Tag: پارلیمنٹ

  • پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ

    پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد: پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا سینیٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک پر پولیس تشدد کے خلاف سینیٹ سے واک آؤٹ کیا جا رہا ہے، اجلاس سے واک آؤٹ آج شام کیا جائے گا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے کیوں کہ پولیس تشدد سے سینئر صحافی طارق علی ورک کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے، اعلامیہ واک آؤٹ کمیٹی کے مطابق آج ساڑھے 4 بجے سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کیا جائے گا۔


    عدالت نے نجی کمپنیوں کے خلاف اربوں روپے کے انکم ٹیکس ریکوری نوٹس غیر قانونی قرار دے دیے


    واضح رہے کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد نے راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے صدر طارق علی ورک کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری، تشدد اور تھانہ نیو ٹاؤن کی حوالات میں بند کیے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق سینئر صحافی طارق علی پر نیو ٹاؤن پولیس نے اس وقت تشدد کیا تھا جب وہ اپنے صحافی ساتھی کو پولیس سے چھڑوانے کے لیے گئے تھے۔

  • آج پارلیمانی اداروں کو مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید کا دن ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

    آج پارلیمانی اداروں کو مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید کا دن ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

    اسلام آباد: پارلیمنٹیرزم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن ہمیں پارلیمانی اداروں کو مضبوط کرنے، جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کی تجدید کرنی ہے، اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ قانون سازی کے عمل میں شہریوں کی آواز کی صحیح معنوں میں عکاسی ہو۔

    بین الاقوامی سطح پر پارلیمنٹیرزم کا دن ہر سال 30 جون کو منایا جاتا ہے، وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ ہمارے عالمی عزم کا اعادہ کرتا ہے، یہ دن جامع طرز حکمرانی کو فروغ دینے، خواتین اور نوجوانوں کی بامعنی نمائندگی کو یقینی بنانے اور قانون سازی کے طریقوں میں تکنیکی جدت کو اپنانے میں پارلیمانوں کے اہم کردار کو واضح کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا ہماری پارلیمنٹ ہمارے جمہوری نظام میں مرکزی مقام رکھتی ہے، اپنے قانون سازی کے اختیارات اور متحرک قائمہ کمیٹیوں کے ذریعے پارلیمنٹ احتساب، شفافیت اور ایگزیکٹو کی نگرانی کو یقینی بناتی ہے۔


    فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ایرانی فوجی سربراہ کا فون، پاکستان کا شکریہ ادا کیا


    شہباز شریف نے کہا پارلیمنٹ جدیدیت پر مبنی قانون سازی کے لیے بھی سرگرم عمل رہی ہے، خاص طور پر صنفی مساوات اور سماجی تحفظ کو آگے بڑھانے کے لیے پارلیمان کا کردار اہم رہا ہے، پاکستانی آئین آرٹیکلز 51 اور 59 کے تحت مخصوص نشستوں کے ذریعے خواتین کی نمائندگی کو یقینی بناتا ہے، ہماری خواتین پارلیمنٹیرینز بھی قائدانہ عہدوں پر فائز ہوئی ہیں: اس وقت 8 خواتین سینیٹرز اور 4 خواتین اراکین قومی اسمبلی پارلیمانی کمیٹیوں کی چیئرپرسنز کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی بجٹ کی تیاری کے دوران حکومت نے اتحادی شراکت داروں سے فعال طور پر مشاورت کی اور ان کے تعاون کا خیر مقدم کیا، یہ جذبہ صحت مند جمہوریت کی بنیاد ہے۔ ہمارے ارکان پارلیمنٹ عالمی پارلیمانی سفارت کاری میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔ بین الپارلیمانی یونین (IPU) جیسے پلیٹ فارمز کے ساتھ مسلسل اشتراک کے ذریعے ہماری پارلیمان نے امن، ترقی اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے کام کیا۔

    شہباز شریف نے کہا جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان کے کثیر الجماعتی پارلیمانی وفد نے سفارتی رسائی کے ذریعے عالمی فورمز پر ہمارے نقطہ نظر کو مؤثر طریقے سے پیش کیا، ہم جدید طرز حکمرانی کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو تسلیم کرتے ہوئے، ہم نے پارلیمانی شفافیت اور رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کو بھی اپنایا ہے۔

  • ویڈیو: سربیا کی پارلیمنٹ یا میدان جنگ؟ اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کی شیلنگ

    ویڈیو: سربیا کی پارلیمنٹ یا میدان جنگ؟ اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کی شیلنگ

