Tag: پارک لین کیس

  • آصف زرداری کیخلاف پارک لین کیس میں اہم گرفتاری

    آصف زرداری کیخلاف پارک لین کیس میں اہم گرفتاری

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے پارک لین کیس میں سابق چیئرمین سی ڈی اے فرخند اقبال کو گرفتار کرلیا، فرخند اقبال پرپارک لین کوایک سواٹھارہ کینال سرکاری زمین دینےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین کیس میں سابق چیئرمین سی ڈی اے فرخنداقبال کو گرفتار کرلیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ فرخنداقبال کو نیب راولپنڈی نے گرفتارکیا، ان پرپارک لین کو 118کینال سرکاری زمین دینے کاالزام ہے۔

    نیب راولپنڈی کا کہنا ہے کہ ملزم نےماحولیاتی ونگ کی رپورٹ نظراندازکرکےغفلت کاارتکاب کیا اور سرکاری زمین ملی بھگت کرکےپرائیویٹ کمپنی پارک لین کودی جبکہ سابق ممبرمیاں وحیدالدین سےملکرتمام اصل کاغذات بھی غائب کیے، ملزم نے اشتہارات کا ناجائز استعمال کیا۔

    دوسری جانب سابق چیئرمین سی ڈی اےفرخنداقبال ودیگر کیخلاف غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس ہوئی ، احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ریفرنس پر سماعت کی، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا مرکزی ملزم فرخند اقبال کو نیب نے دوسری انکوائری میں گرفتار کرلیا۔

    نیب نے شریک ملزمان اعظم وزیر ،وقار علی خان کی بریت کی درخواستوں پرجواب جمع کراتے ہوئے استدعا کی ملزمان پرحساس نوعیت کے الزامات ہیں،بریت کی درخواست مستردکی جائے۔

    عدالت نے نیب کے جواب جمع کرانے پر وکلاصفائی سے دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس: گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے  نے کئی نام اگل دئیے

    آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس: گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے نے کئی نام اگل دئیے

    اسلام آباد : پارک لین کیس میں گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے میاں وحید الدین نے کئی نام اگل دئیے ، جس کے بعد نیب نے سی ڈی اے کے کرپٹ افسران کی لسٹ تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار سابق ممبر سی ڈی اے میاں وحید الدین نے کئی اور نام اگل دئیے جبکہ سی ڈی اے کے کرپٹ افسروں کے نام بھی بتائے۔

    نیب نے میاں وحید الدین کے گھر سےسی ڈی اے کی اہم فائلیں برآمد کی تھی ، گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے کے بیان کی روشنی میں نیب نے سی ڈی اے کے کرپٹ افسران کی لسٹ تیار کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کیس میں ایک سابق ایڈوائزر کا بھی نام سامنے آ گیا، پارک لین کو اراضی کی منتقلی میں سابق ایڈوائزر نے بھی کردار ادا کیا۔

    یاد رہے 12 جون کو نیب نے 118 کنال زمین غیر قانونی طور پر آصف زرداری کی کمپنی کے نام منتقل کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا ، جس میں سابق ممبر سی ڈی اے اسلام آباد میاں وحیدالدین اور تحصیل دار اقبال شامل تھے ، ان ملزمان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا تھا۔

    نیب کے مطابق ان ملزمان نے ایک سو اٹھارہ کنال کی اراضی غیر قانونی طور پر پارک لین کو الاٹ کی تھی، پارک لین کیس آصف زرداری اور بلاول سے منسلک ہے۔

  • آصف زرداری کے خلاف ریفرنس میں 2 اہم کردار گرفتار

    آصف زرداری کے خلاف ریفرنس میں 2 اہم کردار گرفتار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس کے 2 سابق اعلیٰ افسران گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی ہدایت پر جعلی اکاؤنٹس کیسز میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، 118 کنال زمین غیر قانونی طور پر آصف زرداری کی کمپنی کے نام منتقل کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    گرفتار افراد میں سابق ممبر سی ڈی اے اسلام آباد میاں وحیدالدین اور تحصیل دار اقبال شامل ہیں، ان ملزمان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    نیب کے مطابق ان ملزمان نے ایک سو اٹھارہ کنال کی اراضی غیر قانونی طور پر پارک لین کو الاٹ کی تھی، پارک لین کیس آصف زرداری اور بلاول سے منسلک ہے.

