Tag: پاناما لیکس

  • پاناما لیکس کا تہلکہ، بھارتی اداروں نے بھی اربوں کے اثاثوں کا پتا لگا لیا

    پاناما لیکس کا تہلکہ، بھارتی اداروں نے بھی اربوں کے اثاثوں کا پتا لگا لیا

    نئی دہلی: بھارتی ٹیکس حکام نے 2 سو ارب سے زائد غیر ظاہر اثاثہ جات کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز میں بھارتیوں کی کرپشن کی ان گنت کہانیاں بھی سامنے آ گئی ہیں، ٹیکس چرانے کے لیے بھارتیوں نے بھی اربوں کے بے نامی اثاثے بنائے اور چھپائے۔

    بھارتی ٹیکس اتھارٹیز 200 ارب روپے کے بے نامی اثاثہ جات تک پہنچ گئیں، 2016 سے اب تک سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز نے تحقیقات کر کے بھارت اور بیرون ملک اربوں کے بے نامی اثاثہ جات کا پتا لگایا۔

    بھارت میں بلیک منی اور انکم ٹیکس ایکٹ پر 46 مقدمے دائر کیے جا چکے ہیں، بھارتی ٹیکس اتھارٹیز نے ان مقدمات میں 142 کروڑ کی ریکوری کر لی ہے، جب کہ مزید 83 کیسز میں سرچ اور سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ مزید کیسز کے مقدمات دائر ہونے پر مزید کروڑوں روپے کی ریکوری کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی سطح پر پاناما پیپرز نے پانچ سال کا ہندسہ عبور کر لیا ہے، آئی سی آئی جے نے اندازہ لگایا ہے کہ مجموعی طور پر دنیا بھر میں ٹیکس حکام نے ٹیکسوں اور جرمانوں کی مد میں 1.36 بلین ڈالرز سے زیادہ کی ریکوری کی ہے، جب کہ سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کے اعداد و شمار برطانیہ، جرمنی، اسپین، فرانس اور آسٹریا کے تھے۔

    2016 میں اپریل میں بحر اوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے ایک قانونی فرم موزاک فونسیکا سے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات لے کر پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث کئی ممالک کی حکومتیں ہل گئی تھیں۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نواز شریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

  • پاناما لیکس کے ذریعے پوری دنیا میں نوازشریف کی اصلیت بتائی گئی، عندلیب عباس

    پاناما لیکس کے ذریعے پوری دنیا میں نوازشریف کی اصلیت بتائی گئی، عندلیب عباس

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کے ذریعے پوری دنیا میں نوازشریف کی اصلیت بتائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ پاناما لیکس نے نوازشریف اور فیملی کی پوری کہانی سامنے رکھی۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں نوازشریف اور فیملی کی تصاویر اخبارات میں چھپی، پاناما لیکس کے ذریعے پوری دنیا میں نوازشریف کی اصلیت بتائی گئی۔

    تحریک انصاف کی رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سالوں میں اداروں کو زنگ آلود کیا گیا،کام نہیں کرنے دیا گیا، نیب کو بھی گزشتہ 10سال زنگ لگایا گیا،کام نہیں کرنے دیا گیا۔

    عندلیب عباس نے کہا کہ نیب میں اصلاحات کی کوشش کی، اپوزیشن نے ہاتھ کھڑے کر دیے، اپوزیشن چاہتی ہی نہیں ہے کسی قسم کی قانون سازی یا اصلاحات ہوں، نیب ترمیمی آرڈیننس لائے اپوزیشن نے شورمچایا، اسمبلی میں پیش کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اسمبلی میں بھی نیب ترمیم پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا، کوئی بھی قانون اسمبلی میں لاتے ہیں اپوزیشن پیش نہیں کرنے دیتی، اپوزیشن اتفاق کرے تو بہت سے ادارے بہتر ہو سکتے ہیں۔

  • چوہدری نثار نے پاناما لیکس کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی

    چوہدری نثار نے پاناما لیکس کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی

    راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل کے معاملے پر چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس پر چوہدری نثار نے وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کے 3 رکنی بینچ کے حکم کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے عدالت نے نہیں بلکہ اس وقت کے وزیرِ داخلہ اور نواز شریف کے قریبی ساتھی چوہدری نثار نے شامل کروائے تھے۔

