Tag: پاسپورٹ

پاکستانی پاسپورٹ ایک سرکاری دستاویز ہے جو کسی پاکستانی شہری کی قومیت اور شناخت کی تصدیق کرتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں سفر کرنے اور مختلف ممالک میں داخل ہونے کے لیے ضروری ہے۔ پاسپورٹ پاکستان کے شہریوں کو کئی دیگر حقوق اور مراعات بھی فراہم کرتا ہے، جیسے کہ بیرون ملک سفارت خانوں اور قونصلیٹوں سے مدد حاصل کرنا۔

پاسپورٹ

  • سعودی یوم وطنی: ایئرپورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹس پر خصوصی مہر

    سعودی یوم وطنی: ایئرپورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹس پر خصوصی مہر

    ریاض: سعودی عرب میں متحدہ ریاست کے قیام کی 92 ویں سالگرہ کے موقع پر سعودی ایئر پورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹ پر خصوصی مہر لگائی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملکت کے 92 ویں یوم وطنی کے موقع پر سعودی ایئر پورٹس سے سفر کرنے اور بری راستے سے مملکت پہنچنے والے مسافروں کے پاسپورٹ پر خصوصی مہر لگانے کا اہتمام کیا ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے افسران نے جمعہ 23 ستمبر کو مملکت کے ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں سے آمد ورفت کرنے والوں کے پاسپورٹس پر یوم وطنی کی خصوصی مہر لگائی۔

    اس موقع پر مسافروں کو یادگاری تحائف اور پھول بھی پیش کیے گئے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب ہر سال 23 ستمبر کو یوم وطنی مناتا ہے، یوم وطنی متحدہ ریاست کے قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔

  • ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ غیر ملکی کارکن چھٹی پر مملکت سے جانے سے قبل پاسپورٹ کی تجدید ضرور کروائیں اگر وہ ایکسپائر ہورہا ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مرکزی کمپیوٹر میں غیر ملکی کارکنوں کا مکمل ڈیٹا موجود ہوتا ہے جن میں کارکن کا اقامہ نمبر اور ان کے پاسپورٹ کی تمام تفصیلات و دیگر معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔

    پاسپورٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ چھٹی کے دوران پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا، کیا نئے پاسپورٹ پر مملکت آسکتے ہیں؟

    اس حوالے سے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ وہ غیر ملکی افراد جو اپنے ملک چھٹی پر جاتے ہیں ان کے لیے لازم ہے کہ پاسپورٹ کی کم از کم مدت 6 ماہ ہو۔

    مملکت سے خروج و عودہ پر جانے والے کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص کو اس بات کا واضح ثبوت مہیا کرنا ہوگا کہ پاسپورٹ گم ہو گیا ہے جس کے لیے اپنے علاقے کی پولیس رپورٹ جو امیگریشن کے ادارے سے مصدقہ ہو، بھی پیش کرنا ہوتی ہے۔

    ایسے افراد جن کے پاسپورٹ بیرون مملکت رہتے ہوئے ایکسپائر ہو جاتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ مملکت پہنچنے پر محکمہ امیگریشن میں اس بات کا ثبوت پیش کریں کہ ان کا پاسپورٹ گم ہو گیا ہے اور وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت آئے ہیں۔

    ایسے افراد جو متبادل (ڈپلیکیٹ) پاسپورٹ پر مملکت آتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ سعودی عرب آنے کے بعد جوازات کے کسی بھی دفتر سے اپوائنٹمنٹ حاصل کریں۔ بعد ازاں اپنے اسپانسر کے ذریعے نئے پاسپورٹ کا اندراج جوازات کے سسٹم میں کروائیں جسے عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    نئے پاسپورٹ کی انٹری اسپانسر اپنے مقیم سسٹم کے ذریعے بھی کر سکتا ہے تاہم بعض اوقات سسٹم میں معاملہ اپ لوڈ نہ ہونے کی صورت میں ابشر کی سروس تواصل پر جوازات کی جانب سے آنے والے پیغام کی فوٹو کاپی کروائیں اور جوازات کے دفتر سے رجوع کریں۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کے لیے نئے اور پرانے پاسپورٹ کی فوٹو کاپی اور اقامہ کی کاپی بھی جمع کروانا ضروری ہے جبکہ اصل پاسپورٹ بھی جوازات کے اہلکار کو دکھایا جائے گا۔

