Tag: پالیسی

  • الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی میں ایک اور پیش رفت

    الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی میں ایک اور پیش رفت

    کراچی: سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی کے لیے تجاویز کی منظوری دے دی، بورڈ آف ریونیو کو وفاقی بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی کے لیے تجاویز کی منظوری دے دی، سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز کی خریداری کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے۔

    کمیٹی اراکین میں صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ اور شبیر بجارانی شامل ہیں، کمیٹی میں عبد الرسول میمن اور ڈاکٹر غلام رسول شاہ کو ہیلتھ کیئر کمشنرز مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    سندھ کابینہ نے بورڈ آف ریونیو کو وفاقی بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی اجازت بھی دے دی، کابینہ کے مطابق ڈیٹا شیئرنگ ریونیو جنریشن کے لیے ہے۔

  • پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری کردی گئی، ہیلتھ پروفیشنلز، کمزور قوت مدافعت والے اور حال ہی میں کرونا وائرس سے صحت یاب افراد بوسٹر ڈوز لگا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب نے بوسٹر ویکسین پر پالیسی جاری کردی، پنجاب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی بوسٹر ڈوز 3 گروپس کو لگے گی۔

    پالیسی کے مطابق 30 سال سے زائد عمر کے لوگ بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، اسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، کم قوت مدافعت والے مریض بھی بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں۔

    محکمہ صحت کی پالیسی کے مطابق بوسٹر ڈوز کے لیے پہلی ویکسی نیشن کو 6 ماہ ہونا ضروری ہے، حالیہ دنوں میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریض 28 دن بعد ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    بوسٹر ڈوز میں سائنو فارم، سائنو ویک، فائزر اور موڈرنا کی بوسٹر ڈوز لگے گی۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

  • 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ پاکستان میں ہو رہی ہے: میک ان پالیسی پر اجلاس

    200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ پاکستان میں ہو رہی ہے: میک ان پالیسی پر اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت میک ان پالیسی پر اجلاس میں بتایا گیا کہ 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ اب پاکستان میں ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت میک ان پالیسی پر اجلاس ہوا، اجلاس میں مقامی طور پر تیار موبائل فونز کی برآمد میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 80 سے 85 فیصد موبائل 200 ڈالر یا اس کم کے ہیں، موبائل مینو فیکچرنگ پالیسی کے تحت پیداوار بڑھانے کے لیے مراعات دی گئیں۔ 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ اب پاکستان میں ہو رہی ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پی ٹی اے نے ڈی آئی آر بی ایس کے تحت موبائل فون کی اسمگلنگ کو روکا، مینو فیکچرنگ پالیسی کے تحت تیار سی بی یوز کی درآمد میں کمی آرہی ہے۔ موبائل فون کے پارٹس کی درآمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی تا نومبر سی بی یوز کی درآمد 73 فیصد کم ہو کر 179 ملین امریکی ڈالر ہوگئی۔ موبائل مینو فیکچرنگ پالیسی سے غیر ملکی زرمبادلہ میں 410 ملین ڈالر کی بچت ہوئی۔

    بریفنگ کے مطابق مقامی اسمبلنگ کے لیے موبائل پارٹس کی درآمد گزشتہ سال 133 ملین ڈالر کی تھی، رواں مالی سال موبائل فون پارٹس کی درآمد 674 ملین امریکی ڈالر ہوگئیں۔

    مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ اسمارٹ فون ضرورت بن چکے اب ایس ایم ایز موبائل پر کاروبارچلاتے ہیں، جب ہماری حکومت آئی تو پاکستان موبائل فون کا درآمد کنندہ تھا۔ اب صورتحال مختلف ہے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موبائل فون مینو فیکچرنگ اور ایکسپورٹ کا مرکز بنانا ہے، موبائل فونز کی برآمد جلد شروع ہوگی جس سے زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

  • سندھ میں اسکول اپ گریڈیشن پالیسی منظور

    سندھ میں اسکول اپ گریڈیشن پالیسی منظور

    کراچی: سندھ کابینہ نے اسکول اپ گریڈیشن پالیسی کی منظوری دے دی، صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق ہائی اسکول میں اپ گریڈیشن کے لیے 40 بچے اور 30 بچیاں زیر تعلیم ہونا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے اسکول اپ گریڈیشن پالیسی کی منظوری دے دی، صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ کا کہنا ہے کہ پانچویں جماعت میں 20 لڑکے اور 15 لڑکیاں ہیں تو ایلیمنٹری اسکول بنایا جائے۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ہائی اسکول میں اپ گریڈیشن کے لیے 40 بچے اور 30 بچیاں ضروری ہیں، پانچویں جماعت میں 50 بچے اور 30 بچیاں ہیں تو ایلیمنٹری اسکول ڈکلیئر کیا جائے۔

    کابینہ اجلاس میں 200 ایکڑ اراضی پاکستان نیوی کو کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے دینے پر بھی غور کیا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل بھی شامل ہوں گے۔