    چوہدری نثار نے تردید کرتے ہوئے کہا ’جے آئی ٹی کی تشکیل اور فوجی افسران کی شمولیت کے سلسلے میں میرا کوئی عمل دخل نہیں تھا، جے آئی ٹی کی تشکیل میں مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی۔‘

    چوہدری نثار نے جومیرے ساتھ کیا ان کومیری بد دعا لگی‘ ڈاکٹرعاصم

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے متعلقہ اداروں سے افسران کے نام مانگے تھے، رجسٹرار نے آئی ایس آئی اور ایم آئی سے خود رابطہ کیا۔

    چوہدری نثار نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل میں کسی وزارت یا حکومتی شخصیت کو شامل نہیں کیا گیا۔

  • پاناما لیکس کے معاملے پر پاکستان نے قانونی مدد طلب نہیں کی، جرمن صحافی کا انکشاف

    پاناما لیکس کے معاملے پر پاکستان نے قانونی مدد طلب نہیں کی، جرمن صحافی کا انکشاف

    برلن: بین الاقوامی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے کے لیے کام کرنے والے صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ پاناما پیپرز کے بعد کئی ملکوں نے قانونی معاونت کے لیے رابطہ کیا مگر حیران کن طور پر پاکستان نے کوئی مدد طلب نہیں کی۔

    آئی سی آئی جے سے منسلک جرمی صحافی فریڈرک اوبرمائر نے انکشاف کیا کہ دو برس قبل سامنے آنے والی پاناما لیکس کے بعد متعدد ممالک نے قانونی مشاورت حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تھا ابھی تک پاکستان نے پاناما سے متعلق کوئی قانونی مدد طلب نہیں کی اور نہ ہی وہاں سے مشاورت کے حوالے سے کوئی رابطہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرعام پر

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔

     دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔ پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے‘ عمران خان

    جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے‘ عمران خان

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالتوں سے کرپٹ مافیا کوپیغام گیا کہ قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کراچی بار کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد کے دوران پریشانی ہوتی ہے لیکن ہارنہیں ماننی چاہیے۔

    عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے رول اینڈ لا کے لیے ہماری پارٹی وکلا کےساتھ ہے، انہوں نے کہا کہ طاقتوراورکمزورکے لیےالگ الگ قانون نہیں ہونا چاہیے۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کیس میں پہلی مرتبہ طاقتورقانون کے نیچے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتےہیں مجھے کیوں نکالا، وہ یہ نہیں کہتے کہ میرےساتھ نا انصافی ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ عوامی عہدہ رکھنے والے کی ذمہ داری ہے اثاثوں کی تفصیلات بتائے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں میرے خرچےآمدنی سے زیادہ ہیں توآپ کوکیا جبکہ نوازشریف کےساتھ کھڑے لوگ کہتے ہیں جمہوریت خطرے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے کرپٹ مافیا کوپیغام گیا قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ملک بن سکتا ہے،ایک وقت میں بن بھی رہا تھا، وہ وقت دورنہیں انشااللہ پاکستان ایک بہترین ملک بنے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما لیکس میں شامل تمام لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں‘ سراج الحق

    پاناما لیکس میں شامل تمام لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں‘ سراج الحق

    اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہےملک سےکرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ چاہتے ہیں جبکہ کرپٹ اوربدعنوان لوگوں کا احتساب ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس میں شامل تمام لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں، قابل اطمینان بات ہےکہ یہ کیس سماعت کے لیے مقررہوگیا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ کرپٹ اوربدعنوان لوگوں کااحتساب ضروری ہے کرپٹ اوربدعنوان لوگوں کااحتساب ضروری ہے، کرپٹ لوگوں کا احتساب ہی کامیاب معیشت کی ضمانت ہے۔


    بلا تفریق احتساب کے عمل کو تیز تر کیا جائے، سراج الحق


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ احتساب کے عمل کو مزید تیز کیا جائے اور احتساب کا عمل بلا تفریق و امتیاز کے کیا جائے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ لاہور میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو قوم کو پاناما کیس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں لیکن ملک میں کیا ہو رہا ہے اسے عوام بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پانامالیکس کوکسی نےسنجیدہ نہیں لیا‘ صرف پاکستان میں سنجیدہ لیاگیا‘ سعدرفیق

