Tag: پارک

  • کراچی: پارک میں دو بھائیوں پر ایک شخص تیزاب پھینک کر فرار

    کراچی: پارک میں دو بھائیوں پر ایک شخص تیزاب پھینک کر فرار

    کراچی میں افسوسناک واقعے میں پارک میں موجود دو بھائیوں پر ایک شخص تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا، واقعہ آج صبح پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ایف بی ایریا میں پارک میں سوئے 2 بھائیوں کو تیزاب گردی کا نشانہ بنایا گیا، پارک میں سوئے دونوں لڑکوں پر ملزم تیزاب پھینک کر بھاگ گیا، دونوں افراد بےگھر ہیں، محنت مزدوری کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: نامعلوم شخص دو بچوں کی ماں پر تیزاب پھینک کر فرار

    پولیس نے بتایا کہ دونوں بھائیوں میں سے کسی نے بھی تیزاب پھینکنے والے کو نہیں دیکھا، خالد اور صادق کا عمیر نامی ایک شخص سے رقم کا تنازع چل رہا تھا۔

    عمیر بھی بےگھر ہے اور وہ بھی اسی پارک میں سوتا تھا، عمیر کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    پولیس حکام کا واقعے سے متعلق مزید کہنا تھا کہ دونوں لڑکوں پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ آج صبح پیش آیا، تحقیقات کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-korangi-women-acid-murder-news/

  • پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم  کا شکار، وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی پارک بنانے کا اعلان

    پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار، وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی پارک بنانے کا اعلان

    کراچی: ’آٹزم کے چیلنجز اور اس کا حل‘ کے عنوان سے کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار میں ماہرین نے بتایا کہ پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار ہیں، سیمینار میں وزیر اعلیٰ سندھ نے خصوصی بچوں کے لیے پارک مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پاکستان سینٹر فار آٹزم کے سیمینار میں ڈاکٹر غفار بلو نے بتایا کہ پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار ہیں، جب کہ کراچی میں آٹزم کے شکار بچوں کی تعداد تقریباً 40 ہزار ہے۔

    ڈاکٹر عالیہ نے آٹزم کے شکار بچوں کے حوالے سے سیمینار کے شرکا کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ آٹزم کے شکار بچے سوشلائزڈ نہیں ہوتے اور نہ ہی بات کر پاتے ہیں، تاہم جیسے ہی آٹزم میں مبتلا بچوں یا کچھ بڑے بچوں کی تھراپی ہوتی ہے تو وہ ٹھیک ہونا شروع ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تھراپی کی ٹریننگ والدین کی بھی ہوتی ہے جو بہت ضروری ہے، آٹزم میں مبتلا بچوں کو تعلیم، تفریح اور کام میں حصہ لینے کے لیے اُن کی تربیت ضروری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آٹزم اور خصوصی بچوں کے لیے پارک مختص کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت نے آٹزم اورخصوصی بچوں کے حوالے سے کام کیا ہے، ہم نے قوانین بھی بنائے ہٰیں اور ان پر عمل درآمد بھی کرائیں گے، خصوصی بچوں کے ان قوانین میں تمام تر آگاہی موجود ہے، نہ صرف خصوصی افراد کے حقوق کی پامالی پر قانون سازی کی گئی ہے بلکہ ان کی خلاف ورزی پر سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت نے باقاعدہ ایک ڈپارٹمنٹ آف امپاورمنٹ آف پرسن وتھ ڈِس ایبلیٹیز قائم کیا ہے، سندھ حکومت کے 66 سینٹرز اس سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا ’’فنڈز ہمارا مسئلہ نہیں ہے، ہمارا اصل مسئلہ تربیت یافتہ عملہ اور کام کرنے والے لوگ ہیں، آٹزم اور دیگر معذوریوں کے شکار بچوں کو معاشرے کا کارگر حصہ بنانے کے لیے ماہرین ہماری رہنمائی کریں، پرائیویٹ ادارے ریسورس کے طور پر ہمیں استعمال کریں اور حکومت انھیں فنانشل سورس دے گی۔‘‘