  • انسٹاگرام نے بچوں کو خوشخبری سنا دی

    انسٹاگرام نے بچوں کو خوشخبری سنا دی

    سوشل نیٹ ورکنگ سروس انسٹاگرام کی موجودہ پالیسی 12 برس سے کم عمر بچوں کو یہ پلیٹ فارم استعمال کرنے سے روکتی ہے، تاہم اب اسے بچوں کے لیے بھی قابل استعمال بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فیس بک کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے تصدیق کی ہے کہ 13 برس سے کم عمر بچوں کے لیے مقبول ایپ کے نئی ورژن کی تیاری پر کام جاری ہے۔

    ایڈم موسیری کا کہنا ہے کہ فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی یہ جانتی ہے کہ بہت سے بچے انسٹاگرام استعمال کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس حوالے سے ابھی تک تفصیلی منصوبہ بندی نہیں کی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کا ایک حل یہ ہے کہ نوجوان افراد یا بچوں کے لیے انسٹاگرام کا ایک نیا ورژن تیار کیا جائے جہاں والدین کے پاس ٹرانسپیرنسی یا کنٹرول ہو۔

    خیال رہے کہ انسٹاگرام کی موجودہ پالیسی 12 برس سے کم عمر بچوں کو پلیٹ فارم کے استعمال سے روکتی ہے۔

    فیس بک کے ترجمان جو اوسبورن کا کہنا ہے کہ بچوں کی بڑی تعداد اپنے والدین سے پوچھ رہی ہے کہ کیا وہ اپنے دوستوں سے رابطے میں رہنے کے لیے ایپس جوائن کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم انسٹاگرام میں پیرنٹ کنٹرولڈ تجربہ لانے پر کام کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ رہ سکیں، انہیں نئی مشغلے اور دلچسپیاں ڈھونڈنے میں مدد مل سکے۔

  • خیبر پختونخواہ فوڈ سیکیورٹی کی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا

    خیبر پختونخواہ فوڈ سیکیورٹی کی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا

    پشاور: ملکی تاریخ میں پہلی بار صوبہ خیبر پختونخواہ فوڈ سیکیورٹی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا، پالیسی کی منظوری جلد کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ ملک میں فوڈ سیکیورٹی کی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا، پختونخواہ فوڈ سیکیورٹی پالیسی کی منظوری پیر کو کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔

    دستاویزات کے مطابق فوڈ سیکیورٹی پالیسی پر عمل کے لیے 3 مختلف پلان مرتب کیے گئے ہیں، قلیل مدتی پلان 2 سے 3 سالوں پر محیط ہوگا اور اس کا تخمینہ 56 ارب ہے۔

    دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ وسط مدتی پلان 4 سے 7 سالوں پر محیط ہوگا اس کا تخمینہ 109 ارب ہے جبکہ طویل مدتی پلان 8 سے 10 سال پر محیط ہوگا اور اس کا تخمینہ 70 ارب ہے۔

    پختونخواہ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے 19 مختلف اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، وسط مدتی پلان کے تحت 24 مختلف اقدامات میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر، موجودہ ڈیموں کی مرمت کےعلاوہ کمانڈ ایریاز کی توسیع اور اقدامات بھی شامل ہیں۔

    دستاویزات میں کہا گیا کہ طویل مدتی پلان کے تحت بڑے ڈیموں کی تعمیر، زیتون کی کاشت اور دیگر اقدامات شامل ہیں، زراعت اور آبپاشی سمیت اور متعلقہ محکموں کی ذمے داریوں کا تعین کیا گیا ہے۔

  • ٹک ٹاک کی نئی پالیسیز سامنے آگئیں

    ٹک ٹاک کی نئی پالیسیز سامنے آگئیں

    سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹک ٹاک نے اپنے قوانین میں اضافہ کردیا تاکہ گمراہ کن، تشدد پر مبنی یا دھمکی آمیز ویڈیوز کی روک تھام کی جاسکے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ سروس ٹک ٹاک نے صارفین کے لیے اپنے اصول و ضوابط کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔

    رواں سال مارچ میں ٹک ٹاک نے بتایا تھا کہ اس نے خود مختار ماہرین کی مدد لی ہے جو مواد کی پالیسیوں کے لیے کام کرنے والی کونٹینٹ ایڈوائزری کونسل کو مدد فراہم کریں گے۔

    کمپنی کی جانب سے رواں سال جنوری میں ہی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کیا گیا تھا تاکہ گمراہ کن ویڈیوز کی روک تھام کے ساتھ کم عمر صارفین کے رویوں کو بہتر بنایا جاسکے، اب کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کا بنیادی مقصد موجودہ پالیسیوں کو مضبوط بنانا ہے۔

