Tag: پالتو جانور

  • امریکی شہری اپنے پالتو جانور کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

    امریکی شہری اپنے پالتو جانور کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

    امریکا میں لوگوں کا گھروں میں جانوروں کا پالنا عام شوق ہے لیکن ان دنوں شہری اپنے پالتو جانوروں کو چھوڑ رہے اور شیلٹر ہوم میں دے رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں بڑھتی مہنگائی کے باعث لوگ اپنے روزمرہ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں اور مہنگائیکی وجہ سے وہ اپنے پالتو جانور چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں امریکا میں شیلٹرز میں پالتو جانوروں کی ’’اونر سرینڈر‘‘ کی شرح میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا، چارلوٹ میں پالتو جانور چھوڑنے کے واقعات میں 43 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جانوروں کے تحفظ کے مراکز چھوڑے گئے جانوروں سے بھر گئے ہیں اور شیلٹر انتظامیہ جگہ کی کمی کے باعث لوگوں کو مجبوراً ان کے جانور واپس کر رہے ہیں۔

    امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے وہ اب پالتو جانوروں کا خرچہ ہیں اٹھا سکتے۔

    امریکا میں جانوروں کا مہنگا علاج اور خوراک پالتو جانوروں کو چھوڑنے کی سب سے بڑی وجہ بتائی جا رہی ہے اور جانوروں کے تحفظ کے ادارے اس نئے بحران کی وجہ سے پریشان ہیں۔

  • سعودی ایوی ایشن نے پالتو جانوروں سے متعلق نئی ہدایت جاری کر دی

    سعودی ایوی ایشن نے پالتو جانوروں سے متعلق نئی ہدایت جاری کر دی

    کراچی: سعودی سول ایوی ایشن نے پالتو جانوروں سے متعلق نئی ہدایت جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سفر سے قبل مسافر کے لیے پالتو جانور کی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی، گاکا نے نوٹیفکشن جاری کر دیا۔

    سعودی سول ایوی ایشن گاکا نے نیا طریقہ کار وضع کر دیا ہے، جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام ایئر لائنوں کے مسافر پالتو جانوروں کی ترسیل کے حوالے سے پہلے ہی آگاہ کریں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق مسافر سفر سے قبل جانوروں کی امپورٹ، ایکسپورٹ کے لیے سعودی حکام کو درخواست دینے کی پابند ہوں گے، سعودی حکومت کی جانب سے پرمٹ لیے بغیر مسافروں کے ساتھ جانور کو سفر نہیں کرایا جائے گا۔

    گاکا نے ایئر لائنوں کو تنبیہہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ پرمٹ کے بغیر جانوروں کی سعودیہ آمد یا روانگی کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • پالتو جانور یا پرندے رکھنے والوں کے لیے ضروری باتیں

    پالتو جانور یا پرندے رکھنے والوں کے لیے ضروری باتیں

    گھروں میں جانور پالنا خاصی احتیاط کا متقاضی ہوتا ہے جس میں جانوروں کی صحت کے ساتھ ساتھ گھر میں موجود اشیا کا بھی خیال رکھنا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جانور پالنے کے لیے کچھ باتوں کو سمجھنا ضروری ہے اور گھر کی سجاوٹ کے ساتھ ساتھ جانوروں کی صحت کے پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیئے۔

    ہر پالتو جانور کی گھر میں ایک مناسب جگہ ہوتی ہے اور اگر اس کو وہیں رکھا جائے تو نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ گھروالے اور خود جانور بھی کئی مسائل سے بچا رہتا ہے۔

    اگر رنگ برنگی مچھلیوں کا ایکوریم رکھنا ہو تو اس طرح سے رکھا جائے کہ ٹی وی سکرین سے نکلنے والی شعاعیں اس کی خوبصورتی پر اثر انداز نہ ہوں اس لیے مناسب فاصلے کا خیال رکھا جائے، اگر ٹی وی ایک کونے میں ہے تو ایکوریم کو دوسرے کونے میں رکھا جائے۔

    اسی طرح اگر گھر میں باغیچہ موجود ہے تو بلی یا پرندوں کے رہنے کا انتظام وہیں پر کیا جائے۔ اس سے وہ قدرتی ماحول کے بھی قریب رہتے ہیں اور ان کی صحت بہتر رہتی ہے۔

    بلی کو چھت کے نیچے بھی رکھا جا سکتا ہے تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں تازہ ہوا کا گزر ہو سکے اور وہ کھیل کود بھی سکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں سے فرنیچر یا دوسرے سامان کو دور رکھا جائے جبکہ گھر والوں کے کھانے پینے کی چیزیں اور دوسری اشیا بھی اس سے دور رہیں۔

    جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں فرش ہو تو بہتر ہے تاکہ اس کی صفائی آسان ہو، قالین پر بلی نہیں رکھنی چاہیئے کیونکہ اس کی صفائی مشکل ہوتی ہے۔ اسی طرح اس جگہ کو جراثیم سے پاک رکھنے کے اسپرے وغیرہ کا استعمال بھی ضروری ہے۔

    سوائے کبوتر اور یا ایک دو اور پرندوں کے زیادہ تر پرندوں کو پنجروں میں ہی رکھنا پڑتا ہے تاہم پنجرہ کیسا ہونا چاہیئے اور اس کو گھر میں رکھنا کہاں ہے، یہ بہت اہم بات ہے۔

    کوشش کی جانی چاہیئے کہ پنجرہ زیادہ چھوٹا نہ ہو بلکہ اتنا بڑا ضرور ہو کہ جہاں پرندہ یا پرندے کھل کر حرکت کر سکیں اور ہلکا پھلکا اڑ بھی سکیں۔ ان کو بھی ہوا دار مقام پر رکھنا ضروری ہے تاہم موسم کا خیال بھی رکھا جائے۔

    اسی طرح اگر دن اور رات کی مناسبت سے پنجرے کے لیے مقامات بھی مخصوص کر دیے جائیں تو بہتر رہے گا۔

  • پالتو جانور کے مرنے پر تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی

    پالتو جانور کے مرنے پر تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی

    بوگوٹا: جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں پالتو جانور کے مرنے پر مالک کو چھٹی دینے کا قانون اسمبلی میں لایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کولمبین اسمبلی کے ایک رکن نے بل پیش کیا ہے کہ پالتو جانور کی موت کا غم منانے کے لیے جانور کے مالک کو تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی دینے کا قانون پاس کر کے کمپنیوں کو چھٹی دینے کے لیے پابند کیا جائے۔

    کولمبین لبرل پارٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ اس نئے قانون کا مقصد پالتو جانوروں اور مالکان کے درمیان جذباتی تعلق کا اعتراف کرنا ہے، کیوں کہ پالتو جانوروں کے مرنے سے انسان گہرے دکھ اور افسوس کا شکار ہو جاتا ہے۔

    رکن اسمبلی کا مؤقف تھا کہ بعض لوگوں کے بچے نہیں ہوتے بلکہ ان کے پالتو جانور ہی ان کی یہ کمی پوری کرتے ہیں، جن سے وہ اپنی فیملی کی طرح محبت کرتے ہیں، جب ان کے جانور کا انتقال ہوتا ہے تو انھیں چھٹی ملنے کا پورا حق ہے، تاکہ وہ سکون سے اس صدمے سے باہر نکل سکیں۔

    بل میں یہ شق بھی شامل کی گئی ہے کہ ملازمین کو نوکری کرتے وقت مالکان کو پہلے سے اپنے پالتو جانوروں کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا، جب کہ چھٹی کے لیے اپنے پالتو جانور کی موت کے بارے میں جھوٹ بولنے پر انھیں سزا بھی ہو سکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کولمبیا میں ہر 10 میں سے 6 گھرانے پالتو جانور رکھتے ہیں۔

  • یہ بن بلائے مہمان ہیں (تصاویر دیکھیے)

    یہ بن بلائے مہمان ہیں (تصاویر دیکھیے)

    ہم انسان جب کرونا کی وبا اور وائرس کے خوف سے گھروں‌ تک محدود ہوئے تو‌ جنگلوں اور مرغزاروں سے کچھ جانور شہروں تک‌ آگئے اور گلی کوچوں، سڑکوں‌ پر گھومتے پھرتے نظر آئے۔

    مختلف ممالک کے شہروں‌ اور قصبات کی طرف نکل آنے والے ان جانوروں کے‌ سیر سپاٹے اور پرسکون انداز میں‌ گھومنے پھرنے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔ تاہم لاک ڈاؤن سے پہلے اور عام حالات میں‌ بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔

    اکثر ممالک میں‌ جنگل اور چراگاہوں کے نزدیک آبادیوں میں مختلف جانور سڑکوں اور دیگر راستوں‌ سے گزرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

    ایسی ہی چند خوب صورت تصاویر دیکھیے۔ انھیں آپ بن بلائے مہمان کہہ سکتے ہیں۔

  • کروناوائرس: اگر آپ کے گھر پالتو جانور ہے تو ہوشیار ہوجائیں

    کروناوائرس: اگر آپ کے گھر پالتو جانور ہے تو ہوشیار ہوجائیں

    لندن: برطانوی ماہرین نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ پالتو جانور رکھنے والے افراد احتیاطی تدابیر اپنائیں تاہم جانورں سے کروناوائرس شہریوں میں منتقل ہونے کے کوئی معقول اسباب سامنے نہیں آئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں ہانگ کانگ میں ایک کتے میں کروناوائرس کا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد سے پالتوں جانوروں سے احتیاط برتنے کی ہدایات سامنے آرہی ہیں۔

