Tag: پارلیمانی کمیٹی

  • چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    پشاور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کے پی میں ہونے والا واقعہ ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے، جس علاقے میں دنیا ناکام رہی وہاں ہماری فوج کامیاب ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ3دن پہلے کے پی میں ایک واقعہ ہوا جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مجھے اس کا بے حد افسوس ہے جس کا اظہار قومی اسمبلی میں بھی کیا تھا۔

    چیک پوسٹ پر حملے کے واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے، جس علاقےمیں دنیا ناکام رہی ہے وہاں ہماری پاک فوج کامیاب ہوئی۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج عوام دیکھ لیں جتنی مہنگائی9ماہ میں ہوئی اس سے پہلے کبھی نہ تھی، ایک کروڑ نوکریوں کے دعوے کرنے والوں نے بےروزگاری پھیلادی، ہر شخص آج پریشان ہے اس کی وجہ نااہل حکومت ہے، ایسی نااہل حکومت جو غیرجمہوری طریقے سے لائی گئی، ملک میں ترقی کی رفتارآدھی ہوچکی ہے،2018کاالیکشن بھی متنازع بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ساڑھے300فیصد تک گیس کی قیمتیں بڑھیں، آج نوازشریف اپنے اصولوں کی وجہ سے جیل میں ہے، جتنے کام نوازشریف نے اپنے پانچ سالہ دور میں کئے اتنے آج تک کوئی نہ کرسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی میں چیئرمین نیب اور وزیرستان واقعے کو اٹھایا، فاٹا میں الیکشن ہورہا ہے الیکشن کمیشن اس کو شفاف بنائے، قبائلی اضلاع میں شفاف الیکشن نہیں کراسکتے تو پھرجمہورہت کو خطرہ ہوگا، شفاف الیکشن نہ ہوں تو پھر ملک کا یہی حال ہوتا ہے، شفاف الیکشن ہوں تو پھر ملک بھی ترقی کرے گا۔

  • انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا

    انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا

    اسلام آباد:  انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا۔

    تفصیلات کے  مطابق انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نہیں بن سکتی، یہ اسپیشل کمیٹی ہے، قرارداد میں لکھا تھا کہ یہ خصوصی کمیٹی ہو گی۔

    اس پر سیکرٹری کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ پارلیمانی کمیٹی ہے، قرارداد درست منظور ہوئی، نوٹی فکیشن میں غلطی ہوئی۔

    رانا تنویر نے مزید کہا کہ انتخابی عمل میں سقم تھے، تو کمیٹی بہتری کی سفارشات دے، دیکھنا ہو گا کہ کمیٹی کی سفارشات کی قانونی حیثیت کیا ہو گی۔

    کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونی چاہیے: فوادچوہدری

    کمیٹی اجلاس ان کیمرہ رکھنے کے معاملے پر بھی اجلاس میں بحث ہوئی، اس ضمن میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونا چاہیے، الیکشن لڑ کر آئے ہیں، معلوم ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کہا تھا کہ کمیٹی بنائیں گے، تو ہاؤس کو چلنےدیں گے، اپوزیشن کمیٹی بننے کے بعد بھی پارلیمنٹ کو چلنےنہیں دے رہی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے الیکشن کمیشن کے  پاس جو اختیارہیں، دنیا میں کہیں اور نہیں، پاکستانی الیکشن کمیشن جتنے اختیارات کسی دورسرے ملک میں نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کمیٹی کی کارروائی میڈیا کے لیے اوپن ہونی چاہیے، اجلاس میں خفیہ کیا ہے؟ انتخابات کا معاملہ ہے اوپن رہنا چاہیے، الیکشن شفاف تھے، ہمیں میڈیا سے چھپانے کی ضرورت نہیں۔

  • قومی اسمبلی : عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی کا قیام

    قومی اسمبلی : عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی کا قیام

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا ماحول پرامن رکھنے کیلئے 13 رکنی پارلیمانی کمیٹی بنادی، کمیٹی اراکین میں عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف اور دیگر شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف کو ایک ساتھ بٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا ماحول پرامن رکھنے کیلئے تیرہ رکنی کمیٹی بنادی جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔

    کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیراعظم عمران خان بطور قائد ایوان شامل ہیں جبکہ شہباز شریف، آصف زرداری، شیخ رشید، خالدمقبول صدیقی، اخترمینگل، امیر حیدر خان ہوتی بھی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ غوث بخش مہر، شاہ زین بگٹی اور امیر حیدر خان ہوتی بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ مذکورہ کمیٹی ارکان اسمبلی کے طرزعمل اور ان سے متعلق شکایات کا جائزہ لے گی نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کے قائدین پر شدید تنقید کے باعث ارکان کے درمیان گرما گرمی ہوئی ہے اور ایوان کا ماحول خراب ہوجاتا ہے۔

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق یہ اہم اجلاس کل سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، اجلاس کی صدارت سیکرٹری قومی اسمبلی کریں گے، اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کے چئیرمین کا انتخاب کیا جائے گا.

