Tag: پارلیمانی کمیٹی

  • پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں پاک افغان کشیدگی پر بریفنگ

    پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں پاک افغان کشیدگی پر بریفنگ

    اسلام آباد: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے پاک افغان کشیدگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کشیدگی کا ذمہ دار افغان فورسز کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔

    اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آج قومی سلامتی کے اجلاس میں قواعد و ضوابط بنائے گئے ہیں۔ اجلاس میں افغانستان اور ایران کا مسئلہ بھی زیر غور آیا۔

    اسپیکر نے بتایا کہ اجلاس میں ایران کے وائس آرمی چیف کے بیان پر بھی بات ہوئی ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور ناصر جنجوعہ نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہمسائیوں سے اچھے تعلقات پر بات چیت ہوئی۔ آئندہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر بات ہوگی اور صوبوں کو بھی بلایا جائے گا۔ یہ بھی طے کیا جائے گا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کس طرح جیت سکتے ہیں۔

    اسپیکر کے مطابق آئندہ اجلاس میں افواج پاکستان کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اجلاس کے شرکا کو بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پر بھی بریفنگ دی گئی۔ فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ اجلاس میں ڈان لیکس کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وفاقی بجٹ 26 مئی کو پیش کیا جائے گا۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کے بعد قائد حزب اختلاف کا نمبر آیا تو خورشید شاہ نے کھری کھری باتیں کردیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اچھائی کو خود ہی روند ڈالتی ہے۔ حکومت اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک پیش کش کی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے اور تمام ادارے پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو جواب دہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت منفی سیاست نہ کرے، کیا نیشنل ایکشن پلان صرف ایک صوبے کے لئے ہے؟ سندھ میں دہشت گردی کے مجرم پکڑے جاتے ہیں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں کیوں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن تنظیموں پر پابندیاں ہیں ان کیخلاف قانون پرسختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ دہشت گردوں سے سب کو مل کر لڑنا ہوگا جب کہ ہم نے مشکل حالات میں ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ایوان کے سامنے لائی جائیں۔

    ان کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے بلیک آؤٹ کردیا اور شاہ محمود قریشی کی پوری تقریر نشر نہیں کی گئی۔

     

  • اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے چار ارکان کے تقرر کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے چار ارکان کے تقرر کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چار نئے ارکان کے تقرر کی منظوری دے دی،پارلیمانی کمیٹی نے چوبیس میں سے چار اراکین کے ناموں کی منطوری دی.

    تفصیلات کےمطابق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر پرویز رشید کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں زاہد حامد،ڈاکٹر درشن،داود اچکزئی،،کبیر شاہی،شیری مزاری، خالد مقبول صدیقی،غلام مصطفی شاہ،یوسف تالپور،،اسلام الدین شیخ،ارشد لغاری اور جنیدانوار چوہدری بھی شریک تھے.

    پارلیمانی کمیٹی نے پنجاب سے الطاف ابراہیم قریشی، خیبرپختونخواہ سےارشاد قیصر،سندھ سےعبدالغفورسومرو اور بلوچستان سےجسٹس ریٹائرڈشکیل احمد بلوچ کانام منظور کیا گیا.

    یاد رہے آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کسی بھی خالی آسامی کو پینتالیس روز میں پُر کرنا ہوتا ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری پچیس جولائی تک کرنا تھی.

    *الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری: اسحاق ڈار کی خورشید شاہ سے ملاقات

    گزشتہ ہفت الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کےلیے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ سے ملاقات کی تھی،جس میں ممبران کی تقرری کے معاملے پر بات چیت کی گئی تھی.

    *الیکشن کمیشن کی خالی نشستوں پر 27جولائی تک تقرریوں کا حکم

    واضح رہےکہ رواں ماہ 15 جولائی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خالی نشستوں پر 27 جولائی تک تقرری کا حکم دیا  تھا۔

  • پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی

    پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی

    اسلام آباد : پارلیمانی کمیٹی میں شامل حکومتی ٹیم کے رکن خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی کی گئی ہے،حکومتی ٹیم میں سے خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیرِ قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا ہے، جو ٹیم کی قانونی مشاورت کے لیے ہر وقت دستیاب ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی اپوزیشن ٹیم میں سینیٹر اور ممتاز قانون دان بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن کی موجودگی سے اپوزیشنٹیم کی قانونی پہلوؤں پر مضبوط گرفت تھی،جب کہ حکومتی ٹیم کو قانونی مشاورت کے لیے وزیر قانوں سے بار بار رابطہ کرنا پڑ رہا تھا۔