    ڈاکٹر غفار بلو نے کہا کہ ہمارے ہاں لوگوں اور ڈاکٹرز میں بھی آٹزم کے حوالے سے آگاہی کا فقدان ہے، اگر بچہ ڈھائی سال کی عمر تک پہنچ کر بات نہیں کرتا تو کچھ مسئلہ ضرور ہے، بچہ اگر اپنی عمر کے ساتھ ساتھ بات نہیں کرتا تو اس کا چیک اپ کروانا چاہیے، بچے کی حرکت ٹھیک نہ لگے تب بھی چیک اپ لازمی ہے، تھراپی اگر صحیح وقت پر شروع کی جائے تو بچہ بہتر ہو سکتا ہے۔

  • موڈ کو بہتر کرنے کا آسان طریقہ

    موڈ کو بہتر کرنے کا آسان طریقہ

    انسان کی جسمانی و دماغی صحت پر فطرت کے مثبت اثرات اب تک کئی بار سامنے آچکے ہیں اور حال ہی میں ماہرین نے ایک اور تحقیق میں اس کی تصدیق کی ہے۔

    یونیورسٹی آف ورمونٹ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سرسبز پارک آپ کے مزاج کو بہتر کر سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ جتنا بڑا سٹی پارک ہوگا اتنا زیادہ وہ آپ کو خوش کرے گا۔

    ماہرین نے امریکا کے 25 بڑے شہروں میں سٹی پارکس کے انسانی مزاج پر اثرات کی پیمائش کی، نتیجہ اخذ کرنے کے لیے سائنس دانوں نے سوشل میڈیا سے بھاری مقدار میں ڈیٹا کا استعمال کیا تاکہ ان پارکس کے موڈ بہتر کرنے کے فوائد کی پیمائش کی جاسکے۔

    تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان نئی معلومات نے یہ واضح کیا ہے کہ فطرت ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے کتنی ضروری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ کووڈ کی عالمی وبا کے دوران لوگوں کا ان قدرتی علاقوں پر انحصار کتنا بڑھ گیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری فطرت کو محفوظ کیا جانا چاہیئے، اسے پھیلانا چاہیئے اور جتنا ممکن ہو سکے اس تک رسائی ہونی چاہیئے، کیوں کہ یہ لاکھوں لوگوں کے لیے قدرتی ماحول کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔

  • عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    شمالی امریکی ملک میکسیکو میں تفریحی پارک میں پیش آنے والے ہولناک حادثے نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، 13 سالہ بچے کی موت کے بعد باپ نے پارک کی انتظامیہ کو عدالت میں گھسیٹ لیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق پارک میں پیش آنے والے اس حادثے میں ایک 13 سالہ بچہ مصنوعی دریا میں رائڈ لیتے ہوئے واٹر فلٹر سسٹم میں پھنس گیا اور پانی میں دم گھٹنے کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔

    بچہ اپنی فیملی کے ساتھ وہاں سیر و تفریح کے لیے آیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم غلطی سے کھلا رہ گیا تھا جس کے باعث تیزی سے گزرتی رائڈ جب وہاں پہنچی تو بچہ فلٹر سسٹم میں پھنس گیا۔

    بچے کے باپ نے جو خود بھی ڈاکٹر ہے، تیزی سے وہاں پہنچ کر دیگر افراد کی مدد سے بچے کو نکالا لیکن تب تک اس کے پھیپھڑوں میں پانی بھر چکا تھا۔

    باپ نے بچے کو سی پی آر بھی دی لیکن بچہ ہوش میں نہیں آیا، باپ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر پارک کا عملہ بدحواس نظر آیا جسے ابتدائی طبی امداد دینے کا بھی علم نہیں تھا۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم کے گرد لوہے کی جالی ہوتی ہے جسے مرمتی کام کے باعث ہٹایا گیا تھا اور بدقسمتی سے عملہ اسے واپس بند کرنا بھول گیا۔

    پولیس کے مطابق یہ واضح طور پر پارک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ہے تاہم مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

    دوسری جانب باپ نے بھی سوشل میڈیا پر پارک انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بچے کو جس اسپتال میں لے جایا گیا وہاں بھی اسے صحیح توجہ نہیں دی گئی۔