    سربیا کی پارلیمنٹ میدان جنگ بن گئی ایوان میں اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیل برسائے گئے دو اراکین زخمی ہو گئے۔

    کسی بھی ملک میں پارلیمنٹ کا کام عوام کی سہولت کے لیے قانون سازی کرنا ہوتا ہے۔ اکثر کئی ممالک میں پارلیمانی اجلاسوں میں مخالف اراکین کی لڑائیاں حتیٰ کہ مار کٹائی تک کی خبریں منظر عام پر آتی ہیں لیکن سربیا کی پارلیمنٹ تو اس سے کئی قدم آگے بڑھ گئی۔

    گزشتہ روز سربیا کی پارلیمنٹ اس وقت میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی جب ایوان میں بحث کی آوازیں گونجنے کے بجائے اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیلوں کی برسات ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سربیا کی پارلیمنٹ میں منگل کے روز اپوزیشن ارکان نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں بات بحث مباحثے سے آگے بڑھ کر اتنی سنگین ہوگئی کہ اپوزیشن ارکان نے اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی، جس کے بعد ایوان میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

    رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جب حکمران جماعت سربین پروگریسو پارٹی (ایس این ایس) کی قیادت میں اتحادی حکومت نے ایجنڈے کی منظوری دی، تو کچھ اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر کی طرف بڑھے جہاں ان کی سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔

    اس دوران دیگر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے اسموک گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیل پھینکے جس کے نتیجے میں ایوان دھوئیں سے بھر گیا۔

    پارلیمنٹ کی اسپیکر آنا برنابچ کے مطابق ہنگامے میں دو اراکینِ پارلیمنٹ زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

     

  • پی ٹی آئی والے ساتھ بیٹھنے کی بات صرف پارلیمنٹ کی حد تک کرتے ہیں: مائزہ حمید

    پی ٹی آئی والے ساتھ بیٹھنے کی بات صرف پارلیمنٹ کی حد تک کرتے ہیں: مائزہ حمید

    مسلم لیگ (ن) کی رہنما مائزہ حمید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے ساتھ بیٹھنے کی بات صرف پارلیمنٹ کی حد تک کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی رہنما مائزہ حمید نے بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ، سپریم کورٹ پر حملے پی ٹی آئی کے ریکارڈ کا حصہ ہیں، پی ٹی آئی کو اب پارلیمنٹ اور پالیسیاں یاد آگئیں، ماضی میں پی ٹی آئی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بناتی رہی۔

    مائزہ حمید نے کہا کہ اسپیکر پارلیمنٹ کی بالادستی، ارکان کی عزت کی بات کرتے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی نے خواتین سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کیے، پی ٹی آئی والے ساتھ بیٹھنے کی بات صرف پارلیمنٹ کی حد تک کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک طرف حملہ آور، دوسری طرف پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں، پارلیمنٹ کو سپریم کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے اور وہ پوری کررہے ہیں، ن لیگ کے ارکان کو پروڈکشن آرڈر کے باوجود اسمبلی میں نہیں لایا جاتا تھا۔

    مائزہ حمید نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بات چیت کرنی ہے تو اسپیکر کو اعتماد میں لے کر پہلا قدم اٹھائیں، وزیراعلیٰ کے پی نے جو تقریر کی اس پر معافی مانگیں، لاہور میں جلسہ کرنے جارہے ہیں لیکن ان کے پاس لوگ ہی نہیں، پی ٹی آئی دور میں ہمارے جلسوں میں اس سے زیادہ رکاوٹیں لگائی جاتی تھیں۔

  • مولانا فضل الرحمان نے  پارلیمنٹ میں مکمل حمایت کے لئے پی ٹی آئی سے کیا مطالبہ کیا؟  اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں مکمل حمایت کے لئے پی ٹی آئی سے کیا مطالبہ کیا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کے لئے بڑا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے سینیٹ کی 2 نشستوں کا مطالبہ کیا، کے پی میں 2 سینیٹرز کے لیے جے یو آئی کو پی ٹی آئی کی حمایت درکار ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نے 2 سینیٹرز کے بدلے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کا کہا، جمعیت علمائے اسلام سابق گورنر کے پی غلام علی کو سینیٹر بنوانا چاہتی ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کمیٹی جمعیت علمائے اسلام کے ایک سینیٹر کی حمایت کرنا چاہتی ہے، جمعیت علمائے اسلام کے پاس ایک سینیٹر بنانے کے لئے بھی ووٹ کم ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کمیٹی نے معاملے پر غور اور بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا وقت مانگا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی طلحہ محمود کو سینیٹر بنوانا چاہتی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام ان کی مخالفت کرے گی۔

