Tag: پام آئل

  • پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کھانا پکانے کا تیل ہے، پام آئل باغات میں کاشت کی گئی کھجور کے درخت (ایلئیس گنیسیس) کے تازہ پھلوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔

    وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا کھجور کا تیل کھانوں میں ذائقہ اور مستقل مزاجی کے معیار کو مستحکم کرنے اور تازگی برقرار رکھنے میں مفید ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پام آئل کے سب سے بڑے پیداواری ممالک انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور نائیجیریا ہیں جو عالمی سطح پر پام آئل کی 85 فیصد ضرورت پوری کر رہے ہیں۔

    یہ تیل دیگر کوکنگ آئل کی نسبت کم قیمت ہونے کی وجہ سے کھانے پکانے کی تیاری میں مقبول ہے لیکن تمام پام آئل ایک جیسے نہیں ہوتے، اس کی مختلف اقسام غذائیت، ذائقے اور ماحولیاتی استحکام پر مختلف اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں ہم پام آئل کی ان اقسام پر روشنی ڈالیں گے جو کھانے پکانے میں استعمال ہوتی ہیں اور ان کی خاصیت، فوائد اور خامیوں پر تفصیل سے بیان کریں گے۔

    بازاروں میں پام آئل کی متعدد اقسام دستیاب ہیں جن میں ریفائنڈ پام آئل، کروڈ پام آئل، پام اولین، ریڈ پام آئل اور سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او) شامل ہیں۔

    1۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او)

    ریفائنڈ پام آئل، پام آئل کی سب سے زیادہ فروخت اور استعمال کی جانے والی قسم ہے، اس کو مخصوص ریفائننگ کے عمل سے گزارا جاتا ہے، جس کے بعد اس میں موجود آلودگی ختم ہوجاتی ہے اور یہ ایک ہلکے رنگ اور بہترین ذائقے کا حامل تیل بن جاتا ہے۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او) زیادہ تر بیکنگ اور کھانے پکانے میں استعمال ہوتا ہے۔

    یہ کھانوں میں بہترین ذائقے اور دیگر آئلز کی نسبتاً کم قیمت پر دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اضافی اجزاء اور دیرپا تحفظ کے لیے کیمیکلز شامل کیے جاسکتے ہیں۔

    2۔ کروڈ پام آئل (سی پی او)

    کروڈ پام آئل وہ خام تیل ہے جو پام کے پھل سے نکالا جاتا ہے، اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے اور اس کا ذائقہ آر پی او کے مقابلے میں زیادہ گہرا ہوتا ہے۔

    یہ زیادہ تر افریقی اور جنوب مشرقی ایشیائی کھانوں میں روایتی کھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

    اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار ہوتی ہے اور زیادہ غذائی اجزاء دیر تک محفوظ رہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ یہ تیل ہر کھانے کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا اور مناسب ذخیرہ نہ ہونے پر تیل خراب بھی ہوسکتا ہے۔

    3۔ پام اولین

    پام اولین، پام آئل کی ایک جزوی شکل ہے، جو کرسٹلائزیشن اور علیحدگی کے عمل کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں آر پی او کے مقابلے میں زیادہ اولیک ایسڈ ہوتا ہے جو اسے فرائینگ اور پکانے کے لیے زیادہ موزوں بناتا ہے۔

    یہ تیل آر پی او سے زیادہ مہنگا اور اس کی تیاری کے عمل کے دوران کچھ غذائی اجزاء ضائع ہوسکتے ہیں۔

    4۔ ریڈ پام آئل

    ریڈ پام آئل ایک قسم کا پام آئل ہے جو روایتی طریقے سے کولڈ پریسنگ کے عمل کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس میں قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس شامل رہتے ہیں اور اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے۔ ریڈ پام آئل کھانے پکانے اور بطور ٹاپنگ استعمال ہوتا ہے۔

    یہ تیل اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اور قدرتی غذائی اجزاء کو محفوظ رکھتے ہوئے کھانوں کے منفرد ذائقے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    ریڈ پام آئل وٹامن اے حاصل کرنے کا بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر، دماغی امراض، بڑھاپے کو روکنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ملیریا، ہائی بلڈپریشر، ہائی کولیسٹرول اور سائنائیڈ زہر کا علاج کرنے کیلئے مفید ہے۔ یہ ہاضمہ کو بڑھاتا ہے اور جسمانی وزن کم کرنے کیلئے مفید اور سازگار ہے۔

    5۔ سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او)

