Tag: پارلیمنٹ

  • پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    جیسے جیسے زمانہ آگے کی جانب بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے پرانے ادوار کے خیالات و عقائد اور تصورات میں بھی تبدیلی آتی جارہی ہے۔

    ایک وقت تھا کہ گھروں سے باہر نکل کر کام کرنے والی خواتین کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ تاہم اب وقت بدل گیا ہے۔ اب خواتین ہر شعبہ زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال سیاست کا بھی ہے۔

    اگر آپ پرانے ادوار میں چلنے والی سیاسی تحریکوں کی تصاویر دیکھیں تو ان میں خال ہی کوئی خاتون نظر آئے گی، تاہم خواتین اب سیاست میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں اور فی الحال دنیا کے کئی ممالک کی سربراہی خاتون صدر یا وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا پر حکمرانی کی دوڑ میں خواتین مردوں سے آگے

    سیاست میں خواتین کے اسی کردار کی جانچ کے لیے عالمی اقتصادی فورم نے ایک فہرست مرتب کی جس میں جائزہ لیا گیا ہے کہ کس ملک کی پارلیمنٹ میں خواتین کی کتنی تعداد موجود ہے۔

    فہرست میں حیرت انگیز طور پر امریکا، برطانیہ یا کسی دوسرے یورپی ملک کے مقابلے میں افریقی ممالک کے ایوانوں میں خواتین نمائندگان کی زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔

    اس فہرست میں افریقی ملک روانڈا سرفہرست رہا جس کی پارلیمنٹ میں خواتین ارکان اسمبلی کی شرح 63.8 فیصد ہے۔

    بدقسمتی سے عالمی اقتصادی فورم کی مذکورہ فہرست میں صف اول کے 10 ممالک میں کوئی ایشیائی ملک شامل نہیں۔

    اس بارے میں دنیا بھر کی پارلیمان اور ایوانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے انٹر پارلیمنٹری یونین کی ویب سائٹ کا جائزہ لیا گیا تو پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کے حوالے سے موجود فہرست میں پاکستان 89 ویں نمبر پر نظر آیا۔

    مذکورہ فہرست کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 20.6 فیصد ہے۔ یعنی 342 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں صرف 70 خواتین موجود ہیں جو ملک بھر کی 10 کروڑ 13 لاکھ سے زائد (مردم شماری کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق) خواتین کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

    اس معاملے میں افغانستان جیسا قدامت پسند ملک بھی ہم سے آگے ہے جو 27.7 فیصد خواتین اراکین پارلیمان کے ساتھ 53 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    افغان پارلیمان

    فہرست میں پڑوسی ملک بھارت 147 ویں نمبر پر موجود ہے جس کی 542 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا میں صرف 64 خواتین موجود ہیں۔

    صنفی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے عمل اور قومی اداروں میں خواتین کی شمولیت اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ ملک کی ان خواتین کی نمائندگی کرسکیں جو کمزور اور بے سہارا ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    کسی ملک میں خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں، اور ان سے کیسے نمٹنا ہے، یہ ایک ایسی خاتون سے بہتر کون جانتا ہوگا جو نہ صرف اپنی انتخابی مہم کے دوران ان خواتین سے جا کر ملی ہو اور ان کے مسائل سنے ہوں، بلکہ خود بھی اسی معاشرے کی پروردہ اور انہی مسائل کا شکار ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مقدونیہ میں مظاہرین کا پارلیمنٹ پرحملہ

    مقدونیہ میں مظاہرین کا پارلیمنٹ پرحملہ

     

    اسکوپیہ: مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ میں البانوی اسپیکر کےانتخاب کےبعد مظاہرین نے پارلیمان پر حملہ کردیا جس میں کم از کم دس افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق مقدونیہ کی پارلیمان پر مظاہرین کے حملے میں سوشل ڈیموکریٹ رہنما زوران زئیف سمیت دس افراد زخمی ہوگئے۔

    زوران زئیف نے البانوی نسل سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ اتحاد قائم کیا تھا تاہم ان کی حکومت بنانے کی کوششوں کا راستہ صدر کی جانب سے روکا گیا ہے۔

    مقدونیہ کی پارلیمنٹ میں حملے میں سابق وزیراعظم نکولا گروسکی کی سیاسی جماعت وی ایم آر او کےحامی ملوث ہیں اور وہ نئے انتخابات کا مطالبہ کررہےہیں۔

