Tag: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس

  • حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے اجتناب کرے، رضا ربانی

    حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے اجتناب کرے، رضا ربانی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ حکومت پی آئی اے ملازمین کی ڈاوٴن سائزنگ کا منصوبہ بنارہی ہے تاہم کسی صورت حکومت کو ادارے کی نجکاری کرنے نہیں دیں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سرکاری اداروں کی نجکاری کی مخالفت کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے جب کہ حال ہی میں حکومت نے او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کی کوشش کی لیکن پیپلزپارٹی نے اسے مزدوروں کے ساتھ مل کر ناکام بنا دیا۔

     انہوں نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے گریز کرے کیوں کہ یہ ملکی مفادات کے خلاف ہے اور نجکاری کا تلخ تجربہ کے الیکٹرک کی صورت میں پہلے ہی دیکھ چکے ہیں سینیٹررضا ربانی نے اعلان کیا کہ 4 دسمبر کو نجکاری کے خلاف ایک کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں جس میں تمام ٹریڈ یونین تنظیموں کو شرکت کی دعوت دیں گے،محنت کشوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ایوان کے اندر اور باہر ان کا ساتھ دیں گے اور او جی ڈی سی ایل کی طرح پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی منصوبے کا محنت کشوں کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے۔

  • اسحاق ڈارکی زیرصدارت انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس

    اسحاق ڈارکی زیرصدارت انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد کی سربراہی میں قائم انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات اور الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی تجویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اسحاق ڈار نے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن اپنی تجاویز کو حتمی شکل دے تاکہ اسے پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی کمیٹی میں پیش کیا جاسکے،اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک سب کمیٹی کو اس حوالے سے مکمل اور جامع رپورٹ جمع نہیں کرائی۔

  • کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا،وزیرِاعظم

    کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا،وزیرِاعظم

    اسلام آباد:  نوازشریف نے واضح کیا کہ کوئی بھی غلط فہمی میں نہ رہے، کوئی لانگ اورشارٹ مارچ حکومت کو اس کے مشن سے نہیں ہٹا سکتا ہے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ  گزشتہ 5 ہفتوں سے دھرنوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پربحث کررہی ہے ،اٹھارہ کروڑعوام کی نمائندگی کرنے والے ایوان نے صورتحال پر تفصیلی غورکیا، دنیا بھرمیں پاکستان کوتماشہ بنایا جارہا ہے۔

     وزیرِاعظم نوازشریف نے کہا ہےکہ پارلیمنٹ کا یہ کردارجہموری پارلیمنٹ کا سنہری ورق ہےاور جہموری قوتوں کیلئے مشعلِ راہ ہے، آئین اورجہموریت کا ساتھ دینے والوں کا شکرگزار ہوں ۔

    وزیرِاعظم نے قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ انھوں نے آئین اور جہموریت کا ساتھ دیا، انھوں نے کہا کہ میں وکلاء، صحافیوںاوردانشوروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے آئین اورجہموریت کی پاسداری کی، پارلیمنٹ میں آئین شکنی کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی گئی ۔

     ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کومشتعل کرکے بغاوت پراکسایا جارہا ہے، پاکستان انتہا پسندی سے نکل کرجدید جہموری ریاست بن رہا ہے۔ شاہراہِ دستور پراشتعال انگیزتقاریرکی جارہی ہے۔

    سپریم کورٹ نے شاہراہِ دستورخالی کرنے کا حکم دیا تھا لیکن سپریم کورٹ کے حکم کو بھی تسلیم نہیں کیا گیااوریہ لوگ کئی دن پارلیمنٹ کےلان میں بیٹھے رہے۔

    نواز شریف کا کہنا ہے کہ منتخب ایوان نے احتجاجی سیاست کرنے والوں کوبے نقاب کردیا ہے، دھرنے والوں نے یقین دہانی کے باوجود ریڈزون میں یلغارکی۔

    انہوں نے کہا کہ قومی نشریاتی ادارے پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کرکے نشریات بند کر دی گئی اورسامان لوٹا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ‘مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں ہے یہ ذمہ داری اللہ تعالیٰ کی امانت سمجھ کر قبول کی ہے۔

      وزیرِ اعظم  کا مذاکرات کے حوالے سے کہنا تھا کہ مظاہرین سے مذاکرات کے لئے کمیٹیاں بنائی گئیں، ہم نے اس صورتحال میں بہت صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ میں اب تک نہیں سمجھ پایا کہ شاہراہِ دستور پر بیٹھی جماعتوں کا ایجنڈا کیا ہے۔