    پرانا پاسپورٹ گم ہونے کی صورت میں ایئرپورٹ پر انٹری کا ثبوت جوازات کو پیش کیا جائے گا، مملکت میں تمام افراد کا کمپیوٹرائز ڈیٹا محفوظ ہونے کی وجہ سے قانونی معاملات کافی آسان ہوگئے ہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکی افراد کے لیے ایکسپائر شدہ پاسپورٹ، نئے پاسپورٹ اور اس پر خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے گزشتہ برس سے آن لائن سروسز میں کافی تبدیلیاں کی ہیں جس سے اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں اضافہ کرنے اور دیگر معاملات کی انجام دہی میں کافی سہولت ہوئی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کی معلومات اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بھی آن لائن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے جس کی وجہ سے دور رہتے ہوئے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈر غیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کروانا ضروری ہوتا ہے۔ نئے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    آن لائن سسٹم سے نقل معلومات کروانے میں بھی کافی سہولت ہوئی ہے، اب پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد دور رہتے ہوئے بھی آن لائن طریقے سے نقل معلومات کی جاسکتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر اپنے وطن گیا ہوا ہے جہاں اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید کروایا گیا ہے، کیا وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت میں آسکتا ہے جبکہ خروج وعودہ کی مدت باقی ہے جو پرانے پاسپورٹ نمبر پر جاری ہوا تھا؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کارکن کے کفیل اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کروا سکتے ہیں۔

    کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے تواصل سروس کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروا دیں تاکہ کارکن کے واپس آنے کی صورت میں ہوائی اڈے پر کارکن کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کروانا انتہائی ضروری امر ہے، پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے جس کا کارآمد ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

    امیگریشن قانون کے تحت کارکن کے تجدید شدہ پاسپورٹ کی تفصیلات جس میں نئے پاسپورٹ کے اجرا اور ایکسپائری تاریخ اور تجدید کیے جانے کا مقام شامل ہے جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے۔

    ابشر پلیٹ فارم پر تواصل سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی تفصیلات باآسانی اپ ڈیٹ کروائی جاسکتی ہیں جس کے لیے کارکن کے پرانے اور نئے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کارڈ کو اسکین کر کے ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کی جائیں۔

    اسکین فائل ایک ہی ہو جس میں مذکورہ بالا تینوں چیزیں شامل ہوں، الگ الگ فائل اپ لوڈ نہیں کی جاسکتی۔ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر فائل علیحدہ اپ لوڈ کرتے ہیں جس کی وجہ سے جب وہ نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے اپ لوڈ کی جانے والی فائل ختم ہوجاتی ہے جس سے معاملہ مکمل نہیں ہوتا اور سسٹم اسے رد کردیتا ہے۔

  • پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید، سعودی حکام کی وضاحت

    پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید، سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم افراد کے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد اقامے کی تجدید کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے مطابق غیر ملکیوں کے اقامے کا اجرا اور تجدید کے لیے پاسپورٹ اہم ہے، پاسپورٹ کی مدت پانچ یا 10 برس ہوتی ہے جبکہ اقامہ کی سالانہ بنیاد پر تجدید کی جاتی ہے۔

    جوازات کے سسٹم میں ہر غیر ملکی کارکن کے اقامے اور پاسپورٹ کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں، اگر کارکن کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہو تو سسٹم میں اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی اس لیے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے سے قبل اسے تجدید کروانا ضروری ہوتا ہے۔

    پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد اس کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروانا ضروری ہوتی ہے تاکہ سسٹم اپ ڈیٹ رہے، پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    غیر ملکی کارکن کے اہل خانہ اس کے زیر کفالت ہوتے ہیں جن کے معاملات کو جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ رکھنا کارکن کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے فیملی کے اقامے کی تجدید کے حوالے سے دریافت کیا ہے کہ اہل خانہ میں سے کسی ایک یا دو افراد کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اہل خانہ میں سے کسی کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید میں کوئی امر مانع نہیں ہوتا۔

    واضح رہے کہ سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید کے ساتھ ہی تمام اہل خانہ کے اقامے کی از خود تجدید ہو جاتی ہے، جس کے لیے فیملی پر عائد ماہانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا بنیادی شرط ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ کارڈ پر اب مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ درج نہیں کی جاتی جبکہ قبل ازیں اقامہ کارڈ ایک برس کے لیے بنایا جاتا تھا جسے تجدید کے وقت دوسرا پرنٹ کرنا ضروری ہوتا تھا۔