    چئیرمین کے عہدے کے لیے حکومت نے پرویزخٹک کو نامزد کیا ہے، وزیراعظم عمران خان بھی پرویز خٹک کے نام کی منظوری دے چکے ہیں.

    اس اجلاس میں کمیٹی کے ضوابط کار کی بھی منظوری دی جائے گی.


    مزید پڑھیں: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات، حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف


    مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی 30اراکان پر مشتمل ہے، کمیٹی میں 20 اراکان قومی اسمبلی اور 10 سینیٹرزبھی شامل ہیں.

    پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن اورحکومت کو برابر نمائندگی دی گئی ہے.

    واضح رہے کہ انتخابات کے بعد اپوزیشن جماعتوں‌ کی جانب سے انتخابی نظام کی شفافیت پر شدید اعتراض اٹھائے گئے تھے، جس پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے اپنے اولین بیان میں دھاندلی کی تحقیقات کی پیش کش کر دی تھی.

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی  کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے.

  • انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

    انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی سے متعلق حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیردفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جائے گا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی ارکان کےلئے مختلف ناموں پرمشاورت جاری ہے، اس ضمن میں شیریں مزاری، شفقت محمود، علی محمد خان، عامرڈوگر کے نام پرغور  کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کے طارق بشیرچیمہ کے نام پربھی مشاورت جاری ہے۔

    ادھر مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے 4 نام فائنل کئے ہیں ،ن لیگ نے احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثنا اللہ، مرتضیٰ عباسی کو نامزد کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کا بم گرایا گیا: شہباز شریف


    یاد رہے کہ الیکشن 2018 کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    حکومت نے اس ضمن میں اپوزیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اب یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وزیردفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، ایوان میں دو جماعتوں نے احتجاج کیا جو قابل افسوس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلی بار خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو منتخب وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں اور بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مخصوص جماعت کے نہیں پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔

    عمران خان نے جنہیں گدھے، بھیڑ بکریاں قرار دیا ان کے بھی وزیراعظم ہیں، عمران خان نے پارلیمان کو مضبوط کیا تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے، اگر آپ نے ایوان کا تقدس پامال کیا تو انہیں سب سے پہلے ہمارا سامنا کرنا ہوگا ۔

    انہوں  نے مزید کہا کہ الیکشن پر تحفظات کے باوجود جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن میں سب کو برابری کا موقع نہیں دیا گیا، مختلف پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، نتائج کو روکا گیا۔

    انہوں  نے واضح کیا کہ دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بناکر ایوان کو آگاہ کیا جائے، جمہوری عمل میں حصہ لینے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپوزیشن کے بغیر اسپیکر اور وزیراعظم کی کرسی نہ ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج میری قومی اسمبلی میں پہلی تقریر ہے جو میرے لیے باعث اعزاز اور چیلنج ہے، یہ ایوان تمام اداروں کی ماں ہے، اللہ کا شکر اداکرتا ہوں نہ اس نے مجھے مقدس ایوان کا ممبر بنایا ہے، یہ وہ ایوان ہے جس نے اپنے اندر اور باہر سے حملے برداشت کیے۔

    اکرام اللہ گنڈاپور، ہارون بلور، سراج رئیسانی سمیت پشاور اور مستونگ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں انتخابات کے دوران ہونے والے دہشت گرد واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    مجھے اس ایوان سے خطاب کرتے ہوئے فخر ہے کہ جس نے مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو منتخب کیا۔ آپ کو اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، امید کرتا ہوں آپ اس ایوان کی حفاظت کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ2018کےانتخابات سے بھی ہم نے کچھ نہیں سیکھا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دو جماعتوں نے احتجاج کیا، یہ احتجاج قابل قبول نہیں تھا، احتجاج جمہوری حق ہے مگر جو تماشہ ہوا وہ درست نہیں، امید ہے آگے ایسا نہیں ہوگا۔

  • پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ آج پارلیمانی کمیٹی کرے گی

    پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ آج پارلیمانی کمیٹی کرے گی

    لاہور : پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے سیاسی جماعتیں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں، ن لیگ اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، فریقین نے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید اور سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں متفقہ طور پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کرنے پر اتفاق ہوا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان کو تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، تحریک انصاف کی جانب سے میاں محمودالرشید کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں سبطین خان اور شعیب صدیقی شامل ہونگے، جس کا نوٹیفکیشن کل ( پیر) کو جاری ہونے کا امکان ہے ۔

    اس کے بعد حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی میں پہلا اجلاس ہوگا۔ اس کے علاوہ میاں شہبازشریف نے پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کے ناموں کا اعلان کردیاہے، جس میں سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ خان ،خواجہ عمران نذیر اور ملک احمد خاں شامل ہیں۔