    نواز شریف نے واضح کیا کہ کوئی بھی غلط فہمی میں نہ رہے، کوئی لانگ اورشارٹ مارچ حکومت کواس کے مشن سے نہیں ہٹا سکتا ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا ہے ہم نے بڑی جدوجہد اور  قربانیوں کے بعد آج یہ جمہوریت حاصل کی ہے، کسی کو بھی جمہوریت پر کلہاڑا چلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستورکو خالی کرانا نا تو کل حکومت کے لے مشکل تھا اور نا آج مشکل ہے لیکن  پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں نے صبرو تحمل سے کام لیا، عوامی تحریک اور تحریکِ انصاف کے بیشترمطالبات مان لئے ہیں ،حکومتی لچک کے باوجود بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے،  ملک کو جنگل نہیں بننے دیں گے۔

     وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ عوام نے انتشار پھیلانے والوں کو تنہا کر دیا ہے، حکومت بات چیت کے جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف نے صرف 30 نشسوں پر دھاندلی کی شکایت کی اور تیس نشستوں میں سے بیس نشستوں پر مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کی ، اگر بیس نشستوں پر دھاندلی ثابت ہو بھی جائے تو بھی حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    نواز شریف کا کہنا ہے کہ چھ ماہ قبل وہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ گئے تھے، جہاں مختلف ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا لیکن عمران خان نے کسی قسم کی دھاندلی کی بات نہیں کی، سمجھ نہیں آتا کہ چھ ماہ بعد اچانک سے یہ دھاندلی کی بات کہاں سے آگئی۔

    وزیرِاعظم  نے کہا کہ ہم عوامی خدمت کا سفر ہمیشہ جاری رکھیں اور اس ملک کو ایسا جنگل نہیں بنے دیں گے جہاں جس کی لاٹھی اور اس کی بھنس کا قانون چلے۔

    ۔

  • دنیا میں جہموریت سب سے بہترںظامِِ حکومت ہے، شاہی سید

    دنیا میں جہموریت سب سے بہترںظامِِ حکومت ہے، شاہی سید

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ دنیا میں جہموریت سب سے بہتر ںظامِ حکومت ہے، کوئی مانے یا نہ مانے نوازشریف اٹھارہ کروڑ عوام کے وزیرِ اعظم ہیں۔ تمام ادارے وزیرِاعظم کے ماتحت ہے اگر ادارے نہیں ہوں گے تو پھر نظام کیسے چلے گا۔

     شاہی سید  نے کہا ہے کہ اے این پی نواز شریف کو نہیں بلکہ جمہوری نظام کو بچانا چاہتی ہے، ہماری جماعت آئین اور جہموریت پر یقین رکھتی ہے، نظام کو چلانے کیلئے پارلیمنٹ موجود ہے۔

    سینیٹر شاہی سید نے آزادی اور انقلاب مارچ کے حوالے سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے باہر آکراس طرح بیٹھنا بغاوت ہے، پارلیمنٹ کی عزت نیلام ہوگئی ہے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ وزیرِداخلہ نے سینٹ کے ساتھ جو رویہ اختیار کررکھا اسے کوئی نام نہیں دیا جاسکتا۔

    شاہی سید نے سانحۂ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کہنا تھا کہ وزیرِاعظم کے خلاف ایف آئی آر سے جاں بحق افراد کا کیس کمزور ہوا، شہداء کی غلط ایف آئی آر کٹوا کراصل قاتلوں کو بچا لیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ،پی ٹی وی اورمیڈیا پرحملہ قابلِ مذمت ہے۔

     

  • پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس کل پھرشروع ہوگا

    پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس کل پھرشروع ہوگا

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سے شروع ہو گا اوراجلاس میں ایک مرتبہ پھر پارلیمنٹ کے باہرہونے والے دھرنے اراکینِ پارلیمنٹ کی تقاریر کا موضوع رہیں گے۔

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سے دوبا رہ شروع ہو گااورجمعہ تک جا ری رہنے کا امکا ن ہے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اجلاس میں پارلیمنٹ کے باہرہونیوالے دھرنے پر تقاریر اجلاس کا اہم مو ضوع رہے گا۔

    اس بات کے بھی امکا نات ہیں کہ پارلیمنٹ کے حالیہ اجلاس میں ریڈ زون خالی کرانے کی قرارداد بھی منظور کی جا ئے گی۔