    اب یہ سسٹم ختم کردیا گیا ہے اوراقامہ کارڈ پر مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ (ایکسپائری) درج نہیں کی جاتی۔

    اقامہ تجدید کے لیے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد سسٹم میں سالانہ بنیاد پر تجدید کردی جاتی ہے، اقامے کی تجدید ہوتے ہی اقامہ ہولڈر کے موبائل پر پیغام ارسال کردیا جاتا ہے جبکہ جوازات کے ابشر پورٹل پر بھی کارکن کے اقامے کی تاریخ درج کردی جاتی ہے۔

    کارکن چونکہ اپنے اہل خانہ کا کفیل ہوتا ہے اس لیے تجدید کے وقت صرف سربراہ خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے کارآمد پاسپورٹ کا ہونا لازمی ہے۔

  • وزارت داخلہ  کا  2 شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی کا اعلان

    وزارت داخلہ کا 2 شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی کا اعلان

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی کا اعلان کردیا ، جس کے تحت ایک پاسپورٹ ،شناختی کارڈ کسی سزا کے بغیر ختم کیا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے دہرے شناختی کارڈز پر 2 پاسپورٹ بنانے والوں کیلئے ایمنسٹی کا اعلان کردیا ، اس حوالے سے ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا کہ 38000 پاکستانیوں نے جعلسازی سے 2 شناختی کارڈز بنوائے، ان شناختی کارڈز پر 2 سٹیزن نمبر اور 2 پاسپورٹ جاری ہوئے۔

    ذرائع نے کہا کہ ایسے پاسپورٹس کے تمام 38ہزار لوگوں کوبلیک لسٹ کیا گیاہے، 2 شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بنانے والوں کو 3 سال سزا کا قانون ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے جعل سازی سے 2 پاسپورٹ والوں کیلئے ایمنسٹی کا اعلان کیاہے، ایمنسٹی کےتحت ایک پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کسی سزا کے بغیر ختم کیا جاسکے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایمنسٹی سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو سخت سزا دیکر جیل بھیجا جائے گا اور ایسے افراد جو جرائم پیشہ ریکارڈ کے ساتھ ہوں گے، ایمنسٹی سےفائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

  • ابشر پر پاسپورٹ کی ’نقل معلومات‘ کی درخواست رد ہونے پر کیا کریں؟

    ابشر پر پاسپورٹ کی ’نقل معلومات‘ کی درخواست رد ہونے پر کیا کریں؟

    ریاض: جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ پاسپورٹ کی ’نقل معلومات‘ کے لیے ابشر پر تواصل سروس کے ذریعے انھوں نے کارروائی کی جو منظور نہیں ہوئی، بلکہ جوازات کے ادارے سے رابطہ کرنے کی ہدایت موصول ہوئی، اب اس سلسلے میں کیا کیا جائے؟

    اس سلسلے میں محکمے نے وضاحت جاری کی ہے کہ نقل معلومات کے لیے ابشر سسٹم پر دی گئی درخواست ’رد‘ ہونے پر درخواست گزار کو چاہیے کہ وہ اپنے قریبی جوازات کے دفتر سے اپائنٹمنٹ حاصل کرے اور اسے پرنٹ کرائے۔

    پاسپورٹ کی نقل معلومات کے لیے مخصوص فارم پُر کرنا ضروری ہے، جو جوازات کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہوتا ہے، فارم کے ساتھ پرانے اور نئے پاسپورٹ اور اقامہ کی فوٹو کاپی کے ساتھ ’ابشر‘ پر موصول ہونے والے اعتراض کا پرنٹ بھی حاصل کیا جائے اور اسے درخواست فارم کے ساتھ منسلک کر کے حاصل کیے گئے وقت پر جوازات کے دفتر سے رجوع کیا جائے جہاں موجود اہل کار کو تمام اشیا فراہم کی جائیں۔

    خیال رہے کہ جوازات کے قانون کےمطابق مملکت میں مقیم کارکن اپنے پاسپورٹ کی نقل معلومات اپنے اسپانسر کے ذریعے کرائیں گے جب کہ غیر ملکی کارکن اپنے اہل خانہ یا زیر کفالت افراد کے پاسپورٹ کی نقل معلومات خود کرانے کے مجاز ہوتے ہیں۔

    پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرنے کے لیے اس امر کا خاص خیال رکھا جائے کہ پرانے پاسپورٹ، نئے پاسپورٹ اور اقامہ کی ’پی ڈی ایف‘ فائل بنائی جائے جو 3 ایم بی سے زائد نہ ہو۔

    کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    بعض افراد کی جانب سے عام طور پر یہ غلطی ہوتی ہے کہ وہ پاسپورٹ کی کاپی اٹیچ کرتے وقت ایک ہی فائل نہیں بناتے بلکہ ہر کاپی کی علیحدہ سے فائل بناتے ہیں اور جب اسے اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے والی فائل ڈیلیٹ ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے فائل مکمل نہیں ہوتی اور سسٹم اسے رد کر دیتا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے مرکزی سسٹم میں شہریوں اور یہاں رہنے والے غیر ملکیوں کا مکمل ریکارڈ موجود ہوتا ہے، غیر ملکیوں کے اقامہ اور پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کی جاتی ہیں، اقامے یا ایگزٹ ری انٹری اور فائنل ایگزٹ کے لیے کارآمد پاسپورٹ کا ہونا ضروری ہے۔

    پاسپورٹ کی تجدید کے فوری بعد یہ لازمی ہے کہ نئے تجدید شدہ پاسپورٹ کی معلومات کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جائے، نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرنے کے عمل کو عربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے، ماضی میں نقل معلومات کے لیے جوازات کے دفتر جانا لازمی ہوتا تھا، لیکن اب جوازات کے ابشر اکاؤنٹ پر نئے پاسپورٹ کی جملہ معلومات فیڈ کرنے کے عمل کو کافی آسان بنایا گیا ہے۔

    جوازات کی ’ابشر‘ سروس میں موجود ’تواصل‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے ’نقل معلومات‘ کی سروس حاصل کی جا سکتی ہے، نقل معلومات کی سروس میں عام طور پر ہونے والی غلطی کے سبب جوازات کا سسٹم فائل کو مسترد کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی۔

  • برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    لندن: برطانیہ نے یورپی شہریوں پر اپنے ملک کا سفر کرنے کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین اور یورپین اکنامک ایریا سوئز شناختی کارڈ برطانیہ کے سفر کے لیے معطل کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ تمام یورپین ممالک کے شہریوں کے لیے پاسپورٹ لازمی ہیں، بریگزٹ کے بعد برطانیہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس لے رہا ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شناختی کارڈ بڑے پیمانے پر فراڈ کا سبب ہیں، پچھلے سال جعلی سفری دستاویز میں 60 فیصد شناختی کارڈز جعلی تھے۔

  • خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی کم از کم مدت کتنی؟

    خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی کم از کم مدت کتنی؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے خروج وعودہ کے حوالے سے پاسپورٹ کی کم از کم مدت کے بارے میں جوازات نے وضاحت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوازات (محکمہ پاسپورٹ)  نے کہا ہے کہ خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی مدت کم از کم 90 دن ہونی چاہیے اس سے کم ہونے پرسسٹم از خود درخواست کو خارج کر دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں، جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے، آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں اور ان سے آگاہی ضروری ہے۔

    ایک شخص نے دریافت کیا تھا کہ اس کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے میں 83 دن باقی ہیں کیا خروج وعودہ لگ سکتا ہے؟ جوازات نے بتایا کہ کم از کم 90 دن ہونے چاہیئں۔

    واضح رہے جوازات کے سسٹم میں تارکین کے پاسپورٹ کی انتہائی مدت درج ہوتی ہے، جب کہ ابشر یا مقیم کا خود کار سسٹم اس مدت کے مطابق فیڈ کیے گئے احکامات کے مطابق کام کرتا ہے۔

    خروج و عودہ کے لیے 90 دن سے کم ہونے کی صورت میں خود کار طریقے سے درخواست مسترد ہو جاتی ہے، تاہم اگر کسی کو ایمرجنسی جانا ہو تو اس کے لیے سفارت خانے سے پاسپورٹ کی مدت میں روایتی طریقے سے اضافہ کیا جا سکتا ہے، جس کے بعد جوازات کے سسٹم میں بڑھائی گئی مدت فیڈ کرنے کے بعد خروج وعودہ لگایا جا سکتا ہے۔

  • دنیا بھر میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے کتنا خرچ اور وقت لگتا ہے؟