    ان کے مطابق وہاں ناکافی سہولیات تھیں لہٰذا انہوں نے درخواست کی کہ انہیں بچے کو دوسرے اسپتال لے جانے دیا جائے تاہم ڈاکٹرز نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی، اگلے روز بچہ دم توڑ گیا۔

    باپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچے کی موت کے بعد پارک انتظامیہ کی جانب سے ان سے زبردستی ایک فارم پر سائن کروایا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ پارک کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گے، ان کے انکار پر انہیں کہا گیا کہ بچے کی لاش نہیں دی جائے گی جس پر مجبوراً انہوں نے اس فارم پر دستخط کردیے۔

    پولیس اور مقامی حکام معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • اسلام آباد کے پارک میں اپنا کنسرٹ منعقد کرنے والا باصلاحیت گلوکار

    اسلام آباد کے پارک میں اپنا کنسرٹ منعقد کرنے والا باصلاحیت گلوکار

    خوبصورت آواز اور سر بغیر کسی ٹیکنالوجی اور آلات موسیقی کے کسی کو بھی اپنے سحر میں مبتلا کرسکتے ہیں، اسلام آباد کا ایک گمنام گلوکار بھی اپنے سروں سے مقامی افراد کو مسحور کردیتا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے رہائشی حق نواز کو خدا نے نہایت خوبصورت آواز سے نوازا ہے، 36 سالہ یہ گلوکار 30 سال سے گلوکاری کر رہا ہے۔

    حق نواز اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں لائیو کنسرٹ منعقد کرتا ہے جسے ہر خاص و عام بغیر کسی ٹکٹ کے سن سکتا ہے، سننے والے حق نواز کی خوبصورت آواز کے سحر میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ روز اس باصلاحیت گلوکار کا کنسرٹ سنتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اسے بہتر مواقع ملیں کہ تاکہ وہ اپنا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے لاسکے۔

  • ایک اور امریکی ریاست میں پراسرار دھاتی ستون نمودار

    ایک اور امریکی ریاست میں پراسرار دھاتی ستون نمودار

    واشنگٹن: امریکا کی ایک اور ریاست میں پراسرار دھاتی ستون نمودار ہوگیا، متعدد امریکی ریاستوں سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ان دھاتی ستونوں کے نمودار اور پھر غائب ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور تاحال ان کی حقیقت معلوم نہیں ہوسکی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق حال ہی میں نمودار ہونے والا ستون ریاست وسکونسن کے ایک پارک میں دیکھا گیا ہے، ایک ہائیکنگ ٹریل پر نصب یہ ٹکڑا 8 سے 9 فٹ طویل ہے۔

    اسے ہفتے کے روز وہاں ہائیکنگ کے لیے آنے والے افراد نے دیکھا جس کے بعد اسے دیکھنے کے لیے مقامی افراد اور میڈیا وہاں پہنچنا شروع ہوگیا۔

    خیال رہے کہ ایسا پراسرار دھاتی ستون سب سے پہلے گزشتہ برس نومبر میں امریکی ریاست یوٹاہ میں دیکھا گیا تھا، اس کے بعد مختلف امریکی ریاستوں اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ان ستونوں کے نمودار اور غائب ہونے کا سلسلہ چل نکلا۔

    یہ ستون عموماً سلور رنگ کے ہوتے تھے تاہم جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں سنہرے رنگ کا ستون دیکھا گیا، مقامی افراد کا کہنا تھا کہ یہ اب تک نمودار ہونے والے تمام ستونوں پر حکمرانی کرنے والا ماسٹر ہے۔

    اکثر افراد کا کہنا ہے کہ یہ ستون خلائی مخلوق یہاں نصب کر جاتے ہیں اور اب ان کی موجودگی کا خیال انہیں خوفزدہ کیے ہوئے ہے۔

    یہ پراسرار ستون سنہ 1968 کی مشہور سائنس فکشن فلم 2001 اے اسپیس اوڈیسے کی یاد دلاتی ہے۔ اس فلم میں بھی اسی طرح کا خلائی ستون دکھایا گیا تھا۔

  • لوگوں پر حملہ کرنے والے پرندے کو پکڑنے کے لئے بھیس بدلنا پڑا….. عجیب واقعہ!