    پارلیمان پرجنہوں نےدھاوا بولا وہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے تلت شفیری کو اسپییکر منتخب کیےجانے پرنالاں تھے۔ان کو خدشہ ہےکہ البانویوں کو بہتردرجہ دینے سےمقدونبیہ کی یکجہتی کو خطرہ ہے۔

    خیال رہےکہ پارلیمنٹ پردھاوا بولنےوالوں میں200 کے قریب نقاب پوش مظاہرین شامل تھے۔اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بے ہوش کرنے والی بندوق سے فائر کیے اور سیاست دانوں کو پالیمان کی عمارت سے نکالا۔

    مقدونیہ میں قائم امریکی سفارت خانے نے اس واقعے پر ٹویٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شدید ترین الفاظ میں تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

    نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولن برگ نے بھی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس حملے پر حیرت زدہ ہیں۔

    یورپی یونین کےکمشنر جوہانس ہاہن نے ٹویٹ کیا کہ پارلیمان میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے،جمہوریت قائم رہنی چاہیے۔


    مقدونیہ کےانتخابات


    واضح رہےکہ مقدونیہ کے سیاسی حالات دسمبر میں ہونے والے متنازع انتخابات کے بعد سے بحران کا شکار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • کینیڈاکاملالہ یوسفزئی کواعزازی شہریت دینےکااعلان

    کینیڈاکاملالہ یوسفزئی کواعزازی شہریت دینےکااعلان

    اوٹاوا : کینیڈا نےملالہ یوسف زئی کوکینیڈا کی اعزازی شہریت دینےکااعلان کیا ہے،ملالہ بارہ اپریل کوکینیڈاجائیں گی جہاں وہ کینیڈین پارلیمنٹ سےخطاب بھی کریں گی۔

    تفصیلات کےمطابق نوبل امن انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی اگلے ہفتے اوٹاوا میں کینیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گی۔جہاں انہیں کینیڈا کی اعزازی شہریت دی جائےگی۔

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہےکہ لڑکیوں کی تعلیم کےلیےاقدامات سےملالہ نےلاکھوں افرادکومتاثرکیا۔

    جسٹن ٹروڈو نےکہاکہ ملالہ نےحملہ کرنےوالوں کوجرأت مندانہ جواب دیا،انہوں نےکہاکہ ملالہ کواعزازی شہریت دینا کینیڈاکےلیےباعث فخرہے،اس تقریب میں وہ خود شرکت کریں گے۔

    ملالہ یوسفزئی کینیڈا کی اعزازی شہریت حاصل کرنےوالی چھٹی شخصیت ہوں گی۔

    کینیڈا کےوزیراعظم ہاؤس کےبیان کےمطابق ملالہ بارہ اپریل کوکینیڈا کا دورہ کریں گی اورکینیڈاکی پارلیمنٹ سےخطاب بھی کریں گی۔

    ملالہ نے کینیڈین پارلیمنٹ سےخطاب کی دعوت کو اعزاز قرار دیا ہے،ان کاکہنا ہے کہ کینیڈامہاجرین کی مدد کرنے والےممالک میں سرفہرست ہے۔


    ملالہ یوسفزئی نے امن کا نوبل انعام جیت لیا


    یاد رہےکہ دسمبر 2014 میں لڑکیوں کےتعلیم کےلیے بےمثال جدوجہد کرنےوالی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر ہر پاکستانی کا سرفخرسے بلند کردیاتھا۔


    ملالہ یوسف زئی کا اقوامِ متحدہ میں خطاب


    واضح رہےکہ 12 جولائی 2013 کو’عالمی یومِ ملالہ‘ کے موقع پر نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے صدر دفتر میں منعقد ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپاکستانی طالبہ نےدنیا پر زور دیا تھاکہ وہ امن کےلیے اپنی پالیسیاں تبدیل کرے۔

  • پیراگوئےمیں مشتعل مظاہرین نےپارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی

    پیراگوئےمیں مشتعل مظاہرین نےپارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی

    اسونسیون: پیراگوئے میں صدر کو دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت کے بل کےخلاف سینکڑوں افراد نے احتجاج کےدوران پارلیمنٹ کی عمارت کوآگ لگادی۔

