Tag: پاناما لیکس

  • پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ کا تہلکہ خیز انکشاف

    پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ کا تہلکہ خیز انکشاف

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ تہمینہ درانی نے تہلکہ خیز انکشاف کر ڈالا۔ ان کا کہنا ہے کہ لندن کے نائٹس برج فلیٹس میاں شریف کے نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 17 نومبر کو پاناما کیس کی اہم سماعت سے ایک دن قبل وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ نے اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کر ڈالے۔

    تہمینہ درانی نے ٹوئٹس پر کہا کہ نائٹس برج فلیٹس میاں شریف کے نہیں تھے اور یہ فلیٹس کسی بھی طرح بھائیوں میں تقسیم اثاثوں کا حصہ نہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ نائٹس برج فلیٹس کسی بھی طرح شہباز شریف کی وراثت کا حصہ نہیں۔ چونکہ یہ فلیتس میاں شریف کی ملکیت نہیں تھے لہٰذا یہ کسی صورت نواز شریف، شہباز شریف اور عباس شریف کو ملنے والی وراثت میں شامل نہیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت جاری ہے جس میں عدالت کے حکم پر وزیر اعظم اور ان کے بچوں نے دستاویزی ثبوت جمع کروا دیے ہیں۔

    کیس کی آئندہ سماعت کل 17 نومبر کو ہوگی۔

  • مریم نواز کی کفالت ظاہر کرکے رہیں‌ گے، شاہ محمود قریشی

    مریم نواز کی کفالت ظاہر کرکے رہیں‌ گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیوز گیٹ کے معاملے پر تاحال وقت ضائع کیا جارہاہے،نثار نے 48گھنٹوں میں حقائق سامنے لانے کا کہاتھا، پاناما لیکس میں تاثر دیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی ثبوت پیش نہ کرسکی، شواہد پیش کرکے مریم نواز کی کفالت ظاہر کریں گے۔


    Will try to expose rulers: Shah Mehmood Qureshi by arynews

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ خبر کسی نے فیڈ کی اور باہر کیسے گئی؟چوہدری نثار نے خود کہا تھا کہ یہ بڑا اسکینڈل ہے اور 48 گھنٹے میں حقائق سے آگاہ کردیں گے لیکن تاحال نیوز گیٹ کے معاملے پر وقت ضائع کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کمیشن بنایا گیا اور اسے بھی 35 دن کا وقت دیا، کمیشن کا سربراہ ایک ریٹائرڈ جج کو بنایا گیا جس کی حکومت سے وابستگی کا پتا چلا ہےاور اس جج کی صاحبزدی حکومتی عہدے پر تعینات ہے،پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں نے بھی کمیشن پر اعتراض کیا ہے۔

    پاناما لیکس کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی ٹھوس ثبوت دیے میں ناکام ہوگئی، کوشش ہے کہ قوم کے سامنے حکمرانوں کا اصلی چہرہ بے نقاب کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمے میں تاثر دیا جارہا ہے کہ نواز شریف نے اثاثے 2005ء کے بعد بنائے اور کوشش کی جارہی ہے کہ مریم نواز کو کفالت میں ظاہر نہ کیا جائے،شواہد ہیں اور شریف برادران کہہ چکے ہیں کہ مریم زیر کفالت تھیں،نواز شریف نے اثاثے کب بنائے اس کا فیصلہ عدالت میں ہوگا، عدالت میں ثابت کریں گے کہ مریم نواز شریف کے زیر کفالت تھیں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ کلثوم نواز نے تسلیم کیا تھا کہ یہ فلیٹ بچوں کے لیے خریدا گیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ مریم نواز نے جو ٹیکس دیا وہ ان کی آمدنی کے ذرہ برابر بھی نہیں، مریم نواز نے قوم کو بتادیا کہ والد کے ساتھ رہتی ہوں۔

  • پاناما اور سرل لیکس کے نتائج صفر ثابت ہوں گے، طاہر القادری

    پاناما اور سرل لیکس کے نتائج صفر ثابت ہوں گے، طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر انصاف نہیں ہے تو عوام کو انصاف ملنا کیسے ممکن ہے، پاناما اور سرل لیکس کے نتائج صفر ثابت ہوں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:میچ فکسڈ ہوچکا، حکمرانوں‌ کو جلد کلین چٹ مل جائے گی، قادری


