Tag: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس

  • ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام4بجےطلب اجلاس میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی ہوگی، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر لیا ہے، اجلاس میں سینیٹ میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق مسترد ہونے والے انسداد منی لانڈرنگ اور دارالحکومت علاقہ جات وقف املاک سمیت دیگر بلز منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

    اجلاس آج سہ پہر چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کا کہا ہے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اوراتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوگا، جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق مشاورت ہوگی اور ایف اے ٹی ایف سےمتعلق بلوں کی منظوری کی حکمت عملی طےکی جائے گی۔

    یاد رہے وزیر اعظم قومی سلامتی اور ملکی مفاد کا بل ہر صورت منظور کرانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف قانون کی منظوری کیلئے ڈٹ گئے تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران اپوزیشن گٹھ جوڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوری بچانے کےلیے سب آپس میں مل چکے ہیں ہیں لیکن ہم بلیک میلنگ میں آئیں گے اور نہ ہی این آر او کی ڈیمانڈ پوری کریں گے، ایف اے ٹی ایف پی ٹی آئی کا نہیں ملکی مفاد کا معاملہ ہے، بل کی منظوری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو عوامی سطح پر بے نقاب کریں گے۔

  • اہم قانون سازی ، حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ

    اہم قانون سازی ، حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کرلیا ، اجلاس عید سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کرلیا، اہم قانون سازی کیلئے مشترکہ اجلاس عید سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 7بل قومی اسمبلی سے منظور ہوئے مگر سینیٹ سے منظورنہیں ہوسکے، تمام بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

    پارلیمانی ذرائع کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن ،پاکستان میڈیکل ٹربیونل کابل پیش ہو گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کےججز میں اضافےکا بل پاس کرایا جائے گا اور ایف اےٹی ایف قوانین کے بل پاس کرائے جائیں گے۔

    پارلیمنٹ میں قانون سازی پر مشیرپارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا گڈ گورنس کیلئےگڈ لامیکنگ ضروری ہے، عوامی مفاد کے قوانین بنانا حکومت اور اپوزیشن کی ذمہ داری ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ بروقت قانون سازی نہ ہونےپرلوگ تکلیف،پارلیمنٹ تنقید کی زدمیں آ تی ہے، وزیر اعظم سےجوڈیشل اور لاء ریفارمز پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، جلد دونوں ہاؤسز میں اس عمل کا آغاز کریں۔

  • کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : سینیٹر رحمان ملک نے کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا حکومت فوری کوروناوائرس سےنمٹنےکیلئےٹاسک فورس تشکیل دے.۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، رحمان ملک نے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم خود بریفنگ دیں اور حکومت فوری کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے۔

    یاد رہے پاکستان میں کروناوائرس کےمریضوں کی تعدادچھ ہوگئی، چھٹے مریض کاتعلق کراچی ایسٹ سے ہے، جس نے بارہ سے چوبیس  فروری تک ایران کاسفر کیا تھا، اب تک سات لاکھ نوے ہزار مسافروں کی پاکستان پہنچنے پر اسکریننگ کی جاچکی ہے جبکہ پانچ مارچ کو بائیس ہزار مسافروں کی اسکریننگ کی گئی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت اجلاس میں وبائی امراض کی فوری روک تھام کیلئےلائحہ عمل تیارکرلیاگیاہے، ڈی ایس آر یو قائم کیاجائےگا ، جس کامقصدوبائی امراض کی مسلسل نگرانی اور فوری کاروائی کامربوط نظام بناناہے۔

    دوسری جانب ایران سےآنےوالےزائرین کی تعدادتین ہزارسےتجاوزکرگئی، گذشتہ روز دو سو سے زائد زائرین پاکستان میں داخل ہوئے، سرحدکی بندش کے باعث سیکڑوں مال بردارگاڑیاں بھی کھڑی ہیں۔

    پاک افغان بارڈرپانچویں روزبھی بند ہے،باب دوستی سےہرقسم کی آمدورفت معطل ہے، ایف آئی اے کے مطابق پاک افغان سرحد اتوار تک کھلنے کا امکان ہے۔

  • پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    اسلام آباد: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کبھی اجنبی محسوس نہیں کرتا، پاکستان اور ترکی کے تعلقات قابل رشک ہیں، خلافت عثمانیہ کے لیے برصغیر کے مسلمانوں کا کردار فراموش نہیں کر سکتے، خواتین نے اپنے زیور اور جمع پونجی عطا کی، مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی جوہر کو کیسے فراموش کر سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کیا، قبل ازیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر شان دار استقبال کیا گیا، ارکان پارلیمنٹ اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے، اور ترک صدر کا ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا، مشترکہ اجلاس میں پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکرگزار ہوں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مذہب اور ثقافت پر مشتمل ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت کو یک جا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ترک قوم کی جدوجہد کے وقت لاہور میں حمایتی جلسوں کو ہم نہیں بھول سکتے، عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر ترک عوام کی مدد کی، لاہور جلسے میں علامہ اقبال نے بھی خطاب کیا، پاکستان کے شاعر علامہ اقبال ترک عوام کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں، کشمیر ہمارے لیے اسی طرح ہے جیسے آپ کے لیے، ہم آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے، پاکستان کی کامیابی ترکی کی کامیابی ہے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان ترقی اور خوش حالی کے سفر کی جانب رواں دواں ہے، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں، میں اپنے تجارتی وفد کے ہم راہ پاکستان آیا ہوں، تجارت سے لے کر بنیادی ڈھانچے اور سیاحت کے لیے ایک روڈ میپ بنائیں گے، 2009 میں قائم اعلیٰ اسٹریٹجک تعلقات پر چھٹا اجلاس کرنے جا رہے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، کوئی بھی فاصلہ یا سرحد مسلمانوں کے درمیان دیوار حائل نہیں کر سکتی، پاکستان نے پاک ترک اسکولوں کا نظام ہمارے حوالے کر کے حقیقی دوست کا ثبوت دیا، ہم شام کے 40 لاکھ پناہ گزینوں کی مہمان نوازی کر رہے ہیں، فلسطین، قبرص اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے دعا گو ہیں، شام میں ہماری موجودگی کا مقصد مظلوم مسلمانوں کو جابرانہ حملوں سے بچانا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ میں امن کا نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کے مثبت اقدامات سے سرمایہ کاری کا ماحول بن رہا ہے، اقتصادی ترقی چند دنوں میں نہیں ملتی، مسلسل محنت اور جدوجہد کرنا پڑتی ہے، کوشش ہوگی پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھرپور فروغ دیا جائے۔

  • صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خطاب کے دوران حسب سابق اپوزیشن کی جانب سے منفی رویے کا مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ سے صدر مملکت خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر کرنے لگے تو اپوزیشن نے منفی رویہ اپناتے ہوئے شور شرابا شروع کر دیا۔

    صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اور تقریر اور ایجنڈے کی کاپیاں ہوا میں اڑا دیں۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف قومی ترانے کے بعد ایوان میں آئے۔

    صدر مملکت عارف علوی کو اپوزیشن ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا پڑا کہ آپ شور بھی مچاتے رہیں لیکن بات بھی سنتے رہیں تو اچھا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ شور شرابا تو جاری رہے گا لیکن ملک کے مفاد کے لیے فوری طور پر قوانین منظور اور عمل درآمد کرائیں۔

    تازہ ترین:  مسئلہ کشمیر، عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی: صدر پاکستان

    صدر مملکت کے خطاب کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی، اجلاس میں پی ٹی آئی اور اپوزیشن اراکین گتھم گتھا ہو گئے، ایک دوسرے کو دھکے دیے۔ پرویز خٹک، عبد القادر پٹیل نے پی پی کے آغا رفیع اللہ کو سمجھانے کی کوشش کی۔

    قبل ازیں، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے، اجلاس میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان بھی شریک ہوئے، جب کہ مہمان گیلری میں گورنرز اور وزرائے اعلیٰ موجود تھے۔