  • مذاکرات کا عمل مکمل ہوگیا ہےاب کسی نشست کی ضرورت نہیں، شاہ محمود قریشی

    مذاکرات کا عمل مکمل ہوگیا ہےاب کسی نشست کی ضرورت نہیں، شاہ محمود قریشی

    کراچی: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا عمل مکمل ہوگیا ہے اب کسی نشست کی ضرورت نہیں۔

    کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےپاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب کسی مذاکراتی نشست کی ضرورت نہیں ہے، گیند حکومت کی کورٹ میں ہے۔ فیصلہ حکومت کو کرنا ہے، ہم یہ دیکھیں گے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے، عمران خان دھرنے کے بعد کراچی اور سندھ کا تفصیلی دورہ کریں گے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے کراچی آپریشن کی قلعی کھول دی ہے،معاشرے کو تقسیم کرکے بھائی کو بھائی سے لڑایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دورہ کراچی کا مقصد مفتی نعیم اور علامہ عباس کمیلی سے تعزیت کرنا ہے۔ سیلاب کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے حکومت کو پیشگی اطلاع دے دی تھی کہ ملک میں مون سون کی تیز بارشوں اور سیلابی صورت حال کا سامنا ہوسکتا ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس پیشن گوئی کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے بچاﺅ کے لئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لئے پوری قوم کو آگے آنا ہوگا، مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک جانب تو اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی ٹیم ہم سے مذاکرات کررہی ہے، گزشتہ روز بھی حکومتی ٹیم سے ہمارے مذاکرات ہوئے لیکن مذاکرات کے بعد کیا نتیجہ نکلا یہ قوم نے دیکھ لیا، ہمارے اسلام آباد دھرنے کے ساﺅنڈ سسٹم کے انچارج ڈی جے بٹ سمیت مختلف اضلاع سے ہمارے کاکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت پر بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے آئینی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر ہم قائم ہیں، حکومت کہتی ہے کہ استعفے کے معاملے پر کوئی بات نہیں ہوگی لیکن ہم کہتے ہیںکہ ہمارا مطالبہ جائز ہے۔

  • انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا، خورشید شاہ

    انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا، خورشید شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا۔

    کراچی میں عبداللہ حسین ہارون کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد سید خورشید شاہ کا کہنا تھا پی پی کسی فرد کو بچانے کے لیے نہیں آئین اور جمہوریت کو بچا نے کی کوشش کر رہی ہے،جمہوریت کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قربانی دی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ کا کہنا تھا عمران خان توپ کا مطالبہ کریں گے تو انہیں پستول تو مل ہی جائے گی، اس موقع پراعتزازاحسن، نبیل گبول ،آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، شرجیل انعام میمن سمیت پیپلز پارٹی کے سیگر رہنما بھی موجود تھے ۔

  • القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    کراچی: دفاعی تجزیہ کارکراچی ڈاکیارڈ حملے کو عالمی منصوبے کا اسکرپٹ قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا، القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی۔

    کراچی ڈاکیارڈ حملہ محض چند دہشتگردوں کی کارروائی ہرگز نہ تھی، دفاعی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ پاک بحریہ نےدہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنایا، کراچی ڈاکیارڈ پر حملے کا منصوبہ عالمی اسکرپٹ کا حصہ لگتاہے، جس کا منصوبے کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بحری جہاز کواغوا کرنے کے منصوبے کے تحت کراچی ڈاکیارڈ پر حملہ کیا گیا، اب معلوم ہوا ہے کہ القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی، القاعدہ برصغیر کے ترجمان کے مطابق ڈاکیارڈ پرحملے کا مقصد جہاز ذوالفقار پر قبضہ کرکے میزائلوں سے امریکی بیڑے کونشانہ بناناتھا، القاعدہ برصغیر ایک نیا نام ہے۔

    اس سے پہلے کسی حملے میں القاعدہ برصغیر کے ملوث ہونے کی بات سامنے بھی نہیں آئی۔ پاک بحریہ  کے جوانوں نے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا، دو دہشتگرد مارے گئے اور چار گرفتار ہوئے جن سے تفتیش کے نتیجے میں تحقیقات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، کالعدم جماعت کے ارکان بھی حملے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ہیں اورنیوی سے تعلق رکھنے والے ملزمان بھی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔

  • ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،خواجہ آصف

    ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،خواجہ آصف

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیرِدفاع خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے جبکہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھنے والے انا کی جنگ لڑرہے ہیں، پاکستان نیوی ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

    پارلیمنٹ اجلاس میں خواجہ آصف نے پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چھ ستمبر کو ڈاکیارڈ پردہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے نیوی کے جانباز اہلکاروں نے ناکام بنا دیا، حملے میں ایک نیوی افسر نے جام شہادت نوش کیا جبکہ ڈاکیارڈ پرہونے والے حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے اورسات کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں میں ایک سابق نیوی اہلکار بھی شامل تھا، جسے گزشتہ برس پاک بحریہ سے نکال دیا گیا تھا، گرفتار کئے گئے دہشتگردوں سے تفتیش جاری ہے اوراسی بنیاد پر مزید کئی گرفتاریاں بھی ہوئیں ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ڈومیسائل مختلف علاقوں کے ہیں، ایک دہشت گرد کے رابطے شمالی وزیرستان میں تھے، حملہ میں  اندرونی مدد کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب کا درِ عمل ہوسکتا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک جانب پاک فوج شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب میں مصروف ہے، دوسری جانب دہشتگردوں کا ردعمل بھی سامنے آرہا ہے جبکہ ہماری توجہ صرف اور صرف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنوں پر ہے۔

    خواجہ آصف نے میڈیا، سیاسی رہنماؤں ، منتخب نمائندوں اور عوام سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے انا کی جنگ لڑنے والوں کے مقابلے میں ملک کے لئے جانوں کی قربانی پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں،  انا کے لئے کرائے کے لوگوں کو لاکر پارلیمنٹ کے سامنے خیمہ بستی لگانے والوں کو آئین، قانون اور پارلیمنٹ کے مقابلے میں شکست کا سامنا ہوگا۔

    اراکین کے سوال پر وزیرِدفاع خواجہ آصف نے کوئٹہ اسمنگلی حملے کی تفصیلات بھی دیں، انھوں نے بتایا کہ سمنگلی ایئربیس پر چودہ اگست کوحملہ کیا گیا، حملے میں  چار دہشتگرد مارے گئے جبکہ راکٹ حملوں میں دیوارکو نقصان پہنچا، اندر داخل ہونیوالے دو دہشتگرد مارے گئے۔

  • پوری پارلیمنٹ متفق ہے کہ وزیراعظم استعفی نہیں دینگے، اسحاق ڈار

    پوری پارلیمنٹ متفق ہے کہ وزیراعظم استعفی نہیں دینگے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے مذاکرات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا ہے۔

    وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے چھ مطالبات تھے، جس میں سے پانچ تسلیم کرلئے گئے ہیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کہ وزیرِ اعظم استعفی دیں جو کہ غیر آئینی ہے۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے 30اگست کو تحریری مطالبات پیش کئے لیکن پی ٹی آئی کے وزیرِاعظم کے استعفی کا مطالبہ مسترد کردیا تھا ۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے دارلحکومت کو یرغمال نہیں بنایا جاسکتا، حکومت معاملات پُر امن طور پر حل کرنا چاہتی  ہے۔دھرنوں سے ملک کو ناتلافی نقصان پہنچا ہے، اصلاحات اور ترامیم پر ہمیں کوئی اختلاف نہیں ، اصلاحات کے معاملے  پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہے۔دھرنوں کی وجہ سے غیر ملکی دورے منسوخ ہوئے۔ دھانلی ثابت ہوئی تو وزیرِاعظم نہیں پوری حکومت جائے گی۔ تحقیقات کیلئے کن حلقوں کو چنا جائے اس پر اختلاف ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ پوری پارلیمنٹ متحد ہے کہ وزیر اعظم استعفی نہیں دیں گے۔ تمام چودہ نکات پر اتفاق ہو چکا ہے،دونکات پربات چیت جاری ہے۔

    اسحاق ڈار  نے کہا ہے کہ تمام معاملات طے ہیں لیکن شارٹ کٹ اختیار کرنے کا مطالبہ نہیں مانا، ان کا کہنا تھا کہ الزامات کی بنیاد پر کسی کو سزائیں نہیں دی جاسکتیں۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نےخلوص نیت کےساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنیکی کوشش کی۔

    اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ ہماری نیت صاف ہے، شکست دھرنے والوں کا مقدر بنے گی۔