    پاناماپیپرز پرپارلیمانی کمیٹی کےقیام سےمتعلق تحریک میں ترمیم منظور


    حکومتی اراکین نے اس پریشانی سے بچنے کے لیے تجویز پیش کی تھی کہ حکومتی ٹیم میں کوئی قانون دان مشاورت کے لیے موجود ہو،اس لیے آج پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیرِ قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا۔


    پانامالیکس : پارلیمانی کمیٹی کیلئے6 حکومتی ناموں کی منظوری


    یاد رہے آئین میں پارلیمانی کمیٹی میں اراکین کی تعداد 12 رکھنے کی ترمیم کی گئی تھی، کمیٹی میں 6 حکومتی اور 6 اپوزیشن ٹیم کے رکن ہوں گے اراکین کی تعداد بڑھائی نہیں جا سکے گی البتہ کسی رکن کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

  • پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں "ٹی او آرز” پر حکومت اور اپوزیشن کا ڈیڈ لاک برقرار

    پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں "ٹی او آرز” پر حکومت اور اپوزیشن کا ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد :پارلیمانی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں بھی حکومت اور اپوزیشن کی ٹیموں کے درمیان پر "ٹی او آرز” کی تشکیل میں ڈیڈ لاک برقرار ہے،حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے ایک دوسرے کو ڈیڈ لاک کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پارلیمانی کمیٹی کے’’ٹی او آرز‘‘پر شق وار ٖغور کرنے کے لیے بلائے گئے اجلاس میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے،حکومت اور اپوزیشن کمیٹیوں نے ڈیڈ لاک کے لیے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دے دیا، دوسری طرف تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے جس میں ڈیڈ لاک پر غور کیا جارہا ہے۔

    پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد متحدہ اپوزیشن کے قائد اور سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضع کیا کہ متحدہ اپوزیشن کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے،اپوزیشن پانامہ لیکس پر وزیراعظم سے تحقیقات کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئی، حکومت جتنا ذور لگا لے مریم نواز اور حسین نواز سے تحقیقات میں وزیراعظم کا نام خود ہی شامل ہوجانا ہے،اپوزیشن اپنے 15 سولات میں کسی ایک سے بھی دستبردار نہیں ہوئی۔

    اس موقع تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن ٹیم کے رکن شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کمیشن بن جائے اور وزیر اعظم کی کرپشن پر پردہ پڑ جائے،ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے،اگر اپوزیشن کے 15 سوالات نہیں مانیں گے تو پارلیمانی کمیٹی کے 4 نکاتی ابتدایے کوبھی صفر سمجھا جائے۔

    جب کہ دوسری طرف حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس پر اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے قانونی بنیادوں پر اپوزیشن کے 15سولات کو مسترد کرتے ہوئے ہر سوال کا شق وار جواب دیا ہے، اور جواب کی کاپیاں اراکین کمیٹی کو بھیج دی گئیں ہیں۔

    حکومتی علامیہ کے مطابق حکومتی کمیٹی نے ذور دیا کہ پانامہ لیکس کے بجائے ’’ٹی او آرز‘‘ کے تمام نکات پر یکساں طور زیر بحث لایا جائے اور انکوائری ایکٹ 1956 کو منسوخ کر کے انکوائری ایکٹ 2016 بنالیں جس کے تحت موثر تحقیقاتی نظام بنایا جائے۔

    اپوزیشن کی ٹیم نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ تحقیقاتی نظام میں پانامہ کانام بہ طور ٹائیٹل شامل رہے گا،تحقیقات کا آغاز وزیرِ اعظم کے اہلِ خانہ سے کیا جائے تو وزیر اعظم کا نام خود بہ خود بہ طور وزیر اعظم نہ سہی، بہ طور والد کے ہی آجائے گا۔

    اعلامیہ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کی ٹیموں نے ’’ٹی او آرز‘‘ پر اجلاس جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے آئندہ پارلیمانی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 30 مئی کی شام 4 بجے ہوگا۔

  • پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا، اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کمیٹی ایک لیکن ٹیمیں دو ہیں اس لیے سربراہ کوئی نہیں ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی ارکان آئے اور دوسری طرف سے اپوزیشن اعتزاز احسن کی سربراہی میں اپوزیشن کی ٹیم اجلاس میں پہنچی جہاں پانامہ لیکس پر ٹی او آر زکمیٹی کے اجلاس میں کام کا طریقہ کارطے کرلیا گیا۔

    اپوزیشن کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا دونوں ٹیمیں آمنے سامنےبیٹھ کراتفاق رائےسےفیصلےکریں گی کام کا طریقہ کار تو طے ہوگیا لیکن کمیٹی کا سربراہ کون ہوگا یہ طے نہ ہوسکا ۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی سربراہ نہیں ہوگا، اس موقع حاصل بزنجو نے کہا کہ معاملہ اتفاق رائے سے حل کرنے کیلئے پرامید ہیں۔