    تفصیلات کےمطابق پیراگوئے میں صدر کو دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنےکےمجوزہ بل کےخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے چاردیواری اور کھڑکیوں کو توڑتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔

    p1

    پیراگوئے میں 1992 میں جو نیا آئین مرتب کیا گيا تھا اس کے مطابق صدر صرف ایک بار ہی پانچ برس کی معیاد کے لیے منتخب ہو سکتا ہے۔

    p2

    پیراگوئےکے صدر ہوراشیو کارٹیز دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے لیےاس آئینی پابندی کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ان کی معیاد 2018 میں ختم ہورہی ہے اور وہ دوباہ انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔

    p3

    خیال رہےکہ جب سینیٹ نے آئین میں ترمیم کے لیے اس بل کو منظوری دی تو اس کے خلاف لوگوں نے باہر نکل کر سڑکوں پر مظاہرہ کیا۔پولیس نے ہجوم کومنتشر کرنے کےلیےربڑ کی گولیوں اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    p4

    اس بل کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے ملک کے جمہوری ادارے کمزر پڑ جائیں گے۔

    paraguay1

    یاد رہےکہ پیراگوئے 1945 سے لے کر 1989 تک آمر جنرل الفیرڈو سٹروزنیر کے ماتحت تھا جنہوں نے بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

    paraguay2

    واضح رہےکہ 1992 میں نئے آئین کے بعد جدید حکومت کا قیام عمل میں آیا لیکن سیاسی جماعتوں کے درمیان آپسی جھگڑوں اور کئی بارناکام بغاوتوں کے سبب ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ سکا۔

    paraguay3

  • طاقت کاتوازن مغرب سےمشرق منتقل ہورہاہے‘ اسپیکرقومی اسمبلی

    طاقت کاتوازن مغرب سےمشرق منتقل ہورہاہے‘ اسپیکرقومی اسمبلی

    اسلا آباد: اسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کا کہناہےکہ جمہوریت،آئین کی حکمرانی کےلیےایشین پارلیمنٹ اپناکرداراداکرے۔

    تفصیلات کےمطابق ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کےقیام کےلیےخصوصی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق نےکہاکہ علاقائی تنازعات،دہشت گردی،انتہاپسندی خطےکی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔

    ایاز صادق نےکہاکہ ایشیا کےخطےکو بےشمار چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نےکہاکہ انتہاپسندی،دہشت گردی اور غربت کےخلاف ہیں مل کر لڑناہے۔

    ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کےقیام کےلیےخصوصی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایازصادق نےکہاکہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہم نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔

    سردار ایاز صادق کا کہناتھاکہ پاکستان خطے میں مربوط رابطوں کا سب سے بڑا حامی ہے اور ایشیا میں امن واستحکام کےلیےپرعزم ہے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی نےپاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ سی پیک صرف چین یاپاکستان نہیں بلکہ خطےکےلیےبھی مفید ہے۔

    مزید پڑھیں:پارلیمنٹ میں خواتین ارکان کی کارکردگی قابل ستائش ہے ‘ اسپیکرقومی اسمبلی

    یاد رہےکہ گزشتہ روز : اسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کا کہناہےکہ خواتین کونظام میں شامل نہ کرنے سےمعیاری جمہوریت،معاشی استحکام،صحت مندانہ معاشرے اور پائیدار امن کونقصان پہنچتاہے۔

    واضح رہےکہ سردار ایازصادق کا کہناتھاکہ ایوان میں میر ے تجربے نے مجھے بتایا کہ اگر خواتین اراکین پارلیمان، قانون سازی کے عمل میں سرگرمی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو ایوان عوام کی خوشحالی اور بلخصوص انسانی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

  • پارلیمنٹ میں خواتین ارکان کی کارکردگی قابل ستائش ہے ‘ اسپیکرقومی اسمبلی

    پارلیمنٹ میں خواتین ارکان کی کارکردگی قابل ستائش ہے ‘ اسپیکرقومی اسمبلی

    اسلام آباد : اسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کا کہناہےکہ خواتین کونظام میں شامل نہ کرنے سےمعیاری جمہوریت،معاشی استحکام،صحت مندانہ معاشرے اور پائیدار امن کونقصان پہنچتاہے۔