    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔

    tweets

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ دھاندلی زدہ حلقوں میں حکومتی نمائندوں کو عدالت کی جانب سے کلین چٹ دی گئی جس کے بعد وہ بالکل صاف ہوگئے، آئندہ بھی اسی طرح کے فیصلوں کی امید ہے جس سےکرپٹ عناصر بالکل صاف ہوجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی سے متعلق خبر لیک ہونے کے معاملے پر کوئی انصاف نہیں تو عوام کو انصاف کیسے ملے گا ۔

    علامہ طاہر القادری نے مزید کہا کہ پاناما اور سرل لیکس سے کچھ حاصل نہیں ہونے والاہے۔

    واضح رہے کہ دھاندلی کے ایک مقدمے میں سپریم کورٹ نے دائر درخواست پر گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کو کلین چٹ دی تھی۔

  • کرپشن کے شواہد اکھٹے کیے جائیں، عمران خان کی ہدایت

    کرپشن کے شواہد اکھٹے کیے جائیں، عمران خان کی ہدایت

    اسلام آباد: چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی رہنماوں کو پانامہ لیکس کے معاملے پر جارحانہ انداز اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ن لیگ پر خاص نظر رکھنے اور کرپشن کے ثبوت اکھٹے کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی قیادت کا اہم اجلاس بنی گالا میں منعقد ہوا، جس میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت پانامہ لیکس کے معاملے اور ملکی سیاسی صورت حال سمیت این اے 110 کے کیس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


    پڑھیں: وزیراعظم کابینہ کوبائی پاس نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ


     اجلاس میں جہانگیر ترین، پرویز خٹک، شیریں مزاری، اسد قیصر اور دیگر رہنماء شریک ہوئے،اس موقع نعیم بخاری، اسحاق خاکوانی اور بابر اعوان پر مشتمل قانونی ٹیم نے عمران خان کو پانامہ کیس پر بریفنگ دی۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان نے رہنماوں کو پانامہ معاملے پر پارٹی موقف بھرپور اور جارحانہ انداز میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکمراں جماعت کی کرپشن کے ریکارڈز اور شواہد اکٹھے کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔


    مزید پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب


    اجلاس میں مسلم لیگ ن کی کرپشن کے حوالے سے شواہد اکھٹے کرنے کے معاملے پر تمام اراکین نے ابتدائی طور پر نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریکارڈ حاصل کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد چیئرمین نے اس منصوبے پر ہونے والی کرپشن کے ثبوت اکھٹے کرنے کی منظوری دی۔

  • سات ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے یہ آج بھی وقت مانگ رہے ہیں، عمران خان

    سات ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے یہ آج بھی وقت مانگ رہے ہیں، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 7 ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے۔ حکومت آج بھی وقت مانگ رہی ہے۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لے رہا ہے، اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

    آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان حکومت پر برس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بچوں کے جواب آنے تھے، وہ کیوں نہیں آئے؟ وزیر اعظم نے خود جواب جمع کروا دیا۔

    انہوں نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کس حیثیت سے شریف خاندان کا کیس لڑ رہا ہے۔ وہ پاکستان کا ملازم ہے شریف خاندان کا نہیں۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لیتا ہے۔ اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم 7 مہینے سے پاناما کی بات کر رہے ہیں۔ ابھی بھی نواز شریف نے تیاری نہیں کی اور عدالت سے لمبا وقت مانگ لیا۔ ہمیں کہتے ہیں کہ قوم کو تنگ کیا ہوا ہے، ہم نے نہیں آپ نے قوم کو تنگ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ درخواست کی حق سماعت کو چیلنج نہیں کریں گے لیکن انہوں نے چیلنج کیا ہے۔

    انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا کرپشن زدہ ہونا بہت بڑا کرائسس ہے۔ دنیا بھر کے اخباروں میں ہمارے وزیر اعظم کی تصویر آئی کہ ان کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے سوال کیا کہ قوم کو بتائیں ان کا پیسہ کہاں ہے، اس پر ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ آپ نے جو ہمارے کارکنوں پر شیلنگ کروائی اس سے خیبر پختونخوا میں بے پناہ نفرت پھیلی۔

