Tag: پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس

  • ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    اسلام آباد: وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے پر او آئی سی سے احتجاج کیا ہے، ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا کہ ہمارے وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرہ بریفنگ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ یہ بریفنگ بہت ضروری تھی کیوں کہ یہ حکومت یا اپوزیشن کا نہیں پاکستان کا معاملہ تھا۔

    [bs-quote quote=”آج کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کا پروگرام نہیں تھا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر دفاع”][/bs-quote]

    وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ عسکری قیادت کی بریفنگ سے سب مطمئن ہیں، کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوگا، سفارتی سطح پر بھی رابطے جاری ہیں، ہماری کوشش ہے حالات کو معمول پر لایا جائے۔

    اجلاس میں وزیرِ اعظم کی عدم شرکت پر ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں وزیرِ اعظم کی شرکت کا پروگرام تھا ہی نہیں، بھارتی جارحیت پر وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ جواب دیں گے، آج بھارت کے دو طیارے مار گرائے۔

    وزیرِ دفاع نے کہا کہ اب بھی کہتے ہیں ہم امن چاہتے ہیں، خطے میں زبردستی جنگ نہ پھیلائی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جوابی کارروائی پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی، بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو اِن کیمرہ بریفنگ

    خیال رہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ واضح پالیسی ہے ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، بھارت ٹھوس شواہد دیتا تو پورے خلوص سے کارروائی کرتے، بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کر کے جارحیت کا ارتکاب کیا، جوابی کارروائی کرنا پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی۔

  • پارلیمانی رہنماؤ ں کا اجلاس،پہلا سیشن ختم ، تجاویز پیش

    پارلیمانی رہنماؤ ں کا اجلاس،پہلا سیشن ختم ، تجاویز پیش

    پشاور:وزیر اعظم نواز شریف کی زیرِصدارت پالیمانی رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کا پہلا سیشن ختم،تفصیلات کے مطابق گورنرہاؤس پشاور میں منعقدہ پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس کا دور ختم ہو گیا،اجلاس میں سانحہ پشاور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

    اجلاس میں شریک تمام رہنماؤں نے گزشتہ روز رونما ہونے والے دلخراش واقعے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی، اس موقع پر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے مختلف تجاویز بھی دی گئیں،جس میں کہا گیا کہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں انسدادِ دہشت گردی کا ادارہ قائم کیا جائے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سال 2015 کو امن کے سال کے طور پر منایا جائے۔

    واضح رہے کہ پشاور میں وزیرِاعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس شروع ہوا تو شہداء پشاور کے لئے خصوصی دعا کی گئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ اللہ تعالی شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، انھوں نے شہید ہونے والے پاک فوج  کے جوانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

    وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں قومی سانحے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت زخم کھائے ہیں اور بہت قربانیاں دی ہے، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اس جنگ میں پاکستان کو مالی اور معاشی نقصان پہنچا۔

    وزیرِاعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام رہنماؤں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو، ہم سب ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے،  اب ہمیں معصوم بچوں کےچہرےسامنےرکھ کر یہ جنگ لڑنی ہوگی، پاک فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہشت گرد چھوٹ جاتے ہیں اور پھر گروپ میں شامل ہوجاتے ہیں۔

    نواز شریف نے پشاور سانحے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا اس سے بڑا افسوسناک واقعہ نہیں ہوسکتا۔

  • سید خورشید شاہ نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا

    سید خورشید شاہ نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے موجودہ صورتحال پر غور کرنے کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سینیٹر پرویز رشید سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، سید خورشید شاہ نے موجودہ صورتحال پر غور کرنے کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