  • اتحادی حکومت کے دور میں 93 فیصد گرانٹس پارلیمنٹ سے منظور نہ کرانے کا انکشاف

    اتحادی حکومت کے دور میں 93 فیصد گرانٹس پارلیمنٹ سے منظور نہ کرانے کا انکشاف

    اسلام آباد : اتحادی حکومت کے دور میں 93 فیصد گرانٹس پارلیمنٹ سے منظور نہ کرانے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 میں تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں آڈیٹرجنرل نے مالی سال 23-2022 کی 93 فیصد ضمنی گرانٹس کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔

    رپورٹ نے کہا کہ مالی سال23-2022 میں 93 فیصد ضمنی گرانٹس کو پارلیمنٹ نےمنظورنہیں کیا، حکومت نے 8 ارب 4 کروڑ 94 لاکھ روپے کی گرانٹس کی پارلیمنٹ سے منظوری نہیں لی۔

    آڈیٹر جنرل رپورٹ میں بتایا گیا کہ قومی اسمبلی میں پیش نہ کرنےوالی گرانٹس خلاف ضابطہ ہے۔

    آڈیٹر جنرل نے آئین کے مطابق ان گرانٹس کو اسی مالی سال قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور قومی اسمبلی میں پیش کرنےکیلئےسپریم کورٹ فیصلے پر عمل درآمد کی سفارش کی ہے۔

  • مخصوص نشستیں، حکومت کا عدالتی فیصلے کے خلاف پارلیمان کا فلور استعمال کرنے کا فیصلہ

    مخصوص نشستیں، حکومت کا عدالتی فیصلے کے خلاف پارلیمان کا فلور استعمال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف حکومت نے پارلیمان کا فلور استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے فیصلے کے خلاف ایک طرف حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے، دوسری طرف آج حکومت نے پارلیمان کا فلور استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 جولائی سے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو رہا ہے، جس میں پارلیمان کی بالا دستی اور خود مختاری سے متعلق بحث کرائی جائے گی، تقاریر ہوں گی اور حکومت ارادہ رکھتی ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں عدالتی فیصلے کے خلاف قرارداد بھی منظور کرائی جائے۔

    تمام حکومتی ارکان کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اس اجلاس میں اہم قانون سازی بھی متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا یہ اجلاس شیڈول سے ایک ہفتہ قبل طلب کیا گیا ہے۔

  • راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں نبی آخر الزمان ﷺ پر درود پاک پڑھا

    راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں نبی آخر الزمان ﷺ پر درود پاک پڑھا

    نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران قرآن پاک کا حوالہ دیا اور درود پڑھا۔

    راہول گاندھی نے لوک سبھا میں عدم تشدد اور امن کی بات کرتے ہوئے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے درود پڑھا اور کہا کہ دنیا کی تمام عظیم ہستیوں نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی بات کی اوربتایا کہ ڈرنا نہیں چاہیے۔

    بھارتی لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کانگریسی رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور اس کے انتہا پسند ہندو وزراء کو اسلامی تعلیمات کے تحت عدم تشدد کا درس دیدیا۔

    راہول گاندھی نے اسلام کی امن پسندی اور تشدد سے نفرت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرورِ کونین احمدِ مجتبیﷺ اور قرآنی آیات کا حوالہ دے ڈالا۔

    راہول گاندھی نے دو گھنٹے کی تقریر کے دوران بار بار مودی کو ہدف بنایا اور یہ کہا کہ وہ نفرت اور تشدد کا سہارا لیکر سیاست کرتے ہیں جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ دراصل ہندو نہیں ہیں، اپنے آپ کو ہندو کہنے والے سچائی اور عدم تشدد کی پیروی نہیں کرتے۔

    دوسری جانب راہول گاندھی کے بیان پر بی جے پی سیخ پا ہوگئی، وزیرِ اعظم مود ی نے راہول گاندھی سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے پورے ہندو معاشرے پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔

    جواب میں راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہندو سماج نہیں ہے، نریندر مودی ہندو سماج نہیں ہے۔

  • پارلیمنٹ اپنے آئینی اختیارات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی، مریم اورنگزیب

