Tag: پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

  • 50 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    50 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : ماہانہ 50 ہزار روپے سے تک کمانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، بجٹ میں بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

    جس میں پارلیمانی پارٹی کو بجٹ سے متعلق امور پر بریف کیا گیا، وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

    اجلاس میں 50 ہزار تک تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ، یہ تجویز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی 20 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے۔

    جس کے بعد بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصداضافے کا امکان ہے۔

  • وزیر اعظم کی تمام ارکان پارلیمنٹ کو نئے بلدیاتی نظام کو بھرپور حمایت کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی تمام ارکان پارلیمنٹ کو نئے بلدیاتی نظام کو بھرپور حمایت کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی تمام ارکان پارلیمنٹ کو نئے بلدیاتی نظام کو بھرپور سپورٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا نیا بلدیاتی نظام انقلابی  ہے ،نظام سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی ،نئے بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں گے، نئی معاشی ٹیم آگئی ہے، بہت جلد بہتری آئےگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، :اجلاس کے آغاز میں لاہور دھماکے میں شہدا کے لیے دعا کی گئی جبکہ عمران خان نے لاہور بم دھماکے پرتشویش کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت کی گئی اور وزیراعظم نے نئے بلدیاتی نظام پر ارکان پارلیمنٹ کو بریف کیا اور ملکی معاشی صورتحال پر بھی بات کی۔

    ذرائع نے بتایاکہ وزیر اعظم نے کہاکہ نئے بلدیاتی نظام سے ملک کی تقدیر بدل جائےگی ، تمام ارکان پارلیمنٹ نئے نظام کو بھرپور سپورٹ کریں، نئے بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں گے۔

    وزیراعظم کاکہنا تھا نئی معاشی ٹیم آگئی ہے، بہت جلد بہتری آئےگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے فاٹا انضمام کی صورتحال سے ارکان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا فاٹا کے انضمام کے بعد فوری ترقیاتی کام شروع کررہے ہیں ۔

    مزید پڑھیں : اب بڑے شہروں میں میئر براہ راست منتخب ہو کر اپنی کابینہ لائیں گے: وزیر اعظم

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ وزیر اعلی پنجاب سے ارکان پارلیمنٹ سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا جبکہ مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے اجلاس کے ارکان کومعاشی صورتحال پربریفنگ کیا اور آئی ایم ایف سے معاملات میں پیشرفت پر آگاہ کیا۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور کے پی میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا پرانے نظام کی وجہ سے مقامی سطح پربہت زیادہ کرپشن ہوتی تھی. نئے بلدیاتی نظام کے تحت ولیج کونسل، پنچائت کے براہ راست انتخابات ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا بڑے شہروں میں میئر براہ راست منتخب ہوں گے، بپنجاب میں 22 ہزار پنچایت کا انتخاب ہوگا، دوسری سطح پرانتخاب تحصیل کی سطح پرہوگا، شہر اپنا ریونیو خود جمع کرے گا، نئے بلدیاتی نظام سے نئی لیڈرشپ سامنے آئے گی، نئے بلدیاتی نظام میں تمام فنڈز عوام پرخرچ ہوں گے۔

  • عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج دوپہر2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا جس میں پارٹی کی سینئرقیادت وزیراعظم کے انتخاب کے طریقہ کارسے آگاہ کرے گی۔

    پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظرحکمت عملی اپنائی جائے گی۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے تمام پارٹی اراکین اسمبلی کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    واضح رہے کہ ملک کے 22 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج عمل میں لایا جائے گا جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے درمیان مقابلہ ہے۔

    وزیرِ اعظم پاکستان کا انتخاب آج ہوگا

    قومی اسمبلی میں اس بار خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ووٹ دیے جائیں گے، عمران خان کے حامی ایک لابی جبکہ شہبازشریف کے حامی دوسری لابی میں جائیں گے۔

    وزیراعظم کی نشست کے حصول کے لیے قومی اسمبلی میں کسی بھی امیدوار کو آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 4 کے تحت ایوان کے مجموعی ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔

