Tag: پاناما جے آئی ٹی

  • واجد ضیاء نے آئی جی ریلوے پولیس کا چارج سنبھال لیا

    واجد ضیاء نے آئی جی ریلوے پولیس کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد : پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے انسپکٹرجنرل ریلوے پولیس کا چارج سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے آئی جی ریلوے پولیس کا چارج سنبھالا تو ڈی آئی جی آپریشنز شارق جمال خان نے انہیں ریلوے پولیس کے مختلف امور پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر آئی جی ریلوے پولیس واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس کی بہتری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء آئی جی ریلوے تعینات


    یاد رہے کہ 19 دسمبر کو پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والے واجد ضیاء کو آئی جی ریلوے پولیس تعینات کیا گیا تھا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن احکامات کے مطابق گریڈ 21 کے افسر واجد ضیاء کو آئی جی پاکستان ریلوے پولیس تعینات اور سابق آئی جی ریلوے مجیب الرحمان کو فوری طور پراسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    واجد ضیاء اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

  • پاناما جے آئی ٹی کو نیب میں بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت

    پاناما جے آئی ٹی کو نیب میں بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاناما کیس کی جے آئی ٹی کو نیب میں بیانات ریکارڈ کرانے کی اجازت دیے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف دائر نیب ریفرنس میں نیب حکام نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ جے آئی ٹی کے ممبران کا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جائے۔

    آج سپریم کورٹ نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے نیب کو اجازت دے دی کہ وہ جے آئی ٹی کے ممبران کا بیان ریکارڈ کرلے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے راشد حبیب نے بتایا کہ نیب چاہتی ہے کہ جے آئی ٹی ممبران کا بطور استغاثہ بیان ریکارڈ کرلیا جائے جس کے انہوں نے واجد ضیا سے رابطہ کیا تاہم انہوں نے عدالت کی اجازت کے بغیر نیب کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا۔

    نیب نے اس مد میں سپریم کورٹ کو درخواست لکھی جس پر نیب کے نگراں جج جسٹس اعجاز الاحسن نے جے آئی ٹی ممبران کو بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت دیتے ہوئے نیب کو ہدایت دی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی جانب سے متعین کردہ حدود سے باہر نہ نکلے اور فیصلے کے دائرے میں رہتے ہوئے جے آئی ٹی ممبران کا بیان ریکارڈ کرے تاکہ تحقیقات کا دائرہ کار آگے بڑھایا جاسکے۔


    انہوں نے واجد ضیا کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیب سے تعاون کریں اور اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کے دو ارکان کا قطر جانے کا امکان

    پاناما جے آئی ٹی کے دو ارکان کا قطر جانے کا امکان

    اسلام آباد: پاناما کیس میں بیان دینے کے لیے قطری شہزادے کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد جے آئی ٹی کی جانب سے اپنے دو ارکان قطر بھیجے جانے کا امکان ہے۔

    اطلاعات کے مطابق امکان ہے کہ جے آئی ٹی کے دو ارکان قطری شہزادے حمد بن جاسم سے پوچھ گچھ کے لیے قطر جائیں گے اور ان کی طرف سے پیش کردہ خط کے مندرجات کی تصدیق اور جرح کریں گے۔

    جے آئی ٹی ارکان نے قطر جانے کے لیے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے رابطہ کیا ہے تاہم ارکان کے بیرون ملک جانے کے لیے سپریم کورٹ کے متعلقہ بینچ کی اجازت درکار ہوگی، بینچ کی اجازت ملتے ہی دو ارکان دوحہ روانہ ہوجائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قطری شہزادے حمد بن جاسم نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا اور انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی پیشکش کی تھی تاہم جے آئی ٹی نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شہزادہ حماد بن جاسم نے بیان ریکارڈ کرانے کے جے آئی ٹی کو قطر آنے کا کہا تھا ، ویسے بھی حمد بن جاسم الثانی کے بیان کے لیے قطر جانا ضروری ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ رجسٹرار آفس نے اس بات پر کہا ہے کہ جے آئی ٹی تحقیقات کے لیے آزاد ہے۔

    اسی سے متعلق: پاناما کیس، جے آئی ٹی کا قطری شہزادے کو دوبارہ سمن جاری کرنے کا فیصلہ

  • پاناما کیس: وزیراعظم اور ان کے بیٹوں‌ کو طلب کرنے کا فیصلہ،حسین نواز کے اعتراضات مسترد

    پاناما کیس: وزیراعظم اور ان کے بیٹوں‌ کو طلب کرنے کا فیصلہ،حسین نواز کے اعتراضات مسترد

    اسلام آباد: پاناما کیس کی جے آئی ٹی نے وزیراعظم حسن اور حسین نواز کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے دو ارکان پر حسین نواز اور طارق شفیع کی جانب سے اعتراضات مسترد کردیے اور جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔


    یہ پڑھیں: حسین نواز نے جے آئی ٹی کے اراکین پر اعتراض اٹھا دیا


    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز اور پاناما کیس میں منی ٹریل کے حوالے سے حلف نامہ جمع کرانے والے طارق شفیع نے جے آئی ٹی کے دو اراکین پر اعتراض کیا تھا کہ ایک رکن پرویز مشرف کا قریبی ساتھی ہے اور دوسرا رکن پی ٹی آئی کا ہمدرد ہے۔

    انہوں نے اعتراض پر مبنی درخواست سپریم میں گزشتہ روز داخل کی تھی، سپریم کورٹ نے آج درخواست مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی ضمن میں جے آئی ٹی کے اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے عین مطابق وزیراعظم، حسین اور حسن کو طلب کیا جائے گا۔