Tag: پارلیمانی کمیٹی

  • پاک بھارت کشیدگی، پارلیمانی کمیٹی 30 مئی سے غیر ملکی دورے شروع کرے گی

    پاک بھارت کشیدگی، پارلیمانی کمیٹی 30 مئی سے غیر ملکی دورے شروع کرے گی

    پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی جنگی جارحیت پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کرنے کے لیے اراکین پارلیمان کی کمیٹی 30 مئی سے غیر ملکی دورے شروع کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حالیہ بھارتی جنگی جارحیت اور پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستانی موقف سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لیے اراکین پارلیمان کی کمیٹی 30 مئی سے غیر ملکی دوروں کا آغاز کر رہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو 30 مئی کو سرکاری دورے پر امریکا پہنچیں گے اور 2 جون سے امریکی حکام سے ملاقاتوں کا آغاز ہوگا۔

    بلاول بھٹو کی سربراہی میں کمیٹی امریکی حکام سے ملاقاتیں کرے گی۔ امریکی حکام کو پاک بھارت کشیدگی پر پاکستانی موقف پر بریفنگ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ کمیٹی امریکی حکام کو بھارت کی ڈس انفارمیشن، فارن انفلووینسڈ آپریشن سے بھی آگاہ کرے گی۔

    پارلیمانی کمیٹی 9 جون تک امریکا میں قیام کرے گی اور وہاں سے برطانیہ کے لیے روانہ ہوگی۔ برطانیہ کے بعد یہ پارلیمانی کمیٹی یورپی ممالک کے دورے بھی کرے گی۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ دنوں بھارتی پروپیگنڈے اور اس کی مذموم سازشیں عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک سفارتی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-important-tweet/

  • بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی

    بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خصوصی کمیٹی پیپلزپارٹی کے 10 ارکان پارلیمان پر مشتمل ہوگی جس میں نوید قمر، شیری رحمان، فاروق ایچ نائیک، شہاد اعوان شامل ہیں۔

    شازیہ مری، طارق شاہ جاموٹ، بیرسٹر ضمیر گھومرو بھی خصوصی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    سینیٹر سلیم مانڈوی والا، اعجاز جاکھرانی، قادر پٹیل بھی خصوصی کمیٹی کے رکن نامزد ہوئے ہیں، پیپلزپارٹی کی خصوصی کمیٹی قانون سازی سے متعلق امور کا جائزہ لے گی۔

  • حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اپوزیشن مذاکرات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق قائم کریں گے پارلیمانی کمیٹی رواں ہفتے بنانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا، کمیٹی کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے، پارلیمانی کمیٹی کو فیصلوں کا مکمل اختیار ہوگا۔

    خیال رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا کہ پہلا مرحلہ ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھا جائے، سب سے اہم ہے فریقین کا خلوص دل سے مسائل سے نکلنے کیلئے ٹیبل پر بیٹھنا، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے، ہمارے حقوق متاثر ہوئے ہیں، ہم مطالبات تو کرتے رہے ہیں، مطالبات پر تو آپ پابندی نہیں لگا سکتے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی۔

  • نئے چیف جسٹس کے لیے 3 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیے گئے

    نئے چیف جسٹس کے لیے 3 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیے گئے

    اسلام آباد : نئے چیف جسٹس پاکستان کے لیے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیے گئے، چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی ریٹائرمنٹ سے 3 دن قبل کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چیف جسٹس کے لیے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیے گئے، ذرائع نے بتایا کہ رجسٹرار نے چیف جسٹس کی جانب سے 3 نام خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے۔

    وزارت قانون کی جانب سے رجسٹرارسپریم کورٹ کو خط لکھا گیا تھا اور خط میں تین سینئرترین ججوں کے نام نئے چیف جسٹس کیلئے مانگے گئے تھے۔

    جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام بھجوائے گئے ہیں۔

    26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، کمیٹی نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی ریٹائرمنٹ سے 3 دن قبل کرے گی۔

    مزید پڑھیں : نیا چیف جسٹس کون ہوگا؟ پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    پارلیمانی کمیٹی ججوں کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔

    چیف جسٹس کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں ن لیگ کی جانب سے وفاقی وزرا خواجہ آصف، اعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال اور پیپلز پارٹی کی جانب سے شائستہ پرویز ملک، راجہ پرویز اشرف، سینیٹر علی ظفر، نوید قمر شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ ایم کیو ایم سے رعنا انصار ، پی ٹی آئی سے بیرسٹر گوہر، صاحبزادہ حامد رضا ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    تحریک انصاف کا پارلیمانی کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • نیا چیف جسٹس کون ہوگا؟  پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    نیا چیف جسٹس کون ہوگا؟ پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا ، کمیٹی 3 سینیئر ترین ججوں میں سے ایک کو چیف جسٹس بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے لئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کا پہلا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس ہوگا۔

    پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں چیئرمین کمیٹی کا تقرر کرے گی ، کمیٹی نئے چیف جسٹس کیلئے وزارت قانون کے ذریعے 3 سینئر موسٹ ججزکا پینل مانگے گی۔

    پارلیمانی کمیٹی ججوں کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی اور تین روز میں سپریم کورٹ کےنئے چیف جسٹس کا تقررکرے گی۔

    مزید پڑھیں : نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل

    چیف جسٹس کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں ن لیگ کی جانب سے وفاقی وزرا خواجہ آصف، اعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال اور پیپلز پارٹی کی جانب سے شائستہ پرویز ملک، راجہ پرویز اشرف، سینیٹر علی ظفر، نوید قمر شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ ایم کیو ایم سے رعنا انصار ، پی ٹی آئی سے بیرسٹر گوہر، صاحبزادہ حامد رضا ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    تحریک انصاف کا پارلیمانی کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز

    سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز

    اسلام آباد : انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی نے سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کور ٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں 73 انتخابی تجاویز پیش کی گئیں، جس میں سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    مجوزہ ترامیم میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ جائزہ لے کہ سیاسی جماعت پر پابندی لگی چاہئے یا نہیں، پارلیمنٹ پابندی لگانے پر متفق ہو تو وہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوائے۔

    ترامیم میں کہنا ہے کہ پریزائیڈنگ افسر کو نتیجہ مرتب کرنے کیلئے مخصوص وقت دیا جائے، نتائج مرتب کرنے میں تاخیر پر پریزائیڈنگ افسر سے جواب طلبی کی جائے۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پریزائیڈنگ افسر انتخابی نتائج کی تاخیر پر ٹھوس وجہ بتانے کا پابند ہوگا،پریزائیڈنگ افسر دستخط شدہ نتیجے کی تصویر ریٹرنگ افسر کو بھیجے گا، جس کے لئے پریزائیڈنگ افسر کو تیز ترین انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون دینے ضرورت ہے۔

    مجوزہ ترامیم کے مطابق پولنگ ایجنٹس کو بھی کیمرے والا فون ساتھ لے جانے کی اجازت ہونی چاہئے ، پولنگ اسٹیشن کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی بھی تجویز ہے۔

    ترامیم میں کہا گیا کہ کمیروں سے پولنگ کے جائزے،گنتی اور نتیجہ مرتب کرنے میں مدد ملے گی، شکایت کی صورت میں کیمروں کی ریکارڈنگ بطور ثبوت پیش کی جاسکے گی اور امیدوار بھی قیمت ادا کرکے کسی بھی پولنگ اسٹیشن کی ویڈیو حاصل کرسکے گا۔

    قومی و صوبائی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد بڑھانے کی بھی تجویزہے، قومی اسمبلی کی نشست کیلئے 40 لاکھ سے ایک کروڑ تک خرچ کرنے کی تجویز ہے جبکہ صوبائی نشست کیلئے انتخابی مہم پر 20 سے 40 لاکھ خرچ کئے جاسکیں گے۔

    غفلت پر پریزائیڈنگ اور ریٹرنگ افسر کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے جبکہ دھاندلی میں ملوث انتخابی عملے کی سزا 6 ماہ سے بڑھا کر 3 سال کرنے کی تجویز بھی ہے۔

