Tag: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس

  • چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز،  صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ  اجلاس سے خطاب کریں گے

    چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز، صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی چوتھے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر پیر کی صبح 11 بجے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس13ستمبر کوطلب کرلیا، صدر مملکت چوتھےپارلیمانی سال کےآغازپرمشترکہ اجلاس سےخطاب کریں گے ، صدر مملکت نےآرٹیکل 54 اور 56 کے تحت مشترکہ اجلاس طلب کیا۔

    اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی کا مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں صدر کے پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےخطاب کے نکات پرگفتگو کی گئی۔

    مشترکہ اجلاس بلانےسےمتعلق وزارت پارلیمانی امورکی سمری منظورہوچکی ہے ، جس کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر پیر کی صبح 11 بجے ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اس سلسلے میں اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں صدر کے خطاب، قانون سازی ،نئے پارلیمانی سال کے کلینڈر پر گفتگو کی گئی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ 13ستمبرکوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ، مشترکہ اجلاس سےصدرمملکت علوی خطاب کریں گے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تیسرےپارلیمانی سال میں عوامی فلاح و بہبود کےمتعدد بلز منظور کئےگئے ، بجٹ اور عوامی اہمیت کے حامل امور پر سیر حاصل بحث کی گئی، قومی اسمبلی کی تین سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے ، کریڈٹ حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کوجاتا ہے۔

  • ترک صدر آج وزیراعظم سے ملاقات اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    ترک صدر آج وزیراعظم سے ملاقات اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : ترک صدر رجب طیب اردوان آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب اور وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کریں گے جبکہ آج شام دونوں رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور فیصل مسجدمیں نمازجمعہ کی ادائیگی کےبعدپاک ترک بزنس فورم میں شریک ہوں گے۔

    ترک صدر آج وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کریں گے ، عمران خان اوررجب طیب اردوان کی ملاقات کادورانیہ ایک گھنٹہ15منٹ ہوگا ، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی ، ملاقاتوں کے بعد مفاہمتی یادداشتوں پردستخط کی تقریب ہوگی، جس میں دفاع، ریلویز، اطلاعات، تجارت ، پوسٹل سروس سمیت دوطرفہ تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    وزیراعظم اور ترک صدرآج شام مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزازمیں عشائیہ دیاجائےگا، بعد ازاں رجب طیب اردوان آج رات وطن واپس روانہ ہوں گے۔

    خیال رجب طیب اردوان نے بطور صدر 17نومبر 2017 کوپہلی مرتبہ خطاب کیا تھا جبکہ وہ بطور ترک صدر پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دوسرا خطاب کریں گے، ترک صدر رجب طیب اردوان کا پاکستان کی پارلیمنٹ سے چوتھی بار خطاب کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے،ان کا پارلیمنٹ سے خطاب پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت اورلازوال دوستی کی غماز ی کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ترک صدر کی پاکستان آمد پر شاندار استقبال ، اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش

    گذشتہ روز ترک صدر کا پاکستان پہنچنے پر شایان شان استقبال کیا گیا ، نورخان ایئربیس پرمعزز مہمان کی راہ میں ریڈ کارپٹ بچھایا گیا ، وزیراعظم عمران خان نے نورخان ایئربیس پر مہمان صدر کو خوش آمدید کہا اور خود گاڑی ڈرائیو کرکے مہمان صدرکو وزیراعظم ہاؤس لائے، جہان ترک صدر کو گارڈ آف آنرپیش کیا گیا۔

    بعد ازاں ترک صدر رجب طیب اردوان صدر مملکت سے ملاقات کے لیے ایوان صدر پہنچے ، جہاں صدر عارف علوی نے ترک ہم منصب اور خاتون اول کا استقبال کیا، ترک صدر اور اہلیہ نے بچوں کو پیار کیا ان کے ساتھ تصویربنوائی۔

    پاک ترک صدور میں ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ، جس کے بعد مہمان کے اعزاز میں پُر تکلف عشائیے کا اہتمام کیاگیا، عشائیے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،اسپیکر قومی اسمبلی چیئرمین سینیٹ سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔

  • ترک صدر  14فروری کو پارلیمنٹ کے  مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    ترک صدر 14فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : ترک صدررجب طیب اردگان14 فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، رجب طیب اردگان کل شام پاکستان پہنچیں گے، دورے میں متعدد معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس 14فروری کو طلب کر لیا، پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس صبح 11بجےطلب کیا گیا ، ترک صدر رجب طیب اردگان مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    یاد رہے ترک صدر رجب طیب اردگان کل شام ساڑھے 4 بجے اسلام آباد پہنچیں گے، ترک صدر کا نور خان ایئر بیس پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا جائے گا جبکہ انہیں گارڈ آف آنر بھی دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کا خود استقبال کریں گے، جس کے بعد وہ ایوان صدر جائیں گے، جہاں ان کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ترک صدر طیب اردگان کل پاکستان پہنچیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے میں رجب طیب اردگان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے الگ الگ ملاقات کریں گے، متعدد معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ترک صدر کے دورے کے دوران پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس بھی منعقد ہو گا اور وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

    ترک صدر کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک اور باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار، بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

  • وزیر اعظم مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے

    وزیر اعظم مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدام پر بھی بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اورکنٹرول لائن کی صورتحال پر غور کیلئےپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدام پر بھی بات ہو گی جبکہ وزیر اعظم عمران خان تازہ ترین صورتحال سمیت اپنے دورہ امریکہ پر اظہار خیال کریں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں :   پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا بھارت کا کوئی بھی یک طرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔

  • بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا  فیصلہ درست ہے، خواجہ آصف

    بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا فیصلہ درست ہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانےکادرست فیصلہ کیاہے، عمران خان مودی کوفون کرسکتے ہیں شہبازشریف سے ہاتھ نہیں ملاسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا خوشی کی بات ہے اختلافات کے باوجود ہماری صفوں میں اتحادہے، وزیرخارجہ نےاوآئی سی سے متعلق جو تجویز دی ہے، ہمیں اس پرخوشی ہے۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کوکبھی نہیں بھولیں گے کیونکہ وہ شہیدوں کوپاکستانی پرچم میں دفناتےہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خواجہ آصف "][/bs-quote]

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خدشہ ظاہر کیا تھا بھارت اوآئی سی کا ممبر بننے کی دیرینہ خواہش کی تکمیل چاہتا ہے، بتایا تھا یو اے ای کے جس طرح بھارت سے تعلقات بڑھ رہےاس کاہمیں نقصان ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جو تجویز دی اس کی حمایت کرتاہوں، ہم نےبھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا درست فیصلہ  کیا ہے، پاکستان او آئی سی کا بانی ممبر ہے، بھارت کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے  رنگے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا یہ اتحاد کاجو لمحہ ہے اسے طویل کیاجائے، مخالفت ضرور کریں لیکن سیاسی ظرف کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں، برصغیر میں امن قائم ہوناچاہیے، اس امن کی خواہش پر کشمیریوں کو قربان نہیں ہونا چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ آزادی کشمیریوں کا پیدائشی حق ہے، عمران خان مودی کوفون کرسکتے ہیں شہباز شریف سے ہاتھ نہیں ملاسکتے، برصغیر میں امن کی کوششیں عارضی نہ ہوں تاہم کشمیریوں کو کبھی نہیں بھولیں گے کیونکہ وہ شہیدوں کو پاکستانی پرچم میں دفناتے ہیں۔

  • حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھاہوگا اگرکچھ دوست ملک پاکستان کےحق میں بیان دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیرخارجہ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ایوان کی رائے کو مقدم جانا اور اس ایوان کی رائے پر انہوں نے او آئی سی کو پھر خط لکھا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھا ہوگا اگر کچھ دوست ممالک پاکستان کے حق میں بیان دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا پاکستان کیلئےگرانقدر خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا تھا کہ جنگیں کسی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں آخرمیں ٹیبل پربیٹھناہوتاہے۔مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے، بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا، حق نہیں دیا تویہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

  • صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، وہ  مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ملک کے نویں صدر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنا پہلا خطاب کریں گے، جس کے ساتھ ہی نئے پارلیمانی سال کا آغاز ہو جائے گا، صدر مملکت پارلیمنٹ کو گائیڈ لائن دیں گے۔