    دنیا بھر میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے کتنا خرچ اور وقت لگتا ہے؟

    پاسپورٹ ایک اہم دستاویز ہے جو بین الاقوامی سفر کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پاسپورٹ کی پرنٹنگ کی لاگت تقریباً تمام ممالک میں یکساں ہے، لیکن ایک پاسپورٹ حاصل کرنے پر کتنا خرچ آتا ہے؟ یا پھر مقامی قوت خرید کے لحاظ سے پاسپورٹ بنوانا کتنا سستا یا کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے؟ یہ وہ سوالات کے جن کے جوابات سیونگ اسپاٹ نے اپنی ایک دلچسپ تحقیق میں دیے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں پاسپورٹ حاصل کرنے پر آنے والا اوسط خرچ 74 ڈالرز ہے۔

    جنوری 2021 میں ڈالر کی شرح تبادلہ کو دیکھتے ہوئے سیونگ پوسٹ نے ہر ملک کے لیے دستیاب ڈیٹا کا استعمال کیا تاکہ وہاں پاسپورٹ بنوانے کی لاگت کا اندازہ لگایا جا سکے۔

    تحقیق کے مطابق دنیا میں سب سے مہنگا ترین پاسپورٹ شام کا ہے، جہاں مقامی باشندوں کو پاسپورٹ بنوانے پر 800 ڈالرز خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

    صرف ایک دہائی قبل شام کا پاسپورٹ 9 ڈالرز سے بھی کم میں بن جاتا تھا، لیکن اب گمبھیر سیاسی صورتحال، بدعنوانی، سرحدی گزرگاہوں کا تباہ ہو جانا اور مغرب میں مہاجرین کا خوف، یہ تمام عوامل ایسے ہیں جو عام شامیوں کے لیے سفر کو مشکل اور مہنگا بنا رہے ہیں۔

    شام کے بعد سب سے زیادہ مہنگا پاسپورٹ لبنان کا ہے جو 331 ڈالرز کا پڑتا ہے اور اتنے زیادہ پیسے خرچ کرنے کے بعد بھی لبنانی باشندوں کو صرف 40 ممالک میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔

    اس تحقیق میں یہ اندازہ بھی لگایا گیا کہ ہر ملک کے عوام کے لیے پاسپورٹ حاصل کرنا کتنا آسان ہے، مثلاً شمالی امریکا میں ایک ڈالر کی جو اہمیت ہے، وہ وسطی افریقہ میں بالکل مختلف ہے۔ اس لیے فی گھنٹہ تنخواہ کو معیار بناتے ہوئے اندازہ لگایا گیا کہ پاسپورٹ کے لیے درکار رقم اکٹھی کرنے کے لیے کتنے گھنٹے کام کرنا پڑے گا؟

    اس لحاظ سے افریقہ کا ملک ملاوی سب سے آگے ہے کہ جہاں پاسپورٹ پر آنے والی لاگت 118 ڈالرز ہے، لیکن محض اتنے پیسے کمانے کے لیے بھی کسی شخص کو 983 گھنٹے کام کرنا پڑے گا۔ ملاوی کے بعد کانگو، اینٹی گا و باربوڈا، برونڈی، سیرا لیون، روانڈا، موزمبیق، بینن، یمن اور ہیٹی کے نام سب سے آگے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق پاکستان میں پاسپورٹ بنوانے کی لاگت 34 ڈالرز ہے، لیکن اسے کمانے کے لیے 33 گھنٹے کام کرنا پڑے گا، جو پڑوسی ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔

    بھارت میں 20 ڈالرز کے پاسپورٹ کو حاصل کرنے کے لیے 7.8 گھنٹے جبکہ چین میں پاسپورٹ بنانے کی لاگت 18 ڈالرز ہے جو محض 3.7 گھنٹے کی محنت سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

    بنگلہ دیش میں 35 ڈالرز کے پاسپورٹ کو حاصل کرنے کے لیے 40 گھنٹے سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔

    دنیا کا سستا ترین پاسپورٹ افریقہ کے ملک مڈغاسکر کا ہے، جو بالکل مفت ہے۔ اس کے بعد دنیا کا سب سے سستا پاسپورٹ آرمینیا کا ہے، جو صرف 2 ڈالرز میں بن جاتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں پاسپورٹ بنوانے پر محض 14 ڈالرز لاگت آتی ہے، یعنی کوئی بھی اماراتی ایک گھنٹے سے بھی کم کی اوسط آمدنی سے پاسپورٹ حاصل کر سکتا ہے۔

