Tag: پارلیمنٹ

  • عمران خان، شہباز، زرداری، بلاول، بزدار نے کتنا ٹیکس دیا؟

    عمران خان، شہباز، زرداری، بلاول، بزدار نے کتنا ٹیکس دیا؟

    اسلام آباد: ایف بی آر کی جانب سے  اراکین پارلیمان کی سال 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کر دی گئی، 80 سینیٹرز اور 312 اراکین قومی اسمبلی نے 2019 میں ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔

    ٹیکس ڈائریکٹری 2019 کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 2019 میں 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعظم نے 2018 میں 2 لاکھ 82 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا تھا، جب کہ ان کی آمدن 4 کروڑ 45 لاکھ روپے ہے۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قابل ٹیکس آمدن 3 کروڑ 50 لاکھ ہے، انھوں نے 2019 میں 71 لاکھ 5 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا، جب کہ 2018 میں 97 لاکھ 30 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا تھا۔

    28 کروڑ سے زائد آمدن والے آصف زرداری نے 22 لاکھ 18 ہزار 229 روپے ٹیکس دیا، آصف زرداری نے 2018 میں 28 لاکھ 91 ہزار 455 روپے ٹیکس جمع کرایا تھا، بلاول بھٹو کی کل آمدنی 3 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے، انھوں نے 5 لاکھ 35 ہزار 245 روپے ٹیکس جمع کرایا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صرف 2 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 19 لاکھ 21 ہزار 914 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے 10 لاکھ 61 ہزار 777 روپے انکم ٹیکس دیا، جب کہ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے ایک کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے ٹیکس دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 8 لاکھ 51 ہزار 955 روپے ٹیکس دیا، وزیر خزانہ شوکت ترین نے 2 کروڑ 66 لاکھ 27 ہزار 737 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا، جب کہ فیصل واوڈا نے 11 لاکھ 62 ہزار 429 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔

    فروغ نسیم نے 2019 میں 42 لاکھ 85 ہزار 201 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا، اعظم نذیر تارڑ نے 25 لاکھ 40 ہزار 126 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ سینیٹر احمد خان نے 23 لاکھ 88 ہزار 362 روپے انکم ٹیکس، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 99 ہزار 327 روپے، سینیٹر طلحہ محمود نے 3 کروڑ 22 لاکھ 80 ہزار 549 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

    سینیٹر شبلی فراز نے 8 لاکھ 85 ہزار 451 روپے انکم ٹیکس، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 5 لاکھ 55 ہزار 794 روپے انکم ٹیکس، جب کہ ایسوسی ایشن آف پرسن سے انھوں نے 14 لاکھ 34 ہزار ٹیکس ادا کیا۔

    وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے 42 لاکھ 72 ہزار 426 روپے انکم ٹیکس، اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے 1 لاکھ 36 ہزار 808 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سال 2019 میں کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔

  • پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے ترمیمی قانون کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا: سابق اٹارنی جنرل

    پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے ترمیمی قانون کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا: سابق اٹارنی جنرل

    اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا ہے کہ بل اگر رولز کے مطابق اسمبلی سے منظور ہو تو اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے ترمیمی قانون ناقابل چیلنج ہوتے ہیں۔

    سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ بل غیر قانونی طریقے سے پاس ہوا، ہم اسے چیلنج کریں گے، لیکن اگر کوئی چیز آئین و قانون کے خلاف ہوئی ہو تو ہی اسے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

    انور منصور کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ترمیم اکثریت کے ساتھ منظور ہوئی ہے تو اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، پارلیمنٹ اسپیکر چلاتا ہے اور اسپیکر کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن اکثریت دکھا سکتی ہے تو ترمیم کو پارلیمان میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

    ای وی ایم اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کریں گے: اپوزیشن

    واضح رہے کہ اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کریں گے، بلز منظور کرنے کے لیے مشترکہ اجلاس کو استعمال کیا گیا، جوائنٹ سیشن سے منظوری کے لیے حکومت کے پاس 222 ووٹ ہونا لازمی ہے۔

    واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی تحریک کی منظوری کے لیے ہونے والی ووٹنگ پر اسپیکر نے ایوان میں بتایا کہ تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ممبران ہیں، جس پر تحریک منظور ہو گئی ہے۔

  • پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    بنکاک: تھائی لینڈ میں حزب اختلاف کے رہنما نے پارلیمنٹ میں پرجوش تقریر کرنے کے بعد احتجاجاً اپنا ہاتھ کاٹ لیا، تھائی لینڈ میں اس وقت شدید مظاہرے جاری ہیں جنہیں روکنے کے لیے ایمرجنسی کا نفاذ بھی کیا جاچکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مذکورہ رکن پارلیمنٹ نے اجلاس میں نہایت پرجوش تقریر کی جس میں انہوں نے تھائی وزیر اعظم پر سخت تنقید کی۔ پارلیمنٹ کا یہ خصوصی اجلاس ملک میں کئی ماہ سے جاری مظاہروں اور احتجاجی صورتحال پر غور کے لیے بلایا گیا تھا۔