  • ججزکے طرزعمل کو پارلیمنٹ میں زیربحث لایا جائے، شاہد خاقان عباسی

    ججزکے طرزعمل کو پارلیمنٹ میں زیربحث لایا جائے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ منتخب نمائندوں کو چور اور ڈاکو کہنا قبول نہیں، ججز کے طرز عمل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے، ہر آئینی ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیر اعظم شاہد خاقان کی زیرصدارت اسلام آباد میں نواز لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار شریک نہ ہوئے جبکہ وہ اُس وقت ایوان میں ہی موجود تھے، اجلاس میں پارٹی صدر اور سابق نااہل وزیر اعظم  نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا، اراکین کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ن لیگ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نواز شریف کے بیانیہ کو آگے لے کر چلیں گے، تمام منتخب نمائندے عوامی رابطہ مہم پر زور دیں، عوام کے سامنے سچ لائیں گے، موجودہ حالات سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ججز کے طرز عمل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے، منتخب نمائندوں کو چور یا ڈاکو کہنا کسی صورت قبول نہیں، ہرآئینی ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عزت کو ملحوظ خاطر رکھنا ہم سب پرلازم ہے، حکومتی فیصلوں کو رد کیا جانا اچھی روایت نہیں ہے، پارلیمنٹ کی بالا دستی کو یقینی بناناضروری ہے کیونکہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے۔

  • مایوس سیاستدانوں کے مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیںگے، ن لیگی اراکین

    مایوس سیاستدانوں کے مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیںگے، ن لیگی اراکین

    اسلام آباد : مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ چند مایوس سیاستدانوں کے مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے شرکاء نے سابق اور نااہل وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پالیسیوں اور منصوبوں پرعملدرآمد کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ چند سیاستدان محاذ آرائی سے مذموم مقاصد حاصل کرناچاہتے ہیں، مایوس سیاستدانوں کے عزائم کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ مضبوط جمہوریت اور قانون کی حکمرانی سے ہی چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، چیلنجز کا عوام کے حق حاکمیت کے احترام سے مقابلہ ممکن ہے۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک نے ماضی میں ان اصولوں سے روگردانی کر کے بھاری قیمت ادا کی، ن لیگ آئین کی بالادستی کے لئے دیوار چین کا کردار ادا کرے گی۔

    انہوں امید ظاہر کی کہ آئندہ الیکشن میں اچھی کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ نون چاروں صوبوں میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ًًًمجھ پرکرپشن کا کوئی الزام نہیں‘ کوئی کرپشن کی ہےتوپکڑاجائے‘ وزیراعظم

    ًًًمجھ پرکرپشن کا کوئی الزام نہیں‘ کوئی کرپشن کی ہےتوپکڑاجائے‘ وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ کسی منصوبےمیں ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، اپنےدورمیں ہمیشہ شفافیت کوفروغ دیا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان کی زیرصدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس ہوا۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن)کےسینیٹرزاورارکان قومی اسمبلی نےشرکت کی۔

    مسلم لیگ ن کےسینیٹرزاورارکان قومی اسمبلی نےپارلیمانی پارٹی کے اجلاس کےدوران وزیراعظم کی قیادت پراعتمادکااظہارکیا۔

    وزیراعظم نوازشریف نےن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کےدوران کہاکہ مجھ پر کرپشن کاکوئی الزام نہیں،جے آئی ٹی میں کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ ماضی میں حکومتیں کرپشن،سیکیورٹی رسک کےالزام پرختم کی گئیں،انہوں نےکہاکہ کوئی کرپشن کی ہےتوپکڑاجائے۔

    انہوں نےکہاکہ جےآئی ٹی متنازع رپورٹ مخالفین کےبےبنیادالزامات کامجموعہ ہے،رپورٹ میں موقف اورثبوتوں کوجھٹلانےکےلیےٹھوس دستاویزنہیں ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ ہمارےخاندان کومفروضوں،بہتانوں کی بنیادپرنشانہ بنایاگیاجبکہ موجودہ صورتحال پاکستان کی70سالہ تاریخ ہی کا ایک عکس ہے۔

    انہوں نےکہاکہ رپورٹ میں ایک جملہ ایسانہیں جس سےاشارہ ملےکرپشن کا مرتکب ہوں وزیراعظم نےکہاکہ میرے اور شہبازشریف کےادوارمیں رتی بھرکرپشن کا کیس ہےتوبتاؤ۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ بتاؤتو کسی منصوبےمیں نواز شریف نےرتی بھر بدعنوانی کی ؟انہوں نےکہاکہ راستے میں مشکلات کھڑی کی گئیں،میں نظریےاورمؤقف پر جما رہا۔

    انہوں نےکہاکہ نااہل قرار دے کرانتخابات سےباہرکیا گیاہمت نہیں ہاری،مشرف کی آمریت کےسامنےسرنہیں جھکایا۔

    وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ میں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ بحالی کے لیے لانگ مارچ کیا،آج جو بڑے بڑے لیڈر بنے بیٹھےہیں اس وقت چھپ گئےتھے۔

    انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ سےپہلے مجھےامریکی، برطانوی رہنماؤں کےفون آئے،عالمی رہنماؤں نےکہاآپ کی جان کوخطرہ ہے،لانگ مارچ میں نہ جائیں۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ میں جمہوریت،رول آف لا اورعدلیہ کی آزادی پریقین رکھتاہوں۔انہوں نےکہاکہ عدلیہ کی آزادی کےمشکل مشن میں ہم مخلص تھے،اللہ نےکامیابی دی۔

    انہوں نےکہاکہ ہمارےخلاف ایک بلاجوازمہم کاآغازکردیاگیاہے،دھرنوں میں کچھ ہوتارہااس وقت بیان نہیں کرسکتا،اب یہ تیسراحملہ ہورہاہے،عوام ہمارےساتھ ہیں۔

    وزیراعظم نےکہاکہ سیاسی بےیقینی پیدا کرنےوالےعناصرملک کونقصان پہنچارہےہیں،انہوں نےکہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی توانائی کےاتنےمنصوبےنہیں لگے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کےاجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کا پرزورتالیوں اور ڈیسک بجاکراستقبال کیاگیا۔


    وزیراعظم نوازشریف کا مستعفی نہ ہونےکادوٹوک اعلان


    یاد رہےکہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کےاجلاس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ جمہوریت فروس سازشی ٹولے کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی کابینہ کےاجلاس کےدوران کہا تھاکہ جےآئی ٹی رپورٹ مفروضوں،الزامات اوربہتانوں کامجموعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پیپلز پارٹی نے آج پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    پیپلز پارٹی نے آج پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے آج دو بجے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین کی فوجی عدالتوں پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے بھی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ کرینگے، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین کی فوجی عدالتوں پر بریفنگ دی جائے گی،  اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال اور پاک بھارت کشیدگی کو بھی زیرِ غور لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق تمام پارٹی رہنماؤں کو اجلاس میں شرکت کا عندیہ دیا گیا ہے، اجلاس میں پیپلزپارٹی کی مستقبل میں سیاسی حکمت عملی پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ ناراض اراکین کے حوالے سے بھی معاملات اجلاس میں زیرِغور آئے گا۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں جے یو آئی ف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں طلب کرلیا گیا ہے، جس میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

  • ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب

    ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب

    کراچی: ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی پر ایم کیوایم نے حکومت سندھ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کا کہنا ہے کہ عوام التجا کرتے رہے لیکن حکمران غفلت سے نہ جاگے جبکہ ایم کیوایم نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔

    کراچی ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی نے ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے، ناقص امدادی کارروائیوں پر سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عوام مدد کے لیے التجا کرتے رہے ،کراچی رات بھر جلتا رہا لیکن حکومت اور انکے وزراء کا مایوس کن اور مجرمانہ کردار نے حکومت کے گڈ گورننس کا پول کھول دیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ واقعے نے ثابت کردیا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ،انھوں نے مطالبہ کیا کہ 90 فیصد اضافی نقصان وزیراعلیٰ سندھ برداشت کریں۔

    قمر منصور نے کہا کہ صوبائی ڈسسزاٹر مینجمنٹ سیل اور بلدیاتی نظام کا نہ ہونا اور صوبائی بجٹ اپنی عیاشیوں اور کرپشن میں استعمال کرنے والے اگر کام کرتے تو یہ سانحہ نہ ہوتا۔

    رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیرِاعظم فوری بلدیاتی انتخابات کرائیں اور وزیرِاعلی اور وزراء کی بے حسی کا نوٹس لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ستر فیصد ریونیو دینا والا شہر مرکز کو ٹیکس دینا بند کردے۔

  • آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

    آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، رحمان ملک نے کہا کہ  درمیانی راستے کا ماڈل تیار کرلیا ہے۔

    ملک کا سیاسی بحران تمام سیاسی جماعتوں نے سر جوڑ لئے، اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت ہوا۔

    آصف علی زرداری نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملک شدید سیاسی بحران کا شکار ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فریقین کو انتہا پر نہیں جانا چاہیے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے میڈیا کو بتایا کہ درمیانی راستے کا ماڈل تیار کرلیا ہے،  رحمان ملک اجلاس میں کا کہا گیا کہ طاقت کا استعمال کبھی قبول نہیں کیا جائے گا تمام فریقین درمیانی راستے پر اتفاق کریں ۔