    لوگوں پر حملہ کرنے والے پرندے کو پکڑنے کے لئے بھیس بدلنا پڑا….. عجیب واقعہ!

    امریکا میں ایک پارک میں موجود بدمزاج ٹرکی کو بالآخر پکڑ لیا گیا جس نے پارک میں آنے والے افراد پر حملے کر کر کے پارک کو بند کرنے پر مجبور کردیا تھا۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا کے روز گارڈن میں یہ ٹرکی کافی عرصے سے موجود تھا، ابتدا میں وہ کسی قسم کی جارحیت نہیں دکھاتا تھا اور سیاحوں اور مقامی افراد میں ہردلعزیز تھا۔

    لیکن پھر اچانک وہ کٹ کھنا اور بدمزاج ہوگیا اور پارک میں آنے والے افراد پر حملے کرنے لگا جس سے انتظامیہ پریشان ہوگئی۔

    انتظامیہ نے اس ٹرکی کو یہاں سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا سوچا اور تب تک کے لیے پارک عارضی طور پر بند کردیا گیا، یہ پریشانی گزشتہ 5 ماہ سے جاری تھی۔

    اس دوران انتظامیہ نے کئی بار ٹرکی کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ کسی کے ہاتھ نہ آیا۔

    اب آخر کار ایک ماہر جنگلی حیات نے اسے پکڑ لیا، ربیکا نامی اس ایکسپرٹ نے جب یہ دیکھا کہ ٹرکی بزرگ افراد سے مشتعل ہو کر ان پر حملہ کردیتا ہے تو اس نے ایک معمر خاتون کا روپ دھارا۔

    ربیکا کا کہنا تھا کہ وہ ٹرکی کے قریب گئی اور اسے خود پر حملہ کرنے دیا، پھر موقع پا کر اس نے ٹرکی کو اس طرح گردن سے پکڑا کہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔

    ربیکا کی اس کامیاب کوشش کے بعد اب ٹرکی کو جنگل میں دیگر ٹرکیز کے ساتھ چھوڑ دیا گیا ہے۔ پارک کو دوبارہ سیاحوں اور مقامی افراد کے لیے کھول دیا گیا۔

  • جدہ کے شہریوں کے لیے خوشخبری

    جدہ کے شہریوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں شہریوں کی تفریحی سہولت اور شہر کی خوبصورتی کے لیے مزید 3 نئے عوامی پارکس قائم کیے جارہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر جدہ میں مزید 3 عوامی پارک قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ معاشرے کا ہر طبقہ سبزہ زاروں اور تفریحی مقامات سے لطف اٹھا سکے اور سبزہ زاروں کے حوالے سے فی کس حصے میں اضافہ ہوجائے۔

    جدہ میونسپلٹی نے ٹویٹرپر اپنے بیان میں کہا کہ الفضیلۃ محلے میں 12 ہزار 586 مربع میٹر کے پلاٹ پر ایک پارک تیار کیا جا رہا ہے۔

    میونسپلٹی کے مطابق دوسرا پارک الریاض محلے میں 11 ہزار 500 مربع میٹر اور تیسرا پارک الریان محلے میں 5 ہزار 545 مربع میٹر کے پلاٹ پر تیار کیا جارہا ہے۔

    تینوں پارک مکمل ہونے پر جدہ شہر کے سبزہ زاروں میں خوبصورت اضافہ ہوں گے۔

    خیال رہے کہ جدہ کو چہل قدمی کی سہولتوں سے آراستہ شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہے، شہر میں سب سے زیادہ واکنگ ٹریکس ہیں جن پر بچے، جوان، خواتین اور بزرگ سب ہی چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں۔

    شہر میں 49 کلو میٹر طویل 23 واکنگ ٹریکس قائم ہیں۔ جدہ واٹر فرنٹ کا واکنگ ٹریک سب سے طویل ہے۔ یہ 4 ہزار 500 میٹر طویل اور 10 میٹر چوڑا ہے، دوسرے نمبر پر امیر فواز محلے کا واکنگ ٹریک آتا ہے۔ یہ بھی اتنا ہی طویل ہے البتہ اس کی چوڑائی 15 میٹر ہے۔