    دوسری طرف آج نیب راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق سیکریٹری توانائی سندھ آغا واصف کے اکاؤنٹس، اور جائیداد منجمد کر دیے، آغا واصف اور ان کے خاندان کے 13 بینک اکاؤنٹس اور پلاٹ بھی منجمد کیے گئے ہیں۔

    نیب نے اس فیصلے کی توثیق کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ آغا واصف نے نوری آباد منصوبے کو ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی سمری بھیجی، جس کا مقصد منصوبے کو قانونی کور دے کر شریک ملزمان کو فائدہ پہنچانا تھا۔

    نیب کے مطابق آغا واصف کی اہلیہ کے نام رجسٹرڈ کمپنی میں سرکاری چیک سمیت مشتبہ ٹرانزیکشنز سامنے آئیں، دونوں کو شامل تفتیش کر کے وضاحت کا موقع دیا گیا مگر وہ نہ آئے، لہٰذا عدالت ملزم کے اکاؤنٹس، پلاٹ منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کرے۔

  • نیب  نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کر دیا

    نیب نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کر دیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو( نیب ) نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کر دیا، جس میں آصف زرداری سمیت 19ملزمان کا نام شامل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کر دیا، ریفرنس میں آصف زرداری سمیت19ملزمان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔
    پاک لین ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اقبال میمن،یونس قدوائی بھی پارک لین میں شیئرہولڈرتھے، ریفرنس میں کرپشن کی رقم 1.5 بلین سے بڑھ کر 3.74 بلین ہوگئی جبکہ وعدہ معاف گواہان کی تعداد بھی بڑھی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں 3 مزید ملزمان کوشامل کیا گیا ہے جبکہ گواہان نے بیان میں کہا ہے کہ تمام معاملات پارک لین انتظامیہ کے کہنے پرکرتا رہا۔

    ریفرنس کے مطابق آصف زرداری،بلاول پارک لین میں25،25فیصدکےشراکت دارہیں، آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کے سامنے شراکت داری کااعتراف کر چکے۔

    نیب نے مزید کہا کہ ایس ای سی پی کے افسران نے پارک لین معاہدوں اور جعلی دستاویزمیں مدد کی، جعلی دستاویزات پر کمپنی نے قرضہ لیا اور پارک لین نے قرضہ واپس کرنے سے انکار کیا تھا۔

  • سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نیب نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری کےخلاف پارک لین ریفرنس بھی دائرکردیا، سابق صدرپرالزام ہے کہ انھوں نےجعلی دستاویزات پربینک سے قرضہ لے کرخزانے کوبھاری نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمدبشیرکی عدالت میں دائرکیاگیا، ریفرنس میں آصف زرداری سمیت سترہ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس ریفرنس میں آصف زرداری پہلےہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ یہ قرض پارک لین کمپنی کی فرضی کمپنی پیراتھون کےنام پرلیاتھا اور آصف زرداری پارک لین کےپچیس فیصدکےشیئرہولڈرہیں، پچیس فیصد شیئرز انہوں نے اپنےبیٹے بلاول بھٹو زرداری کےنام پر رکھے ہیں۔

    آصف زرداری پر الزام ہے کہ انھوں نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی،انھوں نے دو ہزار نو میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نےقرضہ لینےکے لیے جعلی دستاویزات تیار کئے اورایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے۔ انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اورقرضے کی رقم میں اضافہ بھی کرایا۔ آصف زرداری نے اثر و رسوخ سےقرض کی رقم دو ارب اسی کروڑکرالی تھی۔

    انہوں نے ایک اور نجی بینک میں پارک لین کے نام سے اکاؤنٹ بھی کھلوایا، سابق صدر دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بطور ڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ بھی کرتے رہے، وہ کمپنی کے فرضی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کرتےتھے، انہوں نے دھوکے سے لیے گئے قرضے کی بھی منی لانڈرنگ کی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    یا درہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا ۔ اجلاس میں بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی ۔

    سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آ گئیں

    پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آ گئیں

    اسلام آباد : پارک لین کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات منظر عام پر آگئیں ، جس میں بتایا گیا آصف زرداری نے جعلی دستاویزات پر نیشنل بینک سے قرضہ لیا، انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور منی لانڈرنگ کرتے رہے، جس سے قومی خزانے کو 3.7ارب کا نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پارک لین کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں ، جس میں بتایا آصف زرداری نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی، انھوں نے 2009 میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ذرائع نیب نے کہا آصف زرداری نے قرضے کے حصول کےلیےجعلی دستاویزات تیار کیں اور ایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے ، انھوں نےبطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اثرو رسوخ کے ذریعے قرضے کی رقم میں اضافہ کرایا۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نےاثر و رسوخ سےقرض کی رقم2ارب 80کروڑ کر الی ، انھوں نے ایک اورنجی بینک میں پارک لین کے نام سےاکاؤنٹ کھلوایا، سابق دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا آصف زرداری بطورڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ کرتے رہے ، وہ کمپنی کےفرضی اکاؤنٹس سےمنی لانڈرنگ کرتےتھے، آصف زرداری نے دھوکے سے لیےگئے قرضےکی منی لانڈرنگ کی۔