    سسٹین ایبل پام آئل کی تصدیق تنظیموں جیسے کہ راؤنڈ ٹیبل آن سسٹین ایبل پام آئل (آر ایس پی او) کے ذریعے کی جاتی ہے، سی ایس پام آئل ماحول دوست طرز عمل کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔
    یہ آئل دیگر عام پام آئل کی نسبت زیادہ مہنگا ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پام آئل ایک کثیر المقاصد اور وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا تیل ہے جس کی مختلف اقسام مختلف خصوصیات، فوائد، اور خامیاں رکھتی ہیں۔

    کھانے کے لیے پام آئل کا انتخاب کرتے وقت اس کے ذائقے، غذائیت، اور ماحولیاتی استحکام کو مدنظر رکھیں۔ صحیح قسم کا پام آئل منتخب کرکے نہ صرف لذیذ اور صحت مند کھانے تیار کیے جا سکتے ہیں بلکہ ماحول دوست طریقے بھی اپنائے جا سکتے ہیں۔

  • پام آئل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صارفین نے نعم البدل ڈھونڈ لیا

    پام آئل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صارفین نے نعم البدل ڈھونڈ لیا

    پام آئل استعمال کرنے والے صارفین نے قیمتوں میں اضافے کے بعد نیا حل ڈھونڈتے ہوئے دوسرے اجناس سے بنے تیلوں کا استعمال شروع کردیا۔

    پام آئل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے بعد سویا آئل اور سورج مکھی کے تیل کی سپلائی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ پام آئل کے مقابلے میں صارفین کو یہ دنوں تیل رعایت قیمتوں میں دستیاب ہیں۔

    اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ پام آئل کی بڑھتی قیتمتیں رک جائیں گی۔ اس وقت سویا آئل مارکیٹ میں پام آئل کو بھرپو ٹکر دے رہا ہے۔ جنوبی امریکی سویا بین کی ریکارڈ فصل کے بعد اس کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے جس کے سبب خریدار سویا آئل خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    دبئی کے تاجر گلینٹیک گروپ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وپن گپتا کا کہنا ہے کہ سویا تیل کی پیداوار بڑھ رہی ہے جبکہ پام آئل کی پیداوار میں کمی آرہی ہے، جس سے قیمتوں میں فرق بڑھ رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ زیادہ قیمتوں کے باعث خریدار پام آئل خریدنے سے گریز کررہے ہیں، جس کے سبب اب قیمتوں میں اضافہ رک گا۔

    خام پام آئل (سی پی او) کی درآمدات تقریباً 930 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس کے مقابلے میں سویا آئل اور سورج مکھی کا تیل بالترتیب تقریباً 915 ڈالر اور 910 ڈالر فی ٹن، ڈیلروں کو پیش کیا جا رہا ہے۔

    بھارت کے سب سے بڑے پام آئل خریدار پتنجلی فوڈز لمیٹڈ کے سی ای او سنجیو استھانہ نے بتایا کہ بھارت میں ویجیٹیبل آئل کے بڑے درآمد کنندہ آنے والے مہینوں میں پام آئل کی درآمد کو کم کر رہے ہیں اور سویا آئل کی زیادہ کھیپ منگوا رہے ہیں۔

    بھارت کی جانب سے پام آئل کی درآمدات جنوری میں 787,000 ٹن تھی جو کہ تین ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں کیونکہ سویا آئل کی خریداری 24 فیصد بڑھ کر 190,000 ٹن ہوچکی ہے۔

    بھارت بنیادی طور پر انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ سے پام آئل خریدتا ہے، جب کہ وہ ارجنٹائن، برازیل، روس اور یوکرین سے سویا آئل اور سورج مکھی کا تیل درآمد کرتا ہے۔

    سنگاپور میں مقیم ایک عالمی ڈیلر کا کہنا ہے کہ زیادہ مال برداری کی لاگت کی وجہ سے، پام آئل یورپی خریداروں کے لیے اور بھی مہنگا ہے۔ یورپ میں سویا آئل، کینولا آئل اور سورج مکھی کے تیل کے مقابلے میں پام آئل 100 ڈالر فی ٹن تک مہنگا ہے۔

  • پام آئل کی طلب میں مزید اضافہ

    پام آئل کی طلب میں مزید اضافہ

    سویابین آئل اور سورج مکھی کے تیل پر رعایت بڑھنے کے ساتھ ہی پام آئل کی طلب میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، صنعت کے حکام کے مطابق اس کی بنیادی وجہ امریکہ میں پیداواری خدشات اور بحیرہ اسود کے علاقے سے سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے متبادل تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ہے۔