    نگراں وزیراعلیٰ کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے چار چار نام دے دیئے ہیں، حکومت نے جسٹس (ر) ساحرعلی، طارق سلیم ڈوگر کے نام دیئے ہیں، سابق نیول چیف ذکاءاللہ، سابق آئی بی چیف آفتاب سلطان کے نام بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن کی طرف سے حسن عسکری، ایازامیر کا نام دیا گیا ہے، اس کے علاوہ اوریا مقبول جان، یعقوب طاہر اظہار کا نام بھی شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکی صدرکے بیان پرمتوازن جواب دینا چاہیے‘اسپیکرقومی اسمبلی

    امریکی صدرکے بیان پرمتوازن جواب دینا چاہیے‘اسپیکرقومی اسمبلی

    اسلام آباد: امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد کی صورت حال پرپارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹرمپ کے حالیہ بیان اور پاکستان کے موقف پرتفصیلی غورکیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیردفاع خرم دستگیر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیردفاع خرم دستگیر اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پرپارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ دی۔

    اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا کہ قومی سلامتی ملکی بقا کا مسئلہ ہے اس معاملے پرہم سب کو یک جان ویک زبان ہونے کی ضرورت ہے۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے پاکستان کے بارے میں حقائق کو نظرانداز کیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ امریکہ ہم پرنہ ڈالے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔


    اسپیکرقومی اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو


    اجلاس کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ اجلاس میں مختلف تجاویزآئیں جن پرغورکیا گیا، انہوں نے کہا کہ جلد کمیٹی کا ایک اور اجلاس طلب کیا جائے گا۔

    ایاز صادق نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان پر بہت متوازن جواب دینا چاہیے، پاکستان کی سالمیت کو دیکھنا ہے اور وقار بھی مجروع نہیں ہونے دینا۔


    پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، خرم دستگیر


    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح انداز میں امریکہ کو بتا دیا کہ وہ افغانستان میں ناکامی پر الزام تراشی نہ کرے پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے گزشتہ 15 برسوں میں پاکستان کو احمقوں کی طرح 33 ارب ڈالر کی امداد دی جس کے بدلے میں ہمیں جھوٹ اور دھوکہ ملا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی پالیسی: پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، اراکین سینیٹ

    امریکی پالیسی: پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، اراکین سینیٹ

    اسلام آباد : نئی امریکی پالیسی پر اراکین سینیٹ نے فوری طور پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےامن کوششوں کیلئے پاکستان کے کردارکو یکسرنظر اندازکیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا،اجلاس مٰیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا،اراکین نے مطالبہ کیا کہ نئی امریکی پالیسی پرقومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرجنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، امریکی پالیسی افغانستان میں ناکامی کا باعث ہے، ایوان بالا کےارکان نے صدرٹرمپ کی پالیسی کو یکطرفہ قراردے دیا۔

    آٹھ صفحات پرمشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام نے زمینی حقائق کو نظر انداز کیا، خطے میں قیام امن کیلئے پاکستا ن کی کوششوں کو بالائے طاق رکھا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پرافغان جنگ نہیں لڑی جاسکتی، افغانستان سے پاکستان میں حملوں کو نظرانداز کرکے بھی ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان میں بھارتی کردارسے بھی عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔

    سینیٹ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے کارروائی ضروری ہے، پاکستان کو جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی واضح کرتے ہوئے بھارت کی سرحد پار دہشت گردی پر دنیا کو آگاہ کیا جائے۔

    رپورٹ میں دفتر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے پاک امریکا تعلقات سے متعلق قومی پالیسی دستاویز تیارکریں، جاری رپورٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق کے دستخط موجود ہیں۔

  • گلالئی کے الزامات: عمران خان کا پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم

    گلالئی کے الزامات: عمران خان کا پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم

    اسلام آباد : عمران خان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، ن لیگ اوردیگر جماعتیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد قومی اسمبلی میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مخالفین جتنا مرضی سیاسی استحصال کریں، کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ آدھا ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے لیکن وزیراعظم کیلئے یہ معاملہ اہم ہے، ن لیگ اور دیگرجماعتیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرناچاہتی ہیں۔

    عمران خان نے امید ظاہر کی کہ الزامات کا ماہرین کے ذریعے فرانزک آڈٹ کرایا جائےگا۔ کپتان کا کہنا تھا کہ گلالئی میرشکیل، گورنر خیبر پختونخوا اورامیرمقام سے رابطے میں تھیں، امید ہے کہ تینوں شخصیات اور گلالئی کے والد کے موبائل کا فرانزک آڈٹ ہوگا۔


     مزید پڑھیں: گلالئی کے الزامات، تحقیقات کیلئے کمیٹی کا قیام 


    عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں میرے اورمیری جماعت کےخلاف کیسز ناکام ہوگئے، جتنا مرضی سیاسی استحصال کریں، کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، کرپٹ لوگوں کو بے نقاب کرنے کا میرا مشن جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی کے عمران خان پر الزامات کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ جو بھی الزامات لگے ہیں ان کی تحقیقات ان کیمرہ ہونی چاہئیے۔