Tag: پارکنگ مافیا

  • فوٹیج: کراچی کی صدرموبائل مارکیٹ کے تاجر پر پارکنگ مافیا کے کارندوں کا تشدد

    فوٹیج: کراچی کی صدرموبائل مارکیٹ کے تاجر پر پارکنگ مافیا کے کارندوں کا تشدد

    کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ کے تاجر کو پارکنگ مافیا کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے درجن سے زائد افراد نے تاجر کو گھیر کر بدترین تشدد کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ پر پارکنگ مافیا کارندوں  کی گنڈا گردی کا واقعہ پیش آیا ہے، پارکنگ مافیا کے درجن سے زائد افراد نے تاجر کو گھیر کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے، جس سے تاجر اسامہ کی آنکھوں، سر اور دیگر حصوں پر چوٹیں آئی۔

    زخمی تاجر کو فوری طبی امداد کے لیے ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ اے آر وائی نیوز نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے۔

    تاجر رہنما کا کہنا ہے کہ دکاندار نے اپنی دکان کے سامنے بائیک پارک کی تھی، دکانداروں کی پارکنگ فری ہے پھر بھی اسامہ نے 100 روپے دیے، پارکنگ مافیا کارندوں نے کہا اتنی دیر ہوگئی ہے مزید پیسے دو۔

    تاجر رہنما منہاج گلفام نے مزید بتایا کہ تلخ کلامی ہوئی اور تاجر کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پارکنگ مافیا کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔

  • شہر قائد میں ٹریفک جام معمول، جگہ جگہ پارکنگ مافیا کے کارندے سرگرم

    شہر قائد میں ٹریفک جام معمول، جگہ جگہ پارکنگ مافیا کے کارندے سرگرم

    کراچی میں تجارتی مراکزپرٹریفک جام معمول بن گیا ہے، جگہ جگہ پارکنگ مافیا کے کارندے سرگرم ہیں، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

    کراچی جسے کبھی روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا اب اسے ٹریفک جام کا شہر کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا، کوئی شہری اپنے گھر سے نکلے اور تھوڑا سا بھی فاصلہ طے کرکے منزل مقصود تک پہنچنا چاہے تو اسے لامحالہ کہیں نہ کہیں ٹریفک جام سے واسطہ ضرور پڑتا ہے۔

    شہر میں ٹریفک جام کی بدتر صورتحال میں سب سے زیادہ ہاتھ پارکنک مافیا کا ہے، اس کے علاوہ بس اسٹاپس پر پتھارے اور ٹھیلے والوں کی وجہ سے بھی شدید ٹریفک جام ہوتا ہے۔

    پارکنگ مافیا اس قدر بے لگام ہوچکا ہے کہ شہر کی مختلف شاہراہوں پر ڈبل اور ٹرپل پارکنگ کی جانے لگی ہے جبکہ شہریوں سے صرف بائیکس کی پارکنگ کے 30 روپے اور کہیں 50 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

    کے ایم سی چارج پارکنگ، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ٹریفک پولیس کی آنکھیں اس صورتحال پر بند ہیں، شہری کا کہنا ہے کہ پارکنگ مافیا کے کارندے گھنٹوں کے حساب سے پیسے لیتے ہیں۔

  • لاہور : پارکنگ مافیا کا راج، کارندے ڈاکو بن گئے

    لاہور : پارکنگ مافیا کا راج، کارندے ڈاکو بن گئے

    لاہور کے مختلف مقامات پر پارکنگ مافیا نے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارنا شروع کردیا، 10 روپے والی پرچی کے 30 روپے وصول کیے جارہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے پارکنگ مافیا کے کارندوں کو بے نقاب کردیا، لاہور کے جناح اسپتال علاج معالجے کیلئے آنے والے مریضوں اور ان کے لواحقین سے روزانہ کی بنیادوں پر کروڑوں روپے لوٹے جارہے ہیں۔

    پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن نے پارکنگ فیس وصول کرنے والے کارندے سے اس حوالے سے دریافت کیا تو پہلے تو وہ صاف مُکر گیا کہ وہ بیس روپے ہی لیتا ہے۔

    لیکن وہاں موجود سب شہریوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہم سے بھی تیس روپے ہی وصول کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہیلمٹ رکھنے کے تیس روپے بھی علیحدہ سے وصول کیے جاتے ہیں۔

    پارکنگ مافیا کے کارندے شہریوں کو لوٹنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے رات 12 بجے کے بعد ریٹ دگنا کردیا جاتا ہے فی موٹر سائیکل 60 روپے لیے جاتے ہیں۔

    اس کے علاوہ کار کی پارکنگ فیس 30 روپے ہے لیکن 50 روپے لیے جارہے ہیں، پارکنگ مافیا شہر بھر میں یومیہ بنیادوں پر کروڑوں روپے کا چونا لگا رہا ہے۔

    ایم ایس جناح اسپتال ڈاکٹر کاشف جہانگیر نے ٹیم سرعام سے رابطہ کرکے اپنے آفس بلوایا اور کہا کہ وہ خود اس پارکنگ مافیا کے حوالے سے کچھ اہم گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس ریونیو بڑھانے کا جو طریقہ ہے اس میں یہ پارکنگ فیس بھی ہے، کیونکہ اسپتال کے معاملات چلانے کیلیے جو بجٹ فراہم کیاجاتا ہے اخراجات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے دس روپے اضافی لینے والی شکایت کا ازالہ کرنے کا بھی وعدہ کیا۔

    دوسری جانب لاہور کے میو اسپتال میں بھی ملتی جلتی صورتحال ہے یہاں بھی 20 کے بجائے 30 روپے لیے جاتے ہیں اگر کوئی بحث کرتے تو اس سے 20 روپے لیے جاتے ہیں۔

  • گورنرسندھ کی ہدایت، پارکنگ مافیا کیخلاف کاروائی، 40افراد گرفتار

    گورنرسندھ کی ہدایت، پارکنگ مافیا کیخلاف کاروائی، 40افراد گرفتار

    کراچی : اے آروائی نیوز کی خبر پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے شاپنگ سینٹر کے اطراف پارکنگ فیس کے نام پر سرگرم مافیا کے خلاف کاروائی کی ہدایات جاری کردیں، رینجرز نے غیر قانونی پارکنگ فیس کی وصولی میں ملوث چالیس افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تین روز قبل  اے آروائی نیوز نے غیر قانونی پارکنگ مافیا کی نشاندہی کی تھی کہ کس طرح پارکنگ مافیا شہر کی مختلف مارکیٹوں سے پارکنگ فیس کے نام پر بھتے کی صورت میں فی موٹر سائیکل بیس روپے اور گاڑی کے پچاس روپے وصول کر رہی ہے جبکہ کے ایم سی کی جانب سے موٹر سائیکل کی پارکنگ فیس پانچ روپے اور گاڑی کی فیس بیس روپے مقرر ہے۔

    اے آروائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد گورنر سندھ  ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کمشنر کراچی اور رینجرز اور پولیس حکام کو پارکنگ مافیا کے خلاف فوری اقدامات کی ہدایات جاری کردیں۔

    دوسری جانب رینجرز نے رات گئے شہر کی مختلف مارکیٹوں کے اطراف غیر قانونی پارکنگ میں ملوث چالیس افراد کو حراست میں لے لیا، رینجرز ترجمان کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد پارکنگ کے نام پر شہریوں سے پیسے وصول کر رہے تھے۔