے فائدہ مند ہوگی

    برطانوی اسلحے کی برآمد میں پابندی ایران کےلیے فائدہ مند ہوگی

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے برطانوی اسلحے کی برآمدات رکُنے پر کہا ہے کہ یمن میں ہتھیاروں کا استعمال سعودی عرب کا قانونی اختیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ برطانیہ کا سعودی عرب کو اسلحہ کی برآمدات روکنے سے صرف ایران کو فائدہ ہوگا،یمن میں ہتھیاروں کا استعمال سعودی عرب کا قانونی اختیار ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عادل الجبیر نے کہاکہ برطانوی عدالت کے فیصلے کا لائسنسنگ کے طریقے سے کچھ لینا دینا نہیں، کچھ بھی غلط نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہاکہ سعودی اتحاد مغرب کا اتحادی ہے اور وہ حکمت عملی کے طور پر اہم ملک پر ایران اور اس کے پراکسیز کے قبضے کو روکنے کے لیے اپنی قانونی جنگ لڑ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کو دیکھا جائے تو ہتھیاروں کی فروخت روکنے سے فائدہ صرف ایران کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ برطانوی عدالت نے کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپیل کورٹ نے اسلحہ مخالف مہم جس کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کا خطرہ پیدا ہوتا ہے، کے حق میں فیصلہ سنایا۔

    اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم میں موقف اپنایا گیا کہ برطانوی بموں اور لڑاکا طیاروں سے یمن میں تشدد پروان چڑھ رہا ہے، جہاں سعودی اتحاد حوثی باغیوں کے خلاف 2015 سے کارروائیاں کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے بعد برطانیہ، سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنا والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپیل کورٹ کے 3 ججز کے مطابق برطانوی حکومت کا فیصلہ کرنے کا عمل ایک طریقے سے غلط تھا، اس نے یہ بات جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے یا نہیں۔

  • ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر‘ پر جرمنی میں‌ پابندی برقرار, عدالت نے تائید کردی

    ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر‘ پر جرمنی میں‌ پابندی برقرار, عدالت نے تائید کردی

    برلن : جرمن کورٹ نے ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر ‘کے جرمنی میں داخلے سے متعلق سابق عدالتی فیصلے کی تائید کردی، عدالت کا مؤقف ہے کہ پابندی کی وجوہات کا تعلق خارجہ اور سیکورٹی پالیسی سے ہے، عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جا سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر لونبرگ میں مقامی انتظامی عدالت نے ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کے جرمنی کی فضاؤں میں سفر پر پابندی سے متعلق سابق عدالتی فیصلے کی تائید کر دی ہے، فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جا سکے گی۔

    عدالتی فیصلے کی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ پابندی کی وجوہات کا تعلق خارجہ اور سیکورٹی پالیسی سے ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے ماہان ایئر پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے عسکری ساز و سامان اور جنگجوؤں کو شام منتقل کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال مارچ میں سفارت کاروں نے تصدیق کی تھی کہ فرانس نے بھی ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کی پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں تبایا گیا ہے کہ اس اقدام کا سبب مذکورہ کمپنی کی جانب سے ساز و سامان اور فوجی اہل کاروں کو شام اور مشرق وسطی میں تنازع کا سامنا کرنے والے دیگر علاقوں میں پہنچانا تھا، یہ اقدام پیرس پر واشنگٹن کے شدید دباؤ کے بعد سامنے آیا۔

    فرانس میں ماہان ایئر کے خصوصی پرمٹ کی منسوخی سے قبل رواں سال جنوری میں جرمنی نے بھی مذکورہ فضائی کمپنی پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2011 میں ماہان ایئر پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، واشنگٹن نے باور کرایا تھا کہ ماہان ایئر نے ایرانی پاسداران انقلاب کو مالی سپورٹ کے علاوہ دیگر صورتوں میں بھی معاونت فراہم کی تھی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کے بعد سے امریکا نے اپنے یورپی حلیفوں پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ وہ واشنگٹن کے نقش قدم پر چلیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماہان ایئر ایران کی دوسری بڑی فضائی کمپنی ہے، یہ 1992 میں ایران کی پہلی نجی فضائی کمپنی کے طور پر قائم کی گئی، کمپنی کے پاس ملک میں طیاروں کا سب سے بڑا بیڑا ہے۔