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیر اعظم نے اپنا تحریری جواب داخل کروا دیا۔ اپنے جواب میں انہوں نے آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔

    عدالت نے یکم نومبر کو تمام فریقین کو پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کی تھی تاہم صرف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے ٹی او آرز جمع کروائے۔

    عدالت نے تمام درخواست گزاروں اور وزیر اعظم کے وکیل کو پیر تک اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

  • پاناما کیس کی سماعت آج، وزیر اعظم کی وکلا کو کم سوال کرنے کی ہدایت

    پاناما کیس کی سماعت آج، وزیر اعظم کی وکلا کو کم سوال کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس پر شریف خاندان کے افراد آج جواب جمع کروائیں گے جبکہ عمران خان ، سراج الحق اور شیخ رشید ٹی او آرز جمع کروائیں گے، عمران خان نے آج سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس کی 2 روزہ مدت آج ختم ہورہی ہے، اس ضمن میں شریف خاندان آج عدالت میں جواب داخل کروائے گا جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی راشد حبیب کے مطابق شریف خاندان کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر صبح ساڑھے 11 بجے نوازشریف اور اُن کے بچے مریم، حسن اور حسین نواز کے علاوہ داماد کیپٹن صفدر بھی عدالت میں جواب جمع کروائیں گے۔

    پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب

    اینکر پرسن صابر شاکر نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  شریف خاندان کو جواب داخل کرانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے اس لیے ممکن ہے کہ مختصر جواب داخل کرادیا جائے تاکہ مخالف فریق کو کچھ کہنے کا موقع نہ ملے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد میاں نواز شریف نے پاناما کیس کی جلد از جلد تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس میں اپنے وکلا کو بلا جواز اعترا ض کرنے سے منع کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ وہ شفاف تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس کے دوران کم سے سوالات کریں تاکہ عدالتی فیصلہ جلد از جلد آئے۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ کے نوٹس پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خود اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ٹی او آرز عدالت میں جمع کروائیں گے، تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ہمارے ٹی او آرز متحدہ اپوزیشن والے ہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کے لیے دی گئی درخواستوں پر سماعت میں نواز شریف اور اُن کے اہل خانہ کو 2 روز میں جواب طلب کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ فریقین سے ٹی او آر اور کمیشن کی تجویز سے متعلق حتمی جواب 3 نومبر تک تحریری طور پر طلب کیا تھا۔

  • جو کچھ ہوا اس کا مجھے اندازہ نہ تھا، طاہر القادری

    جو کچھ ہوا اس کا مجھے اندازہ نہ تھا، طاہر القادری

    اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو کچھ آج ہوا اس کا مجھے اندازہ تک نہ تھا، مجھے توقع تھی کہ ایسا ہوگا کہ لوگ حیرت زدہ رہ جائیں گے۔


    پروگرام آف دی ریکارڈ میں بات کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ میرے کچھ تحفظات ہیں، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ سیاسی معاملات میں جب فریق برسر اقتدار طبقہ ہو اور شفافیت کو تسلیم نہ کرنے والا ہوتو اس سے ٹکرائو کا کوئی فائدہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتیں محدود ہیں، اب وہ ماحول نہیں اب و شفافیت نہیں، جب تک عدالتوں کو سیاسی اور حکومتی اثرات سے آزاد نہیں کیا گیا تب تک شفافیت ممکن نہیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے دیکھ کر تبصرہ کروں گا، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتا، پاناما لیکس پر فیصلہ ایک ہفتے کے اندر ہوسکتا تھا،نواز شریف نے خود اپنی تقاریر میں کرپشن کا ثبوت دے دیا ہے۔

    طایر القادری نے کہا کہ پاکستان سے باہر جدہ پیسہ کیسے گیا اس کا کوئی ریکارڈ نہیں اور جدہ میں پیسہ کہاں سے آیا وہاں بھی اس کا کوئی ریکارڈ نہیں،نواز شریف کے خطابات کا ریکارڈ نکالیں تواقرار خود سامنے آجائے گا کیوں کہ نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثے ڈکلیئر نہیں کیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ طویل عرصے کے لیے ٹی او آرز کی ضرورت نہیں بس تین سوالات پوچھے جائیں۔

  • پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں لارجر بینچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ کرے گا۔

    سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کل صبح وزیراعظم کی نااہلی کیس پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں:پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ میں آج سماعت کے موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت وفاقی وزراء کی عدالت میں پیشی کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 20اکتوبرکو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف،ان کی بیٹی مریم نواز،داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر،حسین اور حسن نواز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت ملتوی کردی تھی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے درخواستیں دائر کی تھیں۔

    واضح رہے کہ 28اکتوبر کوسپریم کورٹ نے پانامالیکس کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ تشکیل دیاتھا۔

  • حکومت بے بس نہیں‌ بنے گی،ریاستی مشینری بند نہیں‌ ہونے دیں‌ گے، وزیراعظم

    حکومت بے بس نہیں‌ بنے گی،ریاستی مشینری بند نہیں‌ ہونے دیں‌ گے، وزیراعظم

    لاہور: وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی درخواستوں پر اعلیٰ عدلیہ نے نوٹس لے لیا ہے تو پھر ایک پارٹی کی جانب سے اسلام آباد بند کرنے کا کیا جواز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے لاہورگورنر ہاؤس میں پاناما لیکس کے خلاف تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے اور نمٹنے کے لیے قریبی رفقائے کار سے مشاورت کی اور دھرنے سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

    مشاورتی بیٹھک میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کسی بھی قیمت پر ریاست کو بے بس نہیں ہونے دے گی اور نہ ہی کسی کو ریاستی مشینری بند کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    پڑھیں:  پی ٹی آئی دھرنا : حکومت کا شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

     وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے نوازشریف کو پنجاب حکومت کی جانب سے تیار کی گئی حکمت عملی کے حوالے سے آگاہ بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اتوار کے روز بھی اپنے قریبی رفقاء کو مشاورت کے لیے طلب کرلیا ہے، بعد ازاں نوازشریف لاہور سے براستہ سڑک اپنی رہائش گاہ رائیونڈ جائیں گے۔

    یاد رہے تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد لیگی اور تحریکی رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان دینے کاسلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا : ہر حلقے سے دو ہزار افراد لانے کا ٹاسک، فلیٹس بک

     تحریک انصاف کے چیئرمین اسلام آباد دھرنے کو کامیاب بنانے کے لیے پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورے پر ہیں جہاں وہ کارکنان اور عوام سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ کسی قسم کی زورزبردستی کی گئی تو سخت ردعمل دیا جائے گا۔

     

     

  • عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 اکتوبر کو وفاقی دار الحکومت میں تاریخی احتجاج ہوگا جس میں ملک بھر کے عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں 30 اکتوبر کو ہونے والے تاریخی احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

     اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ملک کی معیشت اور اداروں پر کرپشن کے مہلک اثرات پر ڈاکیو مینٹری بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ’’حکمران چاہتے ہیں پاناما لیکس کے اسکینڈل کو دفن کردیا جائے تاہم تحریک انصاف پاناما اسکینڈل کو قوم کی نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دے گی۔

    مزید پڑھیں:  عمران خان کو گرفتار کیا جائے، جسٹس پارٹی کی آئی جی پنجاب سے درخواست

    عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کو احتساب کے لیے مجبور ہونا ہی  پڑے گا کیونکہ عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ ہیں اور حکمرانوں کے احتساب کے لیے 30 اکتوبر کو رائے ونڈ جلسے کی طرح بڑی تعداد میں اسلام آباد پہنچیں گے۔

    یاد رہے کہ 30 ستمبر کو رائے ونڈ جلسے میں احتساب ریلی کے دوران عمران خان نے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو محرم تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ محرم کے بعد حکومت چلنے نہیں دی جائے گی اور اسلام آباد میں احتساب ہونے تک دھرنا دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، عمران خان

    دوسری جانب اسپیکر ایاز صادق اور حکومتی نمائندوں نے اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے تاہم اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس موجود نہیں، جمہوریت کے دشمن ملک میں اتنشار پھیلا کر ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں‘‘۔