Tag: پارلیمانی اجلاس

  • پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس سے قبل پارٹی رہنما ایک دوسرے پر پھٹ پڑے، کس نے کس پر کیا الزام لگایا؟

    پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس سے قبل پارٹی رہنما ایک دوسرے پر پھٹ پڑے، کس نے کس پر کیا الزام لگایا؟

    پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس سے قبل پارٹی رہنما ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور لفظی گولہ باری کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس چیئرمین گوہر علی کی زیر صدارت منعقد ہورہا ہے، جس میں قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ ارکان شریک ہیں۔ اجلاس میں مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا اور سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم بھی شریک ہیںاجلاس کا مقصد سیاسی صورتحال اور مخصوص نشستوں سے متعلق مشاورت کی جا رہی ہے۔

    تاہم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس باقاعدہ شروع ہونے سے قبل ہی پی ٹی آئی رہنما ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور لفظی گولہ باری کی۔

    رکن قومی اسمبلی جنید اکبر ترجمان خیبر پختونخوا حکومت پر پھٹ پڑے اور ان کے گزشتہ روز کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر سیف کو میری جگہ کے پی کا صوبائی صدر بنانا چاہیے، تاکہ ایک ہی ادارہ پارٹی بھی سنبھالے اور صوبہ بھی۔

    اس موقع پر جنید اکبر نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سے یہ بھی نشاندہی کی کہ پارٹی کے اندر کوئی ایسا فورم نہیں جہاں پارٹی کے معاملات اندر ہی حل کر لیے جائیں، اسی لیے باہر میڈیا میں آکر بات کرنی پڑتی ہے۔

    پی ٹی آئی کے پی کے صدر جنید اکبر کا کہنا ہے کہ صوبے کے حوالے سے ان کے پاس اختیار ہیں اور وہ ٹرانسفر کرسکتے ہیں۔فنڈز بند کرسکتے ہیں لیکن ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا دفاع کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے پی کے صدر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنید اکبر اگر ذمہ داری نہیں سنبھال سکتے تو عہدے سے علیحدہ ہو جائیں، یا صاف صاف بتا دیں۔

  • پی ٹی آئی حکومت کا بڑا فیصلہ، ارکان اسمبلی کو فنڈز کی جگہ ترقیاتی اسکیمیں دی جائیں گی

    پی ٹی آئی حکومت کا بڑا فیصلہ، ارکان اسمبلی کو فنڈز کی جگہ ترقیاتی اسکیمیں دی جائیں گی

    اسلام آباد: وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کو فنڈز نہیں بلکہ ترقیاتی اسکیمیں دی جائیں گی، آئندہ پارلیمانی اجلاس میں ارکان اسمبلی کے ترقیاتی منصوبوں اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ داخلہ کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ پارلیمانی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی خسرو بختیار نے سی پیک سمیت وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان آئندہ قومی اسمبلی کے ہر سیشن میں ایک یا 2 بار شرکت کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پارلیمانی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان آئندہ قومی اسمبلی کے ہر سیشن میں ایک یا 2 بار شرکت کریں گے، پرویز خٹک نے بتایا کہ ارکانِ اسمبلی نے بھی وزیرِ اعظم سے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی۔

    وزیرِ دفاع کے مطابق آج تیسری وزارت نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بریفنگ دی ہے، حکومتی اور اتحادی ارکان اسمبلی نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا، ارکان اسمبلی نے اپنے اپنے علاقے کی ترقیاتی اسکیموں پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔

    اجلاس میں صوبوں میں درپیش مختلف مسائل پر بھی بات چیت کی گئی، پرویز خٹک نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے ترقیاتی منصوبوں اور مسائل کی نشان دہی کر دی گئی ہے، مسائل کے حل پر پیش رفت کا آئندہ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمانی قواعد میں جلد ترمیم ہو جائے، ترمیم کے بعد وزیرِ اعظم ارکان اسمبلی کے سوالات کے جواب دیں گے۔

  • فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع، پارلیمانی اجلاس بے نتیجہ

    فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع، پارلیمانی اجلاس بے نتیجہ

    اسلام آباد : ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر کے باوجود حکومت اور پارلیمانی جماعتیں اب تک فوجی عدالتوں کے توسیع کے معاملے پر متفق نہیں ہوسکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں کے توسیع کے لیے آئینی مسودے پر بحث و مباحث کے لیے آج ہونے والا اجلاس بھی بغیر کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا اور اس مسودے پر دوبارہ غور و خوص آئندہ اجلاس میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دوران اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے موقف اختیار کیا کہ حکومت پہلے سے موجود قانون کو بہتر بنائے اور نیک نیتی کے ساتھ قانون سازی کے عمل کو پورا کیا جائے۔

    اس موقع پر تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کرنے پر سنجیدہ نظر نہیں آتی ہے اور فوجی عدالتوں کوسیاست کی نظرکرناچاہتی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ہفتے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہونے والے پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع سے متعلق حکومت کی جانب سے تیار کردہ آئینی مسودہ پیش کیا تھا جس پر مشاورت اور ترامیم کے لیے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