Tag: پارلیمنٹ

  • کروناوائرس کا پارلیمنٹ تک پہنچنے کا خطرہ

    کروناوائرس کا پارلیمنٹ تک پہنچنے کا خطرہ

    لندن: چین سے دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے کروناوائرس کا برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچنے کا خطرہ سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی لیبر پارٹی کے 2 ممبران پارلیمنٹ کے کروناوائرس ٹیسٹ مکمل کے گئے ہیں تاہم اب تک رپورٹ سامنے نہیں آئی، مذکورہ اراکین کو رپورٹ کا انتظار ہے۔

    مہلک وائرس کے خطرے کے پیش نظر دونوں ممبران پارلیمنٹ کو علیحدہ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ تاہم انہیں کروناوائرس کا مرض لاحق ہے یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، رپورٹ کے بعد ہی حقیقت سامنے آئے گی۔

    دوسری جانب برطانیہ کے رکن اسمبلی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا رزلٹ مثبت آیا۔

    رکن اسمبلی میں کرونا وائرس کی تشخیص

    خیال رہے کہ لیڈز نارتھ ویسٹ اسمبلی کے بلدیاتی رکن اسمبلی الیکس سوبل نے تصدیق کی کہ انہیں اپنی طبیعت اچھی محسوس نہیں ہورہی تھی جس کے بعد انہوں نے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا۔

    رکن اسمبلی نے بتایا کہ انہوں نے ایک کانفرنس میں جانے سے قبل کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس میں مرض کی تشخیص ہوئی مگر اس کی شدت بہت کم تھی جس کے باعث رپورٹ مثبت آئی۔

  • دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔ ملک کے دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کو نیب نے جے وی اوپل کیس میں بلایا گیا، نیب بلاول بھٹو کے خلاف کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے وی اوپل کمپنی کے اکاؤنٹ سے سوا ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، بلاول بھٹو کو یہ سرٹیفکیٹ کہیں سے نہیں ملا کہ آپ ان ٹچ ایبل ہیں۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سوا ارب روپے کی جائیداد بنائی گئیں جب آصف زرداری صدر تھے، مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل میں ہونا چاہیئے۔ وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا ککہ سنہ 2011 میں جب یہ دھندا چل رہا تھا اس وقت بلاول بھٹو بالغ ہوچکے تھے، زرداری گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دستاویز پر بلاول بھٹو کے دستخط موجود ہیں، ملک کے دیگر شہریوں کی طرح آپ بھی قانون کے تابع ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی کی تحقیقات 3 ادارے کر رہے ہیں، بی آرٹی پر کمیٹی بنی ہوئی تھی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ نیب میں بھی بی آر ٹی پر انکوائری چل رہی تھی۔

  • مسلم لیگ ن کا مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

    مسلم لیگ ن کا مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے ارکان پارلیمنٹ نے مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا جس میں راناتنویر، آصف کرمانی، مشاہدحسین سید اور دیگر بھی شریک تھے ن لیگ کے ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مہنگائی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر کا کہنا تھا کہ حکومتی سبسڈی سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے، پہلے 6 ارب کی سبسڈی کا کہا گیا وہ بھی عوام کو نہیں ملی۔

    رانا تنویر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کی تحقیقات کرائی ہے، تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو موصول ہوگئی ہے، رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے۔

    کوئی شک نہیں کہ مہنگائی سے عوام مشکل میں ہیں، اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ مہنگائی سے عوام مشکل میں ہیں، مہنگائی کا جتنا احساس آپ کو ہے اس سے زیادہ وزیراعطم کو ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مافیا مل کر ذخیرہ اندوزی اور مہنگائی کررہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کے خلاف جہاد کیا ہے، اسی طرح وزیراعظم ذخیرہ اندوزوں کے خلاف جہاد کے لیے تیار ہیں۔

  • پارلیمنٹ لاجزہاؤس نمبر204  خواجہ سعد رفیق کیلیے سب جیل قرار

    پارلیمنٹ لاجزہاؤس نمبر204 خواجہ سعد رفیق کیلیے سب جیل قرار

    اسلام آباد: پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے لیے پارلیمنٹ لاجز ہاؤس کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پارلیمنٹ لاجز ہاؤس نمبر 204 کو خواجہ سعد رفیق کے لئے سب جیل قرار دے دیا، اس حوالے سے چیف کمشنر اسلام آباد نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی سیشن کے اختتام تک پارلیمنٹ لاجز سعد رفیق کے لیے سب جیل رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: عدالت نے سعد رفیق کو قومی اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دے دی

    واضح رہے کہ احتساب عدالت لاہور نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دی تھی۔

    دوران سماعت خواجہ سعد رفیق نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ جیل حکام مجھے اسلام آباد لے کر جاتے ہیں اور شام کو واپس لے آتے ہیں، میں ہر اجلاس کے موقع پر8گھنٹوں کا سفر نہیں کرسکتا، اسلام آباد میں ہی سب جیل قرار دے کر مجھے وہی رکھا جائے، میں نے حکومت سے بھی اپیل کی فیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔

    عدالت نے خواجہ سعد رفیق سے مخاطب ہوتے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے آپ کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے گئے ہیں۔

  • ان ہاؤس تبدیلی آئینی، قانونی اور پارلیمنٹ کا حق ہے، شہباز شریف

    ان ہاؤس تبدیلی آئینی، قانونی اور پارلیمنٹ کا حق ہے، شہباز شریف

    لندن: اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی آئینی، قانونی اور پارلیمنٹ کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے، ان ہاؤس تبدیلی آئینی، قانونی اور پارلیمنٹ کا حق ہے۔

    آٹے کے بحران سے متعلق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آٹا اور گندم قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ان کا بحران ہے، گندم کے ذخائر کہاں گئے یا اسمگل ہوگئی؟

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تاریخ میں آج سب سے زیادہ قیمت آٹے کی ہے اور مل بھی نہیں رہا، گندم آٹا ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے جو عام آدمی کی پہنچ سے باہر بھی ہے، نواز شریف کے دورمیں گندم ریکارڈ پیدا ہوتی تھی، ہم ایکسپورٹ کرتے تھے۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، ایسی صورت حال میں ان ہاؤس تبدیلی غیرقانونی ہے اور نہ غیرسیاسی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جتنی جلدی ان ہاؤس تبدیلی لائی جائے اس میں قوم کی بہتری ہے کیونکہ حکومت نے معیشت کو تباہ کر دیا۔

  • پارلیمنٹ افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے: فردوس عاشق اعوان

    پارلیمنٹ افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کی بات ہو تو تمام جماعتیں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہیں، پارلیمنٹ افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ اتحاد اور یکجہتی سے ہر چیلنج سے نبرد آزما ہوئی ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی قیادت نے قومی مفاد کو ترجیح دی ہے، سیاسی اختلاف جمہوریت کا حسن ہے۔ سیاسی حریف ایک دوسرے پر تنقید کرتے رہتے ہیں، قومی سلامتی اور مفاد کی بات ہو تو تمام جماعتیں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنے بیانیے کو پاکستان پر نچھاور کردیتی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ پیپلز پارٹی نے بہترین قومی مفاد میں تجاویز واپس لیں۔ پیپلز پارٹی نے اہم قانون سازی کے لیے حب الوطنی کا ثبوت دیا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ملک کو ضرورت پڑی تو سیاسی قیادت سیسہ پلائی دیوار بن جاتی ہیں۔ پرامید ہوں کہ پارلیمنٹ سے یہی یکجہتی آئندہ بھی نظر آئے گی۔ قوم کو مشکلات سے نکالنے کی جوائنٹ اسٹریٹجی کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام نے جس مقصد کے لیے پارلیمنٹ کو منتخب کیا اس کا مداوا ہونا چاہیئے، 2020 امید اور 22 کروڑ عوام کے ریلیف کا سال ہے۔ سیاسی استحکام آتا ہے تو اس کا فائدہ معیشت کو بھی پہنچتا ہے۔ سلامتی کے اداروں پر عدم استحکام جنم لے تو دنیا میں مثبت پیغام نہیں جاتا، پاکستان کے مخالفین کے پروپیگنڈے کو پارلیمنٹ نے دفن کردیا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، اداروں کو کام کرنے کے لیے طاقت اسی پارلیمنٹ نے دی ہے۔ حکومت اداروں کے کردار کو مضبوط کرنے کا کام کرتی رہے گی۔ اپوزیشن کی تجاویز قومی مفاد میں ہوئی تو حکومت ہچکچاہٹ نہیں دکھائے گی۔

  • نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اپوزیشن نے ماضی میں نیب قوانین میں اصلاح کے لیے ادھورا کام کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ تاثر کہ نیب کو انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے درست نہیں، آرڈیننس کی معینہ مدت ہے، اس کے بعد اسے پارلیمنٹ جانا ہوتا ہے، پارلیمنٹ میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا مؤقف بھی سامنے آئے گا، اپوزیشن کی قابل عمل اور مثبت تجاویز پر کھلے دل سے غور کیا جائے گا اور انھیں قبول بھی کیا جائے گا۔