    اجلاس شروع ہوا تو آصف زرداری، بلاول بھٹو اور شہباز شریف اجلاس میں شریک نہیں تھے، تاہم شہباز شریف بعد میں ایوان میں آ گئے، اپوزیشن کے گرفتار اراکین کی نشستوں پر ان کی تصاویر رکھ دی گئیں۔

    جن اراکین کی نشستوں پر تصاویر رکھی گئیں ان میں رانا ثناللہ، آصف زرداری اور شاہد خاقان عباسی شامل تھے۔

  • کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی: صدر پاکستان

    کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی: صدر پاکستان

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر  پاکستان عارف علوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشترکہ اجلاس میں  وزیراعظم عمران خان  نے شرکت کی، اس موقع پر تمام صوبوں کے گورنرز، وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ پاک فضائیہ اورپاک بحریہ کے سربراہان اور چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضابھی موجود  تھے۔

    صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ ایک سال مکمل ہونے پر حکومت کومبارک باد دیتاہوں، عوام کو سہولت پہنچانا اور مسائل کاحل ہم سب کی ذمہ داری ہے۔


     بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے

    انھوں نے کہا کہ بھارتی غیرقانونی اقدامات پرپاکستان نےکشمیریوں سےاظہاریکجہتی کیا اور بھارتی اقدامات پر  غم وغصےکا اظہار کیا ہے، بھارت نےاقوام متحدہ کی قراردادوں کو تسلیم کرنے سے انکار کیا، شملہ معاہدےکی خلاف ورزی کی، جواب میں پاکستان نے بھارت سے سفارتی تعلقات میں کمی کی، بھارت سےتجارت معطل اور عالمی سطح پر معاملہ اٹھایا، پاکستان کی سفارتی کامیابی ہےکہ مسئلہ کشمیرکوسلامتی کونسل میں زیربحث لایا گیا، عالمی برادری نےبھی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کی مذمت کی۔

    صدر پاکستان نے کہا کہ عالمی برادری نےمطالبہ کیامسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے، سلامتی کونسل اجلاس میں کردار ادا کرنے والےممالک کاشکریہ ادا کرتےہیں، چین کا مؤقف کی حمایت پرشکریہ اداکرتےہیں،  پاکستان مسئلہ کشمیرپرامریکی ثالثی کاخیرمقدم کرےگا، مقبوضہ کشمیرمیں 9 لاکھ بھارتی فوج تعینات ہیں، وادی جیل بن گئی ہے، بھارتی حکومت انتہاپسندی کو فروغ اور آرایس ایس نظریے پر چل رہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، عالمی برادری نےمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کانوٹس نہ لیا تو عالمی امن کو شدید نقصان ہوگا۔ اس ضمن میںعالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لئے شدیدخطرے اور تشویش کاباعث ہوگی۔


    کرتار پور راہداری اور دیگر حکومتی منصوبے

    اپنے خطاب میں صدر پاکستان نے ایک برس میں حکومتی اقدامات، مختلف شعبوں میں بہتری اور دیگر میں مزید امکانات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کئی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کےخواہاں ہیں۔ انھوں موقع پر انھوں نے احتساب اور دیگر چینلجز کا بھی ذکر کیا۔

    عدلیہ کوبھی خراج تحسین پیش کرونگا،ماڈل کورٹ کاقیام اہم قدم ہے، ا حساس پروگرام میں وزیراعظم کےوژن کےمطابق خواتین کوبرابری کی اہمیت دی جارہی ہے، ہمیں خواتین کومعاشرےمیں باوقاربناناہوگا۔ معذوراورخصوصی افرادمحبت چاہتےہیں حکومت ان کے لئے بھی اقدامات کرے، کرتارپور راہداری کا آغاز قابل ستائش فیصلہ ہے، کرتار پور راہداری سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملےگا۔