    اس کے علاوہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا فیصلہ 15 کے بجائے 7 روز میں کرنے کی تجویزہے، مجوزہ ترامیم میں کہنا ہے کہ پولنگ عملے کی حتمی فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے،امیدوار10 روز کے اندر حلقے میں پولنگ عملے کی تعیناتی چیلنج کرسکے گا۔

    کمیٹی کی جانب سے ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹر کی مکمل فہرست آویزاں کرنے کی بھی تجویز ہے، سیکورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر ڈیوٹی دیں گے تاکہ ہنگامی صورتحال میں پرائیڈنگ افسر کی اجازت سے پولنگ اسٹیشن کے اندر آسکیں۔

  • نگراں حکومت، عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام بھجوا دیے

    نگراں حکومت، عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام بھجوا دیے

    اسلام آباد: نگراں حکومت کے لیے عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام بھجوا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اسپیکر کو 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام بھجوا دیے، جن میں اسد عمر، پرویز خٹک، شفقت محمود اور شیریں مزاری کے نام شامل ہیں۔

    مذکورہ پارلیمانی کمیٹی نگراں حکومت کے لیے مشاورت کرے گی، اپوزیشن کو بھی پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام دینا ہوں گے۔

    ادھر وزیر اعظم نگراں حکومت کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے نام تجویز کر رہے ہیں ادھر سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسپیکر رولنگ پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، امکان ہے کہ عدالت تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے حق میں فیصلہ جاری کرے۔

    دوسری طرف الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ صاف شفاف، غیر جانب دارانہ الیکشن کے لیے 4 ماہ درکار ہیں، اور اکتوبر میں ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کے انعقاد کے لیے کلیدی ہیں، بارہا الیکشن کمیشن کے خطوط کے باوجود مردم شماری کی حتمی اشاعت بروقت نہ کی گئی، حکومت کی اس تاخیر کو الیکشن کمیشن کے ذمے نہیں ڈالا جا سکتا۔

  • کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس  آج ہوگا

    کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 12 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر25 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اور مشیر تجارت وصنعت عبدالرزاق داؤد کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت اور تجارت پر پڑنے والے اثرات اور معیشت کی بحالی پر پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔

    معاون خصوصی ظفرمرزا، چیئرمین این ڈی ایم اے محمدافضل کرونا پر بریفنگ دیں گے۔اجلاس میں کمیٹی کے ممبران ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بھی شریک ہوں گے۔

    پارلیمانی کمیٹی کرونا سے متعلق معاملات کا جائرہ، مانیٹرنگ، نگرانی کے لیے قائم کی گئی ہے، پارلیمانی کمیٹی میں قومی اسمبلی سے 12، سینیٹ سے 13 پارلیمانی لیڈرز شامل ہیں۔

    پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی، اسد قیصر

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی، جہاں پر بھی کوتاہی نظر آئےگی کمیٹی ایکشن لےگی۔

  • پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی، اسد قیصر

    پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی، اسد قیصر

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کرونا وائرس سے متعلق سرگرمیوں پر نظر رکھےگی، جہاں پر بھی کوتاہی نظر آئےگی کمیٹی ایکشن لےگی۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی حکومت کو مثبت تجویز دےگی، معاشی مسائل پر بھی حکومت اپنی پالیسی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھےگی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمارا ملک کرفیو کا متحمل نہیں ہو سکتا،وزیر اعظم کو عام آدمی کی فکر ہے، اس وقت بہت زیادہ ذمہ دارانہ رویوں کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس 6 اپریل کو طلب کر رکھا ہے۔اجلاس دوپہر کو 12 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ اسد قیصر 25 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اور مشیر تجارت وصنعت عبدالرزاق داؤد کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت اور تجارت پر پڑنے والے اثرات اور معیشت کی بحالی پر پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا گیا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

    پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اور بھارت کی طرف سے نہتے شہریوں کے خلاف کلسٹر بموں کے استعمال پر تبادلہ خیال کرے گی۔

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی اور بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پربھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