Tag: پارٹی

  • ’بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر دھرنے پر رضا مند تھے، مگر بشریٰ بی بی نہیں مانیں‘

    ’بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر دھرنے پر رضا مند تھے، مگر بشریٰ بی بی نہیں مانیں‘

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سب نے سنگجانی جانے پر اتفاق کیا لیکن بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے حالیہ واقعات کے دوران پارٹی قیادت میں ہم آہنگی کے فقدان پر مایوسی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سنگجانی جانے کیلئےکہا، سنگجانی جانے پر سب نے اتفاق کیا لیکن بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ لیڈر شپ میں کوآرڈی نیشن کا فقدان رہا ہے پارٹی میں جن کے پاس عہدے ہیں ان لوگوں نے مایوس کیا اور علی امین گنڈاپور کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، پشاور سے اسلام آباد تک کوئی لیڈر نظر نہیں آیا۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات پر کیوں توجہ نہیں دی گئی؟ جب بانی  نے سنگجانی کا کہہ دیا تھا تو ڈی چوک کیوں گئے؟ سنگجانی جانےکیلئے سب مان گئے تھے بشریٰ بی بی نہیں مانیں، بشریٰ بی بی کے پاس کوئی سیاسی عہدہ نہیں ہے۔

    پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ سنگجانی کی جگہ کا تعین ہوا تو مجھے افسوس ہے بشریٰ بی بی کیوں نہیں مانیں، علی امین گنڈاپور کم سے کم دھرنے کیلئے موجود تو تھا، پارٹی میں بڑی بڑی باتیں کرنیوالے اسوقت کہاں تھے، فیصلے درست یا غلط تھے مشاور نہیں کی گئی، دباؤ برداشت نہیں کرنا چاہئے تھا۔

    شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ احتجاج کیلئےجاتے ہیں تو اختیار ہونا چاہیے کہ کیا فیصلے کرنے چاہئیں، اگر کسی کے پاس اختیار نہیں تھے تو یہ احتجاج نہیں کرنا چاہیے تھا۔

    پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ جنرل سیکرٹری ہیں وہ کہاں تھے؟ کہنا چاہتا ہوں پارٹی جن کے ہاتھوں میں دی گئی کیا وہ واقعی پی ٹی آئی کے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں مجھ سمیت وہاں لیڈر شپ موجود نہیں تھی، پارٹی میں میرا کوئی عہدہ یا اختیار ہی نہیں تو  میں کیا کرتا، ہماری باتیں نہیں مانی جاتیں، ہم سیاسی نہیں تو پارٹی سے نکال دیں۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے وفاق میں اسرائیل جیسے مظالم کرنیوالی ایڈمنسٹریشن بیٹھی ہے، پی ٹی آئی کے کارکنان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، حکومت کا رویہ بہت منفی رہا انہوں نے اپنے لوگوں کو مارا، حکومت کو تھوڑا لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، پرانے لوگوں سے درخواست کروں گا آئیں بیٹھیں اور لائحہ عمل بنائیں۔

  • دعوت میں غیر متوقع طور پر شیر کی آمد

    دعوت میں غیر متوقع طور پر شیر کی آمد

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ میں ایک سفاری پارک میں پارٹی کرنے والوں کی اس وقت سانسیں تھم گئیں جب انہوں نے ایک ببر شیر کو اپنے کھانے کی میزوں کے گرد چکر لگاتے دیکھا۔

    جنوبی افریقہ کے جنگلات میں اس نجی گیم ریزرو کا عملہ پارٹی کی تیاری میں مصروف تھا جب انہوں نے ایک شیر کو اپنی طرف آتے دیکھا۔

    کھانے کی میز پر بھنا ہوا گوشت اور مختلف اقسام کے کھانے رکھے جارہے تھے اور یقیناً اسی کی خوشبو اس شیر کو کھینچ لائی تھی۔

    قریب آ کر اس شیر نے میز کے گرد چکر لگانے شروع کردیے، اس اثنا میں میزبان اور مہمان بھی کھانے کے لیے آ پہنچے جو ایک غیر متوقع مہمان کو دیکھ کر دور رک گئے۔

    شیر نے اطمینان سے میزوں کے گرد چکر لگایا اس کے بعد کسی بھی چیز کو چکھے بغیر وہاں سے واپس روانہ ہوگیا۔