    پاک فوج کو خراج تحسین

    پاکستان کاایٹمی پروگرام مخالفین کی جارحیت کی خواہش کوسرنہیں اٹھانےدیتا، پاک فوج عالمی سطح پراپنی بہادری کی ڈھاک بٹھاچکی ہے،  قیام امن کے لئے نیشنل انٹرنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل خوش آئندہے، ہمارےبہادرجوانوں کاعالمی امن فوج میں مثبت اوربہترین کردار ہے۔


    نئی حکومت، نئی خارجہ پالیسی

    نئی حکومت کےقیام کے ساتھ ہی نئی خارجہ پالیسی پرعمل درآمد شروع ہو چکا ہے،  ہماری کامیابی ہےکہ آج دنیابھی اعتراف کررہی ہےافغان مسئلےکاکوئی فوجی حل نہیں، افغانستان میں دیرپاامن سےخطےکے لئے تجارت کی نئی راہداریاں کھلیں گی، پاک چین تعلقات باہمی دوستی کامظہر ہیں، سی پیک پاکستان اورچین سمیت خطےکےلیےاہم ہے، مستقبل تاب ناک ہوگا، سعودی عرب کےساتھ تعلقات اہمیت کےحامل ہیں، ایران کےساتھ تعلقات بھی بہتری کی طرف جارہے ہیں، ترکی کے ساتھ ہمارےخصوصی تعلقات دہائیوں پرمحیط ہیں، روس کےساتھ تعلقات بھی بہتری کی جانب گامزن ہیں، یورپی یونین کےساتھ بھی اسٹریٹیجک تعلقات بننےجارہے ہیں۔

    قبل  ازیں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ آج صدرمملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، صدر مملکت خطاب جمہوری روایات کا تسلسل ہوگا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کے کئی اہم رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، اپوزیشن کی جانب سےگرفتار ارکان کی نشستوں پر ان کی تصاویررکھی گئیں، صدرعارف علوی کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا خاصا شور شرابہ کیا۔ اجلاس اپوزیشن کےشورشرابےکےباعث ملتوی کردیا گیا۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 ستمبرکو بلانے کا فیصلہ

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 ستمبرکو بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 ستمبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت عارف علوی خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 ستمبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ، وزارت پارلیمانی امور نے سمری بھجوا دی ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس 13 ستمبر کو بلانے کے لئے بھی سمری ارسال کی گئی ہے۔

    یاد رہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 30 اگست بروز جمعہ کو ہونا تھا تاہم اجلاس ناگزیر وجوہات کی بناء پر موخر کر دیا گیا تھا جبکہ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس جو 2 ستمبر کو شام 4بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں طلب کیا گیا تھا ، اسے بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔

    صدر نے دونوں اجلاسوں کی منسوخی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 54کی شق 1 کے تقویص اختیارات کے تحت کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا طلب شدہ اجلاس ملتوی

    خیال رہے گزشتہ جمعہ وزیراعظم پاکستان کی اپیل پر یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا تھا ، بارہ بجتے ہی سائرن بجے ، قومی ترانے کے بعد کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا گیا، ٹریفک رک گئیں جبکہ فضائی حدود بھی بند رہی۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا طلب شدہ اجلاس ملتوی

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا طلب شدہ اجلاس ملتوی

    اسلام آباد ؛ پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا طلب شدہ اجلاس منسوخ کر دیا گیا ، مشترکہ اجلاس آج شام 5بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں طلب کیا گیا تھا ، جس میں صدر مملکت کو خطاب کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ناگزیر وجوہات کی بناء پر موخر کر دیا گیا، صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے مجلس شوری ٰ (پارلیمنٹ) کا مشترکہ اجلاس آج شام 5بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں طلب کیا گیا تھا، جس میں صدر مملکت نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا تھا۔

    ذرائع وزارت پارلیمانی امور کے مطابق مشترکہ اجلاس کا نیا شیڈول بعد میں جاری کیا جائے گا

    دوسری جانب صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس جو 2 ستمبر کو شام 4بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں طلب کیا گیا تھا ، اسے بھی منسوخ کر دیا گیا ۔