    گو کہ امریکی پاسپورٹ کی لاگت بہت زیادہ ہے یعنی 145 ڈالرز، لیکن تنخواہیں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک اوسط امریکی کارکن محض آدھے دن کے کام سے ہی پاسپورٹ کے پیسے حاصل کر سکتا ہے۔

    اس کے مقابلے میں یورپی ممالک میں یکسانیت نظر آتی ہے جہاں تقریباً تمام ہی یورپی یونین کی ریاستوں میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے 10 گھنٹے سے بھی کم کام کرنا پڑتا ہے۔ واحد استثنیٰ رومانیہ کو حاصل ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ یورپی یونین کے کئی شہریوں کے پاس پاسپورٹ ہے ہی نہیں، کیونکہ انہیں یونین کے ممالک میں محض اپنے شناختی کارڈ پر ہی سفر کرنے کی اجازت مل جاتی ہے، جو پاسپورٹس سے کہیں سستا بن جاتا ہے۔

    لاگت اور اس کے نتیجے میں ملنے والے پاسپورٹ کی قدر و اہمیت کا اندازہ لگائیں تو شام کے بعد بدترین پاسپورٹ لبنان کا ہے، جہاں 331 ڈالرز کی بڑی رقم پر پاسپورٹ ملنے کے بعد بھی آپ کو صرف 40 ممالک میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔

    دوسری جانب آرمینیا کا 2 ڈالرز کا پاسپورٹ بہترین ہے، جو ملتے ہی آپ کو 63 ممالک میں داخلے کی اجازت مل جاتی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ زیادہ پرکشش ہیں جہاں 14 ڈالرز میں پاسپورٹ حاصل کر کے 170 ممالک تک براہ راست رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

    امریکی پاسپورٹ کے ساتھ 15 مزید ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کیا جا سکتا ہے۔ جنوبی کوریا کا پاسپورٹ بھی صرف 32 ڈالرز میں حاصل کیا جا سکتا ہے جو ایک کوریائی باشندہ 1.6 گھنٹے کی اوسط آمدنی کے ساتھ حاصل کر سکتا ہے، اور مل جانے پر یہ پاسپورٹ اسے 189 ممالک تک رسائی دے سکتا ہے۔

    جاپان اور سنگاپور ایسے ممالک ہیں جن کے پاسپورٹ اس سے زیادہ بالترتیب 191 اور 190 ممالک تک رسائی دیتے ہیں۔

  • اماراتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    اماراتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    ایک بین الاقوامی فرم نے متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ کو عرب دنیا کا بہترین پاسپورٹ قرار دیا ہے، امارات کا پاسپورٹ بین الاقوامی رینکنگ میں 38 ویں نمبر پر ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک گلوبل کنسلٹنگ فرم نومیڈ کیپٹلسٹ نے سال 2021 کے بہترین پاسپورٹس کی فہرست جاری کی ہے، اس فہرست میں 199 پاسپورٹس کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

    اس فہرست میں متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ کو عرب ممالک میں بہترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔

    فہرست میں کویت، قطر، عمان اور بحرین کے پاسپورٹس کو بالترتیب عرب دنیا کا دوسرا، تیسرا، چوتھا اور پانچواں بہترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی طور پر امارات، کویت، قطر، عمان اور بحرین کے پاسپورٹس بالترتیب 38 ویں، 97 ویں، 98 ویں، 103 ویں اور 105 ویں درجے پر ہیں۔

    اس فہرست میں دنیا کا سب سے بہترین پاسپورٹ لکسمبرگ کے پاسپورٹ کو قرار دیا گیا ہے، سوئیڈن، آئرلینڈ، سوئٹزر لینڈ اور بیلجیئم کے پاسپورٹس بالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں بہترین پاسپورٹس قرار دیے گئے۔

    اس درجہ بندی کے لیے جو پیمانے استعمال کیے گئے ان میں مذکورہ ممالک کے شہریوں کے ویزا فری سفر، ٹیکس قوانین، ترقی، دہری شہریت کے قوانین اور سماجی حالات کا جائزہ شامل ہیں۔

    فہرست میں بدترین پاسپورٹ اریٹیریا، یمن، عراق اور افغانستان کے پاسپورٹس کو قرار دیا گیا۔