Tag: پارٹی سربراہ

  • الیکشن کمیشن نے نواز شریف، حافظ نعیم کے نام بطور پارٹی سربراہ اپ ڈیٹ کر دیے

    الیکشن کمیشن نے نواز شریف، حافظ نعیم کے نام بطور پارٹی سربراہ اپ ڈیٹ کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی فہرست اپ ڈیٹ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے پارٹی صدارتی الیکشن اور جماعت اسلامی کے انٹرا پارٹی الیکشن تسلیم کر لیے ہیں، کئی سیاسی جماعتوں کے نئے پارٹی صدر یا چیئرمین کے نام بھی اپ ڈیٹ کر دیے گئے۔

    تاہم، پاکستان تحریک انصاف کے پارٹی چیئرمین کا نام تاحال اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے نواز شریف کا نام بطور صدر مسلم لیگ ن اپ ڈیٹ کر دیا، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا نام بطور پارٹی سربراہ اپ ڈیٹ کیا گیا، محمود خان کا نام بھی بطور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز اپ ڈیٹ کر دیا گیا۔

    دوسری طرف جسٹس روزی خان پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے سرفراز بگٹی کی اہلیت سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، الیکشن ٹریبونل نے میر سرفراز بگٹی کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے مختلف سیاسی جماعتوں کی درخواستوں پر وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کر دی ہے، اور متوقع امیدواروں کی انتخابی عمل میں شمولیت کے لیے بھی تاریخ بڑھائی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات اب 9 اکتوبر 2024 کو ہوں گے، جس کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 28 اگست تک بڑھائی گئی ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 29 ستمبر کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • پارٹی سربراہ کے پاس اختیارنہیں کردارہونا چاہئے، ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی

    پارٹی سربراہ کے پاس اختیارنہیں کردارہونا چاہئے، ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی

    کراچی :  ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کے سربراہ خالدمقبول صدیقی نے کہا ہے کہ چہروں، ناموں، لیڈروں کی تقسیم سے ایم کیو ایم تقسیم نہیں ہوگی، سربراہ کے پاس اختیار نہیں کردار ہونا چاہئے۔

    ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ قوم کی تقسیم کے کسی عمل میں شریک نہیں ہوں گے، کارکنان کی تعداد بتارہی ہے کہ تقسیم کا تاثر غلط ہے، چہروں، ناموں، لیڈروں کی تقسیم سے ایم کیو ایم تقسیم نہیں ہوگی۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اب پارٹی اصولوں آئین اور روایات کے مطابق کام ہوگا، اپنی قربانیاں گنوانے والے اپنے ماضی پر نظر ڈالیں، پارٹی سربراہ کے پاس اختیار نہیں بلکہ کردار ہونا چاہئے، آنے والا وقت ایم کیو ایم پاکستان کا ہے۔

    واضح  رہے کہ اس سے قبل پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستارکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پی آئی بی میں واپس لوٹنے والی نگہت مرزا پر دباؤ ڈالنے اوردھکمياں دينے والے سینیٹرز کے خلاف خالد مقبول صدیقی سے کارروائی کا مطالبہ کرديا ہے، بيرسٹر فروغ نسيم اور بيرسٹر سيف نے ہمدردی کی آڑ میں نگہت مرزا پر دباؤ ڈالا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ زور اور زبردستی میں خواتین کو بھی نہیں بخشا جارہا، خالد مقبول سے میں اورہماری خواتین بھی بات کرینگی، جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ایسی صورتحال میں جو بڑے لوگ ہیں وہ مجھے فون کرتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ مشکل گھڑی میں بہادر آباد اور پی آئی بی ایک ساتھ کھڑے ہیں، ایم کیو ایم کے علاوہ کسی اور پلیٹ فارم سے آئیں تو مہاجر قوم ووٹ کی خیرات نہ دے۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستار کہاں جائیں گے، انہیں بہادر آباد ہی آنا ہے، خالد مقبول صدیقی