    وزارت قانون نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نیب قوانین میں اصلاحات لانے کا مطالبہ بہت پرانا ہے، ن لیگ دور میں انھی قوانین کی اصلاح کے لیے خصوصی کمیٹی بنی تھی، اُس کمیٹی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں شامل تھیں، کمیٹی نے اصلاحات پر بہت کام کیا مگر بد قسمتی سے مکمل نہ ہو سکا، عمومی تاثر یہی تھا کہ نیب قوانین میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اب آرڈیننس کے ذریعے ایک پروپوزل سامنے رکھ دیا ہے، اس مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا، معزز ممبران اس میں بہتری کے لیے تجاویز دینا چاہیں تو ضرور دیں، حکومت نیب ترمیمی آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی مثبت تجاویز قبول کرے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہت سے مقدمات میں نیب کی طرف سے جمع شہادتیں نامکمل نظر آئیں، بعض مقدمات میں استغاثہ کے دلائل کم زور دکھائی دیے، قومی خزانے کو لوٹنے والے بہت سے لوگوں کو نقایص سے فائدہ پہنچا، نیب میں بہتری لائی جا سکتی ہے، نقایص کو دور کیا جا سکتا ہے، تاہم نیب اپنی کارروائی اور تفتیش میں مکمل آزاد ہے۔

  • سربراہ الیکشن کمیشن کے عدم تقرر سے پیدا بحران پر غور کے لیے اپوزیشن اجلاس طلب

    سربراہ الیکشن کمیشن کے عدم تقرر سے پیدا بحران پر غور کے لیے اپوزیشن اجلاس طلب

    اسلام آباد: پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے جس میں سربراہ الیکشن کمیشن اور ارکان کے عدم تقرر سے پیدا ہونے والے بحران پر غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس ہوگا، اجلاس اپوزیشن چیمبر میں منعقد ہوگا جس کی صدارت احسن اقبال کریں گے۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ اجلاس میں شہباز شریف کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط پر مشاورت ہوگی، الیکشن کمیشن کے سربراہ اور ارکان کے عدم تقرر سے پیدا ہونے والے بحران پر غور ہوگا، اور حکومتی غفلت اور عدم تعاون پر حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

    ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ن لیگ کی طرف سے مرتضیٰ جاوید عباسی، نثار چیمہ اور مشاہد اللہ شریک ہوں گے، راجہ پرویز اشرف اور سید خورشید شاہ پیپلز پارٹی کی نمایندگی کریں گے، پی پی سینیٹر سکندر مندھیرو بھی اجلاس میں شریک ہوں گے، ایم ایم اے کی نمایندگی شاہدہ اختر علی کریں گی۔

    اپوزیشن کا الیکشن کمیشن کو جلد فعال بنانے کے لیے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ دو دن قبل اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کو جلد فعال بنانے کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم فنڈنگ کیس کے باعث الیکشن کمیشن غیر فعال رکھنا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے نام تجویز کر دیے ہیں۔

  • پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرے گی، لیکن نازک مسئلے پر اس پارلیمنٹ کو قانون سازی کا کوئی حق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اقتدار پر قابض مافیا سے ہمیں جان چھڑانی ہے، کابینہ اور پارلیمنٹ نا اہل ہے، دسمبر اس نا اہل حکومت کے لیے آخری مہینہ ہے۔

    انھوں نے تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ ہم مقابلے میں ہوں گے تو ان کا نظام نہیں چلےگا، حکومت اس قابل نہیں کہ ان کے ساتھ کوئی میثاق کیا جائے، ملک تنزلی کی طرف جا رہا ہے، معیشت کی صورت حال خراب ہے، صنعتوں کی پیداواری صلاحیت جواب دے چکی ہے، کاروباری طبقہ سرمایہ ملک سے باہر لے جانے کی سوچ رہا ہے۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، شپنگ کارپوریشن بیٹھ چکی ہے، ساحل خالی پڑے ہیں، گوربا چوف بننے کی کوشش کی جا رہی ہے، کشمیر ایک ترجیحی مسئلہ ہے اسے پیچھے دھکیل دیا گیا، سیاسی نظام غیر مستحکم ہے، پارلیمنٹ پر بھی لوگوں کو اعتماد نہیں رہا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا آزادی مارچ تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا، بہتری کی امید پر ملک کو تباہ نہ کیا جائے، تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، ہم عوام اور پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، بیرسٹرعلی ظفر

    آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، بیرسٹرعلی ظفر

    کراچی: بیرسٹرعلی ظفر کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، صرف آرمی ایکٹ میں معمولی ترمیم کرنا ہوگی، پارلیمنٹ سادہ اکثریت سے یہ ترمیم کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بحران ختم ہوگیا ہے اب فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، سپریم کورٹ نے جن امور کی نشاندہی کی، اس کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، صرف آرمی ایکٹ میں معمولی ترمیم کرنا ہوگی، پارلیمنٹ سادہ اکثریت سے یہ ترمیم کرسکتی ہے۔

    علی ظفر نے کہا کہ 6 ماہ میں یہ قانون سازی ہوسکتی ہے، نیا آرڈیننس لایا جاسکتا ہے یا عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں، قانون ایک بار بننے کے بعد سب پر اس کا نفاذ ہوگا، قومی مفاد کا معاملہ ہے امید ہے اپوزیشن تعاون کرے گی۔

    سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کی مشروط اجازت دی تھی۔

    عدالت عظمیٰ نے قانون سازی کے لیے معاملہ پارلیمنٹ بھیجنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