Tag: پارک لین

  • پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا، فاروق ایچ نائیک

    پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا، فاروق ایچ نائیک

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، جج صاحبان نے 14جولائی کا وقت دیا ہے ہم فائٹ کریں گے، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا اور زرداری صاحب بری ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آصف زرداری پارک لین میں ڈائریکٹر نہیں، پارک لین سے تو آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، کیس میں گورنراسٹیٹ بینک نے ریفرنس نیب کو نہیں بھیجا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے نہ تو قرض لیا نہ ہی ان کا کوئی تعلق ہے، ان کے خلاف سیاسی کیس بنتے رہے ہیں، اللہ کاشکرہےآصف زرداری ہرکیس میں بری ہوئے، امید کرتاہوں کہ اس باربھی ہمیں انصاف ملےگا۔

    انھوں نے کہا کہ آصف زرداری صاحب کومختلف بیماریاں ہیں، ان کوڈاکٹروں نےمکمل آرام کامشورہ دیاہے، اسپتال میں علاج کرانے سے کورونا کا خطرہ تھا۔

    مزید پڑھیں : پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    آصف زرداری کے وکیل کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے14جولائی کا وقت دیا ہے ہم فائٹ کریں گے، انشااللہ ہمیں انصاف ملےگااور زرداری صاحب بری ہوں گے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت شریک ملزمان پرفردجرم کی کارروائی پھر موخر کردی اور نیب سے آصف زرداری کی نئی درخواست پر 14 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا مجھےاپنی درخواست پردلائل دینےکےلیےوقت درکار ہے، 9 جولائی کو کراچی میں کیس لگاہے ،آئندہ منگل تک کا وقت دےدیں ، ہم تیاری کرکےآئیں گے، جس پر جج اعظم خان نے کہا تھا ہم9جولائی کاوقت دے رہے ہیں اس سے زیادہ نہیں دے سکتے۔

  • منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

    منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت ہوئی، آصف زرداری اور فریال تالپور کو ڈیوٹی جج کے روبروپیش کیا گیا۔

    ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیے کہ متعلقہ جج ریفرنسز کو سن رہے ہیں وہی سماعت کریں گے، درخواستیں میں سن لیا ہوں لیکن کیس متعلقہ جج ہی سنیں گے۔

    معزز جج راجہ جواد عباس نے منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے حاضری لگا کر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو واپس بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گوہ بن گئے۔

    ذرائع کے مطابق فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فیصد پارٹنر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل بزنس اینڈ شاپنگ سینٹرپلازہ کواربوں کاقرضہ دیاگیا بعد ازاں پلازہ کو نادہندہ کرا کے قرضوں میں خرد برد کی گئی۔ نیب راولپنڈی نےملزم سلیم فیصل کودو روز پہلےگرفتارکیاتھا۔احتساب عدالت نےکارکے رینٹل پاور کیس میں ملزم شاہدرفیع کاپیرتک جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا جبکہ تفتیشی ٹیم کے خلاف مزاحمت کرنے والے شاہد رفیع کے بردار نسبتی دانیال کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، دبئی سے گرفتار ہونے والے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ نیب نے تین روز قبل پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا متذکرہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کےلئےکام کرتی تھی، ملزم پر کرپشن کے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کا اضافہ کرنے کا الزام تھا۔

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے حاصل کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : پارک لین کی فرنٹ کمپنی کےڈائریکٹراقبال خان نوری گرفتار

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • اسحاق ڈارکی بیگم کلثوم نوازکی عیادت کے لیے پارک لین آمد

    اسحاق ڈارکی بیگم کلثوم نوازکی عیادت کے لیے پارک لین آمد

    لندن: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے لندن میں نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی اوران کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار لندن میں بیگم کلثوم نواز کی رہائش گاہ پارک لین پہنچے اور ان کی عیادت کی۔

    اس موقع پر سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میراعلاج چل رہا ہے ڈاکٹرزکہیں گے تو واپس پاکستان جاؤں گا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا ملک ہے، ضرور واپس جاؤں گا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ انعام الحق نے اسحاق ڈار، تبسم اسحاق ڈار اور علی ڈار کے پلاٹوں کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کیں تھی۔

    استغاثہ کے گواہ انعام الحق نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسحاق ڈار، تبسم اسحاق اورعلی ڈار نے لاہور میں 2،2 کنال کے 3 پلاٹ خریدے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایک پلاٹ کی قیمت 23 لاکھ 50 ہزار ہے جبکہ پلاٹوں کی قیمت 2004 سے 2009 کے دوران ادا کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