    دعوت کے میزبان کا کہنا تھا کہ ان کے گھر برطانیہ سے کچھ دوست آئے تھے جو ان کے گھر پر قیام پذیر تھے، یہ دعوت انہی کے لیے کی گئی تھی۔

    میزبان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اکثر اوقات یہاں شیروں سمیت کئی جانوروں کو دیکھا ہے لیکن یہ پہلی بار ہے کہ شیر اتنا قریب آگیا تھا۔

    ان کے مطابق ان کے مہمان بھی اس نایاب نظارے سے بے حد حیران اور لطف اندوز ہوئے، یہ ان سب کی زندگی کا ایک یادگار لمحہ تھا۔

  • لاہور میں پولیس پارٹی پر حملہ ہوگیا، اہلکاروں پر بدترین تشدد

    لاہور میں پولیس پارٹی پر حملہ ہوگیا، اہلکاروں پر بدترین تشدد

    لاہور: پنجاب میں پولیس پارٹی پر حملے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، لاہور کے علاقے کینٹ بھٹہ کوہاڑ میں اہلکاروں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ تھانہ جنوبی کینٹ میں درج کر لیا گیا ہے۔ تھانہ ڈیفنس بی پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈیرہ جمیل پر چھاپہ بھی مارا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ڈیرے پر موجود مسلح افراد نے پولیس کو ہی یرغمال بنا لیا، مسلح افراد اہلکاروں کو موبائل وین سمیت ڈیرے میں لے گئے، مسلح افراد نے ڈیرے کا دروازہ بند کرکے اہلکاروں پر تشدد کیا۔

    سندھ کی پولیس پارٹی پر پنجاب میں حملہ

    ایف آئی آر کے مطابق مسلح افراد نے پولیس موبائل وین بھی توڑ دی، پولیس کو مطلوب ملزم یاسین پٹھان اور عاقب کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، مسلح افراد کے ساتھ جھگڑے میں مطلوب دیگر ملزمان فرار ہوگئے۔

    ڈیرہ مالک جمیل عرف جیلا سمیت 16افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ اے ایس آئی اشفاق کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ روز پنجاب میں سندھ پولیس پارٹی پر حملہ ہوا تھا۔ پولیس اہلکار اہم ملزم کی گرفتاری کے لیے پنجاب گئے تھے۔ تاہم یہ معاملہ بھی زیر تفتیش ہے۔

  • بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری، کانگریس سیخ پا

    بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری، کانگریس سیخ پا

    نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری پر وزیراعظم نریندر مودی تنقید کی زد میں آگئے، ہر حلقوں سے سنگین نتائج کی پیش گوئیاں کی جانے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بھی مودی حکومت کے آرمی چیف سے متعلق اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا یہ اقدام انتہائی غلط ہے، وقت اس فیصلے کے اثرات ظاہر کرے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی آرمی چیف نے شہریت کے متنازع قانون پر مودی حکومت کے فیصلے کی حمایت کی تھی، بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اسی لیے بپن راوت کو اس عہدے سے نوازا گیا۔

    ردعمل میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے آرمی چیف کے بیان کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا، ”آپ آرمی کے سربراہ ہیں، آپ کو اپنے کام سے مطلب رکھنا چاہیے، مسلح افواج کا یہ کام نہیں کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت کرے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں سیاست نہ سمجھائیں جس طرح ہمارا کام نہیں کہ ہم آپ کو بتائیں کہ جنگ کیسے لڑنی ہے۔

    بھارت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی

    متنازع قانون پر اپنے متنازع بیان کی وجہ سے بھارتی آرمی چیف کو گزشتہ دنوں متعدد سیاسی جماعتوں کی تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان کے بیان کو سیاسی امور میں فوج کی مداخلت سے تعبیر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے بھارتی آرمی چیف بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنانے کے لیے سروس رول میں تبدیلی کردی، بپن راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہوں گے، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی وپارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی وپارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومت اور تحریک انصاف کے ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا، وزیراعظم اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پربریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد آج حکومتی وپی ٹی آئی ترجمانوں کی اہم بیٹھک لگے گی، اجلاس میں اپوزیشن بیانیے سے نمٹنے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ حکومتی کارکردگی، معاشی کامیابیوں اور سیاسی امور پر بھی بات ہوگی۔

    حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس آج شام 6 بجے وزیراعظم آفس میں طلب کیا گیا ہے، حکومت کا بیانیہ کیا ہونا چاہیے؟ وزیراعظم عمران خان ترجمانوں کو آگاہ کریں گے، دریں اثنا ترجمانوں کو کورکمیٹی کے فیصلوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا، اجلاس میں اہم فیصلے ممکن ہیں۔

    اجلاس میں موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے ساتھ یہ بھی طے کیا جائے گا کہ حکومت کا بیانیہ کیا ہونا چاہیے۔

    اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے ناروے میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کی، عمران خان نے وزارت خارجہ کو او آئی سی سے فوری رابطے کی ہدایت کی اور کہا وزیر خارجہ او آئی سی میں پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں۔

    کور کمیٹی اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پر بھی مشاورت کی گئی تھی، وزیراعظم نے اپوزیشن کے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • چاہتے ہیں اسکروٹنی تمام پارٹیوں کی ہو، شفقت محمود

    چاہتے ہیں اسکروٹنی تمام پارٹیوں کی ہو، شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی جسمانی حالت اور رپورٹ میں مطابقت نظر نہیں آرہی تھی، جب کہ ہم چاہتے ہیں اسکروٹنی تمام پارٹیوں کی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ رپورٹ دی گئی تھی کہ نواز شریف شدید علیل ہیں، کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ ان کی رپورٹس میں لفظ کرٹیکل استعمال کیا گیا۔

    شفقت محمود نے کہا کہ دوسری طرف ویڈیو میں نواز شریف صحت مند نظر آئے، رپورٹ اور ان کی حالت میں فرق عجیب ہے،  پلیٹ لیٹس 2 ہزار تک گر جائیں تو پھر کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ  چیف الیکشن کمشنر  نے بھی کہا آئندہ 15 دنوں میں فیصلہ ہو سکتا ہے۔ ہمیں مسئلہ نہیں، چاہتے ہیں اسکروٹنی تمام پارٹیوں کی ہو۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کوئی قابل اعتراض فنڈنگ نہیں ہوئی، بیرون ملک سے پیسہ آنا غیر قانونی نہیں ہے۔

    نواز شریف کے معاملے پر انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کوئی ڈیل نہیں کی نہ ہی اس پر یقین رکھتے ہیں۔

  • مقامی انتخابات میں شکست کے بعد اردوآن پارٹی میں اپنے مخالفین پر برس پڑے

    مقامی انتخابات میں شکست کے بعد اردوآن پارٹی میں اپنے مخالفین پر برس پڑے

    انقرہ : ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن مارچ کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد حکمراں جماعت آق میں موجود اپنے مخالفین پر برس پڑے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق اردوآن اور ان کے مقربین کا خیال ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بڑے شہروں میں ان کی شکست غیر محدود گروپوں کی دھاندلی کا نتیجہ ہے۔

    اردوآن اور ان کے حامیوں کی طرف سے انتخابی نتائج پر شکایات کے انبار لگا دئیے گئے، پارٹی اجلاس سے خطاب میں صدر طیب اردوآن نے کسی لیڈر کانام لیے بغیر کہا کہ ہمیں ایک ہی وقت میں خارجی اور داخلی محاذوں پر لڑائی کا سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک طرف ہم بیرون ملک گروپوں سے لڑرہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے درمیان (مراد آق پارٹی) کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمیں نیچا دکھانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے ہمیں مایوس اور رسوا کرنے کی کوشش کی ہے، انہوں نے پارٹی میں موجود اپنے سیاسی مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ انتخابات کے دوران کس صوبے اور کس ریاست میں کیا ہوا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر اردوآن کا کہنا تھا کہ اس پارٹی میں رہتے ہوئے جن لوگوں نے دھاندلی کی کوشش کی انہیں اپنا محاسبہ کرنا اور اپنے افعال کا خود ذمہ دار ہونا ہوگا۔

    صدر اردوآن کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی میں موجود ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے جو بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں، تاہم صدر اردوآن نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ اپنی جماعت میں موجود سیاسی مخالفین کے خلاف کس قسم کی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

  • ترکی کے بلدیاتی انتخابات، ایردوان کی پارٹی کا اسنتبول میں‌دوبارہ گنتی کا مطالبہ