    انہوں نے کہا کہ مل جل کر آگے بڑھیں گے تو بیرونی قوت نہ جھکا سکتی ہے اور نہ ہی ختم کر سکتی ہے، حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور اداروں کا نام استعمال ہونے کی تحقیقات کرے، تشدداور نفرت ہمارا طرز سیاست نہیں، جبر کی سیاست نہ کبھی کی ہے اور نہ قبول کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کی راہ میں‌ حائل آخری رکاوٹ بھی دور

    نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کی راہ میں‌ حائل آخری رکاوٹ بھی دور

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کو دوبارہ پارٹی سربراہ بنانے کے لیے پیش کردہ انتخابات بل 2017ء اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی سے بھی منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے جس میں انتخابات سے متعلق اصلاحات کے لیے حکومتی کی جانب سے وزیر قانونی زاہد حامد نے انتخابات بل 2017ء پیش کیا۔

    بل کی مخالفت میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور دیگر نے بات کی۔

    اپوزیشن کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    اپوزیشن نے بل کی مخالفت میں رائے شماری کی اور شدید احتجاج کیا، شور کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑیں تاہم پھر بھی یہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا جس کے بعد میاں نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا سربراہ بنائے جانے کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے۔

    جماعت اسلامی کی ترامیم مسترد

    جماعت اسلامی نے اس بل کی مخالفت میں ترامیم پیش کیں تاہم وہ منظور نہ ہوسکیں۔

    نواز شریف دوبارہ پارٹی سربراہ بننے کے اہل

    اس بل کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے باوجود اس بات کے اہل ہوگئے ہیں کہ وہ دوبارہ کسی بھی پارٹی کے سربراہ بن سکیں۔

    قبل ازیں ن لیگ نے اعلان کیا تھا کہ قومی اسمبلی سے یہ بل منظور ہوتے ہی نواز شریف کو دوبارہ پارٹی سربراہ بنائے جانے کی کارروائی شروع کردی جائے گی۔

    بل سینیٹ سے پہلے ہی منظور

    خیال رہے کہ یہ بل سینیٹ سے پہلے ہی منظور ہوچکا ہے، آج کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں میں اس بل میں ترامیم کی کوششیں بھی کیں تاہم انہوں اکثریتی حمایت حاصل نہ ہوسکی۔

    عدالت سے نااہل قرار دیا کوئی بھی شخص پارٹی عہدہ رکھ سکے گا

    اس بل کی منظوری کے کوئی بھی ایسا شخص جسے عدالت نے نااہل قرار دیا ہو، نااہلی کے باوجود کسی بھی پارٹی کا سربراہ بننے کا اہل ہوگا۔

    اب اجمل پہاڑی بھی پارٹی سربراہ بننے کا اہل ہوجائے گا، شیخ رشید

    بل کی مخالفت کرتے ہوئے  سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا کہ انتخانی اصلاحات کا بل پاس ہونے کے بعد اجمل پارٹی بھی کسی پارٹی کا لیڈر بن جائے گا، آخر مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کے علاوہ کوئی اور امیدوار کیوں نہیں ملتا, ایک نااہل کو بچانے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے، کیا انہیں اپنے بھائی شہباز شریف کو پارٹی سربراہ بنائے جانے پر بھی اعتماد نہیں؟

    سینیٹ میں اعتزاز کی ترامیم بھی مسترد ہوچکیں

    قبل ازیں سینیٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے اس بل میں ترمیم کی کوشش کی تھی تاہم ایک وو ٹ کم ہونے کے سبب ان کی ترامیم مسترد ہوگئیں، ن لیگ کو ایک ووٹ زیادہ ملنے کا قصور وار متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر میاں عتیق کو قرار دیا گیا تھا جنہوں نے پارٹی پالیسی کے برخلاف ن لیگ کو ووٹ دیا۔

    میاں عتیق معطل

    بعدازاں پارٹی سربراہ فاروق ستار نے میاں عتیق کو پارٹی پالیسی کے برخلاف ووٹ دینے پر وضاحت طلب کرتے ہوئے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