    مثال کے طور پر نئی گائیڈ لائنز میں بدزبانی اور ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے زیادہ تفصیلی قوانین کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے قوانین کی وضاحت واضح الفاظ میں کی گئی ہے کہ کس قسم کے مواد کو دھمکی آمیز یا تشدد پر اکسانے والا قرار دیا جائے گا۔

    ٹک ٹاک نے ایسے نئے قوانین کا بھی اضافہ کیا ہے جس کا مقصد صارفین کو جان لیوا مقابلوں، گیمز یا دیگر سرگرمیوں پر مبنی مواد سے روکنا ہے تاکہ نوجوانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

    ویسے تو سابقہ قوانین میں بھی اس طرح کے مواد کی روک تھام کا ذکر ہے مگر نئی گائیڈ لائنز سے کمپنی کے لیے اصولوں کا نفاذ آسان ہوسکے گا، اسی طرح صارفین کے لیے بھی جاننا آسان ہوگا جو اکثر شکایت کرتے ہیں کہ ایپ کی جانب سے ان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    نئے قوانین کے ساتھ ٹک ٹاک کی جانب سے چند نئے فیچرز کا اضافہ بھی کیا گیا ہے، ایک فیچر نئی وارننگ اسکرین کا ہے جو صارفین کے سامنے کسی متنازع ویڈیو کو اوپن کرنے سے قبل سامنے آئے گی۔

  • سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا، مرتضیٰ وہاب

    سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سندھ حکومت کی کرونا اسٹریٹجی 26 فروری سے پہلے شروع ہوئی، سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا ۔

    انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو پہلا کیس آیا تو اسی روز سندھ حکومت نے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائی جس میں بیوروکریسی، وزرا، قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی نمائندے اور پروفیشنل ڈاکٹر شامل ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے جو فیصلے کیے وہ اس ٹاسک فورس سے مشاورت سے کیے اور حکومت کی حکمت عملی تین حصوں میں تقسیم تھی۔

    انہوں نے کہ کہا کہ باہر سے آنے والے ہزاروں افراد کو ٹریس کیا گیا اور 26 فروری سے اب تک 64 ہزار 52 ایسے افراد ہیں جن کی سندھ میں ایئرپورٹ پر اسکریننگ کی گئی۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ تفتان سرحد سے آنے والے زائرین کے لیے کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ، لاڑکانہ اور سکھر اضلاع میں لیبر کالونیوں میں قرنطینہ سہولت بنائی گئی۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 388 زائرین کو سندھ میں سکھر، لاڑکانہ اور کراچی میں ناردرن بائی پاس میں رکھے گئے اور وہ لوگ کووڈ منفی ہونے اور قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ان میں سے 280 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جن کو ان مقامات میں آئیسولیٹ کیا گیا اور وہ صحت یاب ہو کر واپس جا چکے ہیں اور ان کے دو مرتبہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

  • سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ 10 سال سے پالیسی سے محروم

    سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ 10 سال سے پالیسی سے محروم

    کراچی: سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ اتھارٹی گزشتہ 10 سال سے پالیسی سے محروم ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی پالیسی دس سال سے نہیں بنائی جا سکی، اس اتھارٹی کو متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا، پالیسی نہ ہونے کے سبب اتھارٹی کا کردار فعال نہیں رہا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق انسانی ساختہ آفات سے نمٹنا بھی اتھارٹی کی بنیادی ذمہ داری تھی، تاہم کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی کا ہونا ضروری تھا، اتھارٹی ولنریبلیٹی سروے بھی نہیں کرا سکی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی امدادی سامان کی خریداری کا بھی ریکارڈ نہیں دے سکی، امدادی سامان کی خریداری کا ریکارڈ نہ دینا قواعد کی خلاف وری ہے، امدادی سامان کے چوری، ضیاع یا غلط استعمال کے خدشات ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں کراچی میں ہونے والی بارشوں میں نقصانات پر سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک متنازع بیان جاری کیا تھا، اتھارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ تین دن تک جاری طوفانی بارشوں میں کسی بھی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، حالاں کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 9 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل تھے۔

  • صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے پالیسی لا رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے پالیسی لا رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے میڈیا پالیسی لا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحافت ادارے کا روپ دھار چکی ہے جس نے تمام اداروں کو تقویت دینی ہے، صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے میڈیا پالیسی لا رہے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نیشنل میڈیا پالیسی صرف اشتہارات تک محدود نہیں ہوگی، صحافیوں، میڈیا ورکرز کے حقوق کو نیشنل میڈیا پالیسی میں تحفظ دیا جائے گا، ریاست،صحافت کو طاقت دینے کے لیے وزارت اطلاعات کردار ادا کرے گی۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں چیلنجز آتے ہیں، ملک میں اب بہتری کا سفر شروع ہوا ہے۔

    صحافیوں سے متعلق فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ایسا روڈ میپ بنا رہے ہیں جس میں صحافیوں کے حقوق، فرائض میں توازن ہو، صحافیوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، صحافی اپنے قلم سے معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