    توقع ہے کہ مانگ میں اس اضافے سے انڈونیشیا اور ملائیشیا کی پام آئل کی انوینٹریز کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی ملائیشیا کے پام آئل کے مستقبل کو تقویت ملے گی۔

    ہندوستان، خوردنی تیل کا دنیا کا سب سے بڑا خریدار ہے، کی جانب سے جولائی میں 1.09 ملین میٹرک ٹن پام آئل درآمد کیا گیا، جو جون کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔

    امریکہ میں پیداواری خدشات اور سرفہرست برآمد کنندہ ارجنٹائن کی جانب سے کم سپلائی کی وجہ سے سویا آئل کی قیمتوں میں گزشتہ ایک ماہ میں اضافہ ہوا۔

    نئی دہلی کے ڈیلر کا کہنا ہے کہ روس کے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد سورج مکھی کا تیل مہنگا ہو گیا ہے۔

  • چند ماہ میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے منگوائی گئیں

    چند ماہ میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے منگوائی گئیں

    اسلام آباد: رواں برس بھی ملک میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے درآمد کی گئیں جن میں سرفہرست پام آئل رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 1 ہزار 716 ارب 49 کروڑ 30 لاکھ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 سے لے کر مارچ 2023 تک 679 ارب 29 کروڑ 70 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا جبکہ 235 ارب 72 کروڑ 50 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئی۔

    اس عرصے میں 178 ارب 32 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 101 ارب 13 کروڑ روپے کی چائے، 58 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ روپے کا سویا بین آئل اور 28 ارب 8 کروڑ روپے کا شیر خوار بچوں کا پیا جانے والا کریم دودھ درآمد کیا گیا۔

    27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ روپے کے مصالحے درآمد کیے گئے جبکہ 400 ارب 51 کروڑ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • خوردنی تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا

    خوردنی تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا

    کراچی: تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ٹھٹھہ میں ایک اور ایک ہزار ایکڑ پر مشتمل نیا پام آئل منصوبہ لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    صوبائی وزیر اسماعیل راہو کی صدارت میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے 17 ویں اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ سندھ حکومت 356 ملین لاگت سے ٹھٹھہ میں پام آئل منصوبہ لانچ کر رہی ہے۔

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 60 ہزار درخت لگیں گے، پام آئل منصوبہ رواں سال لگے گا، تیار ہونے کے بعد فی درخت اوسطاً ایک من آئل دے گا۔

    پام آئل منصوبے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس

    اجلاس میں ڈی جی سی ڈی اے نے بریفنگ میں بتایا کہ محکمہ جنگلات نے اس سلسلے میں 2 ہزار ایکڑ زمین محکمہ کوسٹل ڈویلپمنٹ کے حوالے کر دی ہے، کوسٹل ڈویلپمنٹ کے گریڈ 19 اور 20 کے افسران کو مڈ کیریئر منیجمنٹ سروس کے تحت ٹریننگ کروائی جائے گی۔

    اسماعیل راہو نے کہا سندھ میں پانی کی قلت بڑھ گئی ہے، جس سے کوسٹل بیلٹ تباہ ہو چکا ہے، ارسا کی جانب سے زرعی پانی نہ ملنے کی وجہ سے ٹھٹھہ اور بدین کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں سمندر کے اندر جا چکی ہیں۔

    اجلاس میں اسماعیل راہو نے کوسٹل بیلٹ کو بچانے کے لیے افسران کو آئندہ کے لیے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت.کی، انھوں نے کہا ٹھٹھہ، کیٹی بندر، سجاول اور بدین کے لیے بجٹ میں بہت سی اسکیمز رکھی گئی ہیں، جو جلد شروع کی جائیں گی۔

  • انڈونیشیا نے دنیا کو بڑی پریشانی میں مبتلا کر دیا

    انڈونیشیا نے دنیا کو بڑی پریشانی میں مبتلا کر دیا

    جکارتہ: دنیا کے سب سے بڑے پام آئل پروڈیوسر نے برآمدات پر پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والے سبزیوں کے تیل کی برآمدات پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ ایک حیران کن اقدام ہے جو عالمی سطح پر اشیائے خورو نوش کی مہنگائی میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔

    یہ کوکنگ آئل کیک سے لے کر کاسمیٹکس تک کی مصنوعات میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے، اس کے خام مال کی ترسیل کو روکنے سے عالمی سطح پر پیکڈ فوڈ پروڈیوسرز کے اخراجات بڑھ سکتے ہیں، خیال رہے کہ انڈونیشیا پام آئل کی عالمی سپلائی کا نصف سے زیادہ حصہ رکھتا ہے۔

    انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو نے ایک ویڈیو نشریات میں کہا کہ وہ فوڈ پروڈکٹس کی اپنے ملک میں دستیابی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں، کیوں کہ روس کی طرف سے فصل پیدا کرنے والے بڑے ملک یوکرین پر حملے کے بعد عالمی سطح پر اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی ریکارڈ حد تک بڑھ گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں اس پالیسی کے نفاذ کی نگرانی اور جانچ کروں گا تاکہ مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی دستیابی وافر اور سستی ہو۔

    ٹریڈ باڈی سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (SEA) کے صدر اتل چترویدی نے کہا کہ اس اعلان سے سب سے زیادہ ہندوستانی خریدار اور عالمی سطح پر صارفین کو نقصان پہنچے گا، یہ اقدام انتہائی بدقسمتی اور مکمل طور پر غیر متوقع ہے۔

    انڈونیشیا کی جانب سے یہ پابندی 28 اپریل سے نافذ العمل ہوگی، تاہم اس اعلان کے سامنے آتے ہی متبادل سبزیوں کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، دوسرا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا سبزیوں کا تیل سویا بین شکاگو بورڈ آف ٹریڈ میں 4.5 فی صد اضافے کے ساتھ 83.21 سینٹ فی پاؤنڈ کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    انڈونیشیا خام پام آئل کو کھانا پکانے کے تیل کے لیے استعمال کرتا ہے، اس کی عالمی قیمتیں اس سال تاریخی بلندیوں پر پہنچ گئی ہیں، کیوں کہ رواں سال اس کی طلب میں جتنا اضافہ ہوا، اتنا ہی انڈونیشیا اور ملائیشیا کی جانب سے اس کی کم پیداوار ہوئی، نیز انڈونیشیا نے جنوری میں پام آئل کی برآمدات کو محدود کرنے کا قدم اٹھایا جسے مارچ میں اٹھا لیا گیا۔

  • رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت خوردنی تیل سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار، سیکریٹری صنعت و پیداوار اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں دوران بریفنگ بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی ماہانہ خوردہ قیمتیں نہایت غیر مستحکم ہیں، خوردہ قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنی ہو چکی ہیں، جنوری میں قیمتوں میں تقریباً 13 سو 51 ڈالر فی ٹن نمایاں اضافہ ہوا۔

    حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد پر ٹیکس میں چھوٹ کا اقدام مختصر مدت کے لیے ہے، فیصلے کا مقصد صارفین کو خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ گھی اور کھانے کے تیل کی سالانہ طلب کا 90 فیصد درآمدات پر منحصر ہے۔

  • پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    کراچی: صوبہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب ہوگیا، آزمائشی طور پر لگائے گئے پام کے درختوں نے ریکارڈ تعداد میں پھل دینا شروع کردیے جبکہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی کی پام آئل مل نے پیداوارشروع کردی، مشیر ماحولیات و ساحلی ترقی مرتضیٰ وہاب نے ٹھٹھہ میں واقع مل کا دورہ کیا۔ انہوں نے پام آئل فیلڈ کا بھی دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے آزمائشی تجربہ کامیاب ہونے پر عملے کو مبارکباد دی اور پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کو گیم چینجر قرار دے دیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب رہا، ٹھٹھہ میں 50 ایکڑ رقبے پر پام کے 11 سو درخت آزمائشی طور پر کاشت کیے تھے، پام کے درختوں نے ریکارڈ پھل دینا شروع کر دیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار ہوگی، پاکستان پام تیل کی درآمد پر سالانہ 4 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ کرتا ہے، سندھ حکومت نے پام تیل پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد کاشت کے لیے زمین مختص کردی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ٹھٹھہ میں 15 سو ایکڑ رقبے پر پام کے مزید درخت کاشت کیے جا رہے ہیں۔ پام کی کاشت اور تیل کی پیداوار سے ٹھٹھہ میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی، منصوبہ ہزاروں خاندانوں کے لیے روزگار کا سبب بنے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ واحد اور پہلا منصوبہ ہے، تھرکول کے بعد سندھ حکومت کا پام آئل منصوبہ بھی نئی مثال ثابت ہوگا۔

  • پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ءمیں ماہ اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے مقابلہ میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال اگست 2013ءکے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات کا حجم 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔

    جبکہ رواں مالی سال اگست کے دوران درآمدات کا حجم بڑھ کر 16 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ، اس طرح اگست 2013ءکے مقابلہ میں رواں سال اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں دو کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