    انٹرنیشنل ویمن پارلیمنٹری کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں ایاز صادق نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہو ئی ہےکہ ایشیاء،افریقہ،یورپ اور آسٹریلیاکےبراعظموں کے16ممالک کےمندوبین خواتین اس کانفرانس میں شریک ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہےکہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے وہ دنیا بھر میں پہلی پارلیمنٹ ہے جس نے ایس ڈی جی پر پہلا پارلیمانی سیکرٹریٹ قائم کرتے ہوئے پارلیمانی حکمت عملی کے اپنے ویژن میں بین الاقوامی ترقی کا ایجنڈا شامل کیا ہے۔

    ایازصادق نےکہاکہ میرے لیے ویمن پارلیمنٹری کا کس کی جانب سے منعقد ہ انٹر نیشنل ویمن پارلیمنٹری کا نفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت انتہائی باعث مسرت ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کی اسلام آباد میں موجودگی باوقار امن اور مل جل کر ترقی کرنے کی مشترکہ خواہش کی عکاسی کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں:خواتین کوبااختیاربنانےکےلیےویمن کاکس کا کرداراہم ہے‘مریم نواز

    انہوں نےکہاکہ ایوان میں میر ے تجربے نے مجھے بتایا کہ اگر خواتین اراکین پارلیمان، قانون سازی کے عمل میں سرگرمی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو ایوان عوام کی خوشحالی اور بلخصوص انسانی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

    ایاز صادق نے کہا کہ اُن وزارتیں کی کارکردگی قابل ستائش ہے جن کی سربراہی خواتین اراکین پارلیمان کر رہی ہیں۔انہوں نےکہاکہ خواتین پارلیمانی سیکرٹریز ارکین پارلیمان کے سوالوں کا ایوان میں جواب دینے کے لیے زیادہ بہتر تیار ی کر کے آتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پارلیمان میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی خواتین پر مشتمل خواتین کے پارلیمانی کاکس کی بدستور موجودگی اور اس کا فروغ اس ضمن میں نہایت موثر ثابت ہواہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس مفید پلیٹ فارم کی بدولت پارلیمان نے حال ہی میں متفقہ طور پر بالترتیب امتناع زنابالجبر اور غیرت کے بام پر قتل کی روک تھام کے بل منظور کیے ہیں۔

    واضح رہےکہ ایازصادق نے کہا کہ پائیدار ترقی کے مقاصد کے لیے بین الاقوامی عزم ہمیں یاددلاتا ہے کہ صحت مند اور تعلیم یافتہ قوم کے لیے جہالت سے مقابلہ کرنے کا راستہ خواتین کی رہنمائی اور خواتین کی مرکزیت کی حامل پالیسی سے نکلتا ہے۔

  • اسرائیلی پارلیمنٹ نےیہودی بستیوں کی تعمیر کامتنازع قانون منظور کرلیا

    اسرائیلی پارلیمنٹ نےیہودی بستیوں کی تعمیر کامتنازع قانون منظور کرلیا

    یروشلم : اسرائیلی پارلمینٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودیوں بستیوں کے تعمیر کامتنازعہ بل منظور کرلیا،بل کی منظوری کےساتھ ہی اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر بمباری کی جس سے تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق اسرائیلی پارلیمنٹ نے غرب اردن میں نجی ملکیت کی حامل فلسطینی زمین پر یہودی آبادکاروں کے لیے چار ہزار مکانات کی تعمیر کامتنازعہ قانون منظور کر لیا ہے۔

    اسرائیلی پارلیمان میں اس قانون کے حق میں60جبکہ مخالفت میں 52 ووٹ ڈالے گئے۔اس قانون کی منظوری کے بعد اسرائیل کو فلسطین سمیت عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی اٹارنی جنرل اویچائے مینڈلبلٹ نے اس بل کو غیرآئینی قرار دیا ہےاور ان کا کہنا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں اس کا دفاع نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں:اسرائیل کا مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید300گھروں کی تعمیر کا اعلان

    حزب اختلاف کےرہنماؤں کاکہنا ہے کہ سلامتی کونسل یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد پاس کرچکی ہے۔اگرپارلیمنٹ کے فیصلے پرعملدرآمد ہواتو عالمی برادری اس کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں چیلنج کرسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے پر 2500 مکانات پر مشتمل مزید یہودی بستیاں تعمیر کرے گا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےبھی اشارہ دیا تھا کہ وہ ان یہودی بستیوں کے لیے ہمدردی رکھتے ہیں۔انہوں نےاپنی انتخابی مہم میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کریں گے۔