    پارلیمنٹ اپنے آئینی اختیارات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اپنے آئینی اختیار ات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا کہ قانون سازی سے شفاف اور منصفانہ نظام دیاگیا ہے، پارلیمنٹ اپنے آئینی اختیار ات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اپنے آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ اور دفاع کرنے کا حق رکھتی ہے، پارلیمنٹ کا قانون سازی کا آئینی اختیار کوئی نہیں چھین سکتا۔

    وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عدلیہ کا اختیار آئین و قانون کی تشریح کرنا ہے، آئین ری رائٹ کرنا یا قانون سازی کے اختیار پر پابندی لگانا عدلیہ کا اختیار نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان نے وکلابرادری، بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز کے مطالبے پر قانون سازی کی، آرٹیکل 184 تین سے متعلق قانون سازی سے عدلیہ کے اختیار، آزادی و خود مختاری میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔

    مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ اس قانون سازی سے ون مین شو اور امپیریل کورٹ جیسے اعتراضات ختم کئے گئے، سپریم کورٹ کے 3 سینئر موسٹ ججز مشاورت سے یہ اختیار استعمال کریں گے۔

  • جو سیاسی باتیں یہاں کی گئیں میں ان سے اتفاق نہیں کرتا: جسٹس قاضی فائز کا قومی آئینی کنونشن سے خطاب

    جو سیاسی باتیں یہاں کی گئیں میں ان سے اتفاق نہیں کرتا: جسٹس قاضی فائز کا قومی آئینی کنونشن سے خطاب

    اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قومی آئینی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو سیاسی باتیں یہاں کی گئیں میں ان سے اتفاق نہیں کرتا، میں اور میرا ادارہ آئین کا محافظ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں آئین پاکستان کی گولڈن کی مناسبت سے قومی آئینی کنونشن میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بھی دعوت دی گئی، انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان سے کہا گیا تھا کہ کوئی سیاسی بات نہیں ہوگی لیکن یہاں سیاسی باتیں کی گئیں جن سے مجھے کوئی اتفاق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا میں سیاسی باتیں کرنے نہیں آیا یہاں جو باتیں ہوئیں آئین میں اس کی آزادی ہے لیکن ضروری نہیں کہ میں ان سے اتفاق کروں، یہاں آنے سے پہلے آپ سے پوچھا تھا کہ کوئی سیاسی بات تو نہیں ہوگی، آپ نے کہا نہیں صرف آئینی باتیں ہوں گی۔

    جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کل کو شاید آپ یہ کہیں کہ آپ کو بلایا بھی تھا پھر بھی آپ نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا، کل انہی لوگوں کے کیس آئیں گے تو شاید ان کے خلاف فیصلے ہوں تو مجھے بلیم کریں گے، میں آئین کی گولڈن جوبلی کے لیے آپ کی دعوت پر آیا تھا، ہم اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہتے تھے۔

    انھوں نے کہا قانون میرا میدان ہے، ہم نے تنقید بھی سنی ہے، سیاست میرا میدان نہیں، بلوچستان میں آئینی بحران کے حل کے لیے مجھے چیف جسٹس ہائیکورٹ بنایا گیا، 2014 سے آپ کا ہمسایہ ہوں، پیدل جاتا ہوں تو سوچتا تھا کہ اندر کیا ہوتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کبھی دشمنوں سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی ایک دوسرے سے کرتے ہیں، پارلیمان اور بیوروکریسی سب کا وجود ایک ہونا چاہیے لوگوں کی خدمت کرنا، ہمارا کام ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق جلد از جلد فیصلے کریں، آپ کا کام ایسا قانون بنانا ہے جس سے لوگوں کو ریلیف ملے۔

    جسٹس قاضی نے کہا کہ ہم جو لفظ اقلیت استعمال کرتے ہیں مجھے پسند نہیں وہ بھی برابر کے شہری ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ وزیر اعظم نے 10 اپریل کو دستور کا دن قرار دیا، مولوی تمیزالدین کے دور میں جائیں تو اس وقت کے ججز نے آئین بحال کیا ہوتا تو کیا پاکستان دو ٹکڑے ہوتا۔

    انھوں نے کہا سب سے اہم چیز یہ ہے کہ آئین میں لوگوں کے بنیادی حقوق کا تذکرہ ہے، ہمارے آئین میں ایسے بنیادی حقوق بھی ہیں جو دیگر ممالک میں میسر نہیں، جو قرارداد پیش ہوئی بہت اچھی ہے کیوں کہ ہم آئین اسکولوں میں نہیں پڑھاتے، اس آئین میں بہت خوب صورت چیزیں ہیں۔