    عارف علوی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے نوویں صدر ہوں گے۔

    اُن سے قبل آٹھ سابق صدور ستائیس مرتبہ خطاب کر چکے ہیں، آصف زرداری اب تک واحد صدر ہیں، جنہیں سب سے زیادہ چھ مرتبہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کا اعزازحاصل ہے۔

    ضیاء الحق اور غلام اسحاق خان نے پانچ پانچ بار، ممنون حسین اور فاروق لغاری نے تین تین مرتبہ ، رفیق تارڑ نے دو جبکہ پرویز مشرف اوروسیم سجاد نے ایک ایک مرتبہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔

    مزید پڑھیں :ڈاکٹرعارف علوی نےصدرپاکستان کےعہدے کا حلف اٹھا لیا

    تئیس مارچ انیس سو پچاسی کو اُس وقت کے صدر ضیاء الحق نے پہلی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔

    یاد رہے 9 ستمبر کو صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے ملک کے 13 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ ایوان صدر میں تقریب حلف برداری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے صدرڈاکٹرعارف علوی سے حلف لیا تھا۔

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ ہیں، وہ پہلی بار 2013 کے انتخابات میں کراچی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • رضا ربانی نے سینٹ کےچئیرمین کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    رضا ربانی نے سینٹ کےچئیرمین کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے چئیر مین سینٹ کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

    نو منتخب چئیر مین سینٹ رضاربانی نے بحیثیت چئیرمین سینٹ حلف اٹھا لیا ان سے حلف سینیٹر اسحاق ڈار نے لیا۔

    رضا ربانی پا کستان کی تاریخ کے پہلے چئیرمین سینٹ ہیں جو چئیرمین منتخب ہو نے کے ساتھ ساتھ قائم مقام صدر مملکت بھی بن گئے ہیں، صدر مملکت ممنون حسین کے غیرملکی دورے کے با عث انہیں یہ عہدہ تقویض کیا گیا ہے۔

    حلف برداری سے قبل رضا ربانی نے سینٹ سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ وہ سینٹ کے وقار کو بلند کر نے کی حتی الوسع کو شش کریں گے۔

  • گلگت بلتستان میں حکومتی مداخلت، اپوزیشن کا احتجاج

    گلگت بلتستان میں حکومتی مداخلت، اپوزیشن کا احتجاج

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نےوزیراعظم کو خط میں گلگت بلتستان کے عبوری سیٹ اپ میں مداخلت پر احتجاج کیا ہے۔

    قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم کو خط میں حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے عبوری سیٹ اپ میں مداخلت پر احتجاج کیا ہے۔

     انہوں نے خط میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان وزیراعلی کے لیے مزید پانچ ناموں کوشامل کرنا آئین کے خلاف ہے۔

     انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں تمام صوبوں اور گلگت بلتستان میں عبوری سیٹ اپ سے متعلق واضح طریقہ کار موجو دہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے نگران کابینہ کی منظوری دے دی، جس کے بعد گلگت بلتستان نگراں حکومت کی کابینہ میں سات ارکان کی نامزدگی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

  • سینیٹررضا ربانی سینیٹ میں تقریرکے دوران آب دیدہ ہوگئے

    سینیٹررضا ربانی سینیٹ میں تقریرکے دوران آب دیدہ ہوگئے

    اسلام آباد: ضمیر کے خلاف ووٹ دیا ہے ،رضا ربانی سینیٹ میں تقریرکےدوران آب دیدہ ہوگئے۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی سینیٹ میں تقریر کے دوران آب دیدہ ہوگئے ،ان کا کہنا تھا بارہ سال میں اتنا شرمندہ نہیں ہوا جتنا آج ہوں کیونکہ آج 21 ویں آئینی ترمیم میں ضمیر کے خلاف ووٹ دیا ہے وہ روتے ہوئے سینیٹ سے نکل گئے۔

    قومی اسمبلی کےبعد سینیٹ کےاجلاس میں بھی اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلیےپیش کیا گیا جسے بحث کے بعد تمام اراکین کی متفقہ رائےسےمنظورکر لیا گیا۔

    دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کا 21 ویں ترمیم منظور کروانے کا شکریہ ادا کیا ہے۔