    واضح رہے کہ 1967 میں اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضے کے بعد سے یہاں تعمیر ہونے والے 140 بستیوں میں پانچ لاکھ کے قریب غیر قانونی یہودی آباد ہیں۔

  • صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    انقرہ : ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کی پارلیمنٹ نے نئے قانون کی ابتدائی منظوری دے دی ہے جس کے تحت صدر کے اختیارات میں اضافی ہوجائےگا۔

    ترکی میں رواں ہفتے کے اختتام پر دوسرے مرحلے میں نئے قانون کے لیے ووٹنگ ہوگی اور منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا۔

    ترک پارلمینٹ سے منظور ہونے والے نئے قانون کے متعلق ناقدین کا کہناہے کہ اس قانون کی مدد سے صدر اپنے اختیارات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں،جبکہ اردگان کا کہناہےکہ نیا قانون امریکہ اور فرانس کےمماثل ہوگا۔

    خیال رہےکہ نئے قانون کےمطابق ترک صدر کو وزرا کو ہٹانے اور منتخب کرنےسمیت یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے کو ختم کردے اور نائب صدر کاعہدہ متعارف کرائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک پارلیمنٹ میں سی ایچ پی اور حکمراں جماعت اے کے پی کے اراکین کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی ہوئی جب اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے سیشن کی ریکارڈنگ کی کوشش کی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز رات گئے بل کی حتمی شقوں پر ابتدائی منظوری دی گئی،ریپبلکن پارٹی سی ایچ پی کی جانب سے نئے قانون کی شدید مخالفت کی تھی۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیری اہم فریق ہیں: وزیر اعظم

    مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیری اہم فریق ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم محمد نواز شریف نے دو ٹوک انداز میں واضح کر دیا کہ پاکستان کشمیر کی حق خودارادیت کی ہمیشہ اخلاقی، عملی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں کشمیر پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور شناخت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسی ممالک سے پر امن تعلقات کا خواہاں ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کے نوجوان آزادی کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو نئی زندگی بخشی، جبکہ برہان وانی کی شہادت سے نوجوانوں میں نیا جوش و ولولہ پیدا ہوا۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے 70 سال قبل کشمیریوں کو آزادی دینے کا وعدہ کیا تھا۔ استصواب رائے سے ہی کشمیریوں کو حقوق دیے جا سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ قوم، پارلیمنٹ اور حکومت اخلاقی اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گی۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مقبوضہ کشمیر کے لوگ اہم فریق ہیں۔

    کانفرنس سے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے ینگ پارلیمنٹرینز کی جانب سے فورم کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: طلبا مسئلہ کشمیر کو سوشل میڈیا پر اجاگر کریں، صدر آزاد کشمیر

    انہوں نے بھی واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔ پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہا ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیریوں کا قتل عام فوری طور پر بند کرے۔

    واضح رہے کہ کشمیر میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت نے سال 2016 میں کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے رکھے۔ بھارتی فوج نے 303 کشمیریوں کو شہید، 19 ہزار افراد کو زخمی جبکہ 12 ہزار 6 سو 4 افراد کو قید کیا۔

  • کسی کی بھی پارلیمنٹ میں واپسی کا خیر مقدم کرنا چاہیئے: بلاول

    کسی کی بھی پارلیمنٹ میں واپسی کا خیر مقدم کرنا چاہیئے: بلاول

    چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا پارلیمنٹ پر سے اعتماد ختم ہوگیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ سیاستدان کا ایک ایک لفظ اہمیت کا حامل ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی پر بلاول بھٹو بول پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے یوٹرن اپنی جگہ لیکن مثبت فیصلوں کو سراہا جانا چاہیئے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یو ٹرن پر سب سے پہلے تنقید کی لیکن پارلیمنٹ میں کسی کی بھی واپسی کو خوش آمدید کہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا پارلیمنٹ پر سے اعتماد ختم ہوا۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بدتمیزی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ سیاستدان کا ایک ایک لفظ اہمیت رکھتا ہے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ سیاستدان اگر کسی کو برا بھلا کہتا ہے تو اس کا اپنا کردار خراب ہوتا ہے۔