    ترکی کے بلدیاتی انتخابات، ایردوان کی پارٹی کا اسنتبول میں‌دوبارہ گنتی کا مطالبہ

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی سیاسی پارٹی نے استنبول کے بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت ملک بھر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کو دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں بری طرح کا شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کا بعد میں طیب ایردوان نے بھی اعتراف کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی نے استنبول میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے، حکمران جماعت کا مؤقف ہے کہ استنبول میں انتالیس اضلاع میں دوبارہ گنتی جاری ہے لیکن دیگر ضلعوں میں بھی دوبارہ گنتی کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر ایردوان کی جماعت کو بلدیاتی انتخابات میں ملک بھر میں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن دارالحکومت اور استنبول میں اپوزیشن جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی۔

    بین الااقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کے دو بڑے اور اہم شہروں میں صدر ایردوان کی جماعت کو شکست ہونا ایک اہم پیش رفت ہے.

    مزید پڑھیں : ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

  • پارٹی کا نام استعمال کیوں‌ کیا؟ ایم کیو ایم کا فاروق ستار کو نوٹس

    پارٹی کا نام استعمال کیوں‌ کیا؟ ایم کیو ایم کا فاروق ستار کو نوٹس

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے اندرونی مسائل ختم نہیں ہوئے، فاروق ستار پارٹی قیادت کے لیے تاحال پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے سابق کنوینر اور سینئر رہنما فاروق ستارکوایک اورنوٹس ارسال کر دیا ہے.

    نوٹس میں فاروق ستار کی جانب سے ایم کیوایم پاکستان کا نام، پرچم ، انتخابی نشان استعمال کرنے بازپرس کرتے ہوئ ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پارٹی نام، پرچم، انتخابی نشان کا استعمال بند کر دیں.

    یاد رہے کہ گذشتہ برس کے وسط میں ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان شدید اختلافات منطر عام پر آئے تھے، پارٹی پی آئی بی اور بہادر آباد میں تقسیم ہوگئی.

    قیادت اور اختیارات کے لیے شروع ہونے والی اس جنگ کے اختتام میں بہادر آباد میں موجود قیادت نے خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کر لیا.

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد فاروق ستار پارٹی میں غیرمتعلقہ ہوگئے، البتہ انھوں نے اپنی سرگرمیوں کے لیے پارٹی کا نام استعمال کرنا جاری رکھا، جس کی وجہ سے اختلافات سامنے آتے رہے، اب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے فاروق ستار کو ایک اور نوٹس جاری کیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایم کیو ایم کے دفتر پر حملہ ہوا تھا، جس میں ایک کارکن جاں بحق جب کہ ایک شدید زخمی ہوا.

  • ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کی اکشے کمار کے گھر آمد

    ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کی اکشے کمار کے گھر آمد

    ممبئی: بالی ووڈ کھلاڑی سپراسٹاراکشے کمار کےگھر پر دی جانے والی پارٹی میں نامور ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کی شرکت نے مہمانو ں کو حیران کردیا.

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈاداکار اکشے کمار کے لیے سال 2016کامیاب ترین سال ثابت ہوا جس میں اداکار کی تین فلموں ایئرلفٹ،ہاؤس فل تھری اور رستم نے 100کروڑ سے زائد کا بزنس کیا.

    1

    بالی ووڈ کے کھلاڑی اکشے کمار نے اپنی اسی خوشی کا جشن منانے کے لیے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی رکھی جس میں بالی ووڈ کے نامور اداکاروں نے شرکت کی لیکن پارٹی کو اس وقت چار چاند لگ گئے جب ہالی ووڈ سپراسٹار ول اسمتھ پارٹی میں پہنچے ان کو اپنے درمیان موجود دیکھ کر سب حیران رھ گئے.

    2

    اکشے کمار نے ول اسمتھ سے ناصرف مہمانوں کا تعارف کروایا بلکہ اپنے خاص مہمان کے لیے پارٹی میں پنجابی کھانوں کا اہتمام کیا جسے اداکار نے بہت پسند کیا.
    4

    ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کے ساتھ سوناکشی سنہا،ٹونکل کھنہ،جیکولین فرنینڈز،ورون دھون،عالیہ بھٹ اور ایشاگپتا سمیت دیگر بالی ووڈ اداکاروں نے تصاویرلیں.

    3

    واضح رہے کہ سال 2016 اکشے کمار کے لیے کامیاب ترین سال رہا جس میں اداکار کی تین سپر ہٹ فلموں کی ہیٹ ٹرک نے باکس آفس پر تہلکہ مچادیا.