    آصف زرداری نےقومی خزانے کو 3.7ارب کا نقصان پہنچایا، دستیاب شواہد کی بنیاد پر آصف زرداری کو حراست میں لیا گیا، وہ کیس سے متعلقہ شواہد ضائع کر سکتے ہیں ، اضافی شواہد کے حصول کےلیے آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب نےسابق صدراورپیپلزپارٹی کے سینئررہنماآصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں بھی گرفتار کرلیا ہے، آصف زرداری کا احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی جائے گا۔

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کےکیسزمیں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں او ران سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے۔ مونٹاج پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قر ضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہناتھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25، 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • آصف علی زرداری  پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    اسلام آباد : نیب نےسابق صدراورپیپلزپارٹی کے سینئررہنماآصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں بھی گرفتار کرلیا، آصف زرداری کا احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری ڈال دی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سے کیس میں گرفتاری ڈالی گئی، آصف زرداری کا اس کیس میں احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی لیا جائےگا۔

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کے کیسز میں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے۔

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے، پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قرضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے، دونوں 25، 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری کے ریمانڈ‌میں 11 روز کی توسیع

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا، فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے۔

    واضح رہے 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

  • پارک لین کیس : نیب نے  بلاول بھٹو کو 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا

    پارک لین کیس : نیب نے بلاول بھٹو کو 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو دوبارہ طلب کر لیا، بلاول بھٹو کو پارک لین کیس میں24 مئی کو طلب کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو نیب راولپنڈی نے ایک بار پھر پارک لین کیس میں طلب کر لیا ہے، نیب نے 24 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، لاول نے پہلی پیشی پر سوالات کے جوابات بھی تا حال جمع نہیں کرائے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے 17 مئی کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو پارک لین کیس میں طلب کیا تھا، نیب کی جانب سے بلاول بھٹو کو تنہا طلب کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی

    بعد ازاں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی تھی ، نیب کو لکھے گئے جوابی خط میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے پیشی کے لئے کوئی تاریخ مقرر کی جائے۔

    یاد رہے  20 مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے تھے، نیب کی 16 رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی، بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بلاول نے  کہا تھا امید کرتا ہوں آئندہ مجھے نیب نہیں بلائے گا۔

    نیب کی جانب سے پی پی رہنماؤں کو سوال نامہ فراہم کیا گیا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرائے جائیں۔

    مزید پڑھیں :  پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    خیال رہے کہ پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

    فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فی صد پارٹنر ہیں۔

    واضح رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہناتھا  2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو دوبارہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو نیب راولپنڈی نے پارک لین کیس میں طلب کر لیا ہے۔

    بلاول بھٹو کو نیب نے 17 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، بلاول نے پہلی پیشی پر سوالات کے جوابات بھی تا حال جمع نہیں کرائے۔

    نیب میں پہلی پیشی پر آصف زرداری ہی زیادہ تر بلاول کے جوابات دیتے رہے، نیب کی جانب سے اس مرتبہ بلاول بھٹو کو تنہا طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 20 مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے تھے، نیب کی 16 رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    بلاول بھٹو نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے، انھوں نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا امید کرتا ہوں آئندہ مجھے نیب نہیں بلائے گا۔

    نیب کی جانب سے پی پی رہنماؤں کو سوال نامہ فراہم کیا گیا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرائے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    خیال رہے کہ پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

    فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فی صد پارٹنر ہیں۔

  • پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گوہ بن گئے۔

    ذرائع کے مطابق فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فیصد پارٹنر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل بزنس اینڈ شاپنگ سینٹرپلازہ کواربوں کاقرضہ دیاگیا بعد ازاں پلازہ کو نادہندہ کرا کے قرضوں میں خرد برد کی گئی۔ نیب راولپنڈی نےملزم سلیم فیصل کودو روز پہلےگرفتارکیاتھا۔احتساب عدالت نےکارکے رینٹل پاور کیس میں ملزم شاہدرفیع کاپیرتک جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا جبکہ تفتیشی ٹیم کے خلاف مزاحمت کرنے والے شاہد رفیع کے بردار نسبتی دانیال کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، دبئی سے گرفتار ہونے والے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ نیب نے تین روز قبل پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا متذکرہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کےلئےکام کرتی تھی، ملزم پر کرپشن کے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کا اضافہ کرنے کا الزام تھا۔

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے حاصل کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : پارک لین کی فرنٹ کمپنی کےڈائریکٹراقبال خان نوری گرفتار

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