    واضح رہے کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی کل صبح گیارہ بجے پھر سر جوڑ کر بیٹھے گی ۔

  • پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات میں ٹی اوآرز کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔

    سپیکر ایاز صادق کی منظوری کے بعد12 رکنی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا، کمیٹی حکومت اور اپوزیشن کے 6،6 ارکان پر مشتمل ہے ۔

    حکومت کی جانب سے اسحق ڈار،خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق انوشہ رحمان،اکرم درانی اور حاصل بزنجو کمیٹی میں شامل جبکہ اعتزازاحسن، شاہ محمودقریشی،صاحبزادہ طارق اللہ بیرسٹر سیف، طارق بشیر چیمہ اور الیاس بلور بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

    پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا گیا ہے پارلیمانی کمیٹی پاناما پیپرز، آف شور کمپنیوں، قرضوں کی معافی اور کک بیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز تیار کرے گی۔

    گزشتہ روزوزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے، اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

  • پانامالیکس : پارلیمانی کمیٹی کیلئے6 حکومتی ناموں کی منظوری

    اسلام آباد : پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز کی تیاری کی غرض سے قائم پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومت نے چھ ناموں کی منظوری دےدی، اسحاق ڈار،حاصل بزنجو بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکرسردار ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی کااجلاس پچیس مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں اسحاق ڈار،خواجہ آصف ،سعدرفیق ،اکرم خان درانی، میرحاصل خان بزنجو اورانوشہ رحمان کو نمائندگی دی گئی ہے۔

    سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومتی ارکان کا نوٹی فکیشن جاری کردیاہے ۔تاہم اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع نے اس کی تردید کردی۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی اوآرکمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا، حکومت اوراپوزیشن کےتمام باضابطہ نام موصول ہونے پرنوٹی فکیشن جاری ہوگا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے۔ اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

     

  • ایم کیو ایم کو پارلیمانی کمیٹی میں شامل کیا جائے، ڈاکٹرفاروق ستار

    ایم کیو ایم کو پارلیمانی کمیٹی میں شامل کیا جائے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم متحدہ اپوزیشن کا حصہ نہیں ہیں لیکن اپوزیشن ضرور ہیں، ہمارا اپنامؤقف ہے لہٰذا ہمیں تیرہواں کھلاڑی سمجھ کر حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پی ایس 106کے ضمنی انتخاب میں الیکشن آفس کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم مکمل احتساب کے حامی ہیں، ایم کیوایم پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنا چاہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کو نظر انداز نہ کیا جائے ،ہمیں حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔

    ہم متحدہ اپوزیشن کا حصہ نہیں ہیں لیکن اپوزیشن ضرور ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے اپنی پارٹی میں احتساب کی بات نہیں کی، ایم کیو ایم اپنے نمائندوں سے گوشواروں کی تفصیلات بھی طلب کرتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ میں نجی دورے پر دبئی گیا تھا، میرے جانے پر افواہیں گردش میں تھیں کہ میں نے پارٹی کو چھوڑ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ آئندہ بیرون ملک جانے سے قبل میڈیا کے دوستوں کو ضرور آگاہ کروں گا۔

    کراچی میں صفائی ستھرائی اور دیگر بلدیاتی مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہر میں بلدیاتی نمائندوں کو مالی اور انتظامی اختیارات دیئے جائیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام وضع کیا جائے تاکہ شہریوں کے مسائل حل ہوں اور وہ سکھ کا سانس لے سکیں۔

     

  • پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا

    پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا

    اسلام آباد: ملک میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ نے ابتدائی سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا۔ سفارشات آج پارلیمانی کمیٹی کے متوقع اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    انسداد دہشت گردی کےلیے پارلیمانی کمیٹی کے ورکنگ گروپ کا اجلاس پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوا جو تقریبا تیرہ گھنٹے جاری رہا۔ ورکنگ گروپ نے اجلاس میں جو سفارشات تیار کی ہیں انھیں آج پارلیمانی کمیٹی کے متوقع اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ورکنگ گروپ کے اجلاس میں قانون کرایہ داری، گواہوں کے تحفظ، فوری عدالتوں کے قیام، انٹیلی جنس شیئرنگ، قومی یکجہتی سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں فوری، قلیل المدتی اور وسط مدتی سفارشات پر مشتمل ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا۔

    ورکنگ گروپ نے نیکٹا کو مزید مضبوط اور فعال کرنے، انٹیلی جنس نظام کو مربوط اور فعال بنانے کی بھی سفارش کی ہے۔ اس میں دہشت گردی میں ملوث مدارس کو وفاق المدارس انتظامیہ کے ساتھ مل کر تنہا کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