    پانامالیکس کوکسی نےسنجیدہ نہیں لیا‘ صرف پاکستان میں سنجیدہ لیاگیا‘ سعدرفیق

    لاہور: وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہناہےمہذب ممالک میں پانامالیکس پرکچھ کیوں نہیں ہوا،پانامالیکس کاہدف پاکستان تھامنتخب وزیراعظم کوکٹہرےمیں کھڑاکیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا الیکشن سے پہلے ہمیں تعصب، انتقام اور نفرت کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کچھ نئے اور کچھ پرانے مہرےاور کٹھ پتلیاں ہیں، بڑی مشکل سے منزل حاصل کی، ریورس گیئر نہیں لگنے دیں گے۔

    سعد رفیق کا کہناتھاکہ جنہیں ہماری شکلیں پسند نہیں وہ اپنی مرضی کا پاکستان چاہتےہیں ۔جب بھی اچھاکام کرنے جاتے ہیں ہماری ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں۔


    جے آئی ٹی فیکٹ فائندںگ کمیٹی ہے انٹروگیشن کمیٹی نہ بنے، خواجہ سعد رفیق


    وزیرریلوے کا کہناتھاکہ پاناما پیپرز کو کسی ملک نے سنجیدہ نہیں لیا، یہاں منتخب وزیر اعظم کو کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا، اگر کاروبار کا پہیہ چلتا ہے تو پاکستان کو ترقی کی منزلیں سر کرنے سے روکا نہیں جا سکتا۔

    سعد رفیق نے کہا کہ اگر پاکستان طاقتور ہو گا تو کیا بھارت کشمیر پر ناجائز تسلط برقرار رکھ سکے گا ؟۔

    واضح رہےکہ خواجہ سعد رفیق کا کہناتھاکہ یہ نواز شریف کا یہ ہی قصور ہے کہ وہ پاکستان کا سر جھکنے نہیں دیتا۔

  • قوم کو پاناما کا معاملہ بھولنے نہیں دیں گے: عمران خان

    قوم کو پاناما کا معاملہ بھولنے نہیں دیں گے: عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما کیس پر کمیشن کا آپشن ایک بار پھر دو ٹوک مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لارجر بینچ کیس کو سمجھ چکا ہے۔ بہتر ہوگا کہ فیصلہ یہی بینچ کرے۔

    آج اسلام آباد سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی دسویں سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد عمران خان نے مسلم لیگ ن کو واضح پیغام دے دیا کہ قوم کو پاناما کا معاملہ بھولنے نہیں دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم 8 ماہ سے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ لارجر بینچ کیس کو سمجھ چکا ہے۔ بہتر ہوگا کہ فیصلہ یہی بینچ کرے۔

    عمران خان نے جسٹس ثاقب نثار کو چیف جسٹس نامزد ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ کرنا ان کی اہم ذمہ داری ہوگی۔

    واضح رہے کہ پاناما لیکس کیس کی سماعت میں آج عدالت نے کمیشن بنانے کے حوالے سے فریقین کا مؤقف سنا۔ کیس کی اگلی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، میں نے کہا بھی تھا کہ پاناما لیکس کا جنازہ ایک امام پڑھائے گا اور جنازے کے بعد سارا معاملہ ختم ہوجائے گا، چار دسمبر کو نشتر پارک کراچی میں جلسہ کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قطرے قطرے سے سمندر بنا، سمندر بچانے کے لیے قطرے متحد ہوگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پانامہ کیس سے یہ لوگ ڈرائی کلین ہو کر نکلیں گے اور ایسے ڈرائی کلین ہوں گے کہ آئندہ کوئی کرپشن پر کوئی آواز بلند نہیں کرے گا،شفافیت، دیانت اور امانت کا جنازہ نکال دیا جائے گا۔ جس کے بعد جمہوریت کی شکل میں بدترین آمریت اور بادشاہت قائم ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یف جسٹس کی مدت ملازمت بھی ختم ہونے والی ہے اب یہ نئے چیف جسٹس کی صوابدید پر ہے کہ وہ موجودہ بینچ کو قائم رکھتے ہیں کہ نہیں؟