    اپنی تقریر میں رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وزیر اعظم ملک میں جاری جمہوری احتجاج کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ان مظاہروں میں (ملک کے) بچوں کا خون بہتے نہیں دیکھنا چاہتے، میں ان کا ساتھ دینے کے لیے یہاں اپنا خون بہاؤں گا۔ وزیر اعظم ظالم بنیں گے یا قوم کے ہیرو بننا چاہیں گے؟

    اس کے بعد انہوں نے کوٹ اتار کر شرٹ کا آستین موڑا، وہاں سے ایک چھری برآمد کی اور پے در پے اپنے بازو پر کئی وار کیے۔

    ان کی اس احتجاجی حرکت کے بعد پارلیمنٹ میں ہلچل مچ گئی، دیگر ارکان ان کی مدد کو لپکے۔ پارلیمنٹ میں موجود طبی عملے نے انہیں ابتدائی امداد بھی دی۔

    خیال رہے کہ تھائی لینڈ میں رواں برس جولائی میں ایک احتجاجی تحریک شروع ہوئی جس میں ملک میں موجود شاہی نظام میں اصلاحات کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تھائی لینڈ میں شاہی نظام ایک حساس معاملہ ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں۔

    اس احتجاجی تحریک کی قیادت ملک کے نوجوان طلبا کر رہے ہیں۔ احتجاج کو روکنے کے لیے رواں ماہ حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کردیا تھا جس کے تحت 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

    تاہم ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد مظاہروں میں مزید شدت آگئی۔

    اس صورتحال پر غور کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی نے تھائی وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اس ملک پر ایک بوجھ بن گئے ہیں، براہ مہربانی آپ استعفی دیں تاکہ یہ مظاہرے احسن طریقے سے ختم ہوجائیں۔

    تھائی لینڈ میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے مظاہرے قرار دیا جارہا ہے۔

  • بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    برسلز: یورپی یونین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپی یونین پارلیمنٹ سب کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر سب کمیٹی برائےانسانی حقوق کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت میں حکومتی پالیسیوں سے اقلیتیں خصوصاً مسلمان دباؤ میں ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ ماریا ایرینا کا کہنا تھا کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی ناقدین کو سخت قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو دفتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں، انسانی حقوق کو بھارت اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کا حصہ بنایا جائے۔

  • عوام کے لیے ضروری قوانین ہر حال میں پارلیمنٹ لے کر جائیں گے،وزیراعظم

    عوام کے لیے ضروری قوانین ہر حال میں پارلیمنٹ لے کر جائیں گے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کے لیے ضروری قوانین ہر حال میں پارلیمنٹ لے کر جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے درمیان رابطہ ہوا جس میں پارلیمنٹ میں جاری قانون سازی سے متعلقہ آئینی اور قانون امور پر مشاورت ہوئی۔

    بابر اعوان نے وزیراعظم کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی پر بریفنگ دی جس پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قانون سازی کا عمل جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ عوام کے لیے ضروری قوانین ہر حال میں پارلیمنٹ لے کر جائیں گے۔

    دوسری جانب بابر اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کا وقار مؤثر قانون سازی کے ذریعے ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے،عوامی مفاد کی قانون سازی کو ترجیحی بنیادوں پر ایوان میں لایا جا رہا ہے۔

    مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے فیصلوں میں ملکی و قومی مفاد کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

  • عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار

    عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار

    بغداد: عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، اندازاً 20 سے زائد ارکان، جبکہ عملے کے بھی 28 افراد کووڈ 19 کا شکار ہوگئے ہیں۔

    عراقی میڈیا کے مطابق عراق میں پارلیمنٹ کے متعدد ارکان کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، ملک میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث پورا طبی نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    عراقی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد الحلبوسی کا کہنا ہے کہ 6 ارکان پارلیمنٹ نے مجھے خود فون کر کے بتایا ہے کہ انہیں کرونا وائرس لاحق ہوگیا ہے، ہمارا اندازہ ہے کہ 20 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کرونا کا شکار ہوں گے تاہم اس کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عملے کے بھی 28 ارکان وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن کا تعلق مختلف پیشوں سے ہے۔

    سربراہ پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ارکان کی موجودہ صورتحال کے باعث پارلیمنٹ اجلاس کا انعقاد ممکن نہیں، ہم سنگین مسئلے سے دو چار ہیں اور ملک کا پورا طبی نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ عراق میں کرونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 30 ہزار 868 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 11 سو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور الاؤنس سے متعلق بڑی خبر

    اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور الاؤنس سے متعلق بڑی خبر

    اسلام آباد: اراکین پارلیمنٹ کے لیے تنخواہ اور الاؤنس ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور الاؤنس سے متعلق ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

    بل کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کو 25 ٹریول ووچرز ملیں گے، ارکان پارلیمنٹ کو پہلے سالانہ 25 ایئر ٹکٹس کی اجازت تھی، اس سہولت سے رکن پارلیمنٹ کی بیوی اور 18 سال سے کم عمر کے بچے مستفید ہوں گے۔

    چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ بزنس کلاس ایئر ٹکٹ کو ٹریول ووچرز میں تبدیل کیا گیا ہے، ٹریول ووچرز کی سہولت سے قومی خزانے پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔

    ارکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ غیرمناسب ہے، اسد قیصر

    انھوں نے وضاحت کی کہ ایوان بالا کے تمام اراکین امیر نہیں ہیں، سفر نہ کرنے کی صورت میں ایئر ٹکٹ کی سہولت ختم ہو جاتی تھی، اب ارکان پارلیمنٹ ٹریول ووچرز کی سہولت کسی بھی وقت استعمال کر سکیں گے۔

    واضح رہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو اس سے قبل سال میں 25 ایئر ٹکٹس ملتے تھے، اگر اراکین انھیں استعمال میں نہیں لاتے تھے یا استعمال کی ضرورت نہ پڑتی، تو سال ختم ہونے پر یہ ناقابل استعمال ہو جاتے، موجودہ ٹریول ووچرز سے یہ مسئلہ ختم ہو گیا ہے۔

  • پارلیمنٹ ہاؤس کے 5 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق

    پارلیمنٹ ہاؤس کے 5 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے 5 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، کرونا کا شکار پانچوں ملازمین کو گھر پر قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ اجلاس سے پہلے پارلیمنٹ ہاؤس کے ملازمین کرونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور 5 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    ذرائع پارلیمنٹ ہاؤس کے مطابق قومی اسمبلی کے 3 اور سینیٹ سیکریٹریٹ کے 2 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، کرونا کا شکار پانچوں ملازمین کو گھر پر قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے پہلے ہی خدشات کا اظہار کیا جاچکا ہے، وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری پارلیمان کے براہ راست سیشن سے گریز کا مشورہ دے چکے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں کرونا وائرس صوبائی وزیر سمیت 4 ارکان اسمبلی کی جان لے چکا ہے، ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم پارلیمان کے مواصلاتی سیشن کر کے احتیاط کا مظاہرہ کر سکتے ہیں کیونکہ پارلیمنٹ کے براہ راست سیشنز کے نتائج سامنے آرہے ہیں، متعدد ارکان پارلیمنٹ براہ راست سیشن کے بعد کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا مؤقف تھا کہ ہوٹلوں میں یا براہ راست سیشن بلانے کی بجائے ورچوئل اجلاس کیے جائیں۔

    دوسری جانب ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز اور اس کی اموات میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 82 افراد انتقال کر گئے جبکہ 4 ہزار 688 نئے کرونا کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔

    مذکورہ اموات کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 17 سو 70 ہوگئی ہے جبکہ کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 85 ہزار 264 ہوچکی ہے۔

  • فواد چوہدری کا ایک بار پھر پارلیمان کے براہ راست سیشن سے گریز کا مشورہ

    فواد چوہدری کا ایک بار پھر پارلیمان کے براہ راست سیشن سے گریز کا مشورہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک بار پھر پارلیمان کے براہ راست سیشن سے گریز کا مشورہ دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فواد چوہدری نے پارلیمان کے براہ راست سیشن سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں کرونا وائرس صوبائی وزیر سمیت 4 ارکان اسمبلی کی جان لے چکا ہے۔

    فواد چوہدری نے مشورہ دیا کہ ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، ہم پارلیمان کے مواصلاتی سیشن کر کے احتیاط کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، کیوں کہ پارلیمنٹ کے براہ راست سیشنز کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، متعدد ارکان پارلیمنٹ براہ راست سیشن کے بعد کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا مؤقف تھا کہ ہوٹلوں میں یا براہ راست سیشن بلانے کی بجائے ورچوئل اجلاس کیے جائیں۔

    فواد چوہدری کی اسمبلی اجلاس پر تنقید، وقت کا ضیاع قرار دے دیا

    یاد رہے کہ 11 مئی کو وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کئی اراکین اور عملے کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے سیاسی قیادت کو غیر ضروری خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    اگلے دن انھوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعے قومی اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے وقت کا ضیاع قرار دیا، انھوں نے لکھا کہ اسمبلی کے اجلاس میں سیاسی تقاریر وقت کا ضیاع ہے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کو اس حوالے سے خط بھی لکھ چکا ہوں۔ ان کا مؤقف تھا کہ پہلے ماہرین سے بریفنگ لی جائے کہ کرونا ہے کیا؟

  • حکومت کا ایک بار پھر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا ایک بار پھر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس طلب کرنے کے لیے سمری آج صدر مملکت کو ارسال کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئینی طور پر پارلیمنٹ کی کارروائی کے دن پورے کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان اور اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا۔

    حکومت نے ایک بار پھر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس طلب کرنے کے لیے سمری آج صدر مملکت کو ارسال کی جائے گی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اجلاس 5 جون کو شام 4 بجے طلب کیا جائے گا، اپوزیشن سے ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھی بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب طویل میراتھون اجلاس ہوگا جو 5 جون سے 13 اگست تک جاری رہے گا، بجٹ اسی دوران آئے گا اور قانون سازی بھی ہوگی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کے مطابق اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا، اجلاس صرف دن ہی نہیں کام پورا کرنے کے لیے بھی بلایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نظام میں کسی قسم کے آئینی خلا یا کوتاہی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