    صدر نے دونوں اجلاسوں کی منسوخی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 54کی شق 1 کے تقویص اختیارات کے تحت کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : نکلو کشمیر کی خاطر: آج وزیر اعظم کی اپیل پر قوم یک زبان ہوگی

    خیال رہے وزیراعظم پاکستان کے اعلان پر آج دن بارہ سے ساڑھے بارہ بجے تک کراچی سے خیبر، بولان سے بلتستان، پوری قوم یک جان ہوگی اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا پیغام دنیا بھر میں پہنچائے گی۔

    بارہ بجے سائرن بجیں گے، قومی ترانے کے بعد کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا جائے گا، اسلام آباد کے تمام ٹریفک سگنل آدھے گھنٹے تک سرخ رہیں گے ٹریفک رُکی رہے گی، سگنلز اور شاہراہوں پر کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا جائےگا۔

    مرکزی اجتماع ڈی چوک پر ہوگا، سرکاری دفتروں کاعملہ جمع ہو کر اظہاریکجہتی کرےگا، پی ٹی آئی کے وزرا اورمقامی قائدین بھی ڈی چوک پر جمع ہوں گے۔

  • کشمیر کے لیے سب کی ایک آواز، وزیر اعظم قدم بڑھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں: سراج الحق

    کشمیر کے لیے سب کی ایک آواز، وزیر اعظم قدم بڑھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں: سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں، قبروں پر پاکستانی جھنڈے ہیں۔ کشمیر کے لیے سب کی ایک آواز ہے وزیر اعظم قدم بڑھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لیے سب کی ایک آواز ہے وزیر اعظم قدم بڑھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ اب تک لاکھوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں، ہر روز تقریباً 4 کشمیری شہید ہو رہے ہیں، کشمیر کا امن پوری دنیا سے وابستہ ہے جو تباہی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ دکھ ہوا ہم نے بھی کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کی بات کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیلسن منڈیلا سے زیادہ قربانی ڈاکٹر عاشق نے دی، تہاڑ جیل میں مقبول اور افضل گرو کی قبر اور اب یاسین ملک قید ہیں۔ کشمیری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں، قبروں پر پاکستانی جھنڈے ہیں۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ تمام کشمیری کہتے ہیں کہ میں پاکستانی ہوں۔ کشمیریوں کا اس لیے ساتھ نہیں دینا کہ زمین کا حصہ چاہتے ہیں۔ قائد اعظم نے فرمایا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج قدم نہ اٹھایا تو بھارت کا اگلا اقدام گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر ہوگا۔ ہمیں تیاری کرنی ہوگی ورنہ پانی کی ایک ایک بوند کو ترسیں گے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم عمران خان  کی تقریر کا ڈرافٹ تیار

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم عمران خان کی تقریر کا ڈرافٹ تیار

    اسلام آباد : مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کا ڈرافٹ تیار کرلیا ، وزیر اعظم اپنےخطاب میں جارحانہ اندازاختیارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے تقریر کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اپنی تقریرمیں پارلیمنٹ، قوم، کشمیری عوام اورعالمی کمیونٹی اور بھارتی عوام سےبھی مخاطب ہوں گے ، وزیر اعظم اپنےخطاب میں جارحانہ اندازاختیارکریں گے، ان کی تقریر مضبوط اور جامع ہوگی۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کی اپنے چیمبر میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں ، وزیراعظم سے وزیرقانون فروغ نسیم اورفردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی ، ملاقات میں پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن نےمشترکہ اجلاس میں شرکت وزیراعظم سےمشروط کردی 

    خیال رہے پارلیمنٹ کااجلاس ایک گھنٹےبعدبھی شروع نہ ہوسکا، اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت کے لئے شرط رکھ دی ہے، اپوزیشن نے مشترکہ اجلاس میں شرکت وزیراعظم سے مشروط کردی ہے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر قومی رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    گزشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، تجویز کے تحت کشمیریوں کو حاصل خصوصی حقوق ختم کردیے گئے ہیں اور غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں اور جائیدادحاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