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں دو دسمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں گا اور کراچی میں چار دسمبر کو نشتر پارک میں جلسہ کروں گا، قوم کو اتنا مایوس کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے بھی باہر نکلنے کے لیے تیار نہیں، کرپٹ کرداروں کے خلاف تو جنگ لڑنے کا اعلان ہم نے کیا تھا، قوم تبدیلی چاہے تو ایک جماعت کے کارکنان تبدیلی نہیں لاسکتے، قوم شعوری طور پر مایوس ہوچکی ہے۔

    پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دامن پر داغ لگانا اور اس کی صفائی کرنا ن لیگ کے اختیار میں ہے، یہ لوگ کرپشن کو کلچر سمجھتے ہیں، کرپشن کرنے والے بھی کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں، قوم کرپشن میں ڈوب چکی ہے اور ہر شخص اپنی سطح کی کرپشن کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بے حس اور کرپشن کا گڑھ بن چکی، پارلیمنٹ اور ادارے عوام کو کچھ ڈیلیور نہیں کرسکتے، ملک کے تعلقات آپ کے ذاتی تعلقات میں بدل چکے ہیں اور خاندانی تعلقات کو ملکی تعلقات کا نام دے دیا گیا ہے۔

    اداروں کے سربراہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور خاموش ہیں،ایک دورے پر پورا خاندان ساتھ چلا جاتا ہے اورتعلقات بناتا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک نے انقلاب کے لیے بے مثال کوششیں کی ، میڈیا نے بھی قوم کا شعور بیدار کرنے کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کیا۔

    آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے اچھا تاثر قائم کیا۔

  • قطری شہزادے کے خط نے شکوک و شبہات کو جنم دیا، خورشید شاہ

    قطری شہزادے کے خط نے شکوک و شبہات کو جنم دیا، خورشید شاہ

    منڈی بہاء الدین : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے قطری شہزادے کو خط پیش کرنے سے لگتا ہے کہ کچھ اور ہی معاملہ ہے، حکومت نے سپریم کورٹ میں قطر کے شہزادے کا خط پیش کرکے آبیل مجھے مار والا کام کیا ہے کیونکہ اس کاغذ نے مزید شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ کیا قطری شہزادے کو پہلے یاد نہیں تھا کہ میرے ابا نے میاں شریف کے ساتھ کوئی کاروبار کیا؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈی بہاء الدین میں پی پی کے مقامی رہنما مرزا اکرام بیگ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ قطری شہزادے کو عدالت بلوا کر جرح کرسکتی ہے، پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں پاناما لیکس کے نام سے کرپشن کے خلاف بل لانے کی کوشش کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترک صدرکی پاکستان آمد پر صوبوں کو نظرانداز کیا گیا، چاروں وزرائے اعلیٰ ایوان میں موجود ہونے چاہئے تھے اور اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوہدری نثارکی کن باتوں پریقین کریں وہ صبح کو کچھ اورشام کو کچھ بیان دیتے ہیں، صرف گو بابا گو کی سیاست کے طرزعمل سے حکومتیں نہیں چلاکرتیں۔

    خورشید شاہ نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب میں دسمبر کے آغاز میں تنظیم سازی شروع کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایی او سی پر دراندازی پاکستان کی کمزوری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے طیب اردوان کو خوش کرنے کے لئے پاک ترک اسکولوں پابندی لگائی، ترک فاوٴنڈیشن کے معاملے پر حکومت کو دیکھنا چاہیے اورترکش اساتذہ کو پاکستان سے نکالنا نہیں چاہیے کیونکہ سیاست اور تعلیم الگ الگ چیزیں ہیں۔

    نئے گورنر سندھ کی تعیناتی کے حوالے سے سید خورشید شاہ نے کہا کہ گورنر سندھ کو تعینات کرنا شاید حکومت کی غلطی ہے، نوازشریف نے ان کو دیکھا نہیں ہوگا ورنہ وہ ان کی تعیناتی کا فیصلہ نہ کرتے۔