    ماہرین کو شک ہے کہ کروناوائرس کی کا جنم بھی کسی جانور سے ہوا ہے، کئی کا کہنا ہے کہ چمگادڑ کے ذریعے مہلک وائرس چین میں آیا اور پوری دنیا میں آہستہ آہستہ پھیل رہا ہے جس کے اموات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3200 سے تجاوز کرگئی ،50 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

    برطانوی ماہرین نے پالتو جانور رکھنے والے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کروناوائرس سے نہ گھبرائیں البتہ جانورں کو چھونے یا پھر اسے غذا فراہم کرنے کے بعد اچھی طرح ہاتھ دھوئیں، احتیاط بہت ضروری ہے۔

    ’خود کو اور پالتوں جانورں کو کرواناوائرس سے بچانے کے لیے ہرممکن کوششیں کریں‘‘۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3203 ہوگئی جبکہ 76 ممالک میں 93ہزار160افراد وائرس کا شکار ہیں اور 50 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • موٹر وے پولیس نے صحرائی جہازوں پر پیلی پٹیاں‌ باندھ دیں!

    موٹر وے پولیس نے صحرائی جہازوں پر پیلی پٹیاں‌ باندھ دیں!

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لگ بھگ 12 لاکھ اونٹ موجود ہیں اور آبادی کے لحاظ سے 36 فی صد بلوچستان، 33 فی صد پنجاب اور اس کے بعد سندھ اور خیبر پختون خوا میں ملتے ہیں۔

    بلوچستان کے اضلاع گوادر، تربت، آواران، چاغی اور لسبیلہ میں ان اونٹوں سے سواری اور بار برداری کا کام لیا جاتا ہے۔ اسی طرح پنجاب کے چولستان میں اونٹ پالے جاتے ہیں جب کہ سندھ میں خاص طور پر تھر، کوہستان، سجاول اور عمرکوٹ کے باسی اونٹوں سے مختلف کام لیتے ہیں۔

    اس معلوماتی تحریر کی بنیاد وہ خبر ہے جس کے مطابق موٹر وے پولیس نے اونٹوں کی گردنوں اور ٹانگوں پر ریفلیکٹرز پہنانے کا کام شروع کیا ہے تاکہ شاہ راہ پر ڈرائیور دور ہی سے کسی اونٹ کی موجودگی سے باخبر ہوسکے۔ اس کے علاوہ سائن بورڈز بھی اس حوالے سے ڈرائیوروں کی راہ نمائی کرتے ہیں۔ تاہم اس اقدام کی وجہ بلوچستان کے راستے میں گاڑیوں کے اونٹوں سے ٹکرانے کے واقعات ہیں جو انسانی جانوں کے ضیاع اور اونٹوں کی ہلاکت کا باعث بنے ہیں۔

    موٹر وے پولیس نے اونٹوں کے مالکان سے بات چیت کرنے کے بعد ان کی مدد سے پالتوں اونٹوں کو ریفلیکٹرز پہنائے ہیں جو روشنی پڑنے پر چمکتے ہیں اور یہی ڈرائیور کو کسی وجود کی سڑک یا اطراف میں موجودگی سے ہوشیار کرے گی۔

    اونٹ پاکستان کے مخصوص علاقوں میں عام پالے جاتے ہیں۔ تاہم قدیم زمانے میں عربوں کی زندگی میں اس جانور کی بہت اہمیت رہی ہے۔ عربی زبان میں اونٹوں کے لیے کئی لفظ رائج ہیں۔ نر، مادہ اور لمبے یا نسبتاً چھوٹے قد والے اونٹ اور اسی طرح کوہان اور بالوں یا رنگت کے لحاظ سے بھی اس جانور کو مختلف نام دیے گئے ہیں۔

    عربی اور اردو میں اس جانور سے متعلق کئی محاورے اور کہاوتیں بھی موجود ہیں۔ اسے صحرا کا جہاز بھی کہا جاتا ہے۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں جانوروں کا ہاسٹل بنانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کراچی میں جانوروں کا ہاسٹل بنانے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ نے کراچی میں جانوروں کی پناہ گاہ کے قیام کا فیصلہ کر لیا ہے، جانوروں کی پناہ گاہ میں پالتو، جنگلی اور آوارہ جانور رکھے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے جانوروں کے لیے ایک پناہ گاہ بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، پناہ گاہ کا بڑا حصہ ہاسٹل کے لیے مختص ہوگا، جس میں جانوروں کو عارضی اور کل وقتی رکھا جا سکے گا۔

    اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے اپنے پالتو جانور اس ہاسٹل میں رکھوا سکیں گے، محکمہ بلدیات جانوروں کی پناہ گاہ کا نگراں ہوگا، 20 ایکڑ پر مشتمل پناہ گاہ میں جانوروں کا اسپتال اور موبائل یونٹ بھی ہوگا جہاں تشدد سے متاثرہ اور دیگر وجوہ پر زخمی جانوروں کا علاج کیا جائے گا۔

    سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے میں تکنیکی و مالی تعاون سول سوسائٹی اور این جی اوز کا ہوگا، جانوروں کی پناہ گاہ کا یہ منصوبہ عالمی معیار کا ہوگا۔

    تازہ ترین:  سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    سیکریٹری کا کہنا تھا کہ جانوروں پر بے رحمانہ تشدد اور زہر دے کر مارنے سے عالمی بد نامی ہوتی ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ جانوروں سے متعلق قوانین میں بھی ترمیم زیر غور ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکشن لگانے کے لیے بلدیاتی عملے کی ٹریننگ کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو زہر دے کر مارنا بھی ممنوع قرار دے دیا ہے، منصوبے کے تحت 7 سال میں آوارہ کتوں کی نسل ختم کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔

  • لمبی زندگی جینے کا آسان نسخہ

    لمبی زندگی جینے کا آسان نسخہ

    انسان اپنی زندگی کو طویل کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے کئی جتن کرتا ہے، یوں تو طویل صحت کا تعلق اچھی صحت سے ہے تاہم آج ہم آپ کو طویل صحت کا بہترین نسخہ بتانے جارہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو جانور رکھنے والے افراد صحت مند رہتے ہیں اور ان کی زندگی طویل ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پالتو جانور بے شمار فائدوں کا باعث ہے، یہ جسم میں سیرو ٹونین اور اوکسی ٹوسن نامی ہارمون میں اضافہ کرتے ہیں جس سے خوشی اور محبت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق پالتو جانور قبل از وقت موت کا باعث بننے والے عوامل سے بچاتا ہے، یہ اپنے مالک کو تنہائی اور ڈپریشن سے محفوظ رکھتا ہے۔ مالک جب اپنے جانور کو باہر گھمانے کے لیے لے کر جاتا ہے تو اس کے سماجی رابطے قائم ہوتے ہیں جس سے اس میں تنہائی کا احساس کم ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو جانور اپنے مالک کو ذہنی تناؤ سے بچا کر رکھتا ہے جس سے بلڈ پریشر کم رہتا ہے، جبکہ کولیسٹرول کی سطح بھی مناسب رہتی ہے جس سے دل صحت مند رہتا ہے۔

    بعض اوقات پالتو جانور کسی کی جان بھی بچاسکتے ہیں، بعض مرگی کے مریض کے پالتو کتوں کو ایسی تربیت دی جاتی ہے جس سے وہ دورے کی کیفیات بھانپ کر دیگر افراد کو مدد کے لیے بلانا شروع کردیتے ہیں۔

    ایسے کتے مریض کے قریب بھی لیٹ جاتے ہیں تاکہ اگر وہ دورے کی حالت میں نیچے گریں تو انہیں چوٹ نہ لگے۔

    کیا آپ طویل زندگی کے لیے پالتو جانور رکھنا چاہیں گے؟

  • بچھڑ جانے والے پالتو جانور زیورات کی صورت میں محفوظ

    بچھڑ جانے والے پالتو جانور زیورات کی صورت میں محفوظ

    بعض لوگ اپنے پالتو جانوروں سے بے انتہا محبت کرتے ہیں اور جب وہ جانور مر جاتے ہیں تو ان کے مالکان ان کے غم میں نڈھال ہوجاتے ہیں۔

    کچھ لوگ مرجانے کے بعد بھی اپنے جانوروں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں، ایک فنکار نے ایسے ہی افراد کے لیے ایک دل کو چھونے والا طریقہ متعارف کروا دیا۔

    یہ امریکی آرٹسٹ لوگوں کی فرمائش پر ان کے بچھڑ جانے والے جانوروں کو زیورات کی شکل میں پھر سے ان کے سامنے پیش کردیتا ہے۔

    اپنے مرحوم پالتو جانور سے مشابہہ انگوٹھی یا گلے کے زیورات پہن کر لوگوں کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کا پیارا ساتھی ان کے پاس ہی ہے اور ان سے دور نہیں گیا۔

    آئیں آپ بھی وہ خوبصورت زیورات دیکھیں۔