    شام کے وقت فیملیز چہل قدمی کے لیے واکنگ ٹریکس پر نظر آتی ہیں جبکہ صبح سویرے بھی بڑی تعداد میں لوگ ورزش اور چہل قدمی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

  • جدہ میں پارکس اور تفریحی مقامات کھول دیے گئے

    جدہ میں پارکس اور تفریحی مقامات کھول دیے گئے

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لگائے گئے کرفیو کے خاتمے کے بعد جدہ میں پارکس اور تفریحی مقامات کو بھی کھول دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پابندیاں ختم کیے جانے کے بعد پارکس اور ساحل کورنیش پر تفریحی مقامات کو بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ملک کے تمام علاقوں میں کووڈ 19 وائرس کی وجہ سے احتیاطی اقدامات کے تحت سماجی فاصلے کے اصول پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے پارکس اور ساحلی تفریحی مقامات کو عوام کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

    کرفیو کے دوران بلدیہ اور دیگر اداروں کی جانب سے ساحلی پارکوں اور تفریحی مقامات کی از سر نو تزئین اور آرائش کا کام کیا گیا، اس دوران پارکوں میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے کرنے کے علاوہ بیٹھنے کے مقامات کو بھی بہتر کیا گیا ہے۔

    بلدیہ حکام کا کہنا ہے کہ کرفیو کے دوران چونکہ تفریحی مقامات پر لوگ نہیں آرہے تھے اس لیے صفائی اور سینی ٹائزنگ کا کام تیزی سے مکمل کر لیا گیا۔

    واضح رہے جدہ میں عید الفطر کے بعد ساحلی تفریح گاہ ’کورنیش‘ کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا کیونکہ کرفیو کھلتے ہی بڑی تعداد میں لوگ کورنیش پر پہنچ گئے جس کی وجہ سے وہاں سماجی فاصلے کے اصول پر عمل ممکن نہیں رہا تھا۔

    وزارت صحت کی جانب سے سفارشات پر عمل کرتے ہوئے کرونا کے حفاظتی اقدام کے تحت کورنیش پر موجود تفریحی پارکوں کو 24 گھنٹے کی بنیاد پر سیل کر دیا گیا تھا۔

  • معجزانہ طور پر بچی کی زندگی بچ گئی

    معجزانہ طور پر بچی کی زندگی بچ گئی

    بیجنگ: چین میں 197 فٹ بلندی سے حادثاتی طور پر گرنے والی بچی کی زندگی خوش قسمتی بچ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ چین کے مقامی پارک میں پیش آیا۔ پارک میں قائم ’گلاس والک وے‘ پر چینی لڑکی اپنا توازن برقرار نہ رکھی اور بدقسمتی سے حفاظتی کٹ نے بھی ساتھ نہ دیا۔

    رپورٹ کے مطابق عموماً پارک انتظامیہ گلاس والک وے استعمال کرنے کے لیے شہرویوں کو حفاظتی کٹ پہناتی ہے تاکہ وہ کسی بھی حادثے کے نتیجے میں خود کو محفوظ رکھ سکیں، لیکن مذکورہ بچی جب گری تو کٹ بھی کھل گئی۔

    معجزانہ طور پر لڑکی بچ گئی لیکن اس کے جسم کی مختلف ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں ایڈونچر کے طور پر تفریح حاصل کرنے کے لیے گلاس والک وے تیار کیے جاتے ہیں، والک وے کے درمیان کچھ فاصلہ رکھا جاتا کہ تاکہ چلنے والا تھوڑا خوف محٖسوس کرے۔

    ایسی ہی صورت حال کا سامنا چینی لڑکی کو کرنا پڑنا جب لڑکی نے نیچے دیکھا تو گھبرا گئی جس سے توازن بگڑ گیا، لیکن پارک انتظامیہ کو بھروسہ تھا کہ بچی محفوظ رہے گی کیوں کہ اس نے حفاظتی کٹ پہنچ رکھی تھی۔