  • سعودی عرب میں نائٹ کلب کا افتتاح، سعودی حکام کا تحقیقات کا آغاز

    سعودی عرب میں نائٹ کلب کا افتتاح، سعودی حکام کا تحقیقات کا آغاز

    ریاض : سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں نائٹ کلب کا افتتاح کردیا گیا تاہم اسلامی قوانین کے نفاذ کے باعث کلب میں شراب پیش نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مشرقِ اوسط کے ایک مقبول نائٹ کلب نے اپنی ایک شاخ کا افتتاح کردیا ہے، یہ نائٹ کلب سعودی عرب میں حالیہ برسوں کے دوران میں تفریح کے نام پر دی جانے والی آزادیوں اور بعض سماجی پابندیوں کے خاتمے کا ایک نیا مظہر ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں نائٹ کلب کے قیام کے باوجود مملکت میں نافذ اسلامی قوانین کے تحت اس کلب میں شراب پیش نہیں کی جائے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نائٹ کلب سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں سمندر کنارے قائم کیا گیا ہے۔ حکام کی جانب سے سخت اسلامی قوانین کے نفاذ کے باوجود نائٹ کلب میں لباس سے متعلق سخت ضابطہ اخلاق نافذ نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ مملکت کے ضابطہ لباس کے تحت خواتین مکمل ستر والا لباس پہننے اور برقع اوڑھنے کی پابند ہیں۔

    ایڈمنڈ ہاسپٹلیٹی کلب کے مینجر ابلاغیات سرجی ٹراڈ نے امریکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ وائٹ کلب سعودی عرب میں ایک ماہ تک کھلا رہے گا، اس کا امریکی فن کار ’نی یو‘ کے فن کے مظاہرے سے آغاز ہورہا ہے۔

    مسٹر ٹراڈ کا کہنا ہے کہ اس کلب کے لیے ’عام اسمارٹ‘ لباس ہوگا، اس کا یہ مطلب ہے کہ اس کلب میں آنے والی خواتین کو کھلے ملبوسات پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    ٹراڈ نے بتایا ہے کہ اس کلب کے انسٹاگرام پر اکاؤنٹ کے پیروکاروں کی تعداد گیارہ ہزار تک پہنچ گئی تھی لیکن اس کے ناقدین کی رپورٹ کے بعد اس اکاؤنٹ کو فوری طور پر بند کردیا گیا ہے۔

    نائٹ کلب کی افتتاحی تقریب کے خلاف تحقیقات کا آغاز

    دوسری جانب عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے نائٹ کلب کی افتتاحی تقریب کی متنازعہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور نائٹ کلب کی افتتاحی تقریب کے ماحول اور جگہ پر سوالات اٹھنے کے بعد قانونی طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین اور کچھ مقامی خبر رساں اداروں کی جانب سے کہا ہے کہ مذکورہ تقریب معروف نائٹ کلب کے افتتاح کے موقع پر منعقد ہوئی تھی لیکن تقریب اور کلب میں شراب نوشی اور شراب پیش کرنے پر پابندی ہے۔

    سعودی حکام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ ’حکام کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مذکورہ تقریب (پروجیکٹ ایکس) قانونی طریقہ کار اور ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مذکورہ پروگرام کی حکام نے تصدیق بھی نہیں کی تھی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے کسی اور پروگرام کے لیے لائسنس جاری کیا تھا۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ کانٹریکٹر نے لائسنس کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے سنجیدہ اور ناقابل قبول خلاف ورزی کی ہے۔

  • بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    منامہ : بحرینی حکومت نے ملک بھر میں آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گو کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے بعد آئندہ ماہ جولائی سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بحرین پہلی ریاست ہے جس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ملک بھر میں پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پابندی کے تحت ملک میں پلاسٹک بیگ، پلاسٹک کے شاپرز و دیگر پلاسٹک مصنوعات کا استعمال ممنوع ہوگا۔

    وزارتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں درآمد کی جانے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹز میں سمیت ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام وزارت احکامات پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

    بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز تیار اور درآمد کرنے والے اداروں کو پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے کہ جنہوں نے اقوام متحدہ کی درخواست پر ماحولیات کی تبدیلی اور سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